لائبریری

نہج البلاغہ و غررالحکم و دررالکلم کے مشترکات

بسم اللہ الرحمن الرحیم

خطبہ نمبر: ۱

۱۔ متن نہج البلاغہ:
۱۔ وَلَمْ یُخْلِ اللهُ سُبْحَانَهُ خَلْقَهُ مِنْ نَبِیٍّ مُرْسَلٍ، أَوْ كِتَابٍ مُنْزَلٍ، أَوْ حُجَّةٍ لاَزِمَة، أَوْ مَحَجَّةٍ قَائِمَةٍ
ترجمہ:
اللہ سبحانہ نے اپنی مخلوق کو بغیر کسی فرستادہ پیغمبرﷺ یا آسمانی کتاب یا دلیلِ قطعی یا طریقِ روشن کے کبھی یونہی نہیں چھوڑا۔

غرر الحکم:

7647: وَلَمْ یُخْلِ اللهُ سُبْحَانَهُ عِبَادَہُ مِنْ حُجَّةٍ لاَزِمَة أَوْ مَحَجَّةٍ قَائِمَةٍ
7648: وَلَمْ یُخْلِ اللهُ سُبْحَانَهُ عِبَادَہُ مِنْ نَبِیٍّ مُرْسَلٍ أَوْ كِتَابٍ مُنْزَلٍ

خطبہ نمبر: ۲

۱۔ متن نہج البلاغہ:
۱۔ فَاِنَّهَا عَزِیْمَةُ الْاِیْمَانِ، وَ فَاتِحَةُ الْاِحْسَانِ، وَ مَرْضَاةُ الرَّحْمٰنِ، وَ مَدْحَرَةُ الشَّیْطٰنِ
ترجمہ:
یہی گواہی ایمان کی مضبوط بنیاد اور حسنِ عمل کا پہلا قدم اور اللہ کی خوشنودی کا ذریعہ اور شیطان کی دوری کا سبب ہے۔

غرر الحکم:

6107: لا إله الّا اللّه عَزِیْمَةُ الْاِیْمَانِ، وَ فَاتِحَةُ الْاِحْسَانِ، وَ مَرْضَاةُ الرَّحْمٰنِ، وَ مَدْحَرَةُ الشَّیْطٰنِ
۲۔ متن نہج البلاغہ:
هُمْ مَوْضِعُ سِرِّهٖ، وَ لَجَاُ اَمْرِهٖ، وَ عَیْبَةُعِلْمِهٖ، وَ مَوْئِلُ حِكَمِهٖ، وَ كُهُوْفُ كُتُبِهٖ، وَ جِبَالُ دِیْنِهٖ
ترجمہ:
وہ سرِ خدا کے امین اور اس کے دین کی پناہ گاہ ہیں، علمِ الٰہی کے مخزن اور حکمتوں کے مرجع ہیں، کتب (آسمانی) کی گھاٹیاں اور دین کے پہاڑ ہیں۔

غرر الحکم:

10516: هم دعائم الإسلام و ولائج الإعتصام بهم عاد الحقّ في نصابه و انزاح الباطل عن مقامه و انقطع لسانه عن منبته عقلوا الدّين عقل وعاية و رواية هم موضع سرّ رسول اللّه صلّى اللّه عليه و آله و حماة أمره‌ و أوعية علمه و موئل حكمه و كهوف كتبه و حبال دينه، هم كرائم الإيمان و كنوز الرّحمن إن قالوا صدقوا و إن صمتوا لم يسبقوا هم كنوز الإيمان و معادن الإحسان إن حكموا عدلوا و إن حاجّوا خصموا.
۳۔ متن نہج البلاغہ:
لَا یُقَاسُ بِاٰلِ مُحَمَّدٍ عَلَیْهِمُ السَّلَامُ مِنْ هٰذِهِ الْاُمَّةِ اَحَدٌ، وَ لَا یُسَوّٰى بِهِمْ مَنْ جَرَتْ نِعْمَتُهُمْ عَلَیْهِ اَبَدًا. هُمْ اَسَاسُ الدِّیْنِ، وَ عِمَادُ الْیَقِیْنِ، اِلَیْهِمْ یَفِیْٓءُ الْغَالِیْ وَ بِهِمْ یَلْحَقُ التَّالِیْ۔
ترجمہ:
اس اُمت میں کسی کو آلِ محمد(ع) پر قیاس نہیں کیا جا سکتا۔ جن لوگوں پر ان کے احسانات ہمیشہ جاری رہے ہوں وہ ان کے برابر نہیں ہو سکتے۔ وہ دین کی بنیاد اور یقین کے ستون ہیں۔ آگے بڑھ جانے والے کو ان کی طرف پلٹ کر آنا ہے اور پیچھے رہ جانے والے کو ان سے آکر ملنا ہے۔

غرر الحکم:

7391: لا یقاس بآل محمّد صلوات اللّه عليه و عليهم من هذه الأمّة أحد و لا يستوي بهم من جرت نعمتهم عليه أبدا.
10514: هُمْ اَسَاسُ الدِّیْنِ، وَ عِمَادُ الْیَقِیْنِ، اِلَیْهِمْ یَفِیْٓءُ الْغَالِیْ وَ بِهِمْ یَلْحَقُ التَّالِیْ۔

خطبہ نمبر: ۳

۱۔ متن نہج البلاغہ:
وَ الَّذِیْ فَلَقَ الْحَبَّةَ وَ بَرَاَ النَّسَمَةَ! لَوْ لَا حُضُوْرُ الْحَاضِرِ وَ قِیَامُ الْحُجَّةِ بِوُجُوْدِ النَّاصِرِ وَ مَاۤ اَخَذَ اللهُ عَلَى الْعُلَمَآءِ اَنْ لَّا یُقَارُّوْا عَلٰى كِظَّةِ ظَالِمٍ وَّ لَا سَغَبِ مَظْلُوْمٍ، لَاَلْقَیْتُ حَبْلَهَا عَلٰى غَارِبِهَا وَ لَسَقَیْتُ اٰخِرَهَا بِكَاْسِ اَوَّلِهَا، وَ لَاَلْفَیْتُمْ دُنْیَاكُمْ هٰذِهِ اَزْهَدَ عِنْدِیْ مِنْ عَفْطَةِ عَنْزٍ.
ترجمہ:
اس ذات کی قسم جس نے دانے کو شگافتہ کیا اور ذی روح چیزیں پیدا کیں! اگر بیعت کرنے والوں کی موجودگی اور مدد کرنے والوں کے وجود سے مجھ پر حجت تمام نہ ہو گئی ہوتی اور وہ عہد نہ ہوتا جو اللہ نے علماء سے لے رکھا ہے کہ وہ ظالم کی شکم پری اور مظلوم کی گرسنگی پر سکون و قرار سے نہ بیٹھیں تو میں خلافت کی باگ ڈور اسی کے کندھے پر ڈال دیتا اور اس کے آخر کو اسی پیالے سے سیراب کرتا جس پیالے سے اسکے اوّل کو سیراب کیا تھا اور تم اپنی دنیا کو میری نظروں میں بکری کی چھینک سے بھی زیادہ ناقابلِ اعتنا پاتے۔

غرر الحکم:

10578: وَ الَّذِیْ فَلَقَ الْحَبَّةَ وَ بَرَاَ النَّسَمَةَ لَوْ لَا حُضُوْرُ الْحَاضِرِ وَ قِیَامُ الْحُجَّةِ بِوُجُوْدِ النَّاصِرِ وَ مَاۤ اَخَذَ اللهُ سُبحَانهُ عَلَى الْعُلَمَآءِ اَنْ لَّا یُقَارُّوْا عَلٰى كِظَّةِ ظَالِمٍ وَّ لَا سَغَبِ مَظْلُوْمٍ، لَألْقَیْتُ حَبْلَهَا عَلٰى غَارِبِهَا وَ لَسَقَیْتُ اٰخِرَهَا بِكَاْسِ اَوَّلِهَا، وَ لَألْفَیْتُمْ دُنْیَاكُمْ هٰذِهِ عِنْدِیْ اَزْهَدَ مِنْ عَفْطَةِ عَنْزٍ.

خطبہ نمبر: ۴

۱۔ متن نہج البلاغہ:
بِنَا اهْتَدَيْتُمْ فِی الظَّلْمَآءِ، وَ تَسَنَّمْتُمُ الْعَلْيَآءِ، وَ بِنَا انْفَجَرْتُمْ عَنِ الْسَّرَارِ.
ترجمہ:
ہماری وجہ سے تم نے (گمراہی) کی تیرگیوں میں ہدایت کی روشنی پائی اور رفعت و بلندی کی چوٹیوں پر قدم رکھا اور ہمارے سبب سے اندھیری راتوں کو اندھیاریوں سے صبح (ہدایت) کے اجالوں میں آگئے۔

غرر الحکم:

2567: بِنَا اهْتَدَيْتُمْ فِی الظَّلْمَآءِ، وَ تَسَنَّمْتُمُ الْعَلْيَآءِ، وَ بِنَا انْفَجَرْتُمْ عَنِ الْسَّرَارِ.
۲۔ متن نہج البلاغہ:
وُقِرَ سَمْعٌ لَّمْ يَفْقَهِ الْوَاعِيَةَ
ترجمہ:
وہ کان بہرے ہو جائیں جو چلّانے والے کی چیخ پکار کو نہ سنیں۔

غرر الحکم:

10655: وقر سمع من لم يسمع الدّاعية.
۳۔ متن نہج البلاغہ:
مَا شَكَكْتُ فِی الْحَقِّ مُذْ اُرِيْتُهٗ
ترجمہ:
جب سے مجھے حق دکھایا گیاہے میں نے کبھی اس میں شک و شبہ نہیں کیا۔

غرر الحکم:

8064: مَا شَكَكْتُ فِی الْحَقِّ مُذْ رايْتُهٗ

خطبہ نمبر: ۵

۱۔ متن نہج البلاغہ:
شُقُّوْۤا اَمْوَاجَ الْفِتَنِ بِسُفُنِ النَّجَاةِ، وَ عَرِّجُوْا عَنْ طَرِيْقِ الْمُنَافَرَةِ، وَ ضَعُوْا عَنْ تِيْجَانِ الْمُفَاخَرَةِ. اَفْلَحَ مَنْ نَّهَضَ بِجَنَاحٍ، اَوِ اسْتَسْلَمَ فَاَرَاحَ،
ترجمہ:
فتنہ و فساد کی موجوں کو نجات کی کشتیوں سے چیر کر اپنے کو نکال لے جاؤ، تفرقہ و انتشار کی راہوں سے اپنا رخ موڑ لو، فخر و مباہات کے تاج اتار ڈالو، صحیح طریقہ عمل اختیار کرنے میں کامیاب وہ ہے جو اٹھے تو پر وبال کے ساتھ اٹھے اور نہیں تو (اقتدار کی کرسی) دوسروں کیلئے چھوڑ بیٹھے۔

غرر الحکم:

4469: شُقُّوْۤا اَمْوَاجَ الْفِتَنِ بِسُفُنِ النَّجَاةِ۔
5175: وَ عَرِّجُوْا عَنْ طَرِيْقِ الْمُنَافَرَةِ، وَ ضَعُوْا عَنْ تِيْجَانِ الْمُفَاخَرَةِ۔
8403: اَلمفْلحَ مَنْ نَّهَضَ بِجَنَاحٍ، اَوِ اسْتَسْلَمَ فَاَرَاحَ۔

خطبہ نمبر: ۷

۱۔ متن نہج البلاغہ:
اِتَّخَذُوا الشَّیْطٰنَ لِاَمْرِهِمْ مِلَاكًا، وَ اتَّخَذَهُمْ لَهٗۤ اَشْرَاكًا، فَبَاضَ وَ فَرَّخَ فِیْ صُدُوْرِهِمْ، وَ دَبَّ وَ دَرَجَ فِیْ حُجُوْرِهِمْ، فَنَظَرَ بِاَعْیُنِهِمْ، وَ نَطَقَ بِاَلْسِنَتِهِمْ، فَرَكِبَ بِهِمُ الزَّلَلَ، وَ زَیَّنَ لَهُمُ الْخَطَلَ، فِعْلَ مَنْ قَدْ شَرِكَهُ الشَّیْطٰنُ فِیْ سُلْطَانِهٖ، وَ نَطَقَ بِالْبَاطِلِ عَلٰى لِسَانِهٖ.
ترجمہ:
انہوں نے اپنے ہر کام کا کرتا دھرتا شیطان کو بنا رکھا ہے اور اس نے ان کو اپنا آلہ کار بنا لیا ہے۔ اس نے ان کے سینوں میں انڈے دیئے ہیں اور بچے نکالے ہیں اور انہی کی گود میں وہ بچے رینگتے اور اچھلتے کودتے ہیں۔ وہ دیکھتا ہے تو ان کی آنکھوں سے اور بولتا ہے تو ان کی زبانوں سے۔ اس نے انہیں خطاؤں کی راہ پر لگایا ہے اور بُری باتیں سجا کر ان کے سامنے رکھی ہیں، جیسے اس نے انہیں اپنے تسلط میں شریک بنا لیا ہو اور انہی کی زبانوں سے اپنے کلام باطل کے ساتھ بولتا ہو۔

غرر الحکم:

3019: جعلوا الشَّیْطٰانَ لِاَمْرِهِمْ مِلَاكًا، وَ جعلھم لَهٗۤ اَشْرَاكًا، فَبَاضَ وَ فَرَّخَ فِیْ صُدُوْرِهِمْ، وَ دَبَّ وَ دَرَجَ فِیْ حُجُوْرِهِمْ، فَنَظَرَ بِاَعْیُنِهِمْ، وَ نَطَقَ بِاَلْسِنَتِهِمْ، فَرَكِبَ بِهِمُ الزَّلَلَ، وَ زَیَّنَ لَهُمُ الْخَطَلَ، فِعْلَ مَنْ قَدْ شَرِكَهُ الشَّیْطٰنُ فِیْ سُلْطَانِهٖ، وَ نَطَقَ بِالْبَاطِلِ عَلٰى لِسَانِهٖ.

خطبہ نمبر: ۱۴

۱۔ متن نہج البلاغہ:
خَفَّتْ عُقُوْلُكُمْ، وَ سَفِهَتْ حُلُوْمُكُمْ، فَاَنْتُمْ غَرَضٌ لِّنَابِلٍ، وَ اُكْلَةٌ لِّاٰكِلٍ، وَ فَرِیْسَةٌ لِّصَآئِلٍ.
ترجمہ:
تمہاری عقلیں سبک اور دانائیاں خام ہیں۔ تم ہر تیر انداز کانشانہ، ہر کھانے والے کا لقمہ اور ہر شکاری کی صید افگنیوں کا شکار ہو۔

غرر الحکم:

3480: خَفَّتْ عُقُوْلُكُمْ، وَ سَفِهَتْ حُلُوْمُكُمْ، فَاَنْتُمْ غَرَضٌ لِّنَابِلٍ، وَ اُكْلَةٌ لِّاٰكِلٍ، وَ فَرِیْسَةٌ لِّصَآئِلٍ.

خطبہ نمبر: ۱۵

۱۔ متن نہج البلاغہ:
فِی الْعَدْلِ سَعَةً، وَ مَنْ ضَاقَ عَلَیْهِ الْعَدْلُ، فَالْجَوْرُ عَلَیْهِ اَضْیَقُ.
ترجمہ:
عدل کے تقاضوں کو پورا کرنے میں وسعت ہے اور جسے عدل کی صورت میں تنگی محسوس ہو اُسے ظلم کی صورت میں اور زیادہ تنگی محسوس ہو گی۔

غرر الحکم:

5861: فِی الْعَدْلِ سِعَةٌ، وَ مَنْ ضَاقَ عَلَیْهِ، فَالْجَوْرُ اَضْیَقُ.

خطبہ نمبر: ۱۶

۱۔ متن نہج البلاغہ:
ذِمَّتِیْ بِمَاۤ اَقُوْلُ رَهِیْنَةٌ، ﴿وَ اَنَا بِهٖ زَعِیْمٌ﴾. اِنَّ مَنْ صَرَّحَتْ لَهُ الْعِبَرُ عَمَّا بَیْنَ یَدَیْهِ مِنَ الْمَثُلَاتِ حَجَزَتْہُ التَّقْوٰى عَنْ تَقَحُّمِ الشُّبُهَاتِ،
ترجمہ:
میں اپنے قول کا ذمہ دار اور اس کی صحت کا ضامن ہوں۔ جس شخص کو اس کے دیدۂ عبرت نے گزشتہ عقوبتیں واضح طور سے دکھا دی ہوں، اسے تقویٰ شبہات میں اندھا دھند کودنے سے روک لیتا ہے۔

غرر الحکم:

3751: ذِمَّتِیْ بِمَاۤ اَقُوْلُ رَهِیْنَةٌ، ﴿وَ اَنَا بِهٖ زَعِیْمٌ﴾. اِنَّ مَنْ صَرَّحَتْ لَهُ الْعِبَرُ عَمَّا بَیْنَ یَدَیْهِ مِنَ الْمَثُلَاتِ حَجَزَہُ التَّقْوٰى عَنْ تَقَحُّمِ الشُّبُهَاتِ۔
1756: اِنَّ مَنْ صَرَّحَتْ لَهُ الْعِبَرُ عَمَّا بَیْنَ یَدَیْهِ مِنَ الْمَثُلَاتِ حَجَزَہُ التَّقْوٰى عَنْ تَقَحُّمِ الشُّبُهَاتِ۔
۲۔ متن نہج البلاغہ:
وَ الَّذِیْ بَعَثَهٗ بِالْحَقِّ لَتُبَلْبَلُنَّ بَلْبَلَةً، وَ لَتُغَرْبَلُنَّ غَرْبَلَةً وَ لَتُسَاطُنَّ سَوْطَ الْقِدْرِ حَتّٰى یَعُوْدَ اَسْفَلُكُمْ اَعْلَاكُمْ، وَ اَعْلَاكُمْ اَسْفَلَكُمْ، وَ لَیَسْبِقَنَّ سَابِقُوْنَ كَانُوْا قَصُرُوْا، وَ لَيَقْصُرَنَّ سَبَّاقُوْنَ كَانُوْا سَبَقُوْا۔
ترجمہ:
اس ذات کی قسم جس نے رسول ﷺ کو حق و صداقت کے ساتھ بھیجا! تم بری طرح تہ و بالا کئے جاؤ گے اور اس طرح چھانٹے جاؤ گے جس طرح چھلنی سے کسی چیز کو چھانا جاتا ہے اور اس طرح خلط ملط کئے جاؤ گے جس طرح (چمچے سے) ہنڈیا، یہاں تک کہ تمہارے ادنیٰ اعلیٰ اور اعلیٰ ادنیٰ ہو جائیں گے جو پیچھے تھے آگے بڑھ جائیں گے اور جو ہمیشہ آگے رہتے تھے و ہ پیچھے چلے جائیں گے۔

غرر الحکم:

10576: وَ الَّذِیْ بَعَثَهٗ بِالْحَقِّ نَبِیاَ لَتُبَلْبَلُنَّ بَلْبَلَةً، وَ لَتُغَرْبَلُنَّ غَرْبَلَةً وَ لَتُسَاطُنَّ سَوْطَ الْقِدْرِ حَتّٰى یَعْلُوَ اَسْفَلُكُمْ اَعْلَاكُمْ، وَ اَعْلَاكُمْ اَسْفَلَكُمْ، وَ لَیَسْبِقَنَّ سَابِقُوْنَ كَانُوْا قَصُّرُوْا، وَ لَيَقْصِّرُنَّ سَابِقُوْنَ كَانُوْا سَبَقُوْا۔
۳۔ متن نہج البلاغہ:
اَلَا وَ اِنَّ الْخَطَایَا خَیْلٌ شُمُسٌ حُمِلَ عَلَیْهَاۤ اَهْلُهَا، وَ خُلِعَتْ لُجُمُهَا فَتَقَحَّمَتْ بِهِمْ فِی النَّارِ۔ اَلَا وَ اِنَّ التَّقْوٰى مَطَایَا ذُلُلٌ حُمِلَ عَلَیْهَاۤ اَهْلُهَا، وَ اُعْطُوْاۤ اَزِمَّتَها، فَاَوْرَدَتْهُمُ الْجَنَّةَ.
ترجمہ:
معلوم ہونا چاہیے کہ گناہ ان سرکش گھوڑوں کے مانند ہیں جن پر ان کے سواروں کو سوار کر دیا گیا ہو اور باگیں بھی ان کی اتار دی گئی ہوں اور وہ لے جا کر انہیں دوزخ میں پھاند پڑیں۔ اور تقویٰ رام کی ہوئی سواریوں کے مانند ہے جن پر انکے سواروں کو سوار کیا گیا ہو، اس طرح کہ باگیں ان کے ہاتھ میں دےدی گئی ہوں اور وہ انہیں (بااطمینان) لے جا کر جنت میں اتار دیں۔

غرر الحکم:

1297: اَلَا وَ اِنَّ الْخَطَایَا خَیْلٌ شُمُسٌ حُمِلَ عَلَیْهَاۤ اَهْلُهَا، وَ خُلِعَتْ لُجُمُهَا فاَوْرَدَتْھُمُ النَّارِ
1295: اَلَا وَ اِنَّ التَّقْوٰى مَطَایَا ذُلُلٌ حُمِلَ عَلَیْهَاۤ اَهْلُهَا، وَ اُعْطُوْاۤ اَزِمَّتَها، فَاَوْرَدَتْهُمُ الْجَنَّةَ
۴۔ متن نہج البلاغہ:
لَئِنْ اَمِرَ الْبَاطِلُ لَقَدِیْمًا فَعَلَ وَ لَئِنْ قَلَّ الْحَقُّ فَلَرُبَّمَا وَ لَعَلَّ وَ لَقَلَّمَاۤ اَدْبَرَ شَیْءٌ فَاَقْبَلَ.
ترجمہ:
اگر باطل زیادہ ہو گیا تو یہ پہلے بھی بہت ہوتا رہا ہے۔ اگر حق کم ہو گیا ہے تو بسا اوقات ایسا ہوا ہے اور بہت ممکن ہے کہ وہ اسکے بعد باطل پر چھا جائے۔ اگرچہ ایسا کم ہی ہوتا ہے کہ کوئی چیز پیچھے ہٹ کر آگے بڑھے۔

غرر الحکم:

7465: لَئِنْ اَمِرَ الْبَاطِلُ لَقَدِیْمًا فَعَلَ
7466: لَئِنْ قَلَّ الْحَقُّ فَلَرُبَّمَا وَ لَعَلَّ
7549: لَقَلَّمَاۤ اَدْبَرَ شَیْءٌ فَاَقْبَلَ.
۵۔ متن نہج البلاغہ:
شُغِلَ مَنِ الْجَنَّةُ وَ النَّارُ اَمَامَهٗ، سَاعٍ سَرِیْعٌ نَجَا، وَ طَالِبٌ بَطِیْءٌ رَّجَا،
ترجمہ:
جس کے پیشِ نظر دوزخ و جنت ہو، اس کی نظر کسی اور طرف نہیں اُٹھ سکتی، جو تیز قدم دوڑنے والا ہے وہ نجات یافتہ ہےاور جو طلبگارہو، مگر سست رفتار اُسے بھی توقع ہو سکتی ہے،

غرر الحکم:

4465: شُغِلَ مَنِ الْجَنَّةُ وَ النَّارُ اَمَامَهٗ۔
4135: سَاعٍ سَرِیْعٌ نَجَا، وَ طَالِبٌ بَطِیْءٌ رَجَا،
۶۔ متن نہج البلاغہ:
هَلَكَ مَنِ ادَّعٰى، وَ خَابَ مَنِ افْتَرٰى۔
ترجمہ:
جس نے (غلط) ادّعا کیا وہ تباہ و برباد ہوا اور جس نے افتراء باندھا وہ ناکام و نامراد رہا۔

غرر الحکم:

10508: هَلَكَ مَنِ افْتَرٰى، وَ خَابَ مَنِ ادَّعٰى۔
۷۔ متن نہج البلاغہ:
لَایَهْلِكُ عَلَى التَّقْوٰى سِنْخُ اَصْلٍ، وَ لَا یَظْمَاُ عَلَیْهَا زَرْعُ قَوْمٍ.
ترجمہ:
وہ اصل و اساس، جو تقویٰ پر ہو برباد نہیں ہوتی اور اس کے ہوتے ہوئے کسی قوم کی کشت (عمل) بے آب و خشک نہیں رہتی۔

غرر الحکم:

7448: لَایَهْلِكُ عَلَى التَّقْوٰى سِنْخُ اَصْلٍ، وَ لَا یَظْمَاُ عَلَیْهَا زَرْعُ
۸۔ متن نہج البلاغہ:
لَا یَحْمَدْ حَامِدٌ اِلَّا رَبَّهٗ۔ لَا یَلُمْ لَآئِمٌ اِلَّا نَفْسَهٗ.
ترجمہ:
حمد کرنے والا صرف اپنے پروردگار کی حمد کرے۔ بھلا برا کہنے والا اپنے ہی نفس کی ملامت کرے۔

غرر الحکم:

7312: لَا یَحْمَدْ حَامِدٌ اِلَّا رَبَّهٗ۔
7424: لَا یَلُمْ لَآئِمٌ اِلَّا نَفْسَهٗ.

خطبہ نمبر: ۱۷

۱۔ متن نہج البلاغہ:
جَاهِلٌ خَبَّاطُ جَهَالَاتٍ، عَاشٍ رَّكَّابُ عَشَوَاتٍ
ترجمہ:
وہ جہالتوں میں بھٹکنے والا جاہل اور اپنی نظر کے دھندلا پن کے ساتھ تاریکیوں میں بھٹکنے والی سواریوں پر سوار ہے۔

غرر الحکم:

5011: عَاشٍ رَّكَّابُ عَشَوَاتٍ جَاهِلٌ خَبَّاطُ جَهَالَاتٍ۔

خطبہ نمبر: ۱۸

۱۔ متن نہج البلاغہ:
اِنَّ الْقُرْاٰنَ ظَاهِرُهٗ اَنِیْقٌ وَّ بَاطِنُهٗ عَمِیْقٌ لَا تَفْنٰى عَجَآئِبُهٗ، وَ لَا تَنْقَضِیْ غَرَآئِبُهٗ، وَ لَا تُكْشَفُ الظُّلُمٰتُ اِلَّا بِهٖ.
ترجمہ:
اس کا ظاہر خوش نما اور باطن گہرا ہے۔ نہ اس کے عجائبات مٹنے والے اور نہ اس کے لطائف ختم ہونے والے ہیں۔ ظلمت (جہالت) کا پردہ اسی سے چاک کیا جاتا ہے۔

غرر الحکم:

4932: ظَاهِرُه الْقُرْاٰنَ اَنِیْقٌ وَّ بَاطِنُهٗ عَمِیْقٌ
6936: لَا تَفْنٰى عَجَآئِبُهٗ، وَ لَا تَنْقَضِیْ غَرَآئِبُهٗ، وَ لَا تُكْشَفُ الظُّلُمٰتُ اِلَّا بِهٖ.
1547: اِنَّ الْقُرْاٰنَ ظَاهِرُهٗ اَنِیْقٌ وَّ بَاطِنُهٗ عَمِیْقٌ، لَا تَفْنٰى عَجَآئِبُهٗ، وَ لَا تَنْقَضِیْ غَرَآئِبُهٗ، وَ لَا تُكْشَفُ الظُّلُمٰتُ اِلَّا بِهٖ.

خطبہ نمبر: ۲۰

۱۔ متن نہج البلاغہ:
لَقَدْ بُصِّرْتُمْ اِنْ اَبْصَرْتُمْ، وَ اُسْمِعْتُمْ اِنْ سَمِعْتُمْ، وَ هُدِیْتُمْ اِنِ اهْتَدَیْتُمْ.
ترجمہ:
اگر تم چشمِ بینا و گوشِ شنوا رکھتے ہو تو تمہیں سنایا اور دکھایا جا چکا ہے اور ہدایت کی طلب ہے تو تمہیں ہدایت کی جا چکی ہے۔

غرر الحکم:

7542: لَقَدْ بُصِّرْتُمْ اِنْ اَبْصَرْتُمْ، وَ اُسْمِعْتُمْ اِنْ اسَتمَعْتُمْ، وَ هُدِیْتُمْ اِنِ اهْتَدَیْتُمْ.
۲۔ متن نہج البلاغہ:
لَقَدْ جَاهَرَتْكُمُ الْعِبَرُ وَ زُجِرْتُمْ بِمَا فِیْهِ مُزْدَجَرٌ، وَ مَا یُبَلِّغُ عَنِ اللهِ بَعْدَ رُسُلِ السَّمَآءِ اِلَّا الْبَشَرُ.
ترجمہ:
عبرتیں تمہیں بلند آواز سے پکار چکی ہیں اور دھمکانے والی چیزوں سے تمہیں دھمکایا جا چکا ہے۔ آسمانی رسولوں (فرشتوں) کے بعد بشر ہی ہوتے ہیں جو تم تک اللہ کا پیغام پہنچاتے ہیں۔ (اسی طرح میری زبان سے جو ہدایت ہو رہی ہے، درحقیقت اللہ کا پیغام ہے جو تم تک پہنچ رہا ہے)۔

غرر الحکم:

7544: لَقَدْ جَاهَرَتْكُمُ الْعِبَرُ وَ زُجِرْتُمْ بِمَا فِیْهِ مُزْدَجَرٌ، وَ مَا یُبَلِّغُ عَنِ اللهِ سُبحَانهُ بَعْدَ رُسُلِ السَّمَآءِ اِلَّا الْبَشَرُ.

خطبہ نمبر: ۲۱

۱۔ متن نہج البلاغہ:
اِنَّ الْغَایَةَ اَمَامَكُمْ، وَ اِنَّ وَرَآءَکُمُ السَّاعَةَ تَحْدُوْكُمْ، تَخَفَّفُوْا تَلْحَقُوْا،
ترجمہ:
تمہاری منزل مقصود تمہارے سامنے ہے۔ موت کی ساعت تمہارے عقب میں ہے جو تمہیں آگے کی طرف لے چل رہی ہے۔ ہلکے پھلکے رہو تاکہ آگے بڑھنے والوں کو پا سکو۔

غرر الحکم:

1540: الْغَایَةَ اَمَامَكُمْ وَ اِنَّ السَّاعَةَ وَرَآءَکُمُ تَحْدُوْكُمْ
2633: تَخَفَّفُوْا اِنَّ الْغَایَةَ اَمَامَكُمْ، وَ اِنَّ وَرَآءَکُمُ السَّاعَةَ تَحْدُوْكُمْ۔

خطبہ نمبر: ۲۲

۱۔ متن نہج البلاغہ:
mxلَقَدْ كُنْتُ وَ مَاۤ اُهَدَّدُ بِالْحَرْبِ، وَ لَاۤ اُرَهَّبُ بِالضَّرْبِ اِنِّیْ لَعَلٰى یَقِیْنٍ مِّنْ رَّبِّیْ، وَ غَیْرِ شُبْهَةٍ مِّنْ دِیْنِیْ. { بعض کلمات در خطبہ ۱۷۲ میں موجود ہیں}
ترجمہ:
mxمَیں تو ہمیشہ ایسا رہا کہ جنگ سے مجھے دھمکایا نہیں جا سکا اور شمشیر زنی سے خوفزدہ نہیں کیا جا سکا۔ میں اپنے پروردگار کی طرف سے یقین کے درجہ پر فائز ہوں اور اپنے دین کی حقانیت میں مجھے کوئی شک نہیں ہے۔

غرر الحکم:

7548: لَقَدْ كُنْتُ وَ لَا اُهَدَّدُ بِالْحَرْبِ، وَ الرَّهَّبُ وَ الضَّرْبِ۔
1988: اِنِّیْ لَعَلٰى یَقِیْنٍ مِّنْ رَّبِّیْ، وَ غَیْرِ شُبْهَةٍ فی دِیْنِیْ.

خطبہ نمبر: ۲۳

۱۔ متن نہج البلاغہ:
اِنَّ الْمَالَ وَ الْبَنِیْنَ حَرْثُ الدُّنْیَا، وَ الْعَمَلَ الصَّالِحَ حَرْثُ الْاٰخِرَةِ۔
ترجمہ:
بیشک مال و اولاد دنیا کی کھیتی اور عمل صالح آخرت کی کشتِ زار ہے۔

غرر الحکم:

8159: الْمَالُ وَ الْبَنُونَ زِینَةُ الحَیاةِ الدُّنْیَا، وَ الْعَمَلُ الصَّالِحُ حَرْثُ الْاٰخِرَةِ۔
۲۔ متن نہج البلاغہ:
فَاحْذَرُوْا مِنَ اللهِ مَا حَذَّرَكُمْ مِّنْ نَّفْسِهٖ، وَ اخْشَوْهُ خَشْیَةً لَّیْسَتْ بِتَعْذِیْرٍ
ترجمہ:
جتنا اللہ نے ڈرایا ہے اتنا اس سے ڈرتے رہو اور اتنا اس سے خوف کھاؤ کہ تمہیں عذر نہ کرنا پڑے۔

غرر الحکم:

245: اِحْذَرُوْا مِنَ اللهِ کُنْهَ مَا حَذَّرَكُمْ مِّنْ نَّفْسِهٖ، وَ اخْشَوْهُ خَشْیَةً تَحْجُزُکُمْ عَمَّا یُسْخِطُهُ
۳۔ متن نہج البلاغہ:
اعْمَلُوْا فِیْ غَیْرِ رِیَآءٍ وَّ لَا سُمْعَةٍ، فَاِنَّهٗ مَنْ یَّعْمَلْ لِغَیْرِ اللهِ یَكِلْهُ اللهُ اِلٰى مَنْ عَمِلَ لَهُ نَسْئَلُ اللهَ مَنَازِلَ الشُّهَدَآءِ، وَ مُعَایَشَةَ السُّعَدَآءِ، وَ مُرَافَقَةَ الْاَنْبِیَآءِ.
ترجمہ:
عمل بے ریا کرو اس لئے کہ جو شخص کسی اور کیلئے عمل کرتا ہے، اللہ اس کو اسی کے حوالہ کر دیتا ہے۔ ہم اللہ سے شہیدوں کی منزلت، نیکوں کی ہمدمی اور انبیاءؑ کی رفاقت کا سوال کرتے ہیں۔

غرر الحکم:

999: اِعْمَلُوْا فِیْ غَیْرِ رِیَآءٍ وَّ لَا سُمْعَةٍ، فَاِنَّهٗ مَنْ یَّعْمَلْ لِغَیْرِ اللهِ یَكِلْهُ اللهُ سُبْحَانَهُ اِلٰى مَنْ عَمِلَ لَهُ
10353: نَسْئَالُ اللهَ سُبْحَانَهُ مَنَازِلَ الشُّهَدَآءِ، وَ مُعَایَشَةَ السُّعَدَآءِ، وَ مُرَافَقَةَ الْاَنْبِیَآءِ وَ الْاَبْرَارِ
۴۔ متن نہج البلاغہ:
لِسَانُ الصِّدْقِ یَجْعَلُهُ اللهُ لِلْمَرْءِ فِی النَّاسِ خَیْرٌ لَهٗ مِنَ الْمَالِ يُوَرِّثُهٗ غَیْرَهٗ.
ترجمہ:
اللہ جس شخص کا سچا ذکرِ خیر لوگوں میں برقرار رکھتا ہے تو یہ اس مال سے کہیں بہتر ہے جس کا وہ دوسروں کو وارث بنا جاتا ہے۔

غرر الحکم:

7522: لِسَانُ الصِّدْقِ خَیْرٌ لِلْمَرْءِ مِنَ الْمَالِ
۶۔ متن نہج البلاغہ:
اَلَا لَا یَعْدِلَنَّ اَحَدُكُمْ عَنِ الْقَرَابَةِ یَرٰى بِهَا الْخَصَاصَةَ اَنْ یَّسُدَّهَا بِالَّذِیْ لَا یَزِیْدُهٗ اِنْ اَمْسَكَهٗ وَ لَا یَنْقُصُهٗ اِنْ اَهْلَكَهٗ۔ مَنْ یَّقْبِضْ یَدَهٗ عَنْ عَشِیْرَتِهٖ، فَاِنَّمَا تُقْبَضُ مِنْهُ عَنْهُمْ یَدٌ وَّاحِدَةٌ، وَ تُقْبَضُ مِنْهُمْ عَنْهُ اَیْدٍ كَثِیْرَةٌ و مَنْ تَلِنْ حَاشِیَتُهٗ یَسْتَدِمْ مِنْ قَوْمِهِ الْمَوَدَّةَ.
ترجمہ:
دیکھو تم میں سے اگر کوئی شخص اپنے قریبیوں کو فقر و فاقہ میں پائے تو ان کی احتیاج کو اس امداد سے دُور کرنے میں پہلو تہی نہ کرے جس کے روکنے سے یہ کچھ بڑھ نہ جائے گا اور صرف کرنے سے اس میں کچھ کمی نہ ہو گی۔ جو شخص اپنے قبیلے کی اعانت سے ہاتھ روک لیتا ہے تو اس کا تو ایک ہاتھ رکتا ہے لیکن وقت پڑنے پر بہت سے ہاتھ اس کی مدد سے رُک جاتے ہیں۔ جو شخص نرم خو ہو وہ اپنی قوم کی محبت ہمیشہ باقی رکھ سکتا ہے۔

غرر الحکم:

1288: اَلَا لَا یَعْدِلَنَّ اَحَدُكُمْ عَنِ الْقَرَابَةِ یُرٰى بِهَا الْخَصَاصَةَ اَنْ یَسُدَّهَا بِالَّذِیْ لَا یَزِیْدُهٗ اِنْ اَمْسَكَهٗ وَ لَا یَنْقُصُهٗ اِنْ اَنْفَقَهٗ۔
10187: مَنْ یَقْبِضْ یَدَهٗ عَنْ عَشِیْرَتِهٖ، فَاِنَّمَا تُقْبَضُ مِنْهُ عَنْهُمْ یَدٌ وَّاحِدَةٌ، وَ تُقْبَضُ مِنْهُمْ عَنْهُ اَیْدٍ كَثِیْرَةٌ
9019: مَنْ تَلِنْ حَاشِیَتُهٗ یَسْتَدِمْ مِنْ قَوْمِهِ الْمَحَبَّةَ

خطبہ نمبر: ۲۷

۱۔ متن نہج البلاغہ:
لَا رَاْیَ لَمِنْ لَّا یُطَاعُ
ترجمہ:
اس کی رائے ہی کیا جس کی بات نہ مانی جائے۔

غرر الحکم:

7088: لَا رَاْیَ لَمِنْ لَّا یُطَاعُ

خطبہ نمبر: ۲۸

۱۔ متن نہج البلاغہ:
فَاِنَّ الدُّنْیَا قَدْ اَدْبَرَتْ وَ اٰذَنَتْ بِوَدَاعٍ، وَ اِنَّ الْاٰخِرَةَ قَدْ اَقْبَلَتْ وَ اَشْرَفَتْ بِاطِّلَاعٍ، اَلَا وَ اِنَّ الْیَوْمَ الْمِضْمَارَ وَ غَدًا السِّبَاقَ، وَ السَّبَقَةُ الْجَنَّةُ، وَ الْغَایَةُ النَّارُ، اَ فَلَا تَآئِبٌ مِّنْ خَطِیْٓئَتِهٖ قَبْلَ مَنِیَّتِهٖ؟ اَلَا عَامِلٌ لِّنَفْسِهٖ قَبْلَ یَوْمِ بُؤْسِهٖ؟ اَلَا وَ اِنَّكُمْ فِیْۤ اَیَّامِ اَمَلٍ مِّنْ وَّرَآئِهٖ اَجَلٌ، فَمَنْ عَمِلَ فِیْۤ اَیَّامِ اَمَلِهٖ قَبْلَ حُضُوْرِ اَجَلِهٖ فَقَدْ نَفَعَهٗ عَمَلُهٗ وَ لَمْ یَضْرُرْهُ اَجَلُهٗ، وَمَنْ قَصَّرَ فِیْۤ اَیَّامِ اَمَلِهٖ قَبْلَ حُضُوْرِ اَجَلِهٖ فَقَدْ خَسِرَ عَمَلُهٗ وَ ضَرَّهٗ اَجَلُهٗ.
ترجمہ:
دنیا نے پیٹھ پھرا کر اپنے رخصت ہونے کا اعلان اور منزلِ عقبیٰ نے سامنے آ کر اپنی آمد سے آگاہ کر دیا ہے۔ آج کا دن تیاری کا ہے اور کل دوڑ کا ہو گا۔ جس طرف آگے بڑھنا ہے وہ تو جنت ہے اور جہاں کچھ اشخاص (اپنے اعمال کی بدولت بلا اختیار) پہنچ جائیں گے، وہ دوزخ ہے۔ کیا موت سے پہلے اپنے گناہوں سے توبہ کرنے والا کوئی نہیں؟اور کیا اس روزِ مصیبت کے آنے سے پہلے عمل (خیر) کرنے والا ایک بھی نہیں؟ تم امیدوں کے دور میں ہو جس کے پیچھے موت کا ہنگامہ ہے۔ تو جو شخص موت سے پہلے ان امیدوں کے دنوں میں عمل کر لیتا ہے تو یہ عمل اُس کیلئے سود مند ثابت ہوتا ہے اور موت اُس کا کچھ بگاڑ نہیں سکتی اور جو شخص موت سے قبل زمانہ امید و آرزو میں کوتاہیاں کرتا ہے تو وہ عمل کے اعتبار سے نقصان رسیدہ رہتا ہے اور موت اس کیلئے پیغامِ ضرر لے کر آتی ہے۔

غرر الحکم:

1500: فَاِنَّ الدُّنْیَا قَدْ اَدْبَرَتْ وَ اٰذَنَتْ بِوَدَاعٍ، وَ اِنَّ الْاٰخِرَةَ قَدْ اَقْبَلَتْ وَ اَشْرَفَتْ بِاطِّلَاعٍ
1310: اَلَا وَ اِنَّ الْیَوْمَ الْمِضْمَارَ وَ غَدًا السِّبَاقَ، وَ السَّبَقَةُ الْجَنَّةُ، وَ الْغَایَةُ النَّارُ
1281: اَلَا تَآئِبٌ مِّنْ خَطِیْٓئَتِهٖ قَبْلَ حُضُورِ مَنِیَّتِهٖ
1283: اَلَا عَامِلٌ لِّنَفْسِهٖ قَبْلَ یَوْمِ بُؤْسِهٖ
1312: اَلَا وَ اِنَّكُمْ فِیْۤ اَیَّامِ اَمَلٍ مِّنْ وَّرَآئِهٖ اَجَلٌ، فَمَنْ عَمِلَ فِیْۤ اَیَّامِ اَمَلِهٖ قَبْلَ حُضُوْرِ اَجَلِهٖ نَفَعَهٗ عَمَلُهٗ وَ لَمْ یَضْرُرْهُ اَجَلُهٗ
9701: مَنْ قَصَّرَ فِیْۤ اَیَّامِ اَمَلِهٖ قَبْلَ حُضُوْرِ اَجَلِهٖ فَقَدْ خَسِرَ عُمْرَهُ وَ اَضَرَّهٗ اَجَلُهٗ.
۲۔ متن نہج البلاغہ:
اَلَا فَاعْمَلُوْا فِی الرَّغْبَةِ كَمَا تَعْمَلُوْنَ فِی الرَّهْبَةِ، اَلَا وَ اِنِّیْ لَمْ اَرَ كَالْجَنَّةِ نَامَ طَالِبُهَا، وَ لَا كَالنَّارِ نَامَ هَارِبُهَا، اَلَا وَ اِنَّهٗ مَنْ لَّا یَنْفَعُهُ الْحَقُّ یَضُرُّهُ الْبَاطِلُ، وَ مَنْ لَّا یَسْتَقِیْمُ بِهِ الْهُدٰى یَجُرُّ بِهِ الضَّلَالُ اِلَى الرَّدٰى، اَلَا وَ اِنَّكُمْ قَد اُمِرْتُمْ بِالظَّعْنِ، وَ دُلِلْتُمْ عَلَى الزَّادِ. وَ اِنَّ اَخْوَفَ مَاۤ اَخَافُ عَلَیْكُمُ: اتِّبَاعُ الْهَوٰى وَ طُوْلُ الْاَمَلِ، تَزَوَّدُوْا فِی الدُّنْیَا مِنَ الدُّنْیَا مَا تَحْرُزُوْنَ بِهٖۤ اَنْفُسَكُمْ غَدًا.
ترجمہ:
جو حق سے فائدہ نہیں اٹھاتا اسے باطل کا نقصان و ضرر اٹھانا پڑے گا۔ جس کو ہدایت ثابت قدم نہ رکھے اسے گمراہی ہلاکت کی طرف کھینچ لے جائے گی۔ تمہیں کوچ کا حکم مل چکا ہے اور زادِ راہ کا پتہ دیا جا چکا ہے۔ مجھے تمہارے متعلق سب سے زیادہ دو ہی چیزوں کا خطرہ ہے: ایک خواہشوں کی پیروی اور دوسرے امیدوں کا پھیلاؤ۔ اس دنیا میں رہتے ہوئے اس سے اتنا زاد لے لو جس سے کل اپنے نفسوں کو بچا سکو۔

غرر الحکم:

1314: اَلَا وَ اِنِّیْ لَمْ اَرَ كَالْجَنَّةِ نَامَ طَالِبُهَا، وَ لَا كَالنَّارِ نَامَ هَارِبُهَا
1308: اَلَا وَ اِنَّ مَنْ لَّا یَنْفَعُهُ الْحَقُّ یَضُرُّهُ الْبَاطِلُ، وَ مَنْ لَّا یَسْتَقِیْمُ بِهِ الْهُدٰى یَجُرُّ بِهِ الضَّلَالُ اِلَى الرَّدٰى
1293: اَلَا و اِنَّ اَخْوَفَ مَاۤ اَخَافُ عَلَیْكُمُ: اتِّبَاعُ الْهَوٰى وَ طُوْلُ الْاَمَلِ
1315: اَلَا وَ قَد اُمِرْتُمْ بِالظَّعْنِ، وَ دُلِلْتُمْ عَلَى الزَّادِ ، فتَزَوَّدُوْا مِنَ الدُّنْیَا مَا تَحْرُزُوْنَ بِهٖۤ اَنْفُسَكُمْ غَدًا.

خطبہ نمبر: ۳۲

۱۔ متن نہج البلاغہ:
قَدْ اَصْبَحْنَا فِیْ دَهْرٍ عَنُوْدٍ، وَ زَمَنٍ كَنُوْدٍ، یُعَدُّ فِیْهِ الْمُحْسِنُ مُسِیْٓـئًا، وَ یَزْدَادُ الظَّالِمُ فِیْهِ عُتُوًّا
ترجمہ:
ہم ایک ایسے کج رفتار زمانہ اور ناشکر گزار دنیا میں پیدا ہوئے ہیں کہ جس میں نیکو کار کو خطا کار سمجھا جاتا ہے اور ظالم اپنی سرکشی میں بڑھتا ہی جاتا ہے۔

غرر الحکم:

5924: قَدْ اَصْبَحْنَا فِیْ زَمَانٍ عَنُوْدٍ وَ دَهْرٍكَنُوْدٍ یُعَدُّ فِیْهِ الْمُحْسِنُ مُسِیْٓئًا، وَ یَزْدَادُ الظَّالِمُ فِیْهِ عُتُوًّا
۲۔ متن نہج البلاغہ:
لَبِئْسَ الْمَتْجَرُ اَنْ تَرَى الدُّنْیَا لِنَفْسِكَ ثَمَنًا، وَ مِمَّا لَكَ عِنْدَ اللهِ عِوَضًا
ترجمہ:
کتنا ہی بُرا سودا ہے کہ تم دنیا کو اپنے نفس کی قیمت اور اللہ کے یہاں کی نعمتوں کا بدل قرار دے لو۔

غرر الحکم:

7481: لَبِئْسَ الْمَتْجَرُ اَنْ تَرَى الدُّنْیَا لِنَفْسِكَ ثَمَنًا، وَ مِمَّا لَكَ عِنْدَ اللهِ عِوَضًا
۳۔ متن نہج البلاغہ:
اتَّعِظُوْا بِمَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ قَبْلَ اَنْ یَّتَّعِظَ بِكُمْ مَن بَعْدَكُمْ و ارْفُضُوْهَا ذَمِیْمَةً، فَاِنَّهَا قَد رَفَضَتْ مَنْ كَانَ اَشْغَفَ بِهَا مِنْكُمْ.
ترجمہ:
اور اپنے قبل کے لوگوں سے تم عبرت حاصل کر لو۔ اس کے قبل کہ تمہارے حالات سے بعد والے عبرت حاصل کریں۔ اس دنیا کی بُرائی محسوس کرتے ہوئے اس سے قطع تعلق کرو۔ اس لئے کہ اس نے آخر میں ایسوں سے قطع تعلق کر لیا جو تم سے زیادہ اس کے والہ و شیدا تھے۔

غرر الحکم:

116: اتَّعِظُوْا بِمَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ قَبْلَ اَنْ یَّتَّعِظَ بِكُمْ مَن بَعْدَكُمْ
653: ارْفُضُوْا هٰذِهِ الدُّنْیَا الذَّمِیْمَةً، فَقَد رَفَضَتْ مَنْ كَانَ اَشْغَفَ بِهَا مِنْكُمْ.

خطبہ نمبر: ۳۸

۱۔ متن نہج البلاغہ:
اِنَّمَا سُمِّیَتِ الشُّبْهَةُ شُبْهَةً لِّاَنَّهَا تُشْبِهُ الْحَقَّ، فَاَمَّا اَوْلِیَآءُ اللهِ فَضِیَآئُهُمْ فِیْهَا الْیَقِیْنُ، وَدَلِیْلُهُمْ سَمْتُ الْهُدٰی، وَ اَمَّا اَعْدَآءُ اللهِ فَدُعَآئُهُمْ فِیْهَا الضَّلَالُ، وَ دَلِیْلُهُمُ الْعَمٰی فَما یَنْجُوْ مِنَ الْمَوْتِ مَنْ خَافَهٗ و لَا یُعْطَی الْبَقَآءَ مَنْ اَحَبَّهٗ.
ترجمہ:
’’شبہ‘‘کو شبہ اسی لئے کہا جاتا ہے کہ وہ حق سے شباہت رکھتا ہے، تو جو دوستانِ خدا ہوتے ہیں ان کیلئے شبہات (کے اندھیروں) میں یقین اُجالے کا اور ہدایت کی سمت رہنما کا کام دیتی ہے اور جو دشمنانِ خدا ہیں وہ ان شبہات میں گمراہی کی دعوت و تبلیغ کرتے ہیں اور کوری و بےبصری ان کی رہبر ہوتی ہے۔ موت وہ چیز ہے کہ ڈرنے والا اس سے چھٹکارا نہیں پا سکتا اور ہمیشہ کی زندگی چاہنے والا ہمیشہ کی زندگی حاصل نہیں کر سکتا۔

غرر الحکم:

1965: اِنَّمَا سُمِّیَتِ الشُّبْهَةُ شُبْهَةً لِّاَنَّهَا تُشْبِهُ الْحَقَّ، فَاَمَّا اَوْلِیَآءُ اللهِ فَضِیَآئُهُمْ فِیْهَا الْیَقِیْنُ، وَدَلِیْلُهُمْ سَمْتُ الْهُدٰی، وَ اَمَّا اَعْدَآءُ اللهِ فَدُعَآئُهُمْ فِیْهَا الضَّلَالُ، وَ دَلِیْلُهُمُ الْعَمٰی
8142: مَا یَنْجُوْ مِنَ الْمَوْتِ مَنْ طَلَبَهٗ
8140: مَا یُعْطَی الْبَقَآءَ مَنْ اَحَبَّهٗ.

خطبہ نمبر: ۴۱

۱۔ متن نہج البلاغہ:
اِنَّ الْوَفَآءَ تَوْاَمُ الصِّدْقِ، وَ لَاۤ اَعْلَمُ جُنَّةً اَوْقٰی مِنْهُ
ترجمہ:
وفائے عہد اور سچائی دونوں کا ہمیشہ ہمیشہ کا ساتھ ہے اور میرے علم میں اس سے بڑھ کر حفاظت کی اور کوئی سپر نہیں۔

غرر الحکم:

10630: الْوَفَآءَ تَوْاَمُ الصِّدْقِ
1611: اِنَّ الْوَفَآءَ تَوْاَمُ الصِّدْقِ، وَ مَا اَعرِفُ لجُنَّةً اَوْقٰی مِنْهُ

خطبہ نمبر: ۴۲

۱۔ متن نہج البلاغہ:
اَلَا وَ اِنَّ الدُّنْیَا قَدْ وَلَّتْ حَذَّآءَ، فَلَمْ یَبْقَ مِنْهَا اِلَّا صُبَابَةٌ كَصُبَابَةِ الْاِنَآءِ اصْطَبَّهَا صَابُّهَا، اَلَا وَ اِنَّ الْاٰخِرَةَ قَدْ اَقْبَلَتْ، وَ لِكُلٍّ مِّنْهُمَا بَنُوْنَ، فَكُوْنُوْا مِنْ اَبْنَآءِ الْاٰخِرَةِ، وَ لَا تَكُوْنُوْا مِنْ اَبْنَآءِ الدُّنْیَا، فَاِنَّ كُلَّ وَلَدٍ سَیُلْحَقُ بِاُمِّهٖ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ، وَ اِنَّ الْیَوْمَ عَمَلٌ وَّ لَا حِسَابَ، وَ غَدًا حِسَابٌ وَّ لَا عَمَلَ.
ترجمہ:
تمہیں معلوم ہونا چاہیے کہ دنیا تیزی سے جارہی ہے اور اس میں سے کچھ باقی نہیں رہ گیا ہے، مگر اتنا ہے کہ جیسے کوئی انڈیلنے والا برتن کو انڈیلے تو اس میں کچھ تری باقی رہ جاتی ہے۔ اور آخرت ادھر کا رخ لئے ہوئے آرہی ہے اور دنیا و آخرت ہر ایک والے خاص آدمی ہوتے ہیں۔ تو تم فرزند آخرت بنو اور ابنائے دنیا نہ بنو۔ اس لئے کہ ہر بیٹا روزِ قیامت اپنی ماں سے منسلک ہو گا۔ آج عمل کا دن ہے اور حساب نہیں ہے اور کل حساب کا دن ہو گا، عمل نہ ہو سکے گا۔

غرر الحکم:

1294: اَلَا وَ اِنَّ الدُّنْیَا قَدْ وَلَّتْ حَذَّآءَ، فَلَمْ یَبْقَ مِنْهَا اِلَّا صُبَابَةٌ كَصُبَابَةِ الْاِنَآءِ اصْطَبَّهَا صَابُّهَا، اَلَا وَ اِنَّ الْاٰخِرَةَ قَدْ اَقْبَلَتْ، وَ لِكُلٍّ مِّنْهُمَا بَنُوْنَ، فَكُوْنُوْا مِنْ اَبْنَآءِ الْاٰخِرَةِ، وَ لَا تَكُوْنُوْا مِنْ اَبْنَآءِ الدُّنْیَا، فَاِنَّ كُلَّ وَلَدٍ سَیَلْحَقُ بِاُمِّهٖ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ، وَ اِنَّ الْیَوْمَ عَمَلٌ وَّ لَا حِسَابٌ، وَ غَدًا حِسَابٌ وَ لَا عَمَلٌ.
6637: کُوْنُوْا مِنْ اَبْنَآءِ الْاٰخِرَةِ، وَ لَا تَكُوْنُوْا مِنْ اَبْنَآءِ الدُّنْیَا، فَاِنَّ كُلَّ وَلَدٍ سَیَلْحَقُ بِاُمِّهٖ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ
1613: اِنَّ الْیَوْمَ عَمَلٌ وَّ لَا حِسَابَ، وَ غَدًا حِسَابٌ وَّ لَا عَمَلَ.

خطبہ نمبر: ۴۵

۱۔ متن نہج البلاغہ:
وَ الدُّنْیَا دَارٌ مُّنِیَ لَهَا الْفَنَآءُ، وَ لِاَهْلِهَا مِنْهَا الْجَلَآءُ، وَ هِیَ حُلْوَةٌ خَضِرَةٌ، وَ قَدْ عَجِلَتْ لِلطَّالِبِ، وَ الْتَبَسَتْ بِقَلْبِ النَّاظِرِ، فَارْتَحِلُوْا مِنْهَا بِاَحْسَنِ مَا بِحَضْرَتِكُمْ مِنَ الزَّادِ، وَ لَا تَسْئَلُوْا فِیْهَا فَوْقَ الْكَفَافِ، وَ لَا تَطْلُبُوْا مِنْهَا اَكْثَرَ مِنَ الْبَلَاغِ.
ترجمہ:
دنیا ایک ایسا گھر ہے جس کیلئے فنا طے شدہ امر ہے اور اس میں بسنے والوں کیلئے یہاں سے بہر صورت نکلنا ہے۔ یہ دنیا شیریں و شاداب ہے۔ اپنے چاہنے والے کی طرف تیزی سے بڑھتی ہے اور دیکھنے والے کے دل میں سما جاتی ہے۔ جو تمہارے پاس بہتر سے بہتر توشہ ہو سکے اسے لے کر دنیا سے چل دینے کیلئے تیار ہو جاؤ۔ اس دنیا میں اپنی ضرورت سے زیادہ نہ چاہو اور جس سے زندگی بسر ہو سکے اس سے زیادہ کی خواہش نہ کرو۔

غرر الحکم:

1493: اِنَّ الدُّنْیَا دَارٌ مُّنِیَ لَهَا الْفَنَآءُ، وَ لِاَهْلِهَا مِنْهَا الْجَلَآءُ، وَ هِیَ حُلْوَةٌ خَضِرَةٌ، قَدْ عَجِلَتْ لِلطَّالِبِ، وَ الْتَبَسَتْ بِقَلْبِ النَّاظِرِ، فَارْتَحِلُوْاعَنْهَا بِاَحْسَنِ مَا یَحْضُرُكُمْ مِنَ الزَّادِ، وَ لَا تَسْئَلُوْا فِیْهَا اِلّا الْكَفَافِ، وَ لَا تَطْلُبُوْا مِنْهَا اَكْثَرَ مِنَ الْبَلَاغِ.

خطبہ نمبر: ۴۹

۱۔ متن نہج البلاغہ:
لَمْ یُطْلِعِ الْعُقُوْلَ عَلٰی تَحْدِیْدِ صِفَتِهٖ، وَلَمْ یَحْجُبْهَا عَنْ وَّاجِبِ مَعْرِفِتِهٖ، فَهُوَ الَّذِیْ تَشْهَدُ لَهٗۤ اَعْلَامُ الْوُجُوْدِ، عَلٰۤی اِقْرَارِ قَلْبِ ذِی الْجُحُوْدِ
ترجمہ:
اس نے عقلوں کو اپنی صفتوں کی حد و نہایت پر مطلع نہیں کیا اور ضروری مقدار میں معرفت حاصل کرنے کیلئے ان کے آگے پردے بھی حائل نہیں کئے۔ وہ ذات ایسی ہے کہ جس کے وجود کے نشانات اس طرح اس کی شہادت دیتے ہیں کہ (زبان سے) انکار کرنے والے کا دل بھی اقرار کئے بغیر نہیں رہ سکتا۔

غرر الحکم:

7660: لَمْ یُطْلِعِ اللهُ سُبْحَانَهُ الْعُقُوْلَ عَلٰی تَحْدِیْدِ صِفَتِهٖ، وَلَمْ یَحْجُبْهَا عَنْ وَّاجِبِ مَعْرِفِتِهٖ
10532: هُوَ اللهُ الَّذِیْ تَشْهَدُ لَهٗۤ اَعْلَامُ الْوُجُوْدِ عَلٰۤی قَلْبِ ذِی الْجُحُوْدِ۔

خطبہ نمبر: ۵۲

۱۔ متن نہج البلاغہ:
اَلَا وَ اِنَّ الدُّنْیَا قَدْ تَصَرَّمَتْ، وَ اٰذَنَتْ بِانْقِضَآءٍ، وَ تَنَكَّرَ مَعْرُوْفُهَا
ترجمہ:
دنیا اپنا دامن سمیٹ رہی ہے اور اس نے اپنے رخصت ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس کی جانی پہچانی ہوئی چیزیں اجنبی ہو گئیں

غرر الحکم:

1299: اَلَا وَ اِنَّ الدُّنْیَا قَدْ تَصَرَّمَتْ، وَ اٰذَنَتْ بِانْقِضَآءٍ، وَ تَنَكَّرَ مَعْرُوْفُهَا وَ صَارَ جَدِیْدُهَا رَثًّا، وَ سَمِیْنُهَا غَثًّا
۲۔ متن نہج البلاغہ:
وَ قَدْ اَمَرَّ مِنْهَا مَا كَانَ حُلْوًا، وَ كَدِرَ مِنْهَا مَا كَانَ صَفْوًا
ترجمہ:
اس کے شیریں (مزے) تلخ اور صاف و شفاف (لمحے) مکدر ہو گئے ہیں۔

غرر الحکم:

5928: وَ قَدْ اَمَرَّ مِنَ الدُّنْیَا مَا كَانَ حُلْوًا، وَ كَدِرَ مَا كَانَ صَفْوًا۔

خطبہ نمبر: ۵۴

۱۔ متن نہج البلاغہ:
مَوْتَاتُ الدُّنْیَا اَهْوَنَ عَلَیَّ مِنْ مَّوْتَاتِ الْاٰخِرَةِ.
ترجمہ:
مجھے جنگ کی سختیاں جھیلنا سہل نظر آیا اور آخرت کی تباہیوں سے دنیا کی ہلاکتیں میرے لئے آسان نظر آئیں۔

غرر الحکم:

10297: مَؤُونَاتُ الدُّنْیَا اَهْوَنُ مِنْ مَؤُونَاتِ الْاٰخِرَةِ.

خطبہ نمبر: ۵۶

۱۔ متن نہج البلاغہ:
لَوْ كُنَّا نَاْتِیْ مَاۤ اَتَیْتُمْ، مَا قَامَ لِلدِّیْنِ عَمُوْدٌ، وَ لَا اخْضَرَّ لِلْاِیْمَانِ عُوْدٌ.
ترجمہ:
اگر ہم بھی تمہاری طرح کرتے تو نہ کبھی دین کا ستون گڑتا اور نہ ایمان کا تنا برگ وبار لاتا۔

غرر الحکم:

7766: لَوْ كُنَّا نَاْتِیْ مَاۤ تَأتُوْنَ، لَمَا قَامَ لِلدِّیْنِ عَمُوْدٌ، وَ لَا اخْضَرَّ لِلْاِیْمَانِ عُوْدٌ.

خطبہ نمبر: ۶۰

۱۔ متن نہج البلاغہ:
اِنَّ عَلَیَّ مِنَ اللّٰهِ جُنَّةً حَصِيْنَةً فَاِذَا جَآءَ يَوْمِی انْفَرَجَتْ عَنِّیْ وَ اَسْلَمَتْنِیْ، فَحِيْنَئِذٍ لَّا يَطِيْشُ السَّهْمُ وَ لَا يَبْرَاُ الْكَلْمُ‏.
ترجمہ:
مجھ پر اللہ کی ایک محکم سپر ہے۔ جب موت کا دن آئے گا تو وہ مجھے موت کے حوالے کر کے مجھ سے الگ ہو جائے گی۔ اس وقت نہ تیر خطا کرے گا اور نہ زخم بھر سکے گا۔

غرر الحکم:

1662: اِنَّ عَلَیَّ مِنَ أجَلِی جُنَّةً حَصِيْنَةً فَاِذَا جَآءَ يَوْمِی انْفَرَجَتْ عَنِّیْ وَ اَسْلَمَتْنِیْ، فَحِيْنَئِذٍ لَّا يَطِيْشُ السَّهْمُ وَ لَا يَبْرَاُ الْكَلْمُ‏.

خطبہ نمبر: ۶۱

۱۔ متن نہج البلاغہ:
اَلَا وَ اِنَّ الدُّنْيَا دَارٌ لَّا يُسْلَمُ مِنْهَا اِلَّا فِيْهَا، وَ لَا يُنْجٰى بِشَیْ‏ءٍ كَانَ لَهَا.
ترجمہ:
تمہیں معلوم ہونا چاہیے کہ دنیا ایسا گھر ہے کہ اس (کے عواقب) سے بچاؤ کا ساز و سامان اسی میں رہ کر کیا جا سکتا ہے اور کسی ایسے کام سے جو صرف اسی دنیا کی خاطر کیا جائے نجات نہیں مل سکتی۔

غرر الحکم:

1298: اَلَا وَ اِنَّ الدُّنْيَا دَارٌ لَّا يُسْلَمُ مِنْهَا اِلَّا بِالزُّهدِ فِيْهَا، وَ لَا يُنْجٰى مِنْهَا بِشَیْ‏ءٍ كَانَ لَهَا.

خطبہ نمبر: ۶۲

۱۔ متن نہج البلاغہ:
بَادِرُوْا اٰجَالَكُمْ بِاَعْمَالِكُمْ، وَ ابْتَاعُوْا مَا یَبْقٰی لَكُمْ بِمَا یَزُوْلُ عَنْكُمْ، وَ تَرَحَّلُوْا فَقَدْ جُدَّ بِكُمْ، وَ اسْتَعِدُّوْا لِلْمَوْتِ فَقَدْ اَظَلَّكُمْ، وَ كُوْنُوْا قَوْمًا صِیْحَ بِهِمْ فَانْتَبَهُوْا
ترجمہ:
موت سے پہلے اپنے اعمال کا ذخیرہ فراہم کر لو، اور دنیا کی فانی چیزیں دے کر باقی رہنے والی چیزیں خرید لو۔ چلنے کا سامان کرو کیونکہ تمہیں تیزی سے لے جایا جا رہا ہے اور موت کیلئے آمادہ ہو جاؤ کہ وہ تمہارے سروں پر منڈلا رہی ہے۔ تمہیں ایسے لوگ ہونا چاہیے جنہیں پکارا گیا تو وہ جاگ اٹھے

غرر الحکم:

2281: بَادِرُوْا اٰجَالَكُمْ بِاَعْمَالِكُمْ، وَ ابْتَاعُوْا مَا یَبْقٰی لَكُمْ بِمَا یَزُوْلُ عَنْكُمْ
2643: تَرَحَّلُوْا فَقَدْ جُدَّ بِكُمْ، وَ اسْتَعِدُّوْا لِلْمَوْتِ فَقَدْ اَظَلَّكُمْ
693: اسْتَعِدُّوْا لِلْمَوْتِ فَقَدْ اَظَلَّكُمْ
6633: كُوْنُوْا قَوْمًا صِیْحَ بِهِمْ فَانْتَبَهُوْا
۲۔ متن نہج البلاغہ:
اِنَّ غَایَةً تَنْقُصُهَا اللَّحْظَةُ، وَ تَهْدِمُهَا السَّاعَةُ، لَجَدِیْرَةٌ بِقِصَرِ الْمُدَّةِ، وَ اِنَّ غَآئِبًا یَّحْدُوْهُ الْجَدِیْدَانِ: اللَّیْلُ وَ النَّهَارُ، لَحَرِیٌّ بِسُرْعَةِ الْاَوْبَةِ، وَ اِنَّ قَادِمًا یَّقْدَمُ بِالفَوْزِ اَوِ الشِّقْوَةِ لَمُسْتَحِقٌّ لِّاَفْضَلِ الْعُدَّةِ
ترجمہ:
وہ مدتِ حیات جسے ہر گزرنے والا لحظہ کم کر رہا ہو اور ہر ساعت اس کی عمارت کو ڈھا رہی ہو، کم ہی سمجھی جانے کے لائق ہے اور وہ مسافر جسے ہر نیا دن اور ہر نئی رات (لگاتار) کھینچے لئے جارہے ہوں، اس کا منزل تک پہنچنا جلد ہی سمجھنا چاہیے اور وہ عازمِ سفر جس کے سامنے ہمیشہ کی کامرانی یا ناکامی کا سوال ہے، اس کو اچھے سے اچھا زاد مہیا کرنے کی ضرورت ہے۔ لہٰذا اس دنیا میں رہتے ہوئے اس سے اتنا توشۂ آخرت لے لو۔

غرر الحکم:

1667: اِنَّ غَایَةً تَنْقُصُهَا اللَّحْظَةُ، وَ تَهْدِمُهَا السَّاعَةُ، لَحَرِیَّةٌ بِقِصَرِ الْمُدَّةِ
1666: اِنَّ غَآئِبًا یَّحْدُوْهُ الْجَدِیْدَانِ: اللَّیْلُ وَ النَّهَارُ، لَحَرِیٌّ بِسُرْعَةِ الْاَوْبَةِ
1677: اِنَّ قَادِمًا یَّقْدَمُ بِالفَوْزِ اَوِ الشِّقْوَةِ لَمُسْتَحِقٌّ لِّاَفْضَلِ الْعُدَّةِ
۳۔ متن نہج البلاغہ:
فَیَا لَهَا حَسْرَةً عَلٰی ذِیْ غَفْلَةٍ اَنْ یَّكُوْنَ عُمُرُهٗ عَلَیْهِ حُجَّةً، وَ اَنْ تُؤَدِّیَهٗ اَیَّامُهٗ اِلَی الشِّقْوَةِ!
ترجمہ:
وا حسرتا! کہ اس غافل و بے خبر کی مدت حیات ہی اسکے خلاف ایک حجت بن جائے اور اس کی زندگی کا انجام بد بختی کی صورت میں ہو۔

غرر الحکم:

5897: فَیَا لَهَا حَسْرَةً عَلٰی کُلِّ ذِیْ غَفْلَةٍ اَنْ یَّكُوْنَ عُمُرُهٗ عَلَیْهِ حُجَّةً، وَ اَنْ تُؤَدِّیَهٗ اَیَّامُهٗ اِلَی الشِّقْوَةِ

خطبہ نمبر: ۶۳

۱۔ متن نہج البلاغہ:
كُلُّ مُسَمًّی بِالْوَحْدَةِ غَیْرُهٗ قَلِیْلٌ، وَ كُلُّ عَزِیْزٍ غَیْرُهٗ ذَلِیْلٌ، وَ كُلُّ قَوِیٍّ غَیْرُهٗ ضَعِیْفٌ، وَ كُلُّ مَالِكٍ غَیْرُهٗ مَمْلُوْكٌ، وَ كُلُّ عَالِمٍ غَیْرُهٗ مُتَعَلِّمٌ
ترجمہ:
اللہ کے علاوہ جسے بھی ایک کہا جائے گا، وہ قلت و کمی میں ہو گا۔ اس کے سوا ہر باعزت ذلیل اور ہر قوی کمزور و عاجز اور ہر مالک مملوک اور ہر جاننے والا سیکھنے والے کی منزل میں ہے۔

غرر الحکم:

6460: كُلُّ مُسَمًّی بِالْوَحْدَةِ غَیْرَ اللهُ سُبْحَانَهُ قَلِیْلٌ
6430: كُلُّ عَزِیْزٍ غَیْرِ اللهِ سُبْحَانَهُ ذَلِیْلٌ
6442: كُلُّ قَوِیٍّ غَیْرِ اللهِ سُبْحَانَهُ ضَعِیْفٌ
6452: كُلُّ مَالِكٍ غَیْرِ اللهِ سُبْحَانَهُ مَمْلُوْكٌ
6428: كُلُّ عَالِمٍ غَیْرِ اللهِ سُبْحَانَهُ مُتَعَلِّمٌ
۲۔ متن نہج البلاغہ:
لَمْ یَحْلُلْ فِی الْاَشْیَآءِ فَیُقَالَ: هُوَ فِیْهَا كَآئِنٌ، وَ لَمْ یَنْاَ عَنْهَا فَیُقَالَ: هُوَ مِنْهَا بَآئِنٌ
ترجمہ:
وہ دوسری چیزوں میں سمایا ہوا نہیں ہے کہ یہ کہا جائے کہ وہ ان کے اندر ہے اور نہ ان چیزوں سے دور ہے کہ یہ کہا جائے کہ وہ ان چیزوں سے الگ ہے۔

غرر الحکم:

7646: لَمْ یَحْلُلِ اللهُ سُبْحَانَهُ فِی الْاَشْیَآءِ فَیَکُوْنَ فِیْهَا كَآئِنٌ، وَ لَمْ یَنْاَ عَنْهَا فَیُقَالَ: هُوَ عَنْهَا بَآئِنٌ

خطبہ نمبر: ۶۴

۱۔ متن نہج البلاغہ:
عَضُّوْا عَلٰی النَّوَاجِذِ، فَاِنَّهٗۤ اَنْبٰی لِلْسُّیُوْفِ عَنِ الْهَامِ.
ترجمہ:
اپنے دانتوں کو بھینچ لو۔ اس سے تلواریں سروں سے اُچٹ جایا کرتی ہیں۔

غرر الحکم:

5190: عَضُّوْا عَلٰی النَّوَاجِذِ، فَاِنَّهٗۤ اَنْبٰی لِلْسُّیُوْفِ عَنِ الْهَامِ.
۲۔ متن نہج البلاغہ:
نَافِحُوْا بِالظُّبَا، وَ صِلُوا السُّیُوْفَ بِالْخُطَا، وَ اعْلَمُوْۤا اَنَّكُمْ بِعَیْنِ اللهِ، وَ مَعَ ابْنِ عَمِّ رَسُوْلِ اللهِ ﷺ. فَعَاوِدُوْا الْكَرَّ، وَ اسْتَحْیُوْا مِنَ الْفَرِّ، فَاِنَّهٗ عَارٌ فِی الْاَعْقَابِ، وَ نَارٌ یَّوْمَ الْحِسَابِ، وَ طِیْبُوْا عَنْ اَنْفُسِكُمْ نَفْسًا، وَ امْشُوْا اِلَی الْمَوْتِ مَشْیًا سُجُحًا
ترجمہ:
دائیں بائیں (دونوں طرف) نیزوں کے وار کرو اور دشمن کو تلواروں کی باڑ پر رکھ لو اور تلواروں کے ساتھ ساتھ قدموں کو آگے بڑھاؤ اور یقین رکھو کہ تم اللہ کے رُو بُرو اور رسول ﷺ کے چچا زاد بھائی کے ساتھ ہو۔باربار حملہ کرو اور بھاگنے سے شرم کرو۔ اس لئے کہ یہ پشتوں تک کیلئے ننگ و عار اور روزِ محشر جہنم کی آگ کا باعث ہے۔ خوشی سے اپنی جانیں اللہ کو دے دو اور پُر اطمینان رفتار سے موت کی جانب پیش قدمی کرو۔

غرر الحکم:

10316: نَافِحُوْا بِالظُّبَیٰ، وَ صِلُوا السُّیُوْفَ بِالْخُطَیٰ، وَ طِیْبُوْا عَنْ اَنْفُسِكُمْ نَفْسًا، وَ امْشُوْا اِلَی الْمَوْتِ مَشْیًا سَجَحًا
5071: عَاوِدُوْا الْكَرَّ، وَ اسْتَحْیُوْا مِنَ الْفَرِّ، فَاِنَّهٗ عَارٌ فِی الْاَعْقَابِ، وَ نَارٌ فِی یَّوْمِ الْحِسَابِ
676: اسْتَحْیُوْا مِنَ الْفِرَارِ، فَاِنَّهٗ عَارٌ فِی الْاَعْقَابِ، وَ نَارٌ یَّوْمَ الْحِسَابِ
4923: طِیْبُوْا عَنْ اَنْفُسِكُمْ نَفْسًا، وَ امْشُوْا اِلَی الْمَوْتِ مَشْیًا سُجُحًا
۳۔ متن نہج البلاغہ:
صَمْدًا صَمْدًا! حَتّٰی یَنْجَلِیَ لَكُمْ عَمُوْدُ الْحَقِّ،﴿وَ اَنْتُمُ الْاَعْلَوْنَ وَ اللّٰهُ مَعَكُمْ وَ لَنْ یَّتِرَكُمْ اَعْمَالَكُمْ﴾.
ترجمہ:
تم مضبوطی سے اپنے ارادے پر جمے رہو، یہاں تک کہ حق (صبح کے) اجالے کی طرح ظاہر ہو جائے۔ (نتیجہ میں) تم ہی غالب ہو اور خدا تمہارے ساتھ ہے، وہ تمہارے اعمال کو ضائع و برباد نہیں ہونے د یگا۔

غرر الحکم:

4722: صَمْدًا صَمْدًا! حَتّٰی یَنْجَلِیَ لَكُمْ عَمُوْدُ الْحَقِّ،﴿وَ اَنْتُمُ الْاَعْلَوْنَ وَ اللّٰهُ مَعَكُمْ وَ لَنْ یَّتِرَكُمْ اَعْمَالَكُمْ﴾.

خطبہ نمبر: ۷۴

۱۔ متن نہج البلاغہ:
رَحِمَ اللهُ امْرَاً سَمِعَ حُكْمًا فَوَعٰی، وَ دُعِیَ اِلٰی رَشَادٍ فَدَنَا، وَ اَخَذَ بِحُجْزَةِ هَادٍ فَنَجَا، رَاقَبَ رَبَّهٗ، وَ خَافَ ذَنبَهٗ، قَدَّمَ خَالِصًا، وَ عَمِلَ صَالِحًا، اكْتَسَبَ مَذْخُوْرًا، وَ اجْتَنَبَ مَحْذُوْرًا
ترجمہ:
خدا اس شخص پر رحم کرے جس نے حکمت کا کوئی کلمہ سنا تو اسے گرہ میں باندھ لیا، ہدایت کی طرف اسے بلایا گیا تو دوڑ کر قریب ہوا،صحیح راہبر کا دامن تھام کر نجات پائی، اللہ کو ہر وقت نظروں میں رکھا اور گناہوں سے خوف کھایا، عمل بے ریا پیش کیا، نیک کام کئے، ثواب کا ذخیرہ جمع کیا، بُری باتوں سے اجتناب برتا۔

غرر الحکم:

3958: رَحِمَ اللهُ امْرَاً سَمِعَ حُكْمًا فَوَعٰی، وَ دُعِیَ اِلٰی رَشَادٍ فَدَنَا، وَ اَخَذَ بِحُجْزَةِ هَادٍ فَنَجَا
3965: رَحِمَ اللهُ عَبْداً رَاقَبَ ذَنبَهُ خَافَ رَبَّهُ
4896: طُوْبیٰ لِمَنْ رَاقَبَ رَبَّهٗ، وَ خَافَ ذَنبَهٗ
4904: طُوْبیٰ لِمَنْ قَدِمَ خَالِصًا، وَ عَمِلَ صَالِحًا، اكْتَسَبَ مَذْخُوْرًا، وَ اجْتَنَبَ مَحْذُوْرًا
۲۔ متن نہج البلاغہ:
جَعَلَ الصَّبْرَ مَطِیَّةَ نَجَاتِهٖ، وَ التَّقْوٰی عُدَّةَ وَفَاتِهٖ
ترجمہ:
صبر کو نجات کی سواری بنا لیا۔ موت کیلئے تقویٰ کا ساز و سامان کیا۔

غرر الحکم:

4887: طُوْبیٰ لِمَنْ جَعَلَ الصَّبْرَ مَطِیَّةَ نَجَاتِهٖ، وَ التَّقْوٰی عُدَّةَ وَفَاتِهٖ
3956: رَحِمَ اللهُ امْرَاً جَعَلَ الصَّبْرَ مَطِیَّةَ حَیَاتِهٖ، وَ التَّقْوٰی عُدَّةَ وَفَاتِهٖ
۳۔ متن نہج البلاغہ:
اغْتَنَمَ الْمَهَلَ، وَ بَادَرَ الْاَجَلَ، وَ تَزَوَّدَ مِنَ الْعَمَلِ.
ترجمہ:
زندگی کی مہلت کو غنیمت جانا۔ موت کی طرف قدم بڑھائے اور عمل کا زاد ساتھ لیا۔

غرر الحکم:

3962: رَحِمَ اللهُ امْرَاً قَصَّرَ الأمَلَ وَ بَادَرَ الْاَجَلَ و اغْتَنَمَ الْمَهَلَ وَ تَزَوَّدَ مِنَ الْعَمَلِ
4880: طُوْبیٰ لِمَنْ بَادَرَ الْاَجَلَ و اغْتَنَمَ الْمَهَلَ وَ تَزَوَّدَ مِنَ الْعَمَلِ

خطبہ نمبر: ۷۸

۱۔ متن نہج البلاغہ:
مَعَاشِرَ النَّاسِ! اِنَّ النِّسَآءَ نَوَاقِصُ الْاِیْمَانِ، نَوَاقِصُ الْحُظُوْظِ، نَوَاقِصُ الْعُقُوْلِ: فَاَمَّا نُقْصَانُ اِیْمَانِهِنَّ فَقُعُوْدُهُنَّ عَنِ الصَّلٰوةِ وَ الصِّیَامِ فِیْۤ اَیَّامِ حَیْضِهِنَّ، وَ اَمَّا نُقْصَانُ عُقُوْلِهِنَّ فَشَهَادَةُ امْرَاَتَیْنِ كَشَهَادَةِ الرَّجُلِ الْوَاحِدِ، وَ اَمَّا نُقْصَانُ حُظُوْظِهِنَّ فَمَوَارِیْثُهُنَّ عَلَی الْاَنْصَافِ مِنْ مَّوارِیْثِ الرِّجَالِ.فَاتَّقُوْا شِرَارَ النِّسَآءِ، وَ كُوْنُوْا مِنْ خِیَارِهِنَّ عَلٰی حَذَرٍ، وَ لَا تُطِیْعُوْهُنَّ فِی الْمَعْرُوْفِ حَتّٰی لَا یَطْمَعْنَ فِی الْمُنْكَرِ.
ترجمہ:
mxاے لوگو! عورتیں ایمان میں ناقص، حصوں میں ناقص اور عقل میں ناقص ہوتی ہیں:نقصِ ایمان کا ثبوت یہ ہے کہ ایام کے دَور میں نماز اور روزہ انہیں چھوڑنا پڑتا ہے اور ناقص العقل ہونے کا ثبوت یہ ہے کہ دو عورتوں کی گواہی ایک مرد کی گواہی کے برابر ہوتی ہے اور حصہ و نصیب میں کمی یوں ہے کہ میراث میں ان کا حصہ مردوں سے آدھا ہوتا ہے۔بُری عورتوں سے ڈرو اور اچھی عورتوں سے بھی چوکنا رہا کرو۔ تم ان کی اچھی باتیں بھی نہ مانو تاکہ آگے بڑھ کر وہ بری باتوں کے منوانے پر نہ اتر آئیں۔

غرر الحکم:

8353: مَعَاشِرَ النَّاسِ اِنَّ النِّسَآءَ نَوَاقِصُ الْاِیْمَانِ، نَوَاقِصُ الْعُقُوْلِ ، نَوَاقِصُ الْحُظُوْظِ، فَاَمَّا نَقْصُ اِیْمَانِهِنَّ فَقُعُوْدُهُنَّ فِیْۤ اَیَّامِ حَیْضِهِنَّ عَنِ الصَّلٰوةِ وَ الصِّیَامِ ، وَ اَمَّا نُقْصَانُ حُظُوْظِهِنَّ فَمَوَارِیْثُهُنَّ عَلَی نِصْفِ مَّوارِیْثِ الرِّجَالِ وَ اَمَّا نُقْصَانُ عُقُوْلِهِنَّ فَشَهَادَةُ امْرَاَتَیْنِ كَشَهَادَةِ رَجُلٍ، فَاتَّقُوْا شِرَارَ النِّسَآءِ، وَ كُوْنُوْا مِنْ خِیَارِهِنَّ عَلٰی حَذَرٍ۔
131: اتَّقُوْا شِرَارَ النِّسَآءِ، وَ كُوْنُوْا مِنْ خِیَارِهِنَّ عَلٰی حَذَرٍ۔
6885: لَا تُطِیْعُوْا النِّسَآءَ فِی الْمَعْرُوْفِ حَتّٰی لَا یَطْمَعْنَ فِی الْمُنْكَرِ.

خطبہ نمبر: ۷۹

۱۔ متن نہج البلاغہ:
الزَّهَادَةُ قِصَرُ الْاَمَلِ، وَ الشُّكْرُ عِنْدَ النِّعَمِ، وَ الْوَرَعُ عِنْدَ الْمَحَارِمِ، فَاِنْ عَزَبَ ذٰلِكَ عَنْكُمْ فَلَا یَغْلِبِ الْحَرَامُ صَبْرَكُمْ، وَ لَا تَنْسَوْا عِنْدَ النِّعَمِ شُكْرَكُمْ، فَقَدْ اَعْذَرَ اللهُ اِلَیْكُمْ بِحُجَجٍ مُّسْفِرَةٍ ظَاهِرَةٍ، وَ كُتُبٍ بَارِزَةِ الْعُذْرِ وَاضِحَةٍ.
ترجمہ:
امیدوں کو کم کرنا، نعمتوں پر شکر ادا کرنا اور حرام چیزوں سے دامن بچانا ہی زہد و ورع ہے۔ اگر (دامن امید کو سمیٹنا) تمہارے لئے مشکل ہو جائے تو اتنا تو ہو کہ حرام تمہارے صبرو شکیب پر غالب نہ آ جائے اور نعمتوں کے وقت شکر کو بھول نہ جاؤ۔خدا وند عالم نے روشن اور کھلی ہوئی دلیلوں سے اور حجت تمام کرنے والی واضح کتابوں کے ذریعے تمہارے لئے حیل و حجت کا موقع نہیں رہنے دیا۔

غرر الحکم:

4093: الزُّهْدُ قِصَرُ الْاَمَلِ
7002: لَا تَنْسَوْا عِنْدَ النِّعَمَةِ شُكْرَكُمْ
1647: اِنَّ الزَّهَادَةَ قَصْرُ الْاَمَلِ، وَ الشُّكْرُ عَلَی النِّعَمِ، وَ الْوَرَعُ عَنْ الْمَحَارِمِ، فَاِنْ غَرَبَ ذٰلِكَ عَنْكُمْ فَلَا یَغْلِبِ الْحَرَامُ صَبْرَكُمْ، وَ لَا تَنْسَوْا عِنْدَ النِّعَمِ شُكْرَكُمْ، فَقَدْ اَعْذَرَ اللهُ سُبْحَانَهُ اِلَیْكُمْ بِحُجَجٍ مُّسْفِرَةٍ ظَاهِرَةٍ وَ كُتُبٍ بَارِزَةِ الْعُذْرِ وَاضِحَةٍ.

خطبہ نمبر: ۸۰

۱۔ متن نہج البلاغہ:
دَارٍ اَوَّلُهَا عَنَآءٌ! وَ اٰخِرُهَا فَنَآءٌ! فِیْ حَلَالِهَا حِسَابٌ، وَ فِیْ حَرَامِهَا عِقَابٌ. مَنِ اسْتَغْنٰی فِیْهَا فُتِنَ، وَ مَنِ افْتَقَرَ فِیْهَا حَزِنَ
ترجمہ:
میں اس دارِ دنیا کی حالت کیا بیان کروں کہ جس کی ابتدا رنج اور انتہا فنا ہو، جس کے حلال میں حساب اور حرام میں سزا و عقاب ہو۔ یہاں کوئی غنی ہو تو فتنوں سے واسطہ اور فقیر ہو تو حزن و ملال سے سابقہ رہے۔

غرر الحکم:

1485: اِنَّ الدُّنْيَا دَارٌ اَوَّلُهَا عَنَآءٌ وَ اٰخِرُهَا فَنَآءٌ فِیْ حَلَالِهَا حِسَابٌ، وَ فِیْ حَرَامِهَا عِقَابٌ، مَنِ اسْتَغْنٰی فِیْهَا فُتِنَ، وَ مَنِ افْتَقَرَ فِیْهَا حَزِنَ

خطبہ نمبر: ۸۱

۱۔ متن نہج البلاغہ:
یُوْنِقُ مَنْظَرُهَا، وَ یُوْبِقُ مَخْبَرُهَا، غُرُوْرٌ حَآئِلٌ، وَ ضَوْءٌ اٰفِلٌ، وَ ظِلٌّ زآئِلٌ، وَ سِنَادٌ مَّآئِلٌ
ترجمہ:
اس کا ظاہر خوشنما اور باطن تباہ کن ہے۔ یہ ایک مٹ جانے والا دھوکا، غروب ہو جانے والی روشنی، ڈھل جانے والا سایہ اور جھکا ہوا ستون ہے۔

غرر الحکم:

mx1515: اِنَّ الدُّنْیَا یُوْنِقُ مَنْظَرُهَا، وَ یُوْبِقُ مَخْبَرُهَا قَدْ تَزَیَّنَتْ بِغُرُوْرِهَا، وَ غَرَّتْ بِزِیْنَتِهَا، دَارٌ هَانَتْ عَلٰی رَبِّهَا، فَخُلِطَ حَلَالُهَا بِحَرَامِهَا، وَ خَیْرُهَا بِشَرِّهَا، وَ حُلْوَهَا بِمُرِّهَا. لَمْ یُصَفِّهَا اللهُ لِاَوْلِیَآئِهٖ، وَ لَمْ یَضُنَّ بِهَا عَلٰۤی اَعْدَآئِهٖ { یہ کلام نصف در خطبہ ۸۱ اور نصف در خطبہ ۱۱۱ میں ہے}
7503: للدُّنْیَا غُرُوْرٌ حَآئِلٌ وَ سَرَابٌ زَائِلٌ وَ سِنَادٌ مَّآئِلٌ
3652: الدُّنْیَا ظِلٌّ زآئِلٌ
۲۔ متن نہج البلاغہ:
لَایَرْعَوِی الْبَاقُوْنَ اجْتِرَامًا
ترجمہ:
نہ باقی رہنے والے گناہ سے باز آتے ہیں۔

غرر الحکم:

7332: لَایَرْعَوِی الْبَاقُوْنَ اجْتِرَامًا
۳۔ متن نہج البلاغہ:
عِبَادٌ مَّخْلُوْقُوْنَ اقْتِدَارًا، وَ مَرْبُوْبُوْنَ اقْتِسَارًا، وَ مَقْبُوْضُوْنَ احْتِضَارًا
ترجمہ:
یہ بندے اس کے اقتدار کا ثبوت دینے کیلئے وجود میں آئے ہیں اور غلبہ و تسلط کے ساتھ ان کی تربیت ہوئی ہے۔ نزع کے وقت ان کی روحیں قبض کر لی جاتی ہیں

غرر الحکم:

5072: عِبَادٌ مَّخْلُوْقُوْنَ اقْتِدَارًا، وَ مَرْبُوْبُوْنَ اقْتِسَارًا، وَ مَقْبُوْضُوْنَ اخْتِصَارًا
۴۔ متن نہج البلاغہ:
قَدْ اُمْهِلُوْا فِیْ طَلَبِ الْمَخْرَجِ، وَ هُدُوْا سَبِیْلَ الْمَنْهَجِ
ترجمہ:
انہیں دنیا میں رہتے ہوئے گلو خلاصی کا موقع دیا گیا تھا اور سیدھا راستہ بھی دکھایا جا چکا تھا

غرر الحکم:

5971: قَدْ مُهِّلُوْا فِیْ طَلَبِ الْمَخْرَجِ، وَ هُدُوْا سَبِیْلَ الْمَنْهَجِ
۵۔ متن نہج البلاغہ:
فَیَالَهَا اَمْثَالًا صَآئِبَةً، وَ مَوَاعِظَ شَافِیَةً، لَوْ صَادَفَتْ قُلُوْبًا زَاكِیَةً، وَ اَسْمَاعًا وَّاعِیَةً، وَ اٰرَآءً عَازِمَةً، وَ اَلْبَابًا حَازِمَةً!
فَاتَّقُوا اللهَ تَقِیَّةَ مَنْ سَمِعَ فَخَشَعَ، وَ اقْتَرَفَ فَاعْتَرَفَ، وَ وَجِلَ فَعَمِلَ، وَ حَاذَرَ فَبَادَرَ، وَ اَیْقَنَ فَاَحْسَنَ، وَ عُبِّرَ فَاعْتَبَرَ، وَ حُذِّرَ فَازْدَجَرَ
ترجمہ:
یہ کتنی ہی صحیح مثالیں اور شفا بخش نصیحتیں ہیں، بشرطیکہ انہیں پاکیزہ دل اور سننے والے کان اور مضبوط رائیں اور ہوشیار عقلیں نصیب ہوں۔
اللہ سے ڈرو! اس شخص کے مانند جس نے نصیحت کی باتوں کو سُناتو جھک گیا، گناہ کیا تو اس کا اعتراف کیا، ڈرا تو عمل کیا، خوف کیا تو نیکیوں کی طرف بڑھا، قیامت کا یقین کیا تو اچھے اعمال بجا لایا، عبرتیں دلائی گئیں تو اس نے عبرت حاصل کی اور خوف دلایا گیا تو بُرائیوں سے رُک گیا۔

غرر الحکم:

5898: فَیَا لَهَا مَوَاعِظَ شَافِیَةً، لَوْ صَادَفَتْ قُلُوْبًا زَاكِیَةً، وَ اَسْمَاعًا وَّاعِیَةً، وَ اٰرَآءً عَازِمَةً
123: اِتَّقُوا اللهَ تَقِیَّةَ مَنْ سَمِعَ فَخَشَعَ، وَ اقْتَرَفَ فَاعْتَرَفَ، وَعَلِمَ فَوَجِلَ، وَ حَاذَرَ فَبَادَرَ، وَ عَمِلَ فَاَحْسَنَ
5684: فَاتَّقُوا اللهَ تَقِیَّةَ مَنْ سَمِعَ فَخَشَعَ، وَ اقْتَرَفَ فَاعْتَرَفَ، وَ وَجِلَ فَعَمِلَ، وَ حَاذَرَ فَبَادَرَ
8897: مَنْ اَیْقَنَ اَحْسَنَ
5682: فَاتَّقِ اللهَ تَقِیَّةَ مَنْ اَیْقَنَ فَاَحْسَنَ ، وَ عُبِّرَ فَاعْتَبَر وَ حُذِّرَ فَازْدَجَرَ وَ بُصِّرَ فَاْسْتَبْصَرَ وَ خَافَ العِقاَبَ وَ عَمِلَ لیَومِ الحِسَابِ
۶۔ متن نہج البلاغہ:
فَاتَّقُوا اللهَ عِبَادَ اللهِ! جِهَةَ مَا خَلَقَكُمْ لَهٗ، وَ احْذَرُوْا مِنْهُ كُنْهَ مَا حَذَّرَكُمْ مِنْ نَّفْسِهٖ، وَ اسْتَحِقُّوْا مِنْهُ مَاۤ اَعَدَّ لَكُمْ بِالتَّنَجُّزِ لِصِدْقِ مِیْعَادِهٖ، وَ الْحَذَرِ مِنْ هَوْلِ مَعَادِهٖ.
ترجمہ:
اللہ کے بندو! اپنے پیدا ہونے کی غرض و غایت کے پیش نظر اس سے ڈرتے رہو اور جس حد تک اس نے تمہیں ڈرایا ہے اس حد تک اس سے خوف کھاتے رہو اور اس سے اس کے سچے وعدے کا ایفاء چاہتے ہوئے اور ہولِ قیامت سے ڈرتے ہوئے ان چیزوں کا استحقاق پیدا کرو جو اس نے تمہارے لئے مہیا کر رکھی ہیں۔

غرر الحکم:

124: اِتَّقُوا اللهَ جِهَةَ مَا خَلَقَكُمْ لَهٗ
675: اسْتَحِقُّوْا مِنْ اَللہِ مَاۤ اَعَدَّ لَكُمْ بِالتَّنَجُّزِ لِصِدْقِ مِیْعَادِهٖ، وَ الْحَذَرَ مِنْ هَوْلِ مَعَادِهٖ.
5685: فَاتَّقُوا اللهَ جِهَةَ مَا خَلَقَكُمْ لَهٗ، وَ احْذَرُوْا مِنْهُ كُنْهَ مَا حَذَّرَكُمْ مِنْ نَّفْسِهٖ، وَ اسْتَحِقُّوْا مِنْهُ مَاۤ اَعَدَّ لَكُمْ بِالتَّنَجُّزِ لِصِدْقِ مِیْعَادِهٖ، وَ الْحَذَرِ مِنْ هَوْلِ مَعَادِهٖ.
۷۔ متن نہج البلاغہ:
جَعَلَ لَكُمْ اَسْمَاعًا لِّتَعِیَ مَا عَنَاهَا، وَ اَبْصَارًا لِّتَجْلُوَ عَنْ عَشَاهَا
ترجمہ:
اس نے تمہارے لئے کان بنائے تاکہ ضروری اور اہم چیزوں کو سن کر محفوط رکھیں اور اس نے تمہیں آنکھیں دی ہیں تاکہ وہ کوری و بے بصری سے نکل کر روشن و ضیاء بار ہوں

غرر الحکم:

3012: جَعَلَ اللهُ سُبْحَانَهُ اَسْمَاعًا لِّتَعِیَ مَا عَنَاهَا، وَ اَبْصَارًا لِّتَجْلُوَ مَا غَشَّاهَا
۸۔ متن نہج البلاغہ:
خَلَّفَ لَكُمْ عِبَرًا مِّنْ اٰثَارِ الْمَاضِیْنَ
ترجمہ:
گزشتہ لوگوں کے حالات و واقعات سے تمہارے لئے عبرت اندوزی کے مواقع باقی رکھ چھوڑے ہیں۔

غرر الحکم:

3487: خَلَّفَ لَكُمْ عِبَرٌ مِنْ اٰثَارِ الْمَاضِیْنَ لِتَعْتَبِرُوا بِھا
۹۔ متن نہج البلاغہ:
فَهَلْ یَنْتَظِرُ اَهْلُ بَضَاضَةِ الشَّبَابِ اِلَّا حَوَانِیَ الْهَرَمِ؟ وَ اَهْلُ غَضَارَةِ الصِّحَّةِ اِلَّا نَوَازِلَ السَّقَمِ؟ وَ اَهْلُ مُدَّةِ الْبَقَآءِ اِلَّاۤ اٰوِنَةَ الْفَنَآءِ؟ مَعَ قُرْبِ الزِّیَالِ وَ اُزُوْفِ الْاِنْتِقَالِ
ترجمہ:
کیا یہ بھر پور جوانی والے، کمر جھکا دینے والے بڑھاپے کے منتظر ہیں اور صحت کی تروتازگی والے ٹوٹ پڑنے والی بیماریوں کے انتظار میں ہیں اور یہ زندگی والے فنا کی گھڑیاں دیکھ رہے ہیں؟ جب چل چلاؤ کا ہنگام نزدیک اور کوچ قریب ہو گا

غرر الحکم:

10500: هَلْ یَنْتَظِرُ اَهْلُ الشَّبَابِ اِلَّا حَوَانِیَ الْهَرَمِ
10501: هَلْ یَنْتَظِرُ اَهْلُ غَضَارَةِ الصِّحَّةِ اِلَّا نَوَازِلَ السَّقَمِ
10502: هَلْ یَنْتَظِرُ اَهْلُ مُدَّةِ الْبَقَآءِ اِلَّاۤ اٰوِنَةَ الْفَنَآءِ؟ مَعَ قُرْبِ الزَّوَالِ وَ اُزُوْفِ الْاِنْتِقَالِ
۱۰۔ متن نہج البلاغہ:
وَ الْاَرْوَاحُ مُرْتَهَنَةً بِثِقَلِ اَعْبَآئِهَا، مُوْقِنَةً بِغَیْبِ اَنبَآئِهَا، لَا تُسْتَزَادُ مِنْ صَالِحِ عَمَلِهَا، وَ لَا تُسْتَعْتَبُ مِنْ سَیِّئِ زَلَلِهَا!.
ترجمہ:
رُوحیں (گناہ کے) بار گراں کے نیچے دبی پڑی ہیں اور غیب کی خبروں پر یقین کر چکی ہیں، لیکن ان کیلئے اب نہ اچھے عملوں ميں اضافہ کی کوئی صورت اور نہ بد اعمالیوں سے توبہ کی کچھ گنجائش ہے۔

غرر الحکم:

5703: فَالْاَرْوَاحُ مُرْتَهَنَةٌ بِثِقَلِ اَعْبَآئِهَا، مُوْقِنَةٌ بِغَیْبِ اَنبَآئِهَا، لَا تُسْتَزَادُ مِنْ صَالِحِ عَمَلِهَا، وَ لَا تُسْتَعْتَبُ مِنْ سَیِّئِ زَلَلِهَا
۱۱۔ متن نہج البلاغہ:
فَالْقُلُوْبُ قَاسِیَةٌ عَنْ حَظِّهَا، لَاهِیَةٌ عَنْ رُشْدِهَا، سَالِكَةٌ فِیْ غَیْرِ مِضْمَارِهَا! كَاَنَّ الْمَعْنِیَّ سِوَاهَا، وَ كَاَنَّ الرُّشْدَ فِیْۤ اِحْرَازِ دُنْیَاهَا
ترجمہ:
مگر دل اب بھی حظ و سعادت سے بے رغبت اور ہدایت سے بے پروا ہیں اور غلط میدان میں جا رہے ہیں۔ گویا ان کے علاوہ کوئی اور مراد و مخاطب ہے اور گویا ان کیلئے دنیا سمیٹ لینا ہی صحیح راستہ ہے۔

غرر الحکم:

5705: فَالْقُلُوْبُ لَاهِیَةٌ عَنْ رُشْدِهَا، قَاسِیَةٌ عَنْ حَظِّهَا،سَالِكَةٌ فِیْ غَیْرِ مِضْمَارِهَا كَاَنَّ الْمَعْنِیَّ سِوَاهَا، وَ كَاَنَّ الحَظَّ فِیْۤ اِحْرَازِ دُنْیَاهَا
6149: كَاَنَّ الْمَعْنِیَّ سِوَاهُ، وَ كَاَنَّ الحَظَّ فِیْۤ اِحْرَازِ دُنْیَاهُ
۱۲۔ متن نہج البلاغہ:
فَاتَّقُوا اللهَ تَقِیَّةَ ذِیْ لُبٍّ شَغَلَ التَّفَكُّرُ قَلْبَهٗ، وَ اَنْصَبَ الْخَوْفُ بَدَنَهٗ، وَ اَسْهَرَ التَّهَجُّدُ غِرَارَ نَوْمِهٖ، وَ اَظْمَاَ الرَّجَآءُ هَوَاجِرَ یَوْمِهٖ
ترجمہ:
اللہ سے اس طرح ڈرو جس طرح وہ مردِ زیرک و دانا ڈرتا ہے کہ جس کے دل کو (عقبیٰ کی) سوچ بچار نے اور چیزوں سے غافل کر دیا ہو اور خوف نے اس کے بدن کو تعب و کلفت میں ڈال دیا ہو اور نمازِ شب نے اس کی تھوڑی بہت نیند کو بھی بیداری سے بدل دیا ہو اور امید ثواب میں اس کے دن کی تپتی ہوئی دوپہریں پیاس میں گزرتی ہوں

غرر الحکم:

5683: فَاتَّقُوا اللهَ تَقِیَّةَ مَنْ اَنْصَبَ الْخَوْفُ بَدَنَهٗ، وَ اَسْهَرَ التَّهَجُّدُ غِرَارَ نَوْمِهٖ، وَ اَظْمَاَ الرَّجَآءُ هَوَاجِرَ یَوْمِهٖ
۱۳۔ متن نہج البلاغہ:
لَمْ تَفْتِلْهُ فَاتِلَاتُ الْغُرُوْرِ، وَ لَمْ تَعْمَ عَلَیْهِ مُشْتَبِهَاتُ الْاُمُوْرِ
ترجمہ:
نہ خوش فریبیوں نے اس میں پیچ و تاب پیدا کیا ہو اور نہ مشتبہ باتوں نے اس کی آنکھوں پر پردہ ڈالا ہو

غرر الحکم:

4911: طُوْبیٰ لِمَنْ لَا تَقْتُلُهُ قَاتِلَاتُ الْغُرُوْرِ
4913: طُوْبیٰ لِمَنْ لَمْ تَعْمَ عَلَیْهِ مُشْتَبِهَاتُ الْاُمُوْرِ
7638: لَا تَقْتُلُهُ قَاتِلَاتُ الْغُرُوْرِ وَ لَمْ تَعْمِّ عَلَیْهِ مُشْتَبِهَاتُ الْاُمُوْرِ
۱۴۔ متن نہج البلاغہ:
كَفٰی بِاللهِ مُنْتَقِمًا وَّ نَصِیْرًا!
ترجمہ:
انتقام لینے اور مدد کرنے کیلئے اللہ سے بڑھ کر کون ہو سکتا ہے؟

غرر الحکم:

6346: كَفٰی بِاللهِ مُنْتَقِمًا وَّ نَصِیْرًا
۱۵۔ متن نہج البلاغہ:
اُوْصِیْكُمْ بِتَقْوَی اللهِ الَّذِیْۤ اَعْذَرَ بِمَاۤ اَنْذَرَ، وَ احْتَجَّ بِمَا نَهَجَ، وَ حَذَّرَكُمْ عَدُوًّا نَّفَذَ فِی الصُّدُوْرِ خَفِیًّا، وَ نَفَثَ فِی الْاٰذَانِ نَجِیًّا
ترجمہ:
میں تمہیں اللہ سے ڈرنے کی وصیت کرتا ہوں جس نے ڈرانے والی چیزوں کے ذریعے عذر تراشی کی كوئی گنجائش باقى نهيں رکھی اور سيدھی راه دكھا كر حجت تمام كر دى هے اور تمہيں اُس دشمن سے ہوشيار كر ديا ہے جو چپكے سے سينوں ميں نفوذ كر جاتا هے اور كانا پھوسى كرتے ہوئے كانوں ميں پھونک ديتا ہے۔

غرر الحکم:

10564: وَ اتَقُوا اللهَ الَّذِیْۤ اَعْذَرَ بِمَاۤ اَنْذَرَ، وَ احْتَجَّ بِمَا أبْھَجَ، وَ حَذَّرَكُمْ عَدُوًّا نَفَذَ فِی الصُّدُوْرِ خَفِیًّا، وَ نَفَثَ فِی الْاٰذَانِ نَجِیًّا
۱۶۔ متن نہج البلاغہ:
مَاتِحًا فِیْ غَرْبِ هَوَاهُ، كَادِحًا سَعْیًا لِّدُنْیَاهُ ،{ فِیْ لَذَّاتِ طَرَبِهٖ، وَ بَدَوَاتِ اَرَبِهٖ،} لَا یَحْتَسِبُ رَزِیَّةً، وَ لَا یَخْشَعُ تَقِیَّةً، {فَمَاتَ فِیْ فِتْنَتِهٖ غَرِیْرًا، وَ عَاشَ فِیْ هَفْوَتِهٖ یَسِیْرًا،} لَمْ یُفِدْ عِوَضًا، وَ لَمْ یَقْضِ مُفْتَرَضًا
ترجمہ:
رندی و ہوسناکی کے ڈول بھر بھر کے کھینچ رہا تھا اور نشاط و طرب کی کیفیتوں اور ہوس بازی کی تمناؤں کو پورا کرنے میں جان کھپائے ہوئے تھا۔ نہ کسی مصیبت کو خاطر میں لاتا تھا، نہ کسی ڈر اندیشے کا اثر لیتا تھا۔ آخر انہی شوریدگیوں میں غافل و مدہوش حالت میں مر گیا اور جو تھوڑی بہت زندگی تھی اسے بیہودگیوں میں گزار گیا۔ نہ ثواب کمایا نہ کوئی فریضہ پورا کیا۔

غرر الحکم:

8143: مَاتِحًا فِیْ غَرْبِ هَوَاهُ، كَادِحًا سَعْیًا لِّدُنْیَاهُ
7306: لَا یَحْتَسِبُ رَزِیَّةً، وَ لَا یَخْشَعُ تَقِیَّةً
7666: لَمْ یُفِدْ مَنْ هِمَّتُهُ الْدُّنْیَا عِوَضًا، وَ لَمْ یَقْضِ مُفْتَرَضًا
۱۷۔ متن نہج البلاغہ:
احْذَرُوا الذُّنُوْبَ الْمُوَرِّطَةَ، وَ الْعُیُوْبَ الْمُسْخِطَةَ
ترجمہ:
اللہ کو ناراض کرنے والی خطاؤں سے بچتے رہو۔

غرر الحکم:

230: احْذَرُوا الذُّنُوْبَ الْمُوَرِطَةَ، وَ الْعُیُوْبَ الْمُسْخِطَةَ
۱۸۔ متن نہج البلاغہ:
هَلْ مِنْ مَّنَاصٍ اَوْ خَلَاصٍ، اَوْ مَعَاذٍ اَوْ مَلَاذٍ، اَوْ فِرَارٍ اَوْ مَحَارٍ
ترجمہ:
کیا بچاؤ کی کوئی جگہ یا چھٹکارے کی کوئی گنجائش ہے؟ یا کوئی پناہ گاہ یا ٹھکانا ہے؟ بھاگ نکلنے کا موقع یا پھر دنیا میں پلٹ کر آنے کی کوئی صورت ہے؟

غرر الحکم:

10499: هَلْ مِنْ خَلَاصٍ اَوْ مَنَاصٍ اَوْ مَلَاذٍ اَوْ مَعَاذٍ اَوْ قَرَارٍ اَوْ مَجَارٍ
۱۹۔ متن نہج البلاغہ:
اِنَّمَا حَظُّ اَحَدِكُمْ مِنَ الْاَرْضِ، ذَاتِ الطُّوْلِ وَ الْعَرْضِ، قِیْدُ قَدِّهٖ، مُتَعَفِّرًا عَلٰی خَدِّهٖ!. اَلْاٰنَ عِبَادَ اللهِ! وَ الْخِنَاقُ مُهْمَلٌ، وَ الرُّوْحُ مُرْسَلٌ، فِیْ فَیْنَةِ الْاِرْشَادِ، وَ رَاحَةِ الْاَجْسَادِ، وَ بَاحَةِ الْاِحْتِشَادِ، وَ مَهَلِ الْبَقِیَّةِ، وَ اُنُفِ الْمَشِیَّةِ، وَ اِنْظَارِ التَّوْبَةِ، وَ انْفِسَاحِ الْحَوْبَةِ قَبْلَ الضَّنْكِ وَ الْمَضِیْقِ، وَ الرَّوْعِ وَ الزُّهُوْقِ، وَ قَبْلَ قُدُوْمِ الْغَآئِبِ الْمُنتَظَرِ، وَ اِخْذَةِ الْعَزِیْزِ الْمُقْتَدِرِ.
ترجمہ:
mxاس لمبی چوڑی زمین میں سے تم میں سے ہر ایک کا حصہ اپنے قد بھر کا ٹکڑا ہی تو ہے کہ جس میں وہ مٹی سے اٹا ہوا رخسار کے بَل پڑا ہو گا۔ یہ ابھی غنیمت ہے خدا کے بندو، جبکہ گردن میں پھندا نہیں پڑا ہوا ہے اور روح بھی آزاد ہے۔ ہدایت حاصل کرنے کی فرصت اور جسموں کی راحت اور مجلسوں کے اجتماع اور زندگی کی بقایا مہلت اور از سر نو اختیار سے کام لینے کے مواقع اور توبہ کی گنجائش اور اطمینان کی حالت میں، قبل اس کے کہ تنگی و ضیق میں پڑ جائے اور خوف و اضمحلال اس پر چھا جائے اور قبل اس کے کہ موت آ جائے اور قادر و غالب کی گرفت اسے جکڑ لے۔

غرر الحکم:

1957: اِنَّمَا حَظُّ اَحَدِكُمْ مِنَ الْاَرْضِ ذَاتِ الطُّوْلِ وَ الْعَرْضِ، قَیْدُ قَدِّهٖ، مُتَعَفِّرًا عَلٰی خَدِّهٖ
2291: بَادِرُوا فِیْ فَیْنَةِ الْاِرْشَادِ، وَ رَاحَةِ الْاَجْسَادِ وَ مَهَلِ الْبَقِیَّةِ، وَ أنْفِ الْمَشِیَّةِ
2292: بَادِرُوا فِیْ مَهَلِ الْبَقِیَّةِ، وَ أنْفِ الْمَشِیَّةِ وَ اِنْتِظَارِ التَّوْبَةِ، وَ انْفِسَاحِ الْحَوْبَةِ
2295: بَادِرُوا قَبْلَ الضَّنْكِ وَ الْمَضِیْقِ
2294: بَادِرُوا قَبْلَ الرَّوْعِ وَ الزُّهُوْقِ
1284: اَلَا فَاعْمَلُوا عِبَادَ اللهِ وَ الْخَنَاقُ مُهْمَلٌ وَ الرُّوْحُ مُرْسَلٌ فِیْ فَیْنَةِ الْاِرْشَادِ وَ رَاحَةِ الْاَجْسَادِ وَ مَهَلِ الْبَقِیَّةِ، وَ اُنُفِ الْمَشِیَّةِ وَ اِنْظَارِ التَّوْبَةِ وَ انْفِسَاحِ الْجَنَّةِ قَبْلَ الضَّنْكِ وَ الْمَضِیْقِ وَ الرَّدْعِ وَ الزُّهُوْقِ قَبْلَ قُدُوْمِ الْغَآئِبِ الْمُنتَظَرِ، وَ اِخْذَةِ الْعَزِیْزِ الْمُقْتَدِرِ.

خطبہ نمبر: ۸۴

۱۔ متن نہج البلاغہ:
لَمْ یَخْلُقْكُمْ عَبَثًا، وَ لَمْ یَتْرُكْكُمْ سُدًی، وَ لَمْ یَدَعْكُمْ فِیْ جَهَالَةٍ وَّ لَا عَمًی، قَدْ سَمّٰی اٰثَارَكُمْ، وَ عَلِمَ اَعْمَالَكُمْ، وَ كَتَبَ اٰجَالَكُمْ
ترجمہ:
تمہیں بے کار پیدا نہیں کیا اور نہ اس نے تمہیں بے قید و بند جہالت و گمراہی میں کھلا چھوڑ دیا ہے۔ اس نے تمہارے کرنے اور نہ کرنے کے اچھے بُرے کام تجویز کر دیئے اور (پیغمبر ﷺ کے ذریعے) سکھا دیئے ہیں۔ اس نے تمہاری عمریں لکھ دی ہیں

غرر الحکم:

7650: لَمْ یَخْلُقْكُمْ اللهُ سُبْحَانَهُ عَبَثًا، وَ لَمْ یَتْرُكْكُمْ سُدًی، وَ لَمْ یَدَعْكُمْ فِیْ جَهَالَةٍ وَّ لَا عَمًی
5958: قَدْ سَمّٰی اللهُ سُبْحَانَهُ اٰثَارَكُمْ، وَ عَلِمَ اَعْمَالَكُمْ، وَ كَتَبَ اٰجَالَكُمْ
۲۔ متن نہج البلاغہ:
لَا تُرَخِّصُوْا لِاَنْفُسِكُمْ، فَتَذْهَبَ بِكُمُ الرُّخَصُ مَذَاهِبَ الْظَّلَمَةِ، وَ لَا تُدَاهِنُوْا فَیَهْجُمَ بِكُمُ الْاِدْهَانُ عَلَی الْمَعْصِیَةِ.
عِبَادَ اللهِ! اِنَّ اَنْصَحَ النَّاسِ لِنَفْسِهٖۤ اَطْوَعُهُمْ لِرَبِّهٖ، وَ اِنَّ اَغَشَّهُمْ لِنَفْسِهٖۤ اَعْصَاهُمْ لِرَبِّهٖ
ترجمہ:
اپنے نفسوں کیلئے جائز چیزوں میں بھی ڈھیل نہ دو، ورنہ یہ ڈھیل تمہیں ظالموں کی راہ پر ڈال دے گی اور (مکروہات میں بھی) سہل انگاری سے کام نہ لو، ورنہ یہ نرم روی اور بے پرواہی تمہیں معصیت کی طرف ڈھکیل کر لے جائے گی۔
اللہ کے بندو! لوگوں میں وہی سب سے زیادہ اپنے نفس کا خیر خواہ ہے جو اپنے اللہ کا سب سے زیادہ مطیع و فرمانبردار ہے اور وہی سب سے زیادہ اپنے نفس کو فریب دینے والا ہے جو اپنے اللہ کا سب سے زیادہ گنہگار ہے۔

غرر الحکم:

6801: لَا تُرْخِصُوْا لِاَنْفُسِكُمْ، فَتَذْهَبَ بِكُمْ فِیْ مَذَاهِبِ الْظَّلَمَةِ
6784: لَا تُدَاهِنُوْا فَیَقْتَحِمَ بِكُمُ الْاِدْهَانُ عَلَی الْمَعْصِیَةِ
1824: اِنَّ اَنْصَحَ النَّاسِ لِنَفْسِهٖۤ اَطْوَعُهُمْ لِرَبِّهٖ
1451: اِنَّ اَنْصَحَ النَّاسِ اَنْصَحُهُمْ لِنَفْسِهٖۤ وَ اَطْوَعُهُمْ لِرَبِّهٖ
1430: اِنَّ اَغَشَّ النَّاسِ اَغَشُّهُمْ لِنَفْسِهٖۤ اَعْصَاهُمْ لِرَبِّهٖ
۳۔ متن نہج البلاغہ:
الشَّقِیُّ مَنِ انْخَدَعَ لِهَوَاهُ وَ غُرُوْرِہٖ
وَ اعْلَمُوْا اَنَّ یَسِیْرَ الرِّیَآءِ شِرْكٌ
ترجمہ:
بدبخت وہ ہے جو ہوا و ہوس کے چکر میں پڑ گیا۔
اور یاد رکھو! کہ تھوڑا سا ریا بھی شرک ہے

غرر الحکم:

2976: الجَاهِلُ مَنِ انْخَدَعَ لِهَوَاهُ وَ غُرُوْرِہٖ
4470: الشَّقِیُّ مَنِ اغْتَرَّ بِحَالِهِ وَ انْخَدَعَ لِغُرُوْرِ آمالِهِ {دقت کریں}
10757: یَسِیْرَ الرِّیَآءِ شِرْكٌ
1417: اَنَّ اَدْنیٰ الرِّیَآءِ شِرْكٌ
۴۔ متن نہج البلاغہ:
جَانِبُوا الْكَذِبَ فَاِنَّهٗ مُجَانِبٌ لِّلْاِیْمَانِ، الصَّادِقُ عَلٰی شَرَفِ مَنْجَاةٍ وَّ كَرَامَةٍ، وَ الْكَاذِبُ عَلٰی شَفَا مَهْوَاةٍ وَّ مَهَانَةٍ. وَ لَا تَحَاسَدُوْا، فَاِنَّ الْحَسَدَ یَاْكُلُ الْاِیْمَانَ كَمَا تَاْكُلُ النَّارُ الْحَطَبَ، وَ لَا تَبَاغَضُوْا، فَاِنَّهَا الْحَالِقَةُ.
ترجمہ:
جھوٹ سے بچو، اس لئے کہ وہ ایمان سے الگ چیز ہے۔ راست گفتار نجات اور بزرگی کی بلندیوں پر ہے اور دروغ گو پستی و ذلت کے کنارے پر ہے۔باہم حسد نہ کرو، اس لئے کہ حسد ایمان کو اس طرح کھا جاتا ہے جس طرح آگ لکڑی کو۔ اور کینہ و بغض نہ رکھو، اس لئے کہ یہ (نیکیوں کو) چِھیل ڈالتا ہے۔

غرر الحکم:

2959: جَانِبُوا الْكَذِبَ فَاِنَّهٗ مُجَانِبُ الْاِیْمَانِ
4547: الصَّادِقُ عَلٰی شَرَفِ مَنْجَاةٍ وَّ كَرَامَةٍ
6152: الْكَاذِبُ عَلٰی شَفَا مَهْوَاةٍ وَّ مَهَانَةٍ
3234: الْحَسَدَ یَاْكُلُ الحَسَنَاتِ كَمَا تَاْكُلُ النَّارُ الْحَطَبَ
6759: لَا تَحَاسَدُوْا فَاِنَّ الْحَسَدَ یَاْكُلُ الْاِیْمَانَ كَمَا تَاْكُلُ النَّارُ الْحَطَبَ وَ لَا تَبَاغَضُوْا، فَاِنَّهَا الْحَالِقَةُ.
۵۔ متن نہج البلاغہ:
فَاَكْذِبُوا الْاَمَلَ فَاِنَّهٗ غُرُوْرٌ، وَ صَاحِبُهٗ مَغْرُوْرٌ
ترجمہ:
امیدوں کو جھٹلاؤ، اس لئے کہ یہ دھوکا ہیں اور امیدیں باندھنے والا فریب خوردہ ہے۔

غرر الحکم:

1250: اَكْذِبْ الْاَمَلَ وَ لَا تَثِقَ بِهِ فَاِنَّهٗ غُرُوْرٌ وَ صَاحِبَهٗ مَغْرُوْرٌ

خطبہ نمبر: ۸۵

۱۔ متن نہج البلاغہ:
اِنَّ مِنْ اَحَبِّ عِبَادِ اللهِ اِلَیْهِ عَبْدًا اَعَانَهُ اللهُ عَلٰی نَفْسِهٖ، فَاسْتَشْعَرَ الْحُزْنَ، وَ تَجَلْبَبَ الْخَوْفَ، فَزَهَرَ مِصْبَاحُ الْهُدٰی فِیْ قَلْبِهٖ، وَ اَعَدَّ الْقِرٰی لِیَوْمِهِ النَّازِلِ بِهٖ
ترجمہ:
اللہ کو اپنے بندوں میں سب سے زیادہ وہ بندہ محبوب ہے جسے اس نے نفس کی خلاف ورزی کی قوت دی ہے، جس کا اندرونی لباس حزن اور بیرونی جامہ خوف ہے (یعنی اندوہ و ملال اسے چمٹا رہتا ہے اور خوف اس پر چھایا رہتا ہے)۔ اس کے دل میں ہدایت کا چراغ روشن ہے اور آنے والے دن کی مہمانی کا اس نے تہیہ کر رکھا ہے۔

غرر الحکم:

1743: اِنَّ مِنْ اَحَبِّ العِبَادِ اِلَی اللهِ سُبْحَانَهُ عَبْدًا اَعَانَهُ عَلٰی نَفْسِهٖ، فَاسْتَشْعَرَ الْحُزْنَ، وَ تَجَلْبَبَ الْخَوْفَ، فَزَهَرَ مِصْبَاحُ الْهُدٰی فِیْ قَلْبِهٖ، وَ اَعَدَّ الْقِرٰی لِیَوْمِهِ النَّازِلِ بِهٖ
۲۔ متن نہج البلاغہ:
مِفْتَاحُ مُبْهَمَاتٍ، دَفَّاعُ مُعْضِلَاتٍ، دَلِیْلُ فَلَوَاتٍ
ترجمہ:
الجھے ہوئے مسئلوں کو سلجھانے والا، گنجلکوں کو دور کرنے والا اور لق و دق صحراؤں میں راہ دکھانے والا ہے۔

غرر الحکم:

5711: فَتَاحُ مُبْهَمَاتٍ، دَلِیْلُ فَلَوَاتٍ، دَفَّاعُ مُعْضِلَاتٍ
۳۔ متن نہج البلاغہ:
فَالصُّوْرَةُ صُوْرَةُ اِنْسَانٍ، وَ الْقَلْبُ قَلْبُ حَیَوَانٍ، لَا یَعْرِفُ بَابَ الْهُدٰی فَیَتَّبِعَهٗ، وَ لَا بَابَ الْعَمٰی فیَصُدَّ عَنْهُ
ترجمہ:
صورت تو اسکی انسانوں کی سی ہے اور دل حیوانوں کا سا۔ نہ اسے ہدایت کا دروازہ معلوم ہے کہ وہاں تک آ سکے اور نہ گمراہی کا دروازہ پہچانتا ہے کہ اس سے اپنا رخ موڑ سکے۔

غرر الحکم:

5704: فَالصُّوْرَةُ صُوْرَةُ اِنْسَانٍ، وَ الْقَلْبُ قَلْبُ حَیَوَانٍ
7372: لَا یَعْرِفُ بَابَ الْهُدٰی فَیَتَّبِعَهٗ، وَ لَا بَابَ الْرَّدیٰ فیَصُدَّ عَنْهُ
۴۔ متن نہج البلاغہ:
فَلَا تَقُوْلُوْا بِمَا لَا تَعْرِفُوْنَ، فَاِنَّ اَكْثَرَ الْحَقِّ فِیْمَا تُنْكِرُوْنَ
ترجمہ:
جو باتیں تم نہیں جانتے ان کے متعلق زبان سے کچھ نہ نکالو۔ اس لئے کہ حق کا بیشتر حصہ انہی چیزوں میں ہوتا ہے کہ جن سے تم بیگانہ و نا آشنا ہو۔

غرر الحکم:

6952: لَا تَقُوْلُوْا فِیْمَا تَعْرِفُوْنَ، فَاِنَّ اَكْثَرَ الْحَقِّ فِیْمَا تُنْكِرُوْنَ
۵۔ متن نہج البلاغہ:
فَلَا تَسْتَعْمِلُوا الرَّاْیَ فِیْمَا لَا یُدْرِكُ قَعْرَهُ الْبَصَرُ، وَ لَا تَتَغَلْغَلُ اِلَیْهِ الْفِكَرُ
ترجمہ:
جس چیز کی گہرائیوں تک نگاہ نہ پہنچ سکے اور فکر کی جولانیاں عاجز رہیں اس میں اپنی رائے کو کار فرما نہ کرو۔

غرر الحکم:

6834: لَا تَسْتَعْمِلُوا الرَّاْیَ فِیْمَا لَا یُدْرِكُهُ الْبَصَرُ، وَ لَا تَتَغَلْغَلُ اِلَیْهِ الْفِكَرُ
۶۔ متن نہج البلاغہ:
هِیَ مَجَّةٌ مِّنْ لَّذِیْذِ الْعَیْشِ یَتَطَعَّمُوْنَهَا بُرْهَةً، ثُمَّ یَلْفِظُوْنَهَا جُمْلَةً!
ترجمہ:
یہ تو زندگی کے مزوں میں سے چند شہد کے قطرے ہیں، جنہیں کچھ دیر تک وہ چوسیں گے اور پھر سارے کا سارا تھوک دیں گے۔

غرر الحکم:

10554: هِیَ مَجَاجَةٌ مِنْ لَّذِیْذِ الْعَیْشِ یَتَطَعَّمُوْنَهَا بُرْهَةً، ثُمَّ یَلْفِظُوْنَهَا جُمْلَةً

خطبہ نمبر: ۸۶

۱۔ متن نہج البلاغہ:
فَیَا عَجَبًا! وَ مَا لِیَ لَاۤ اَعْجَبُ مِنْ خَطَاِ هٰذِهِ الْفِرَقِ عَلَی اخْتِلَافِ حُجَجِهَا فِیْ دِیْنِهَا! لَا یَقْتَصُّوْنَ اَثَرَ نَبِیٍّ، وَ لَایَقْتَدُوْنَ بِعَمَلِ وَصِیٍّ، وَ لَا یُؤْمِنُوْنَ بِغَیْبٍ، وَ لَا یَعِفُّوْنَ عَنْ عَیْبٍ، یَعْمَلُوْنَ فِی الشُّبُهَاتِ، وَ یَسِیْرُوْنَ فِی الشَّهَوَاتِ، الْمَعْرُوْفُ فِیْهِمْ مَا عَرَفُوْا، وَ الْمُنْكَرُ عِنْدَهُمْ مَاۤ اَنْكَرُوْا، مَفْزَعُهُمْ فِی الْمُعْضِلَاتِ اِلٰۤی اَنْفُسِهِمْ، وَ تَعْوِیْلُهُمْ فِی الْمُبْهَمَاتِ عَلٰی اٰرَآئِهِمْ، كَاَنَّ كُلَّ امْرِئٍ مِّنْهُمْ اِمَامُ نَفْسِهٖ، قَدْ اَخَذَ مِنْهَا فِیْمَا یَرٰی بِعُرًی ثِقَاتٍ، و اَسْبَابٍ مُّحْكَمَاتٍ.
ترجمہ:
مجھے حیرت ہے اور کیوں نہ حیرت ہو، ان فرقوں کی خطاؤں پر جنہوں نے اپنے دین کی حجتوں میں اختلاف پیدا کر رکھے ہیں، جو نہ نبی کے نقش قدم پر چلتے ہیں، نہ وصی کے عمل کی پیروی کرتے ہیں، نہ غیب پر ایمان لاتے ہیں، نہ عیب سے دامن بچاتے ہیں، مشکوک و مشتبہ چیزوں پر ان کا عمل ہے اور اپنی خواہشوں کی راہ پر چلتے پھرتے ہیں۔ جس چیز کو وہ اچھا سمجھیں ان کے نزدیک بس وہ اچھی ہے اور جس بات کو وہ برا جانیں ان کے نزدیک بس وہ بری ہے۔ مشکل گتھیوں کو سلجھانے کیلئے اپنے نفسوں پر اعتماد کر لیا ہے اور مشتبہ چیزوں میں اپنی رائے پر بھروسا کر لیتے ہیں۔ گویا ان میں سے ہر شخص خود ہی اپنا امام ہے اور اس نے جو اپنے مقام پر اپنی رائے سے طے کر لیا ہے اس کے متعلق یہ سمجھتا ہے کہ اسے قابل اطمینان وسیلوں اور مضبوط ذریعوں سے حاصل کیا ہے۔

غرر الحکم:

5896: فَیَا عَجَبًا وَ مَا لِیَ لَاۤ اَعْجَبُ مِنْ خَطَاِ هٰذِهِ الْفِرَقِ عَلَی اخْتِلَافِ حُجَجِهَا فِیْ دِیْنِهَا لَا یَقْتَصُّوْنَ اَثَرَ نَبِیٍّ، وَ لَایَقْتَدُوْنَ بِعَمَلِ وَصِیٍّ، وَ لَا یُؤْمِنُوْنَ بِغَیْبٍ، وَ لَا یَعِفُّوْنَ عَنْ عَیْبٍ، یَعْمَلُوْنَ فِی الشُّبُهَاتِ، وَ یَسِیْرُوْنَ فِی الشَّهَوَاتِ، الْمَعْرُوْفُ فِیْهِمْ مَا عَرَفُوْا، وَ الْمُنْكَرُ عِنْدَهُمْ مَاۤ اَنْكَرُوْا، مَفْزَعُهُمْ فِی الْمُعْضِلَاتِ اِلٰۤی اَنْفُسِهِمْ، وَ تَعْوِیْلُهُمْ فِی الْمُبْهَمَاتِ عَلٰی اٰرَآئِهِمْ، كَاَنَّ كُلَّ امْرِئٍ مِّنْهُمْ اِمَامُ نَفْسِهٖ، قَدْ اَخَذَ مِنْهَا فِیْمَا یَرٰی بِعُریّ ثِقَاتٍ، و اَسْبَابٍ مُّحْكَمَاتٍ.

خطبہ نمبر: ۸۷

۱۔ متن نہج البلاغہ:
فَلَا یَغُرَّنَّكُمْ مَاۤ اَصْبَحَ فِیْهِ اَهْلُ الْغُرُوْرِ، فَاِنَّمَا هَوَ ظِلٌّ مَّمْدُوْدٌ، اِلٰۤی اَجَلٍ مَّعْدُوْدٍ
ترجمہ:
دیکھو! ان فریب خوردہ لوگوں کے ٹھاٹھ باٹھ تمہیں ورغلا نہ دیں، اس لئے کہ یہ ایک پھیلا ہوا سایہ ہے جس کا وقت محدود ہے۔

غرر الحکم:

7378: لَا یَغُرَّنَّكَ مَاۤ اَصْبَحَ فِیْهِ اَهْلُ الْغُرُوْرِ بِالْدُّنْیَا، فَاِنَّمَا هَوَ ظِلٌّ مَّمْدُوْدٌ، اِلٰۤی اَجَلٍ مَّحْدُوْدٍ

خطبہ نمبر: ۸۸

۱۔ متن نہج البلاغہ:
مَنْ تَوَكَّلَ عَلَیْهِ كَفَاهُ، وَ مَنْ سَئَلَهٗۤ اَعْطَاهُ، وَ مَنْ اَقْرَضَهٗ قَضَاهُ، وَ مَنْ شَكَرَهٗ جَزَاهُ.
عِبَادَ اللهِ! زِنُوْۤا اَنْفُسَكُمْ مِنْ قَبْلِ اَنْ تُوْزَنُوْا، وَ حَاسِبُوْهَا مِنْ قَبْلِ اَنْ تُحَاسَبُوْا، وَ تَنَفَّسُوْا قَبْلَ ضِیْقِ الْخِنَاقِ، وَ انْقَادُوْا قَبْلَ عُنْفِ السِّیَاقِ
ترجمہ:
جو اس پر بھروسا کرتا ہے وہ اس کیلئے کافی ہو جاتا ہے اور جو کوئی اس سے مانگتا ہے اُسے دے دیتا ہے اور جو اسے قرضہ دیتا ہے (یعنی اس کی راہ میں خرچ کرتا ہے) وہ اسے ادا کرتا ہے۔ جو شکر کرتا ہے اُسے بدلہ دیتا ہے۔
اللہ کے بندو! اپنے نفسوں کو تولے جانے سے پہلے تول لو اور محاسبہ کئے جانے سے قبل خود اپنا محاسبہ کر لو۔ گلے کا پھندا تنگ ہونے سے پہلے سانس لے لو اور سختی کے ساتھ ہنکائے جانے سے پہلے مطیع و فرمانبردار بن جاؤ۔

غرر الحکم:

9039: مَنْ تَوَكَّلَ عَلَی اللہِ كَفَاهُ
8813: مَنْ اَقْرَضَ اللہَ جَزَاهُ
2751: تَنَفَّسُوْا قَبْلَ ضِیْقِ الْخِنَاقِ، وَ انْقَادُوْا قَبْلَ عُنْفِ السِّیَاقِ
4078: زِنُوْۤا اَنْفُسَكُمْ قَبْلَ اَنْ تُوْزَنُوْا، وَ حَاسِبُوْهَا قَبْلَ اَنْ تُحَاسَبُوْا، وَ تَنَفَّسُوْا مِنْ ضِیْقِ الْخِنَاقِ، قَبْلَ عُنْفِ السِّیَاقِ

خطبہ نمبر: ۸۹

۱۔ متن نہج البلاغہ:
لَمْ تَتَنَاهَ فِیْ الْعُقُوْلِ، فَتَكُوْنَ فِیْ مَهَبِّ فِكْرِهَا مُكَیَّفًا، وَ لَا فِیْ رَوِیَّاتِ خَوَاطِرِهَا فَتَكُوْنَ مَحْدُوْدًا مُّصَرَّفًا.
ترجمہ:
عقلوں کی حد میں گھر نہیں سکتا کہ ان کی سوچ بچار کی زد پر آ کر کیفیات کو قبول کر لے اور نہ ان کے غور و فکر کی جو لانیوں میں تیری سمائی ہے کہ تو محدود ہو کر ان کے فکری تصرفات کا پابند بن جائے۔

غرر الحکم:

7645: لَمْ یَتَنَاهَ سُبْحَانَهُ فِیْ الْعُقُوْلِ، فَیَكُوْنَ فِیْ مَهَبِّ فِكْرِهَا مُكَیَّفًا، وَ لَا فِیْ رَوِیَّاتِ خَوَاطِرِهَا مُحَدَّدا مُّصَرَّفًا.
۲۔ متن نہج البلاغہ:
هُمْ اُسَرَآءُ اِیْمَانٍ لَّمْ یَفُكَّهُمْ مِنْ رِّبْقَتِهٖ زَیَغٌ وَّ لَا عُدُوْلٌ
ترجمہ:
وہ ایمان کے پابند ہیں، انہیں اس کے بندھنوں سے کجی، روگردانی سستی یا کاہلی نے کبھی نہیں چھڑایا۔

غرر الحکم:

10515: هُمْ اُسَرَآءُ اِیْمَانٍ لَّمْ یَفُكَّهُمْ مِنْهُ زَیَغٌ وَ لَا عُدُوْلٌ
۳۔ متن نہج البلاغہ:
لِكُلِّ مُثْنٍ عَلٰی مَنْ اَثْنٰی عَلَیْهِ مَثُوْبَةٌ مِّنْ جَزَآءٍ، اَوْ عَارِفةٌ مِّنْ عَطَآءٍ
ترجمہ:
ہر ثنا گستر کیلئے اپنے ممدوح پر انعام و اکرام اور عطا و بخشش پانے کا حق ہوتا ہے

غرر الحکم:

7596: لِكُلِّ مُثْنٍ عَلٰی مَنْ اَثْنٰی عَلَیْهِ مَثُوْبَةٌ مِنْ جَزَآءٍ، اَوْ عَارِفةٌ مِّنْ عَطَآءٍ
۴۔ متن نہج البلاغہ:
هَبْ لَنَا فِیْ هٰذَا الْمَقَامِ رِضَاكَ، وَ اَغْنِنَا عَنْ مَّدِّ الْاَیْدِیْۤ اِلٰی مَنْ سِوَاكَ
ترجمہ:
ہمیں تُو اسی جگہ پر اپنی خوشنودیاں بخش دے اور دوسروں کی طرف دست ِطلب بڑھانے سے بے نیاز کر دے

غرر الحکم:

10481: هَبْ الْلَّهُمَّ لَنَا رِضَاكَ، وَ اَغْنِنَا عَنْ مَّدِّ الْاَیْدِیْۤ اِلٰی مَنْ سِوَاكَ

خطبہ نمبر: ۹۲

۱۔ متن نہج البلاغہ:
سِیْرَتُهُ الْقَصْدُ، وَ سُنَّتُهُ الرُّشْدُ
ترجمہ:
ان کی سیرت (افراط و تفریط سے بچ کر) سیدھی راہ پر چلنا اور سنت ہدایت کرنا ہے۔

غرر الحکم:

10270: اَلْمُومِنُ ¬سِیْرَتُهُ الْقَصْدُ، وَ سُنَّتُهُ الرُّشْدُ
۲۔ متن نہج البلاغہ:
الْاَبْدَانُ صَحِیْحَةٌ، وَ الْاَلْسُنُ مُطْلَقَةٌ، وَ التَّوْبَةُ مَسْمُوْعَةٌ، وَ الْاَعْمَالُ مَقْبُوْلَةٌ
ترجمہ:
بدن تندرست و توانا ہیں، زبان آزاد ہے، تو بہ سنی جا سکتی ہے اور اعمال قبول کئے جا سکتے ہیں۔

غرر الحکم:

2297: بَادِرُوا وَ الْاَبْدَانُ صَحِیْحَةٌ، وَ الْاَلْسُنُ مُطْلَقَةٌ، وَ التَّوْبَةُ مَسْمُوْعَةٌ، وَ الْاَعْمَالُ مَقْبُوْلَةٌ

خطبہ نمبر: ۹۵

۱۔ متن نہج البلاغہ:
وَ لَئِنْ اَمْهَلَ اللهُ الظَّالِمَ فَلَنْ یَفُوْتَ اَخْذُهٗ، وَ هُوَ لَهٗ بِالْمِرْصَادِ عَلٰی مَجَازِ طَرِیْقِهٖ، وَ بِمَوْضِعِ الشَّجَا مِنْ مَّسَاغِ رِیْقِهٖ
ترجمہ:
اگر اللہ نے ظالم کو مہلت دے رکھی ہے تو اس کی گرفت سے تو وہ ہرگز نہیں نکل سکتا اور وہ اس کی گزر گاہ اور گلے میں ہڈی پھنسنے کی جگہ پر موقع کا منتظر ہے۔

غرر الحکم:

10667: وَ لَئِنْ اَمْهَلَ اللهُ سُبْحَانَهُ الظَّالِمَ فَلَنْ یَفُوْتَهٗ اَخْذُهٗ، وَ هُوَ لَهٗ بِالْمِرْصَادِ عَلٰی مَجَازِ طَرِیْقِهٖ، وَ بِمَوْضِعِ الشَّجَا مِنْ مَجَازِ رِیْقِهٖ

خطبہ نمبر: ۹۷

۱۔ متن نہج البلاغہ:
اُوْصِیْكُمْ بِالرَّفْضِ لِهٰذِهِ الدُّنْیَا التَّارِكَةِ لَكُمْ وَ اِنْ لَّمْ تُحِبُّوْا تَرْكَهَا، وَ الْمُبْلِیَةِ لِاَجْسَامِكُمْ وَ اِنْ كُنْتُمْ تُحِبُّوْنَ تَجْدِیْدَهَا
ترجمہ:
میں تمہیں اس دنیا کے چھوڑنے کی وصیت کرتا ہوں جو تمہیں چھوڑ دینے والی ہے، حالانکہ تم اسے چھوڑنا پسند نہیں کرتے اور وہ تمہارے جسموں کو کہنہ و بوسیدہ بنانےوالی ہے حالانکہ تم اسے تروتازہ رکھنے ہی کی کوشش کرتے ہو۔

غرر الحکم:

652: اُرْفُضُوا هٰذِهِ الدُّنْیَا التَّارِكَةَ لَكُمْ وَ اِنْ لَّمْ تُحِبُّوْا تَرْكَهَا، وَ الْمُبْلِیَةَ أَجْسَادَكُمْ عَلَی مَحَبَّتِکُمْ لِتَجْدِیْدَهَا
۲۔ متن نہج البلاغہ:
مَا عَسٰۤی اَنْ یَّكُوْنَ بَقَآءُ مَنْ لَّهٗ یَوْمٌ لَّا یَعْدُوْهُ، وَ طَالِبٌ حَثِیْثٌ یَحْدُوْهٗ فِی الدُّنُیَا حَتّٰی یُفَارِقَهَا!
ترجمہ:
اور اس شخص کی بقا ہی کیا ہے کہ جس کیلئے ایک ایسا دن ہو کہ جس سے وہ آگے نہیں بڑھ سکتا اور دنیا میں ایک تیز گام طلب کرنیوالا اسے ہنکا رہا ہو یہاں تک کہ وہ اس دنیا کوچھوڑ جائے۔

غرر الحکم:

8076: مَا عَسٰۤی اَنْ یَّكُوْنَ بَقَآءُ مَنْ لَّهٗ یَوْمٌ لَّا یَعْدُوْهُ، وَ طَالِبٌ حَثِیْثٌ مِنْ أجَلِهِ یَحْدُوْهُ
۳۔ متن نہج البلاغہ:
اَوَ لَسْتُمْ تَرَوْنَ اَهْلَ الدُّنْیَا یُصْبِحُوْنَ وَ یُمْسُوْنَ عَلٰۤی اَحْوَالٍ شَتّٰی: فَمَیِّتٌ یُّبْكٰی وَ اٰخَرُ یُعَزّٰی، وَ صَرِیْعٌ مُّبْتَلًی وَّ عَآئِدٌ یَّعُوْدُ، وَ اٰخَرُ بِنَفْسِهٖ یَجُوْدُ، وَ طَالِبٌ لِّلدُّنْیَا وَ الْمَوْتُ یَطْلُبُهٗ، وَ غَافِلٌ وَّ لَیْسَ بِمَغْفُوْلٍ عَنْهُ، وَ عَلٰۤی اَثَرِ الْمَاضِیْ مَا یَمْضِی الْبَاقِیْ!
ترجمہ:
تم دنیا والوں پر نظر نہیں کرتے کہ جو مختلف حالتوں میں صبح و شام کرتے ہیں؟ کہیں کوئی میت ہے جس پر رویا جارہا ہے اور کہیں کسی کو تعزیت دی جارہی ہے، کوئی عاجز و زمین گیر مبتلا ئے مرض ہے اور کوئی عیادت کرنے والا عیادت کر رہا ہے، کہیں کوئی دم توڑ رہا ہے، کوئی دنیا تلاش کرتا پھرتا ہے اور موت اسے تلاش کر رہی ہے اور کوئی غفلت میں پڑا ہے لیکن (موت) اس سے غافل نہیں ہے۔ گزر جانے والوں کے نقشِ قدم پر ہی باقی رہ جانے والے چل رہے ہیں۔

غرر الحکم:

2032: اَوَ لَسْتُمْ تَرَوْنَ اَهْلَ الدُّنْیَا یُمْسُوْنَ وَ یُصْبِحُوْنَ عَلٰۤی اَحْوَالٍ شَتّٰی: فَمَیِّتٌ یُّبْكٰی وَ حَیُّ یُعَزّٰی، وَ صَرِیْعٌ مُّبْتَلی وَ عَآئِدٌ یَّعُوْدُ، وَ اٰخَرُ بِنَفْسِهٖ یَجُوْدُ، وَ طَالِبٌ لِّلدُّنْیَا وَ الْمَوْتُ یَطْلُبُهٗ، وَ غَافِلٌ وَ لَیْسَ بِمَغْفُوْلٍ عَنْهُ، وَ عَلٰۤی اَثَرِ الْمَاضِیْنَ یَمْضِی الْبَاقُوْنَ

خطبہ نمبر: ۱۰۱

۱۔ متن نہج البلاغہ:
اُنْظُرُوْا اِلَی الدُّنْیَا نَظَرَ الزَّاهِدِیْنَ فِیْهَا، الصَّادِفِیْنَ عَنْهَا، فَاِنَّهَا وَاللهِ! عَمَّا قَلِیْلٍ تُزِیْلُ الثَّاوِیَ السَّاكِنَ، وَ تَفْجَعُ الْمُتْرَفَ الْاٰمِنَ
ترجمہ:
دنیا کو ز ہد اختیار کرنے والوں اور اس سے پہلو بچانے والوں کی نظر سے دیکھو۔ خدا کی قسم! وہ جلد ہی اپنے رہنے سہنے والوں کو اپنے سے الگ کر دے گی اور امن و خوشحالی میں بسر کرنے والوں کو رنج و اندوہ میں ڈال دے گی

غرر الحکم:

1830: اُنْظُرُوْا اِلَی الدُّنْیَا نَظَرَ الزَّاهِدِیْنَ فِیْهَا، الصَّادِفِیْنَ عَنْهَا، فَاِنَّهَا وَاللهِ عَمَّا قَلِیْلٍ تُزِیْلُ الثَّاوِیَ السَّاكِنَ، وَ تَفْجَعُ الْمُتْرَفَ الْاٰمِنَ
۲۔ متن نہج البلاغہ:
رَحِمَ اللهُ امْرَاً تَفَكَّرَ فَاعْتَبَرَ، وَ اعْتَبَرَ فَاَبْصَرَ
ترجمہ:
خدا اس شخص پر رحم کرے جو سوچ بچارسے عبرت اور عبرت سے بصیرت حاصل کرے۔

غرر الحکم:

3954: رَحِمَ اللهُ امْرَاً تَفَكَّرَ فَاعْتَبَرَ، وَ اَبْصَرَ
۳۔ متن نہج البلاغہ:
كُلُّ مُتَوَقَّعٍ اٰتٍ، وَ كُلُّ اٰتٍ قَرِیْبٌ دَانٍ. [مِنْهَا] اَلْعَالِمُ مَنْ عَرَفَ قَدْرَهٗ
ترجمہ:
جس کی آمد کا انتظار ہو اسے آیا ہی جانو اور ہر آنے والے کو نزدیک اور پہنچا ہوا سمجھو۔ [اس خطبہ کا ایک جزیہ ہے] عالم وہ ہے جو اپنا مرتبہ شناس ہو

غرر الحکم:

6454: كُلُّ مُتَوَقَّعٍ اٰتٍ
6441: كُلُّ اٰتٍ قَرِیْبٌ دَانٍ
6381: كُلُّ اٰتٍ قَرِیْبٌ
5062: اَلْعَالِمُ مَنْ عَرَفَ قَدْرَهٗ
۴۔ متن نہج البلاغہ:
لَیْسُوْا بِالْمَسَایِیْحِ، وَ لَا الْمَذَایِیْعِ الْبُذُرِ
ترجمہ:
نہ وہ اِدھر اُدھر کچھ کا کچھ لگاتے پھرتے ہیں، نہ لوگوں کی برائیاں اچھالتے ہیں اور نہ ان كے راز فاش کرتے ہیں۔

غرر الحکم:

6975: لا تَکُوْنُوْا مسَایِیْحَ، وَ لَا الْمَذَایِیْعَ

خطبہ نمبر: ۱۰۳

۱۔ متن نہج البلاغہ:
اَلَا اِنَّ اَبْصَرَ الْاَبْصَارِ مَا نَفَذَ فِی الْخَیْرِ طَرْفُهٗ! اَلَا اِنَّ اَسْمَعَ الْاَسْمَاعِ مَا وَعَی التَّذْكِیْرَ وَ قَبِلَهٗ.
ترجمہ:
سب آنکھوں سے زیادہ دیکھنے والی وہ آنکھ ہے جس کی نظر نیکیوں میں اتر جائے اور سب کانوں سے بڑھ کر سننے والا وہ کان ہے کہ جو نصیحت کی باتیں سنے اور انہیں قبول کرے۔

غرر الحکم:

1277: اَلَا اِنَّ اَبْصَرَ الْاَبْصَارِ مَنْ نَفَذَ فِی الْخَیْرِ طَرْفُهٗ
1278: اَلَا اِنَّ اَسْمَعَ الْاَسْمَاعِ مَنْ وَعَی التَّذْكِیْرَ وَ قَبِلَهٗ
۲۔ متن نہج البلاغہ:
امْتَاحُوْا مِنْ صَفْوِ عَیْنٍ قَدْ رُوِّقَتْ مِنَ الْكَدَرِ.
عِبَادَ اللهِ! لَا تَرْكَنُوْۤا اِلٰی جَهَالَتِكُمْ، وَ لَا تَنْقَادُوْا لِاَهْوَآئِكُمْ، فَاِنَّ النَّازِلَ بِهٰذَا الْمَنْزِلِ نَازِلٌ بِشَفَا جُرُفٍ هَارٍ
ترجمہ:
اور اس صاف و شفاف چشمہ سے پانی بھر لو جو (شبہات کی) آمیزشوں اور کُدورتوں سے نتھر چکا ہے۔
اے اللہ کے بندو! اپنی جہالتوں کی طرف نہ مڑو اور نہ اپنی خواہشوں کے تابع ہو جاؤ۔ اس لئے کہ خواہشوں کی منزل میں اترنے والا ایسا ہے جیسے کوئی سیلاب زدہ دیوار کے کنارے پر کھڑا ہو کہ جو گرا چاہتی ہو۔

غرر الحکم:

1366: امْتَاحُوْا مِنْ صَفْوِ عَیْنٍ قَدْ رُوِّقَتْ مِنَ الْكَدَرِ.
6812: لَا تَرْكَنُوْۤا اِلٰی جُهَّالِکُمْ، وَ لَا تَنْقَادُوْا لِاَهْوَآئِكُمْ، فَاِنَّ النَّازِلَ بِهٰذَا الْمَنْزِلِ عَلیٰ شَفَا جُرُفٍ هَارٍ

خطبہ نمبر: ۱۰۴

۱۔ متن نہج البلاغہ:
شَرَعَ الْاِسْلَامَ فَسَهَّلَ شَرَآئِعَهٗ لِمَنْ وَرَدَهٗ، وَ اَعَزَّ اَرْكَانَهٗ عَلٰی مَنْ غَالَبَهٗ
ترجمہ:
جس نے شریعت اسلام کو جاری کیا اور اس کے (سرچشمہ) ہدایت پر اترنے والوں کیلئے اس کے قوانین کو آسان کیا اور اس کے ارکان کو حریف کے مقابلے میں غلبہ و سرفرازی دی۔

غرر الحکم:

4441: شَرَعَ اللهُ سُبْحَانَهُ لَکُمُ الْاِسْلَامَ فَسَهَّلَ شَرَآئِعَهٗ وَ اَعَزَّ اَرْكَانَهٗ عَلٰی مَنْ حَارَبَهٗ
۲۔ متن نہج البلاغہ:
اٰیَةً لِّمَنْ تَوَسَّمَ، وَ تَبْصِرَةً لِّمَنْ عَزَمَ، وَ عِبْرَةً لِّمَنِ اتَّعَظَ، وَ نَجَاةً لِّمَنْ صَدَّقَ، وَ ثِقَةً لِّمَنْ تَوَكَّلَ، وَ رَاحَةً لِّمَنْ فَوَّضَ، وَ جُنَّةً لِّمَنْ صَبَرَ. فَهُوَ اَبْلَجُ الْمَنَاهِجِ، وَاضِحُ الْوَلَائِجِ، مُشْرَفُ الْمَنَارِ، مُشْرِقُ الْجَوَادِّ، مُضِیْٓءُ الْمَصَابِیْحِ، كَرِیْمُ الْمِضْمَارِ، رَفِیْعُ الْغَایَةِ
ترجمہ:
غور کرنے والے کیلئے (روشن) نشانی، ارادہ کرنے والے کیلئے بصیرت، نصیحت قبول کرنے والے کیلئے عبرت، تصدیق کرنے والے کیلئے نجات، بھروسا کرنے والے کیلئے اطمینان، ہر چیز اسے سونپ دینے والے کیلئے راحت اور صبر کرنے والے کیلئے سپر بنایا ہے۔
وہ تمام سیدھی راہوں میں زیادہ روشن اور تمام عقیدوں میں زیادہ واضح ہے۔ اس کے مینار بلند، راہیں درخشاں اور چراغ روشن ہیں۔ اس کا میدان (عمل) باوقار اور مقصد و غایت بلند ہے۔

غرر الحکم:

2599: تَبْصِرَةٌ لِّمَنْ عَزَمَ وَ اٰیَةٌ لِمَنْ تَوَسَّمَ، وَ عِبْرَةٌ لِّمَنِ اتَّعَظَ، وَ نَجَاةٌ لِّمَنْ صَدَّقَ
9408: مَنْ صَدَّقَ نَجَاةً
4072: زُلِفیٰ لِمَنْ أرْتَقَبَ وَ ثِقَةٌ لِمَنْ تَوَكَّلَ، وَ رَاحَةٌ لِمَنْ فَوَّضَ، وَ جُنَّةٌ لِمَنْ صَبَرَ
10525: هُوَ اَبْلَجُ الْمَنَاهِجِ، نَیِّرُ الْوَلَائِجِ، مُشْرَقُ الأقطَارِ، رَفِیْعُ الْغَایَةِ
۳۔ متن نہج البلاغہ:
الْمَوْتُ غَایَتُهٗ، وَ الدُّنْیَا مِضْمَارُهٗ، وَ الْقِیٰمَةُ حَلْبَتُهٗ، وَ الْجَنَّةُ سُبْقَتُهٗ.
ترجمہ:
موت پہنچنے کی حد اور قیامت گھوڑوں کے جمع ہونے کی جگہ اور جنت بڑھنے کا انعام ہے۔

غرر الحکم:

10269: المُوْمِنُ الدُّنْیَا مِضْمَارُهٗ وَ العَمَلُ هِمَّتُهٗ وَ الْمَوْتُ تحْفَتُهٗ وَ الْجَنَّةُ سُبْقَتُهٗ.

خطبہ نمبر: ۱۰۶

۱۔ متن نہج البلاغہ:
خَرَقَ عِلْمُهٗ بَاطِنَ غَیْبِ السُّتُرَاتِ، وَ اَحَاطَ بِغُمُوْضِ عَقَآئِدِ السَّرِیْرَاتِ
ترجمہ:
اس کا علم غیب کے پردوں میں سرایت کئے ہوئے ہے اور عقیدوں کی گہرائیوں کی تہ تک اترا ہو اہے۔

غرر الحکم:

3464: خَرَقَ عِلْمُ اللهُ سُبْحَانَه بَاطِنَ غَیْبِ السَّتَرَاتِ، وَ اَحَاطَ بِغُمُوْضِ عَقَآئِدِ السَّرِیْرَاتِ
۲۔ متن نہج البلاغہ:
مَصَابِیْحِ الظُّلْمَةِ، وَ یَنَابِیْعِ الْحِكْمَةِ
ترجمہ:
اندھیرے کے چراغوں اور حکمت کے سر چشموں سے منتخب کیا۔

غرر الحکم:

10520: هُم مَصَابِیْحِ الظُّلْمِ، وَ یَنَابِیْعِ الْحِكْمِ وَ مَعَادِنُ الْعِلمِ وَ مَوَاطِنُ الْحِلَمِ
۳۔ متن نہج البلاغہ:
طَبِیْبٌ دَوَّارٌ بِطِبِّهٖ، قَدْ اَحْكَمَ مَرَاهِمَهٗ، وَ اَحْمٰی مَوَاسِمَهٗ، یَضَعُ مِنْ ذٰلِكَ حَیْثُ الْحَاجَةُ اِلَیْهِ، مِنْ قُلُوْبٍ عُمْیٍ، وَ اٰذَانٍ صُمٍّ، وَ اَلْسِنَةٍ بُكْمٍ، مُتَتَبِّعٌ بِدَوَآئِهٖ مَوَاضِعَ الْغَفْلَةِ، وَ مَوَاطِنَ الْحَیْرَةِ
ترجمہ:
وہ ایک طبیب تھے جو اپنی حکمت و طب کو لئے ہوئے چکر لگا رہا ہو، اس نے اپنے مرہم ٹھیک ٹھاک کر لئے ہوں اور داغنے کے آلات تپا لئے ہوں، وہ اندھے دلوں، بہرے کانوں، گونگی زبانوں ( کے علاج معالجہ) میں جہاں ضرورت ہوتی ہے، ان چیزوں کو استعمال میں لاتا ہو اور دوا لئے غفلت زدہ اور حیرانی و پریشانی کے مارے ہوؤں کی کھوج میں لگا رہتا ہو۔

غرر الحکم:

4837: طَبِیْبٌ دَوَّارٌ بِطِبِّهٖ، قَدْ اَحْكَمَ مَرَاهِمَهٗ، وَ اَحْمٰی مَوَاسِمَهٗ، یَضَعُ ذٰلِكَ حَیْثُ الْحَاجَةُ اِلَیْهِ، مِنْ قُلُوْبٍ عُمْیٍ، وَ اٰذَانٍ صُمٍّ، وَ اَلْسِنَةٍ بُكْم، یَتَتَبِّعٌ بِدَوَآئِهٖ مَوَاضِعَ الْغَفْلَةِ، وَ مَوَاطِنَ الْحَیْرَةِ
۴۔ متن نہج البلاغہ:
قَدِ انْجَابَتِ السَّرآئِرُ لِاَهْلِ الْبَصَآئِرِ، وَ وَضَحَتْ مَحَجَّةُ الْحَقِّ لِخَابِطِهَا، وَ اَسْفَرَتِ السَّاعَةُ عَنْ وَّجْهِهَا، وَ ظَهَرَتِ الْعَلَامَةُ لِمُتَوَسِّمِهَا. مَا لِیْۤ اَرَاكُمْ اَشْبَاحًا بِلَاۤ اَرْوَاحٍ، وَ اَرْوَاحًا بِلَاۤ اَشْبَاحٍ، وَ نُسَّاكًا بِلَا صَلَاحٍ، وَ تُجَّارًا بِلَاۤ اَرْبَاحٍ
ترجمہ:
اہل بصیرت کیلئے چھپی ہوئی چیزیں ظاہر ہو گئی ہیں اور بھٹکنے والوں کیلئے حق کی راہ واضح ہو گئی اور آنے والی ساعت نے اپنے چہرے سے نقاب الٹ دی اور غور سے دیکھنے والوں کیلئے علامتیں ظاہر ہو چکی ہیں، لیکن تمہیں مَیں دیکھتا ہوں کہ پیکر بے روح اور روحِ بے قالب بنے ہوئے ہو، عابد بنے پھرتے ہو بغیر صلاح و تقویٰ کے اور تاجر بنے ہوئے ہو بغیر فائدوں کے۔

غرر الحکم:

5934: قَدِ انْجَابَتِ السَّرآئِرُ لِاَهْلِ الْبَصَآئِرِ
5975: قَدْ وَضَحَتْ مَحَجَّةُ الْحَقِّ لِطّلَابِهَا
5921: قَدْ اَسْفَرَتِ السَّاعَةُ عَنْ وَجْهِهَا، وَ ظَهَرَتِ الْعَلَامَةُ لِمُتَوَسِّمِهَا
8116: مَا لِیْۤ اَرَاكُمْ اَشْبَاحًا بِلَاۤ اَرْوَاحٍ، وَ اَرْوَاحًا بِلَاۤ فَلاحٍ، وَ نُسَّاكًا بِلَا صَلَاحٍ، وَ تُجَّارًا بِلَاۤ اَرْبَاحٍ
۵۔ متن نہج البلاغہ:
اَیْنَ تَذْهَبُ بِكُمُ الْمَذَاهِبُ، وَ تَتِیْهُ بِكُمُ الْغَیَاهِبُ، وَ تَخْدَعُكُمُ الْكَوَاذِبُ؟ وَ مِنْ اَیْنَ تُؤْتَوْنَ وَ ﴿اَنّٰی تٌؤْفَكُوْنَ﴾؟ فَلِكُلِّ اَجَلٍ كِتَابٌ، وَ لِكُلِّ غَیْبَةٍ اِیَابٌ، فَاسْتَمِعُوْا مِنْ رَّبَّانِیِّكُمْ، وَ اَحْضِرُوْا قُلُوْبَكُمْ، وَ اسْتَیْقِظُوْا اِنْ هَتَفَ بِكُمْ
ترجمہ:
یہ (غلط) روشیں تمہیں کہا ں لئے جارہی ہیں اور یہ اندھیاریاں تمہیں کن پریشانیوں میں ڈال رہی ہیں اور یہ جھوٹی امیدیں تمہیں کاہے کا فریب دے رہی ہیں؟ کہاں سے لائے جاتے ہو اور کدھر پلٹائے جاتے ہو؟ ہر میعاد کا ایک نوشتہ ہوتا ہے اور ہر غائب کو پلٹ کر آنا ہے۔ اپنے عالم ربانی سے سنو۔ اپنے دلوں کو حاضر کرو۔ اگر تمہیں پکارے تو جاگ اٹھو۔

غرر الحکم:

2206: اَیْنَ تَذْهَبُ بِكُمُ الْمَذَاهِبُ
2203: اَیْنَ تَتِیْهُ بِكُمُ الْغَیَاهِبُ، وَ تَخْدَعُكُمُ الْكَوَاذِبُ؟
7551: لِكُلِّ اَجَلٍ كِتَابٌ
7591: لِكُلِّ غَیْبَةٍ اِیَابٌ
714: اِسْتَمِعُوْا مِنْ رَّبَّانِیكُمْ، وَ اَحْضِرُوْهُ قُلُوْبَكُمْ، وَ اسْمَعُوْا اِنْ هَتَفَ بِكُمْ
۶۔ متن نہج البلاغہ:
تَوَاخَی النَّاسُ عَلَی الْفُجْوْرِ، وَ تَهَاجَرُوْا عَلَی الدِّیْنِ، وَ تَحَابُّوْا عَلَی الْكَذِبِ، وَ تَبَاغَضُوْا عَلَی الصِّدْقِ
ترجمہ:
لوگوں نے فسق و فجور پر آپس میں بھائی چارہ کر لیا ہے اور دین کے سلسلہ میں ان میں پھوٹ پڑی ہوئی ہے، جھوٹ پر تو ایک دوسرے سے یارانہ گانٹھ رکھا ہے اور سچ کے معاملہ میں باہم کد رکھتے ہیں۔

غرر الحکم:

5950: قَدْ تَوَاخَی النَّاسُ عَلَی الْفُجْوْرِ، وَ تَهَاجَرُوْا عَلَی الدِّیْنِ، وَ تَحَابَبُوْا عَلَی الْكَذِبِ، وَ تَبَاغَضُوْا عَلَی الصِّدْقِ
۷۔ متن نہج البلاغہ:
صَارَ الْفُسُوْقُ نَسَبًا، وَ الْعَفَافُ عَجَبًا، وَ لُبِسَ الْاِسْلَامُ لُبْسَ الْفَرْوِ مَقْلُوْبًا.
ترجمہ:
نسب کا معیار زنا ہوگا، عفت و پاکدامنی نرالی چیز سمجھی جائے گی اور اسلام کا لبادہ پوستین کی طرح الٹا اوڑھا جائے گا۔

غرر الحکم:

4549: صَارَ الْفُسُوْقُ فِی النَّاسِ نَسَبًا، وَ الْعَفَافُ عَجَبًا، وَ لُبِسَ الْاِسْلَامُ لُبْسَ الْفَرْوِ مَقْلُوْبًا

خطبہ نمبر: ۱۰۷

۱۔ متن نہج البلاغہ:
كُلُّ شَیْءٍ خَاشِعٌ لَّهٗ
ترجمہ:
ہر چیز اس کے سامنے عاجز و سرنگوں

غرر الحکم:

6406: كُلُّ شَیْءٍ خَاضِعٌ للَّهِ
۲۔ متن نہج البلاغہ:
كُلُّ سِرٍّ عِنْدَكَ عَلَانِیَةٌ
ترجمہ:
ہر چھپی ہوئی چیز تیرے لئے ظاہر ہے۔

غرر الحکم:

6401: كُلُّ سِرٍّ عِنْدَاَللَّهِ عَلَانِیَةٌ
۳۔ متن نہج البلاغہ:
مَاۤ اَعْظَمَ مَا نَرٰی مِنْ خَلْقِكَ! وَ مَاۤ اَصْغَرَ عِظَمَہٗ فِیْ جَنبِ قُدْرَتِكَ! وَ مَاۤ اَهْوَلَ مَا نَرٰی مِنْ مَّلَكُوْتِكَ! وَ مَاۤ اَحْقَرَ ذٰلِكَ فِیْمَا غَابَ عَنَّا مِنْ سُلْطَانِكَ! وَ مَاۤ اَسْبَغَ نِعَمَكَ فِی الدُّنْیَا، وَ مَاۤ اَصْغَرَهَا فِیْ نِعَمِ الْاٰخِرَةِ
ترجمہ:
یہ تیری کائنات جو ہم دیکھ رہے ہیں، کتنی عظیم الشان ہے اور تیری قدرت کے سامنے ان کی عظمت کتنی کم ہے اور یہ تیری بادشاہت جو ہماری نظروں کے سامنے ہے کتنی پر شکوہ ہے۔ لیکن تیری اس سلطنت کے مقابلہ میں جو ہماری نگاہوں سے اوجھل ہے کتنی حقیر ہے اور دنیا میں یہ تیری نعمتیں کتنی کامل و ہمہ گیر ہیں مگر آخرت کی نعمتوں کے سامنے وہ کتنی مختصر ہیں۔

غرر الحکم:

7926: مَاۤ اَعْظَمَ اللَّهُمَّ مَا نَرٰی مِنْ خَلْقِكَ وَ مَاۤ اَصْغَرَ عَظَمَتَهُ فِیْ جَنبِ مَا غَابَ عَنَّا مِنْ قُدْرَتِكَ
7986: مَا اَهْوَلَ اللَّهُمَّ مَا نُشَاهِدُ مِنْ عَظَمَتِکَ وَ مَاۤ اَحْقَرَ ذٰلِكَ فِیْمَا غَابَ عَنَّا مِنْ عِظَمِ سُلْطَانِكَ
7928: مَاۤ أعْظَمَ نِعَمَ اللَّهِ فِی الدُّنْیَا، وَ مَاۤ اَصْغَرَهَا فِیْ نِعَمِ الْاٰخِرَةِ
۴۔ متن نہج البلاغہ:
قَدْ خَرَقَتِ الشَّهَوَاتُ عَقْلَهٗ، وَ اَمَاتَتِ الدُّنْیَا قَلْبَهٗ، وَ وَلِهَتْ عَلَیْهَا نَفْسُهٗ
ترجمہ:
شہوتوں نے اس کی عقل کا دامن چاک کر دیا ہے اور دنیا نے اس کے دل کو مردہ بنا دیا ہے اور اس کا نفس اس پر مرمٹا ہے۔

غرر الحکم:

5918: قَدْ أخْرَقَتِ الشَّهَوَاتُ عَقْلَهٗ، وَ اَمَاتَتْ قَلْبَهٗ، وَ أوْلَهَتْ عَلَیْهَا نَفْسَهٗ
۵۔ متن نہج البلاغہ:
لَا یَظْعَنُ مُقِیْمُهَا، وَ لَا یُفَادٰۤی اَسِیْرُهَا، وَ لَا تُفْصَمُ كُبُوْلُهَا. لَا مُدَّةَ لِلدَّارِ فَتَفْنٰی، وَ لَا اَجَلَ لِلْقَوْمِ فَیُقْضٰی
ترجمہ:
اس میں ٹھہرنے والا نکل نہ سکے گا اور نہ ہی اِسکے قیدیوں کو فدیہ دیکر چھڑا یا جاسکتا ہے اور نہ ہی ان کی بیڑیاں ٹوٹ سکتی ہیں۔ اس گھر کی کوئی مدّت مقرر نہیں کہ اس کے بعد مٹ مٹاجائے، نہ رہنے والوں کیلئے کوئی مقررہ میعاد ہے کہ وہ پوری ہو جائے (تو پھر چھوڑ دیئے جائیں)۔

غرر الحکم:

7369: لَا یَظْعَنُ مُقِیْمُهَا، وَ لَا یُفَادٰۤی اَسِیْرُهَا، وَ لَا تُقْصَمُ كُبُوْلُهَا. لَا مُدَّةَ لِلدَّارِ فَتَفْنٰی، وَ لَا اَجَلَ لِلْقَوْمِ فَیُقْضٰی
۶۔ متن نہج البلاغہ:
قَدْ حَقَّرَ الدُّنْیَا وَ صَغَّرَهَا، وَ اَهْوَنَ بِهَا وَ هَوَّنَهَا، وَ عَلِمَ اَنَّ اللهَ زَوَاهَا عَنْهُ اخْتِیَارًا، وَ بَسَطَهَا لِغَیْرِهِ احْتِقَارًا
ترجمہ:
انہوں نے (اس) دنیا کو ذلیل و خوار سمجھا اور پست و حقیر جانا اور جانتے تھے کہ اللہ نے ان کی شان کو بالاتر سمجھتے ہوئے دنیا کا رخ ان سے موڑا ہے اور اسے گھٹیا سمجھتے ہوئے دوسروں کیلئے اس کا دامن پھیلا دیا ہے۔

غرر الحکم:

5954: قَدْ حَقَّرَ الدُّنْیَا وَ صَغَّرَهَا، وَ اَهْوَنَ بِهَا وَ هَوَّنَهَا، وَ عَلِمَ اَنَّ اللهَ زَوَاهَا عَنْهُ اخْتِیَارًا، وَ بَسَطَهَا لِغَیْرِهِ احْتِقَارًا
۷۔ متن نہج البلاغہ:
بَلَّغَ عَنْ رَّبِّهٖ مُعْذِرًا، وَ نَصَحَ لِاُمَّتِهٖ مُنْذِرًا، وَ دَعَاۤ اِلَی الْجَنَّةِ مُبَشِّرًا.
نَحْنُ شَجَرَةُ النُّبُوَّةِ، وَ مَحَطُّ الرِّسَالَةِ، وَ مُخْتَلَفُ الْمَلٰٓئِكَةِ، وَ مَعَادِنُ الْعِلْمِ، وَ یَنَابِیْعُ الْحِكَمِ، نَاصِرُنَا وَ مُحِبُّنَا یَنْتَظِرُ الرَّحْمَةَ، وَ عَدُوُّنَا وَ مُبْغِضُنَا یَنْتَظِرُ السَّطْوَةَ
ترجمہ:
انہوں نے عذر تمام کرتے ہوئے اپنے پروردگار کا پیغام پہنچادیا اور ڈراتے ہوئے اُمت کو پندو نصیحت کی اور خوشخبری سناتے ہوئے جنت کی طرف دعوت دی۔
ہم نبوت کا شجرہ، رسالت کی منزل، ملائکہ کی فرودگاہ، علم کا معدن اور حکمت کا سر چشمہ ہیں۔ ہماری نصرت کرنے والا اور ہم سے محبت کرنے والا رحمت کیلئے چشم براہ ہے اور ہم سے دشمنی و عناد رکھنے والے کو قہر (الٰہی) کا منتظر رہنا چاہیے۔

غرر الحکم:

2564: بَلَّغَ عَنْ رَّبِّهٖ مُعْذِرًا، وَ نَصَحَ لِاُمَّتِهٖ مُنْذِرًا، وَ دَعَاۤ اِلَی الْجَنَّةِ مُبَشِّرًا
10335: نَحْنُ شَجَرَةُ النُّبُوَّةِ، وَ مَحَطُّ الرِّسَالَةِ، وَ مُخْتَلَفُ الْمَلٰٓئِكَةِ ، وَ یَنَابِیْعُ الْحِكَمِةِ، وَ مَعَادِنُ الْعِلْمِ نَاصِرُنَا وَ مُحِبُّنَا یَنْتَظِرُ الرَّحْمَةَ، وَ عَدُوُّنَا وَ مُبْغِضُنَا یَنْتَظِرُ السَّطْوَةَ

خطبہ نمبر: ۱۰۸

۱۔ متن نہج البلاغہ:
وَ صِلَةُ الرَّحِمِ فَاِنَّهَا مَثْرَاَةٌ فِی الْمَالِ وَ مَنْسَاَةٌ فِی الْاَجَلِ، وَ صَدَقَةُ السِّرِّ فَاِنَّهَا تُكَفِّرُ الْخَطِیْٓئَةَ، وَ صَدَقَةُ الْعَلَانِیَةِ فَاِنَّهَا تَدْفَعُ مِیْتَةَ السُّوْٓءِ، وَ صَنَآئِعُ الْمَعْرُوْفِ فَاِنَّهَا تَقِیْ مَصَارِعَ الْهَوَانِ. اَفِیْضُوْا فِیْ ذِكْرِ اللهِ فَاِنَّهٗ اَحْسَنُ الذِّكْرِ، وَ ارْغَبُوْا فِیْمَا وَعَدَ الْمُتَّقِیْنَ فَاِنَّ وَعْدَهٗ اَصْدَقُ الْوَعْدِ، وَ اقْتَدُوْا بِهَدْیِ نَبِیِّكُمْ فَاِنَّهٗ اَفْضَلُ الْهَدْیِ، وَ اسْتَنُّوْا بِسُنَّتِهٖ فَاِنَّهَا اَهْدَی السُّنَنِ. وَ تَعَلَّمُوا الْقُرْاٰنَ فَاِنَّهٗ اَحْسَنُ الْحَدِیْثِ، وَ تَفَقَّهُوْا فِیْهِ فَاِنَّهٗ رَبِیْعُ الْقُلُوْبِ، وَ اسْتَشْفُوْا بِنُوْرِهٖ فَاِنَّهٗ شِفَآءُ الصُّدُوْرِ
ترجمہ:
عزیزوں سے حسن سلوک کرنا کہ وہ مال کی فروانی اور عمر کی درازی کا سبب ہے اور مخفی طور پر خیرات کرنا کہ وہ گناہوں کا کفارہ ہے اور کھلم کھلا خیرات کرنا کہ وہ بری موت سے بچاتا ہے اور لوگوں پر احسانات کرنا کہ وہ ذلّت و رسوائی کے مواقع سے بچاتا ہے۔
اللہ کے ذکر میں بڑھے چلو اس لئے کہ وہ بہترین ذکر ہے اور اس چیز کے خواہشمند بنو کہ جس کا اللہ نے پرہیز گاروں سے وعدہ کیا ہے۔ اس لئے کہ اس کا وعدہ سب وعدوں سے زیادہ سچا ہے۔ نبیؐ کی سیرت کی پیروی کرو کہ وہ بہترین سیرت ہے اور ان کی سنت پر چلو کہ وہ سب طریقوں سے بڑھ کر ہدایت کرنے والی ہے۔
اور قرآن کا علم حاصل کرو کہ وہ بہترین کلام ہے اور اس میں غورو فکر کرو کہ یہ دلوں کی بہار ہے اور اس کے نورسے شفا حاصل کرو کہ سینوں (کے اندر چھپی ہوئی بیماریوں) کیلئے شفا ہے

غرر الحکم:

4705: صِلَةُ الرَّحِمِ مَثْرَاَةٌ فِی الْأمْوَالِ مَرْفَعَةٌ للِآجَالِ
4649: صَدَقَةُ السِّرِّ تُكَفِّرُ الْخَطِیْٓئَةَ، وَ صَدَقَةُ الْعَلَانِیَةِ مَثْرَاَةٌ فِی الْمَالِ
4650: صَدَقَةُ الْعَلَانِیَةِ تَدْفَعُ مِیْتَةَ السُّوْٓءِ
4728: صَنَآئِعُ الْمَعْرُوْفِ تَقِیْ مَصَارِعَ الْهَوَانِ
4652: الصَدَقَةُ تَقِیْ مَصَارِعَ السُّوْءِ
1166: اَفِیْضُوْا فِیْ ذِكْرِ اللهِ فَاِنَّهٗ اَحْسَنُ الذِّكْرِ
651: ِارْغَبُوْا فِیْمَا وَعَدَ اللہُ الْمُتَّقِیْنَ فَاِنَّ اَصْدَقُ الْوَعْدِ مِیعَادُہُ
1190: اِقْتَدُوْا بِهَدْیِ نَبِیِّكُمْ فَاِنَّهٗ اَصْدَقُ الْهُدْی، وَ اسْتَنُّوْا بِسُنَّتِهٖ فَاِنَّهَا اَهْدَی السُّنَنِ
2679: تَعَلَّمُوا الْقُرْاٰنَ فَاِنَّهٗ رَبِیْعُ الْقُلُوْبِ، وَ اسْتَشْفُوْا بِنُوْرِهٖ فَاِنَّهٗ شِفَآءُ الصُّدُوْرِ

خطبہ نمبر: ۱۰۹

۱۔ متن نہج البلاغہ:
فَاِنَّهَا حُلْوَةٌ خَضِرِةٌ، حُفَّتْ بِالشَّهَوَاتِ، وَ تَحَبَّبَتْ بِالْعَاجِلَةِ، وَ رَاقَتْ بِالْقَلِیْلِ، وَ تَحَلَّتْ بِالْاٰمَالِ، وَ تَزَیَّنَتْ بِالْغُرُوْرِ، لَا تَدُوْمُ حَبْرَتُهَا، وَ لَا تُؤْمَنُ فَجْعَتُهَا، غَرَّارَةٌ ضَرَّارَةٌ، حَآئِلَةٌ زَآئِلَةٌ، نَافِدَةٌ بَآئِدَةٌ، اَكَّالَةٌ غَوَّالَةٌ
ترجمہ:
یہ (بظاہر) شیریں و خوشگوار، تروتازہ و شاداب ہے، نفسانی خواہشیں اس کے گرد گھیر ا ڈالے ہوئے ہیں، وہ اپنی جلد میسر آ جانے والی نعمتوں کی وجہ سے لوگوں کو محبوب ہوتی ہے اور اپنی تھوڑی سی (آرائشوں) سے مشتاق بنا لیتی ہے۔ وہ (جھوٹی) امیدوں سے سجی ہوئی اور دھوکے اور فریب سے بنی سنوری ہوئی ہے۔ نہ اس کی مسرتیں دیرپا ہیں اور نہ اس کی ناگہانی مصیبتوں سے مطمئن رہا جا سکتا ہے۔ وہ دھوکےباز، نقصان رساں، ادلنے بدلنے والی اور فنا ہونے والی ہے، ختم ہونے والی اور مٹ جانے والی ہے، کھا جانے اور ہلاک کر دینے والی ہے۔

غرر الحکم:

3325: حُفَّتْ الدُّنْیا بِالشَّهَوَاتِ، وَ تَحَبَّبَتْ بِالْعَاجِلَةِ، وَتَزَیَّنَتْ بِالغُرُورِ، وَ تَحَلَّتْ بِالْاٰمَالِ
6790: لَا تَدُوْمُ حَبْرَۃُ الدُّنْیا، وَ لَا یَبقیٰ سُرُورُهَا وَ لَا تُؤْمَنُ فَجْعَتُهَا
5579: غَرَّارَةٌ ضَرَّارَةٌ، حَآئِلَةٌ زَآئِلَةٌ، بَآئِدَةٌ نَافِدَةٌ
1483: اِنَّ الدُّنْیا حُلْوَةٌ نَضِرِةٌ، حُفَّتْ بِالشَّهَوَاتِ، وَ رَاقَتْ بِالْقَلِیْلِ، وَ تَحَلَّتْ بِالْاٰمَالِ، وَ تَزَیَّنَتْ بِالْغُرُوْرِ، لَا تَدُوْمُ حَبْرَتُهَا، وَ لَا تُؤْمَنُ فَجْعَتُهَا، غَرَّارَةٌ ضَرَّارَةٌ، حَآئِلَةٌ زَآئِلَةٌ، نَافِدَةٌ بَآئِدَةٌ، اَكَّالَةٌ غَوَّالَةٌ
۲۔ متن نہج البلاغہ:
لَمْ یَلْقَ مِنْ سَرَّآئِهَا بَطْنًا اِلَّا مَنَحَتْهُ مِنْ ضَرَّآئِهَا ظَهْرًا
ترجمہ:
جو شخص دنیا کی مسرتوں کا رخ دیکھتا ہے وہ مصیبتوں میں دھکیل کر اس کو اپنی بے رخی بھی دکھاتی ہے

غرر الحکم:

7669: لَمْ یَلْقَ أحَدٌ مِنْ سَرَّآءِ الدُّنْیا بَطْنًا اِلَّا مَنَحَتْهُ مِنْ ضَرَّآئِهَا ظَهْرًا
۳۔ متن نہج البلاغہ:
غَرَّارَةٌ غُرُوْرٌ مَّا فِیْهَا، فَانِیَةٌ فَانٍ مَّنْ عَلَیْهَا
ترجمہ:
وہ دھوکے باز ہے اور اس کی ہر چیز دھوکا، وہ خود بھی فنا ہو جانے والی ہے اور اس میں رہنے والا بھی فانی ہے۔

غرر الحکم:

5578: غَرَّارَةٌ غُرُوْرٌ مَّا فِیْهَا، فَانِیَةٌ فَانٍ مَا فِیْهَا
۴۔ متن نہج البلاغہ:
مَنْ اَقَلَّ مِنْهَا اسْتَكْثَرَ مِمَّا یُؤْمِنُهٗ، وَ مَنِ اسْتَكْثَرَ مِنْهَا اسْتَكْثَرَ مِمَّا یُوْبِقُهٗ
ترجمہ:
جو شخص کم حصہ ليتا ہے وہ اپنے لئے راحت کے سامان بڑھا لیتا ہے اور جو دنیا کو زیادہ سمیٹتا ہے وہ اپنے لئے تباہ کن چیزوں کا اضافہ کر لیتا ہے۔

غرر الحکم:

8633: مَنْ اِسْتَقَلَّ مِنْ الدُّنیا اسْتَكْثَرَ مِمَّا یُؤْمِنُهٗ
8634: مَنِ اسْتَكْثَرَ مِنْ الدُّنیا اسْتَكْثَرَ مِمَّا یُوْبِقُهٗ
۵۔ متن نہج البلاغہ:
كَمْ مِّنْ وَّاثِقٍ بِهَا قَدْ فَجَعَتْهُ، وَ ذِیْ طُمَاْنِیْنَةٍ اِلَیْهَا قَدْ صَرَعَتْهُ، وَ ذِیْۤ اُبَّهَةٍ قَدْ جَعَلَتْهُ حَقِیْرًا، وَ ذِیْ نَخْوَةٍ قَدْ رَدَّتْهُ ذَلِیْلًا
ترجمہ:
کتنے ہی لوگ ایسے ہیں جنہوں نے دنیا پر بھروسا کیا اور اس نے انہیں مصیبتوں میں ڈال دیا اور کتنے ہی اس پر اطمینان کئے بیٹھے تھے جنہیں اس نے پچھاڑ دیا اور کتنے ہی رعب و طنطنہ والے تھے جنہیں حقیر و پست بنا دیا اور کتنے ہی نخوت و غرور والے تھے جنہیں ذلیل کر کے چھوڑا۔

غرر الحکم:

6551: كَمْ مِنْ وَّاثِقٍ بِا الدُّنیا قَدْ فَجَعَتْهُ
6511: كَمْ مِنْ ذِیْ طُمَاْنِیْنَةٍ اِلَیْ الدُّنیا قَدْ صَرَعَتْهُ
6509: كَمْ مِنْ ذِیْۤ اُبَّهَةٍ جَعَلَتْهُ الدُّنیا حَقِیْرًا
6512: كَمْ مِنْ ذِیْۤ عِزَّةٍ رَدَّتْهُ الدُّنیا ذَلِیْلًا
۶۔ متن نہج البلاغہ:
حُلْوُهَا صَبِرٌ، وَ غِذَآؤُهَا سِمَامٌ، وَ اَسْبَابُهَا رِمَامٌ
ترجمہ:
اس کی حلاوتیں ایلوا (کے مانند تلخ) ہیں، اس کے کھانے زہر ہلاہل اور اس کے اسباب و ذرائع کے سلسلے بودے ہیں

غرر الحکم:

5575: غِذَآءُ الدُّنیا سِمَامٌ، وَ اَسْبَابُهَا رِمَامٌ
3392: حُلْوُ الدُّنیا صَبِرٌ، وَ غِذَآؤُهَا سِمَامٌ، وَ اَسْبَابُهَا رِمَامٌ
۷۔ متن نہج البلاغہ:
اَعَدَّ عَدِیْدًا، وَ اَكْثَفَ جُنُوْدًا
ترجمہ:
کہاں ہیں زیادہ گنتی و شمار والے اور بڑے لاؤ لشکر والے تھے؟

غرر الحکم:

2231: أیْنَ مَنْ کَانَ اَعَدَّ عَدِیْدًا، وَ اَكْثَفَ جُنُوْدًا

خطبہ نمبر: ۱۱۱

۱۔ متن نہج البلاغہ:
فَاِنَّهَا مَنْزِلُ قُلْعَةٍ، وَ لَیْسَتْ بِدَارِ نُجْعَةٍ، قَدْ تَزَیَّنَتْ بِغُرُوْرِهَا، وَ غَرَّتْ بِزِیْنَتِهَا، دَارٌ هَانَتْ عَلٰی رَبِّهَا، فَخَلَطَ حَلَالَهَا بِحَرَامِهَا، وَ خَیْرَهَا بِشَرِّهَا، وَ حَیَاتَهَا بِمَوتِهَا، وَ حُلْوَهَا بِمُرِّهَا. لَمْ یُصْفِهَا اللهُ تَعَالٰی لِاَوْلِیَآئِهٖ، وَ لَمْ یَضِنَّ بِهَا عَلٰۤی اَعْدَآئِهٖ، خَیْرُهَا زَهِیْدٌ، وَ شَرُّهَا عَتِیْدٌ، وَ جَمْعُهَا یَنْفَدُ، وَ مُلْكُهَا یُسْلَبُ، وَ عَامِرُهَا یَخْرَبُ. فَمَا خَیْرُ دَارٍ تُنْقَضُ نَقْضَ الْبِنَآءِ، وَ عُمُرٍ یَّفْنٰی فَنَآءَ الزَّادِ
ترجمہ:
یہ ایسے شخص کی منزل ہے جس کیلئے قرار نہیں اور ایسا گھر ہے جس میں آب و دانہ نہیں ڈھونڈا جا سکتا۔ یہ اپنے باطل سے آراستہ ہے اور اپنی آرائشوں سے دھوکا دیتی ہے۔ یہ ایک ایسا گھر ہے جو اپنے رب کی نظروں میں ذلیل و خوار ہے۔ چنانچہ اس نے حلال کے ساتھ حرام اور بھلائیوں کے ساتھ برائیاں اور زندگی کے ساتھ موت اور شیرینیوں کے ساتھ تلخیاں خلط ملط کر دی ہیں اور اپنے دوستوں کیلئے اسے بے غل و غش نہیں رکھا اور نہ دشمنوں کو دینے میں بخل کیا ہے۔ اس کی بھلائیاں بہت ہی کم ہیں اور برائیاں (جہاں چاہو) موجود۔ اس کی جمع پونجی ختم ہو جانے والی اور اس کا ملک چھن جانے والا اور اس کی آبادیاں ویران ہو جانے والی ہیں۔ بھلا اس گھر میں خیر و خوبی ہی کیا ہو سکتی ہے جو مسمار عمارت کی طرح گر جائے اور اس عمر میں جو زادِ راہ کی طرح ختم ہو جائے

غرر الحکم:

1513: اِنَّ الدُّنْیَا مَنْزِلُ قُلْعَةٍ، وَ لَیْسَتْ بِدَارِ نُجْعَةٍ {خَیْرُهَا زَهِیْدٌ، وَ شَرُّهَا عَتِیْدٌ، وَ مُلْكُهَا یُسْلَبُ، وَ عَامِرُهَا یَخْرَبُ} حصہ اول
5939: قَدْ تَزَیَّنَتِ الدُّنْیَا بِغُرُوْرِهَا، وَ غَرَّتْ بِزِیْنَتِهَا
3612: دَارٌ هَانَتْ عَلٰی رَبِّهَا، فَخَلَطَ حَلَالَهَا بِحَرَامِهَا، وَ خَیْرَهَا بِشَرِّهَا، وَ حُلْوَهَا بِمُرِّهَا
1515: اِنَّ الدُّنْیَا یُوْنِقُ مَنْظَرُهَا، وَ یُوْبِقُ مَخْبَرُهَا قَدْ تَزَیَّنَتْ بِغُرُوْرِهَا، وَ غَرَّتْ بِزِیْنَتِهَا، دَارٌ هَانَتْ عَلٰی رَبِّهَا، فَخُلِطَ حَلَالُهَا بِحَرَامِهَا، وَ خَیْرُهَا بِشَرِّهَا، وَ حُلْوَهَا بِمُرِّهَا. لَمْ یُصَفِّهَا اللهُ لِاَوْلِیَآئِهٖ، وَ لَمْ یَضُنَّ بِهَا عَلٰۤی اَعْدَآئِهٖ { یہ کلام نصف در خطبہ ۸۱ اور نصف در خطبہ ۱۱۱ میں ہے}
7656: لَمْ یُصْفِ اللهُ سُبْحَانَهُ الدُّنْیَا لِاَوْلِیَآئِهٖ، وَ لَمْ یَضَنَّ بِهَا عَلٰۤی اَعْدَآئِهٖ
3561: خَیْرُ الدُّنْیَا زَهِیْدٌ وَ شَرُّهَا عَتِیْدٌ
1513: اِنَّ الدُّنْیَا مَنْزِلُ قُلْعَةٍ، وَ لَیْسَتْ بِدَارِ نُجْعَةٍ {خَیْرُهَا زَهِیْدٌ، وَ شَرُّهَا عَتِیْدٌ، وَ مُلْكُهَا یُسْلَبُ، وَ عَامِرُهَا یَخْرَبُ} حصہ دوم
8045: مَا خَیْرُ دَارٍ تُنْقَضُ نَقْضَ الْبَنَآءِ، وَ عُمْرٍ یَّفْنٰی فَنَآءَ الزَّادِ
۲۔ متن نہج البلاغہ:
اَسْمِعُوْا دَعْوَةَ الْمَوْتِ اٰذَانَكُمْ قَبْلَ اَنْ یُّدْعٰی بِكُمْ. اِنَّ الزَّاهِدِیْنَ فِی الدُّنْیَا تَبْكِیْ قُلُوْبُهُمْ وَ اِنْ ضَحِكُوْا، وَ یَشْتَدُّ حُزْنُهُمْ وَ اِنْ فَرِحُوْا، وَ یَكْثُرُ مَقْتُهُمْ اَنْفُسَهُمْ وَ اِنِ اغْتُبِطُوْا بِمَا رُزِقُوْا. قَدْ غَابَ عَنْ قُلُوْبِكُمْ ذِكْرُ الْاٰجَالِ، وَ حَضَرَتْكُمْ كَوَاذِبُ الْاٰمَالِ
ترجمہ:
موت کا پیغام آنے سے پہلے موت کی پکار اپنے کانوں کو سنا دو۔ اس دنیا میں زاہدوں کے دل روتے ہیں، اگرچہ وہ ہنس رہے ہوں اور ان کا غم و اندوہ حد سے بڑھا ہوتا ہے، اگرچہ ان (کے چہروں) سے مسرت ٹپک رہی ہو اور انہیں اپنے نفسوں سے انتہائی بَیر ہوتا ہے، اگرچہ اس رزق کی وجہ سے جو انہیں میسر ہے ان پر رشک کیا جاتا ہو۔
تمہارے دلوں سے موت کی یاد جاتی رہی ہے اور جھوٹی امیدیں (تمہارے اندر) موجود ہیں۔

غرر الحکم:

741: اَسْمِعُوْا دَعْوَةَ الْمَوْتِ اٰذَانَكُمْ قَبْلَ اَنْ یُّدْعٰی بِكُمْ
1522: اِنَّ الزَّاهِدِیْنَ فِی الدُّنْیَا لَتَبْكِیْ قُلُوْبُهُمْ وَ اِنْ ضَحِكُوْا، وَ یَشْتَدُّ حُزْنُهُمْ وَ اِنْ فَرِحُوْا، وَ یَكْثُرُ مَقْتُهُمْ اَنْفُسَهُمْ وَ اِنِ اغْتُبِطُوْا بِمَا أُوْتُوْا
5966: قَدْ غَابَ عَنْ قُلُوْبِكُمْ ذِكْرُ الْاٰجَالِ وَ حَضَرَتْكُمْ كَوَاذِبُ الْاٰمَالِ
۳۔ متن نہج البلاغہ:
مَا بَالُكُمْ تَفْرَحُوْنَ بِالْیَسِیْرِ مِنَ الدُّنْیَا تُدْرِكُوْنَهٗ، وَ لَا یَحْزُنُكُمُ الْكَثِیْرُ مِنَ الْاٰخِرَةِ تُحْرَمُوْنَهٗ
ترجمہ:
تھوڑی سی دنیا پا کر خوش ہونے لگتے ہو اور آخرت کے بیشتر حصہ سے بھی محرومی تمہیں غم زدہ نہیں کرتی۔

غرر الحکم:

8012: مَا بَالُكُمْ تَفْرَحُوْنَ بِالْیَسِیْرِ مِنَ الدُّنْیَا تُدْرِكُوْنَهٗ، وَ لَا یَحْزُنُكُمُ الْكَثِیْرُ مِنَ الْاٰخِرَةِ تُحْرَمُوْنَهٗ
۴۔ متن نہج البلاغہ:
وَ مَا یَمْنَعُ اَحَدَكُمْ اَنْ یَّسْتَقْبِلَ اَخَاهُ بِمَا یَخَافُ مِنْ عَیْبِهٖ، اِلَّا مَخَافَةُ اَنْ یَّسْتَقْبِلَهٗ بِمِثْلِهٖ. قَدْ تَصَافَیْتُمْ عَلٰی رَفْضِ الْاٰجِلِ وَ حُبِّ الْعَاجِلِ، وَ صَارَ دِیْنُ اَحَدِكُمْ لُعْقَةً عَلٰی لِسَانِهٖ، صَنِیْعَ مَنْ قَدْ فَرَغَ مِنْ عَمَلِهٖ، وَ اَحْرَزَ رِضٰی سَیِّدِهٖ
ترجمہ:
تم میں سے کسی کو بھی اپنے کسی بھائی کا ایسا عیب اچھالنے سے کہ جسکے ظاہر ہونے سے ڈرتا ہے صرف یہ امر مانع ہوتا ہے کہ وہ بھی اس کا ویسا ہی عیب کھول کر اسکے سامنے رکھ دے گا۔ تم نے آخرت کو ٹھکرانے اور دنیا کو چاہنے پر سمجھوتہ کر رکھا ہے۔ تم لوگوں کا دین تو یہ رہ گیا ہے کہ جیسے ایک دفعہ زبان سے چاٹ لیا جائے (یعنی صرف زبانی اقرار) اور تم تو اس شخص کی طرح (مطمئن) ہو چکے ہو کہ جو اپنے کام دھندوں سے فارغ ہو گیا ہو اور اپنے مالک کی رضا مندی حاصل کر لی ہو۔

غرر الحکم:

8141: وَ مَا یَمْنَعُ اَحَدَكُمْ اَنْ یَلْقیٰ اَخَاهُ بِمَا یَکْرَهُ مِنْ عَیْبِهٖ، اِلَّا مَخَافَةَ اَنْ یَلْقَاہُ بِمِثْلِهٖ. قَدْ تَصَافَیْتُمْ عَلٰی حُبِّ الْعَاجِلِ وَ فَضْلِهٖ عَلٰی الآجِلِ
5941: قَدْ تَصَافَیْتُمْ عَلٰی حُبِّ الْعَاجِلِ وَ رَفْضِ الْاٰجِلِ
5960: قَدْ صَارَ دِیْنُ اَحَدِكُمْ لُعْقَةً عَلٰی لِسَانِهٖ، صَنِیْعَ مَنْ فَرَغَ مِنْ عَمَلِهٖ، وَ اَحْرَزَ رِضٰا سَیِّدِهٖ

خطبہ نمبر: ۱۱۲

۱۔ متن نہج البلاغہ:
اُوْصِیْكُمْ عِبَادَ اللهِ بِتَقْوَی اللهِ الَّتِیْ هِیَ الزَّادُ وَ بِهَا الْمَعَادُ، زَادٌ مُّبَلِّغٌ وَّ مَعَادٌ مُّنْجِحٌ، دَعَاۤ اِلَیْهَاۤ اَسْمَعُ دَاعٍ، وَ وَعَاهَا خَیْرُ وَاعٍ، فَاَسْمَعَ دَاعِیْهَا، وَ فَازَ وَاعِیْهَا.
عِبَادَ اللهِ! اِنَّ تَقْوَی اللهِ حَمَتْ اَوْلِیَآءَ اللهِ مَحَارِمَهٗ، وَ اَلْزَمَتْ قُلُوْبَهُمْ مَخَافَتَهٗ، حَتّٰۤی اَسْهَرَتْ لَیَالِیَهُمْ، وَ اَظْمَاَتْ هَوَاجِرَهُمْ، فَاَخَذُوْا الرَّاحَةَ بِالنَّصَبِ، وَ الرِّیَّ بِالظَّمَاِ، وَ اسْتَقْرَبُوْا الْاَجَلَ فَبَادَرُوا الْعَمَلَ، وَ كَذَّبُوا الْاَمَلَ فَلَاحَظُوا الْاَجَلَ
ترجمہ:
اے اللہ کے بندو! میں تمہیں اللہ سے ڈرنے کی نصیحت کرتا ہوں۔ اس لئے کہ یہی تقویٰ زاد راہ ہے اور اسی کو لے کر پلٹنا ہے۔ یہ زاد (منزل تک) پہنچانے والا اور یہ پلٹنا کامیاب پلٹنا ہے۔ اس کی طرف سب سے بہتر سنا دینے والے نے دعوت دی اور بہترین سننے والے نے اسے سن کر محفوظ کر لیا۔ چنانچہ دعوت دینے والے نے سنا دیا اور سننے والا بہرہ اندوز ہو گیا۔
mxاللہ کے بندو! تقویٰ ہی نے اللہ کے دوستوں کو منہیات سے بچایا ہے اور ان کے دلوں میں خوف پیدا کیا ہے۔ یہاں تک کہ ان کی راتیں جاگتے اور تپتی ہوئی دوپہریں پیاس میں گزر جاتی ہیں اور اس تعب و کلفت کے عوض راحت (دائمی) اور اس پیاس کے بدلہ میں (تسنیم و کوثر سے) سیرابی حاصل کرتے ہیں۔ انہوں نے موت کو قریب سمجھ کر اعمال میں جلدی کی اور امیدوں کو جھٹلا کر اَجل کو نگاہ میں رکھا۔

غرر الحکم:

1624: اِنَّ بِتَقْوَی اللهِ سُبْحَانَهُ هِیَ الزَّادُ وَ الْمَعَادُ زَادٌ مُّبَلِّغٌ وَّ مَعَادٌ مُنْجِحٌ، دَعَاۤ اِلَیْهَاۤ اَسْمَعُ دَاعٍ وَ وَعَاهَا خَیْرُ وَاعٍ، فَاَسْمَعَ دَاعِیْهَا وَ فَازَ وَاعِیْهَا
1623: اِنَّ تَقْوَی اللهِ حَمَتْ اَوْلِیَآءَهُ مَحَارِمَهٗ، وَ اَلْزَمَتْ قُلُوْبَهُمْ مَخَافَتَهٗ، حَتّٰۤی اَسْهَرَتْ لَیَالِیَهُمْ، وَ اَظْمَاَتْ هَوَاجِرَهُمْ، فَاَخَذُوْا الرَّاحَةَ بِالتَّعَبِ، وَ الرِّیَّ بِالظَّمَاِ
2284: بَادَرُوا الْعَمَلَ وَ أكْذِبُوا الْاَمَلَ وَ لَاحِظُوا الْاَجَلَ
۲۔ متن نہج البلاغہ:
اَنَّ الدَّهْرَ مُوَتِّرٌ قَوْسَهٗ،لَا تُخْطِئُ سِهَامُهٗ، وَ لَا تُؤْسٰی جِرَاحُهٗ،یَرْمِی الْحَیَّ بِالْمَوْتِ، وَ الصَّحِیْحَ بِالسَّقَمِ، وَ النَّاجِیَ بِالْعَطَبِ
ترجمہ:
زمانہ اپنی کمان کا چلہ چڑھائے ہوئے ہے جس کے تیر خطا نہیں کرتے اور نہ اس کے زخموں کا کوئی مداوا ہو سکتا ہے، زندہ پر موت کے، تندرست پر بیماری کے اور محفوظ پر ہلاکت کے تیر چلاتا رہتا ہے۔

غرر الحکم:

1517: اَنَّ الدَّهْرَ مُوَتِّرٌ قَوْسَهٗ لَا تُخْطِئُ سِهَامُهٗ وَ لَا تُؤْسٰی جِرَاحُهٗ،یَرْمِی الصَّحِیْحَ بِالسَّقَمِ، وَ النَّاجِیَ بِالْعَطَبِ
۳۔ متن نہج البلاغہ:
اَنَّ الْمَرْءَ یُشْرِفُ عَلٰۤی اَمَلِهٖ فَيَقْطَعُهٗ حُضُوْرُ اَجَلِهٖ، فَلَاۤ اَمَلٌ یُّدْرَكُ، وَ لَا مُؤَمَّلٌ یُّتْرَكُ
ترجمہ:
انسان اپنی امیدوں کی انتہا تک پہنچنے والا ہی ہوتا ہے کہ موت پہنچ کر امیدوں کے سارے بندھن توڑ دیتی ہے۔ اس طرح نہ امیدیں بر آتی ہیں اور نہ امیدیں باندھنے والا ہی باقی چھوڑا جاتا ہے۔

غرر الحکم:

1583: اِنَّ الْمَرْءَ یُشْرِفُ عَلٰۤی اَمَلِهٖ فَيَقْطَعُهٗ حُضُوْرُ اَجَلِهٖ،فَسُبْحَانَ اللہِ لَاۤ اَمَلٌ یُّدْرَكُ، وَ لَا مُؤَمِّلٌ یُّتْرَكُ
۴۔ متن نہج البلاغہ:
مَاۤ اَقْرَبَ الْحَیَّ مِنَ الْمَیِّتِ لِلَحَاقِهٖ بِهٖ، وَ اَبْعَدَ الْمَیِّتَ مِنَ الْحَیِّ لِانْقِطَاعِهٖ عَنْهُ. اِنَّهٗ لَیْسَ شَیْءٌ بِشَرٍّ مِّنَ الشَّرِّ اِلَّا عِقَابُهٗ، وَ لَیْسَ شَیْءٌ بِخَیْرٍ مِّنَ الْخَیْرِ اِلَّا ثَوَابُهٗ، وَ كُلُّ شَیْءٍ مِّنَ الدُّنْیَا سَمَاعُهٗ اَعْظَمُ مِنْ عِیَانِهٖ، وَ كُلُّ شَیْءٍ مِّنَ الْاٰخِرَةِ عِیَانُهٗ اَعْظَمُ مِنْ سَمَاعِهٖ، فَلْیَكْفِكُمْ مِنَ الْعِیَانِ السَّمَاعُ، وَ مِنَ الْغَیْبِ الْخَبَرُ
ترجمہ:
زندہ مُردوں سے انہی میں مل جانے کی وجہ سے کتنا قریب ہے اور مُردہ زندوں سے تمام تعلقات کے ٹوٹ جانے کی وجہ سے کس قدر دور ہے۔
بیشک کوئی بدی سے بدتر شے نہیں سوا اس کے عذاب کے اور کوئی اچھائی سے اچھی چیز نہیں سوا اس کے ثواب کے۔ دنیا کی ہر چیز کا سننا اس کے دیکھنے سے عظیم تر ہے، مگر آخرت کی ہر شے کا دیکھنا سننے سے کہیں بڑھا چڑھا ہوا ہے۔ تم اسی سننے سے اس کی اصلی حالت کا جو مشاہدہ میں آئے گی اندازہ اور خبر ہی سُن کر اس غیب کی تصدیق کر لو۔

غرر الحکم:

7951: مَاۤ اَقْرَبَ الْحَیَّ مِنَ الْمَیِّتِ لِلَحَاقِهٖ بِهٖ
7891: مَا اَبْعَدَ الْمَیِّتَ مِنَ الْحَیِّ لِانْقِطَاعِهٖ عَنْهُ
7777: لَیْسَ بِشَرٍّ مِّنَ الشَّرِّ اِلَّا عِقَابُهٗ
7775: لَیْسَ بِخَیْرٍ مِّنَ الْخَیْرِ اِلَّا ثَوَابُهٗ
6410: كُلُّ شَیْءٍ مِّنَ الدُّنْیَا سَمَاعُهٗ اَعْظَمُ مِنْ عِیَانِهٖ
6409: كُلُّ شَیْءٍ مِّنَ الْاٰخِرَةِ عِیَانُهٗ اَعْظَمُ مِنْ سَمَاعِهٖ
7858: لِیَكْفِكُمْ مِنَ الْعِیَانِ السَّمَاعُ، وَ مِنَ الْغَیْبِ الْخَبَرُ
۵۔ متن نہج البلاغہ:
مَا نَقَصَ مِنَ الْاٰخِرَةِ وَ زَادَ فِی الدُّنْیَا، فَكَمْ مِنْ مَّنْقُوْصٍ رَّابِحٍ وَّ مَزِیْدٍ خَاسِرٍ
ترجمہ:
آخرت کا اضافہ عقبیٰ کی کمی اور دنیا کے اضافے سے کہیں بہتر ہے۔ بہت سے گھاٹا اٹھانے والے فائدہ میں رہتے ہیں

غرر الحکم:

8052: مَا زَادَ فِی الدُّنْیَا اِلَّا نَقَصَ فِی الْاٰخِرَةِ
6548: كَمْ مِنْ مَّنْقُوْصٍ رَابِحٍ وَّ مَزِیْدٍ خَاسرٌ
۶۔ متن نہج البلاغہ:
فَذَرُوْا مَا قَلَّ لِمَا كَثُرَ، وَ مَا ضَاقَ لِمَا اتَّسَعَ
ترجمہ:
زیادہ چیزوں کی وجہ سے کم چیزوں کو چھوڑ دو، اور تنگنا ئے حرام سے نکل کر حلال کی وسعتوں میں آجاؤ۔

غرر الحکم:

3711: ذَرْ مَا قَلَّ لِمَا كَثُرَ وَ مَا ضَاقَ لِمَا اتَّسَعَ
۷۔ متن نہج البلاغہ:
فَلَا یَكُوْنَنَّ الْمَضْمُوْنُ لَكُمْ طَلَبُهٗۤ اَوْلٰی بِكُمْ مِنَ الْمَفْرُوْضِ عَلَیْكُمْ عَمَلُهٗ
ترجمہ:
جس چیز کا ذمہ لیا جا چکا ہے اس کی تلاش و طلب، اعمال و فرائض کے بجا لانے سے تمہاری نظروں میں مقدم نہ ہونا چاہیے۔

غرر الحکم:

7417: لَا یَكُوْنَنَّ الْمَضْمُوْنُ لَكَ طَلَبُهٗۤ اَوْلٰی بِكَ مِنَ الْمَفْرُوْضِ عَلَیْكَ عَمَلُهٗ
۸۔ متن نہج البلاغہ:
فَبَادِرُوا الْعَمَلَ، وَ خَافُوْا بَغْتَةَ الْاَجَلِ، فَاِنَّهٗ لَا یُرْجٰی مِنْ رَجْعَةِ الْعُمُرِ مَا یُرْجٰی مِنْ رَّجْعَةِ الرِّزْقِ، مَا فَاتَ الْیَوْمَ مِنَ الرِّزْقِ رُجِیَ غَدًا زِیَادَتُهٗ، وَ مَا فَاتَ اَمْسِ مِنَ الْعُمُرِ لَمْ یُرْجَ الْیَوْمَ رَجْعَتُهٗ
ترجمہ:
عمل کی طرف بڑھو اور موت کے اچانک آ جانے سے ڈرو۔ اس لئے کہ عمر کے پلٹ کر آنے کی آس نہیں لگائی جا سکتی، جبکہ رزق کے پلٹنے کی امید ہو سکتی ہے۔ جو رزق ہاتھ نہیں لگا کل اس کی زیادتی کی توقع ہو سکتی ہے اور امید نہیں کہ عمر کا گزرا ہوا ’’کل‘‘ آج پلٹ آئے گا۔

غرر الحکم:

6056: قَصَّرُوا اَلْاَمَلَ بَادِرُوا الْعَمَلَ وَ خَافُوْا بَغْتَةَ الْاَجَلِ فَاِنَّهٗ لَا یُرْجٰی مِنْ رَجْعَةِ الْعُمْرِ مَا یُرْجٰی مِنْ رَّجْعَةِ الرِّزْقِ وَ مَا فَاتَ الْیَوْمَ مِنَ الرِّزْقِ یُرْجٰی غَدًا زِیَادَتُهٗ وَ مَا فَاتَ اَمْسِ مِنَ الْعُمْرِ لَمْ یُرْجَ الْیَوْمَ رَجْعَتُهٗ

خطبہ نمبر: ۱۱۴

۱۔ متن نہج البلاغہ:
نَسِیْتُمْ مَا ذُكِّرْتُمْ، وَ اَمِنْتُمْ مَا حُذِّرْتُمْ، فَتَاهَ عَنْكُمْ رَاْیُكُمْ، وَ تَشَتَّتَ عَلَیْكُمْ اَمْرُكُمْ
ترجمہ:
لیکن جو تمہیں یاد دلایا گیا تھا اسے تم بھول گئے اور جن چیزوں سے تمہیں ڈرایا گیا تھا اس سے تم نڈر ہو گئے۔ اس طرح تمہارے خیالات بھٹک گئے اور تمہارے سارے امور درہم و برہم ہو گئے۔

غرر الحکم:

10358: نَسِیْتُمْ مَا ذُكِّرْتُمْ وَ اَمِنْتُمْ مَا حُذِّرْتُمْ فَتَاهَ عَلِیْكُمْ رَاْیُكُمْ وَ تَشَتَّتَ عَلَیْكُمْ اَمْرُكُمْ

خطبہ نمبر: ۱۱۸

۱۔ متن نہج البلاغہ:
اَلَا وَ اِنَّ شَرَآئِعَ الدِّیْنِ وَاحِدَةٌ، وَ سُبُلَهٗ قَاصِدَةٌ، مَنْ اَخَذَ بِهَا لَحِقَ وَ غَنِمَ، وَ مَنْ وَّقَفَ عَنْهَا ضَلَّ وَ نَدِمَ. اِعْمَلُوْا لِیَوْمٍ تُذْخَرُ لَهُ الذَّخَآئِرُ، وَ تُبْلٰی فِیْهِ السَّرَآئِرُ
ترجمہ:
دین کے تمام قوانین کی روح ایک اور اس کی راہیں سیدھی ہیں۔ جو ان پر ہو لیا و ہ منزل تک پہنچ گیا اور بہرہ یاب ہوا اور جو ٹھہرا رہا وہ گمراہ ہوا اور (آخر کار) نا دم و پشیمان ہوا۔ اس دن کیلئے عمل کرو کہ جس کیلئے ذخیرے فراہم کئے جاتے ہیں اور جس میں نیتوں کو جانچا جائے گا۔

غرر الحکم:

1300: اَلَا وَ اِنَّ شَرَآئِعَ الدِّیْنِ وَاحِدَةٌ وَ سُبُلَهٗ قَاصِدَةٌ فَمَنْ اَخَذَ بِهَا لَحِقَ وَ غَنِمَ وَ مَنْ وَقَفَ عَنْهَا ضَلَّ وَ نَدِمَ
1000: اِعْمَلُوْا لِیَوْمٍ تُذْخَرُ لَهُ الذَّخَآئِرُ وَ تُبْلٰی فِیْهِ السَّرَآئِرُ
۲۔ متن نہج البلاغہ:
اَلَا وَ اِنَّ اللِّسَانَ الصَّالِحَ یَجْعَلُهُ اللهُ لِلْمَرْءِ فِی النَّاسِ، خَیْرٌ لَّهٗ مِنَ الْمَالِ یُوْرِثُهٗ مَنْ لَّا یَحْمَدُهٗ
ترجمہ:
ہاں! جس شخص کا ذکرِ خیر لوگوں میں خدا برقرار رکھے وہ اس کیلئے اس مال سے کہیں بہتر ہے جس کا ایسوں کو وارث بنا یا جاتا ہے جو اس کو سراہتے تک نہیں۔

غرر الحکم:

1305: اَلَا وَ اِنَّ اللِّسَانَ الصَّادِقَ یَجْعَلُهُ اللهُ لِلْمَرْءِ فِی النَّاسِ خَیْرٌ لَّهٗ مِنَ الْمَالِ یُوْرِثُهٗ مَنْ لَّا یَحْمَدُهٗ

خطبہ نمبر: ۱۱۹

۱۔ متن نہج البلاغہ:
اقْبَلُوا النَّصِیْحَةَ مِمَّنْ اَهْدَاهَاۤ اِلَیْكُمْ، وَ اعْقِلُوْهَا عَلٰۤی اَنْفُسِكُمْ.
ترجمہ:
نصیحت کی پیشکش کرنے والے کا ہدیہ قبول کرو اور اپنے نفسوں میں اس کی گرہ باندھ لو۔

غرر الحکم:

742: اِسْمَعُوا النَّصِیْحَةَ مِمَّنْ اَهْدَاهَاۤ اِلَیْكُمْ وَ اعْقِلُوْهَا عَلٰۤی اَنْفُسِكُمْ

خطبہ نمبر: ۱۲۱

۱۔ متن نہج البلاغہ:
اِنَّ الْمَوْتَ طَالِبٌ حَثِیْثٌ لَّا یَفُوْتُهُ الْمُقِیْمُ، وَ لَا یُعْجِزُهُ الْهَارِبُ. اِنَّ اَكْرَمَ الْمَوْتِ الْقَتْلُ! وَالَّذِیْ نَفْسُ ابْنِ اَبِیْ طَالِبٍ بِیَدِهٖ، لَاَلْفُ ضَرْبَةٍ بِالسَّیْفِ اَهْوَنُ عَلَیَّ مِنْ مِّیْتَةٍ عَلَی الْفِرَاشِ
ترجمہ:
بیشک موت تیزی سے ڈھونڈھنے والی ہے۔ نہ ٹھہرنے والا اس سے بچ کر نکل سکتا ہے اور نہ بھاگنے والا اسے عاجز کر سکتا ہے۔ بلاشبہ قتل ہونا عزت کی موت ہے۔ اس ذات کی قسم جس کے قبضہ قدرت میں ابن ابی طالبؑ کی جان ہے کہ بستر پر اپنی موت مرنے سے تلوار کے ہزار وار کھانا مجھے آسان ہیں۔

غرر الحکم:

1777: اِنَّ هَذا الْمَوْتَ لَطَالِبٌ حَثِیْثٌ لَّا یَفُوْتُهُ الْمُقِیْمُ وَ لَا یُعْجِزُهُ مَنْ هَرَبَ
1441: اِنَّ اَكْرَمَ الْمَوْتِ الْقَتْلُ وَالَّذِیْ نَفْسِی بِیَدِهٖ لَاَلْفُ ضَرْبَةٍ بِالسَّیْفِ اَهْوَنُ مِنْ مِیْتَةٍ عَلَی الْفِرَاشِ

خطبہ نمبر: ۱۲۲

۱۔ متن نہج البلاغہ:
فَقَدِّمُوا الدَّارِعَ، وَ اَخِّرُوا الْحَاسِرَ، وَ عَضُّوْا عَلَی الْاَضْرَاسِ، فَاِنَّهٗۤ اَنبٰی لِلسُّیُوْفِ عَنِ الْهَامِ، وَ الْتَوُوْا فِیْۤ اَطْرَافِ الرِّمَاحِ، فَاِنَّهٗۤ اَمْوَرُ لِلْاَسِنَّةِ، وَ غُضُّوا الْاَبْصَارَ، فَاِنَّهٗۤ اَرْبَطُ لِلْجَاْشِ وَ اَسْكَنُ لِلْقُلُوْبِ
ترجمہ:
mxزرہ پوش کو آگے رکھو اور بے زرہ کو پیچھے کر دو اور دانتوں کو بھینچ لو کہ اس سے تلواریں سروں سے اُچٹ جاتی ہیں اور نیزوں کی اَنیوں کو پہلو بدل کر خالی دیا کرو کہ اس سے اُن کے رخ پلٹ جاتے ہیں۔ آنکھیں جھکائے رکھو کہ اس سے حوصلہ مضبوط رہتا ہے اور دل ٹھہرے رہتے ہیں

غرر الحکم:

6034: قَدِّمُوا الدَّارِعَ، وَ اَخِّرُوا الْحَاسِرَ وَ عُضُّوْا عَلَی الْاَضْرَاسِ فَاِنَّهٗۤ اَنبٰا لِلسُّیُوْفِ عَنِ الْهَامِ
1320: الْتَوُوْا فِیْۤ اَطْرَافِ الرِّمَاحِ فَاِنَّهٗۤ اَمْوَرُ لِلْاَسِنَّةِ
5619: غُضُّوا الْاَبْصَارَ فِی الْحُرُوْبِ فَاِنَّهٗۤ اَرْبَطُ لِلْجَاْشِ وَ اَسْكَنُ لِلْقُلُوْبِ
۲۔ متن نہج البلاغہ:
وَایْمُ اللهِ! لَئِنْ فَرَرْتُمْ مِنْ سَیْفِ الْعَاجِلَةِ، لَا تَسْلَمُوْا مِنْ سَیْفِ الْاٰخِرَةِ، وَ اَنْتُمْ لَهَامِیْمُ الْعَرَبِ، وَ السَّنَامُ الْاَعْظَمُ، اِنَّ فِی الْفِرَارِ مَوْجِدَةَ اللهِ، وَ الذُّلَّ اللَّازِمَ، وَ الْعَارَ الْبَاقِیَ، وَ اِنَّ الْفَارَّ لَغَیْرُ مَزِیْدٍ فِیْ عُمُرِهٖ، وَ لَا مَحْجُوْزٍ بَیْنَهٗ وَ بَیْنَ یَوْمِهٖ
ترجمہ:
خدا کی قسم! تم اگر دنیا کی تلوار سے بھاگے تو آخرت کی تلوار سے نہیں بچ سکتے۔ تم تو عرب کے جوانمرد اور سر بلند لوگ ہو۔
(یاد رکھوکہ) بھاگنے میں اللہ کا غضب اور نہ مٹنے والی رسوائی اور ہمیشہ کیلئے ننگ و عار ہے۔ بھاگنے والا اپنی عمر بڑھا نہیں لیتا اور نہ اس میں اور اس کی موت کے دن میں کوئی چیز حائل ہو جاتی ہے۔

غرر الحکم:

10563: وَایْمُ اللهِ لَئِنْ فَرَرْتُمْ مِنْ سَیْفِ الْعَاجِلَةِ لَا تَسْلَمُوْا مِنْ سُیُوفِ الْاٰخِرَةِ وَ اَنْتُمْ لَهَامِیْمُ الْعَرَبِ وَ السَّنَامُ الْاَعْظَمُ فَاسْتِحیُوا مِنَ الفِرَارِ فَاِنَّ فِیهٖ أدَّرَاعُ العَارِ وَ وُلُوجُ النَّارِ
1672: اِنَّ فِی الْفِرَارِ مَوْجِدَةَ اللهِ سُبْحَانَهُ وَ الذُّلَّ اللَّازِمَ الدَّئِمَ وَ اِنَّ الْفَارَّ غَیْرُ مَزِیْدٍ فِیْ عُمُرِهٖ وَ لَا مُؤخَّرٍ عَنْ یَوْمِهٖ

خطبہ نمبر: ۱۲۴

۱۔ متن نہج البلاغہ:
اَلَا وَ اِنَّ اِعْطَآءَ الْمَالِ فِیْ غَیْرِ حَقِّهٖ تَبْذِیْرٌ وَّ اِسْرَافٌ، وَ هُوَ یَرْفَعُ صَاحِبَهٗ فِی الدُّنْیَا وَ یَضَعُهٗ فِی الْاٰخِرَةِ، وَ یُكْرِمُهٗ فِی النَّاسِ وَ یُهِیْنُهٗ عِنْدَ اللهِ، وَ لَمْ یَضَعِ امْرُؤٌ مَالَهٗ فِیْ غَیْرِ حَقِّهٖ وَ لَا عِنْدَ غَیْرِ اَهْلِهٖ اِلَّا حَرَمَهُ اللهُ شُكْرَهُمْ وَ كَانَ لِغَیْرِهٖ وُّدُّهُمْ
ترجمہ:
دیکھو بغیر کسی حق کے داد و دہش کرنا بے اعتدالی اور فضول خرچی ہے اور یہ اپنے مرتکب کو دنیا میں بلند کر دیتی ہے، لیکن آخرت میں پست کرتی ہے اور لوگوں کے اندر عزت میں اضافہ کرتی، مگر اللہ کے نزدیک ذلیل کرتی ہے۔ جو شخص بھی مال کو بغیر استحقاق کے یا نا اہل افراد کو دے گا اللہ اسے ان کے شکریہ سے محروم ہی رکھے گا اور ان کی دوستی و محبت بھی دوسروں ہی کے حصہ میں جائے گی

غرر الحکم:

1279: اَلَا اِنَّ اِعْطَآءَ هَذَا الْمَالِ فِیْ غَیْرِ حَقِّهٖ تَبْذِیْرٌ وَّ اِسْرَافٌ
8162: الْمَالُ یَرْفَعُ صَاحِبَهٗ فِی الدُّنْیَا وَ یَضَعُهٗ فِی الْاٰخِرَةِ
8167: الْمَالُ یُكْرِمُ صَاحِبَهُ فِی الدُّنْیَا وَ یُهِیْنُهٗ عِنْدَ اللهِ سُبْحَانَهُ
7657: لَمْ یَضَعِ امْرُؤٌ مَالَهٗ فِیْ غَیْرِ حَقِّهٖ اَوْ مَعْرُوفَهُ فِی غَیْرِ اَهْلِهٖ اِلَّا حَرَمَهُ اللهُ شُكْرَهُمْ وَ كَانَ لِغَیْرِهٖ وُّدُّهُمْ

خطبہ نمبر: ۱۲۵

۱۔ متن نہج البلاغہ:
اِیَّاكُمْ وَ الْفُرْقَةَ! فَاِنَّ الشَّاذَّ مِنَ النَّاسِ لِلشَّیْطٰنِ، كَماۤ اَنَّ الشَّاذَّ مِنَ الْغَنَمِ لِلذِّئْبِ
ترجمہ:
تفرقہ و انتشار سے باز آ جاؤ اس لئے کہ جماعت سے الگ ہو جانے والا شیطان کے حصہ میں چلا جاتا ہے، جس طرح گلہ سے کٹ جانے والی بھیڑ بھیڑیئے کو مل جاتی ہے۔

غرر الحکم:

2107: اِیَّاكُمْ وَ الْفُرْقَةَ فَاِنَّ الشَّاذَّ مِنَ النَّاسِ لِلشَّیْطٰانِ
2155: اِیَّاكُمْ وَ الْفُرْقَةَ فَاِنَّ الشَّاذَّ عَنْ أهْلِ الحَقِّ لِلشَّیْطٰانِ كَماۤ اَنَّ الشَّاذَّ مِنَ الْغَنَمِ لِلذِّئْبِ

خطبہ نمبر: ۱۲۷

۱۔ متن نہج البلاغہ:
فَرُبَّ دَآئِبٍ مُّضَیِّعٌ
ترجمہ:
بہت سے دوڑ دھوپ کرنے والے اپنی محنت اَکارت کرنے والے ہیں

غرر الحکم:

3847: رُبَّ دَآئِبٍ مُّضَیِّعٍ
۲۔ متن نہج البلاغہ:
فَهَلْ تُبْصِرُ اِلَّا فَقِیْرًا یُكَابِدُ فَقْرًا، اَوْ غَنِیًّا بَدَّلَ نِعْمَةَ اللهِ كُفْرًا، اَوْ بَخِیْلًا اتَّخَذَ الْبُخْلَ بِحَقِّ اللهِ وَفْرًا اَوْ مُتَمَرِّدًا كَاَنَّ بِاُذُنِهٖ عَنْ سَمْعِ الْموَاعِظِ وَقْرًا
ترجمہ:
جدھر چاہو لوگوں پر نگاہ دوڑاؤ، تم یہی دیکھو گے کہ ایک طرف کوئی فقیر فقر و فاقہ جھیل رہا ہے اور دوسری طرف دولت مند نعمتوں کو کفرانِ نعمت سے بدل رہا ہے اور کوئی بخیل اللہ کے حق کو دبا کر مال بڑھا رہا ہے اور کوئی سرکش پند و نصیحت سے کان بند کئے پڑا ہے۔

غرر الحکم:

10498: هَلْ تَنْظُرُ اِلَّا فَقِیْرًا یُكَابِدُ فَقْرًا اَوْ غَنِیًّا بَدَّلَ نِعَمَ اللهِ سُبْحَانَهُ كُفْرًا اَوْ بَخِیْلًا اتَّخَذَ الْبُخْلَ بِحَقِّ اللهِ وَفْرًا اَوْ مُتَمَرِّدًا كَاَنَّ بِاُذُنَیهٖ عَنْ سَمْعِ الْموَاعِظِ وَقْرًا
۳۔ متن نہج البلاغہ:
هَیْهَاتَ! لَا یُخْدَعُ اللهُ عَنْ جَنَّتِهٖ، وَ لَا تُنَالُ مَرْضَاتُهٗ اِلَّا بِطَاعَتِهٖ
ترجمہ:
ارے توبہ! اللہ کو دھوکا دے کر اس سے جنت نہیں لی جا سکتی اور بغیر اس کی اطاعت کے اس کی رضامندیاں حاصل نہیں ہو سکتیں۔

غرر الحکم:

10559: هَیْهَاتَ لَا یُخْدَعُ اللهُ سُبْحَانَهُ عَنْ جَنَّتِهٖ، وَ لَا یُنَالُ مَا عِنْدَه اِلَّا مَرْضَاتِهِ

خطبہ نمبر: ۱۲۸

۱۔ متن نہج البلاغہ:
یَا اَبَا ذَرٍّ اِنَّكَ غَضِبْتَ لِلّٰهِ، فَارْجُ مَنْ غَضِبْتَ لَهٗ، اِنَّ الْقَوْمَ خَافُوْكَ عَلٰی دُنْیَاهُمْ، وَ خِفْتَهُمْ عَلٰی دِیْنِكَ، فَاتْرُكْ فِیْۤ اَیْدِیْهِمْ مَا خَافُوْكَ عَلَیْهِ، وَ اهْرُبْ مِنهُمْ بِمَا خِفْتَهُمْ عَلَیْهِ، فَمَاۤ اَحْوَجَهُمْ اِلٰی مَا مَنَعْتَهُمْ، وَ مَاۤ اَغْنَاكَ عَمَّا مَنَعُوْكَ! وَ سَتَعْلَمُ مَنِ الرَّابِحُ غَدًا، وَ الْاَكْثَرُ حُسَّدًا. وَ لَوْ اَنَّ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرَضِیْنَ كَانَتَا عَلٰی عَبْدٍ رَتْقًا، ثُمَّ اتَّقَی اللهَ، لَجَعَلَ اللهُ لَهٗ مِنْهُمَا مَخْرَجًا! لَا یُؤْنِسَنَّكَ اِلَّا الْحَقُّ، وَ لَا یُوْحِشَنَّكَ اِلَّا الْبَاطِلُ، فَلَوْ قَبِلْتَ دُنْیَاهُمْ لَاَحَبُّوْكَ، وَ لَوْ قَرَضْتَ مِنْهَا لَاَمَّنُوْكَ
ترجمہ:
اے ابوذر! تم اللہ کیلئے غضب ناک ہوئے ہو تو پھر جس کی خاطر یہ تمام غم و غصہ ہے اسی سے امید بھی رکھو۔ ان لوگوں کو تم سے اپنی دنیا کے متعلق خطرہ ہے اور تمہیں ان سے اپنے دین کے متعلق اندیشہ ہے، لہٰذا جس چیز کیلئے انہیں تم سے کھٹکا ہے وہ انہیں کے ہاتھ میں چھوڑو اور جس شے کیلئے تمہیں ان سے اندیشہ ہے اسے لے کر ان سے بھاگ نکلو۔ جس چیز سے تم انہیں محروم کر کے جا رہے ہو (کاش کہ وہ سمجھتے کہ) وہ اس کے کتنے حاجتمند ہیں اور جس چیز کو انہوں نے تم سے روک لیا ہے اس سے تم بہت ہی بے نیاز ہو اور جلد ہی تم جان لو گے کہ کل فائدہ میں رہنے والا کون ہے اور کس پر حسد کرنے والے زیادہ ہیں۔
اگر یہ آسمان و زمین کسی بندے پر بند پڑے ہوں اور وہ اللہ سے ڈرے تو وہ اس کیلئے زمین و آسمان کی راہیں کھول دے گا۔ تمہیں صرف حق سے دلچسپی ہونا چاہیے اور صرف باطل ہی سے گھبرانا چاہیے۔ اگر تم ان کی دنیا قبول کر لیتے تو وہ تمہیں چاہنے لگتے اور تم اس میں کوئی حصہ اپنے لئے مقرر کر ا لیتے تو وہ تم سے مطمئن ہو جاتے۔

غرر الحکم:

10704: اَبَا ذَرٍّ اِنَّكَ غَضِبْتَ لِلّٰهِ سُبْحَانَهُ فَارْجُ مَنْ غَضِبْتَ لَهٗ اِنَّ الْقَوْمَ خَافُوْكَ عَلٰی دُنْیَاهُمْ وَ خِفْتَهُمْ عَلٰی دِیْنِكَ فَاتْرُكْ فِیْۤ اَیْدِیْهِمْ مَا خَافُوْكَ عَلَیْهِ، وَ اهْرُبْ مِنهُمْ بِمَا خِفْتَهُمْ عَلَیْهِ، فَمَاۤ اَحْوَجَهُمْ اِلٰی مَا مَنَعْتَهُمْ، وَ مَاۤ اَغْنَاكَ عَمَّا مَنَعُوْكَ وَ لَوْ اَنَّ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرَضَ كَانَتَا عَلٰی عَبْدٍ رَتْقًا، ثُمَّ اتَّقَی اللهَ، لَجَعَلَ لَهٗ مِنْهُمَا مَخْرَجًا فَلَا یُؤْنِسَنَّكَ اِلَّا الْحَقُّ، وَ لَا یُوْحِشَنَّكَ اِلَّا الْبَاطِلُ، فَلَوْ قَبِلْتَ دُنْیَاهُمْ لَاَحَبُّوْكَ، وَ لَوْ قَرَضْتَ مِنْهَا لَاَمَّنُوْكَ
7733: لَوْ اَنَّ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرَضَ كَانَتَا عَلٰی عَبْدٍ رَتْقًا، ثُمَّ اتَّقَی اللهَ، لَجَعَلَ لَهٗ مَخْرَجًا وَ یَرْزُقُهُ مِنْ حَیْثُ لَا یَحْتَسِبُ
7282: لَا یُؤْنِسَنَّكَ اِلَّا الْحَقُّ، وَ لَا یُوْحِشَنَّكَ اِلَّا الْبَاطِلُ

خطبہ نمبر: ۱۳۰

۱۔ متن نہج البلاغہ:
فَمَنْ اَشْعَرَ التَّقْوٰی قَلْبَهٗ بَرَّزَ مَهَلُهٗ، وَ فَازَ عَمَلُهٗ
ترجمہ:
جس شخص نے اپنے دل کو تقویٰ شعار بنا لیا وہ بھلائیوں میں سبقت لے گیا اور اس کا کیا کرایا سوارت ہوا۔

غرر الحکم:

4875: طُوْبیٰ لِمَنْ اَشْعَرَ التَّقْوٰی قَلْبَهٗ
8671: مَنْ اَشْعَرَ قَلْبَهٗ التَّقْوٰی فَازَ عَمَلُهٗ

خطبہ نمبر: ۱۳۱

۱۔ متن نہج البلاغہ:
اِنَّمَا الدُّنْیَا مَنْتَهٰی بَصَرِ الْاَعْمٰی، لَا یُبْصِرُ مِمَّا وَرَآءَهَا شَیْئًا، وَ الْبَصِیْرُ یَنْفُذُهَا بَصَرُهٗ، وَ یَعْلَمُ اَنَّ الدَّارَ وَرَآءَهَا. فَالْبَصِیْرُ مِنْهَا شَاخِصٌ، وَ الْاَعْمٰۤی اِلَیْهَا شَاخِصٌ، وَ الْبَصِیْرُ مِنْهَا مُتَزَوِّدٌ، وَ الْاَعْمٰی لَهَا مُتَزَوِّدٌ
ترجمہ:
(دل کے) اندھے کا منتہائے نظر یہی دنیا ہوتی ہے کہ اسے اس کے سوا کچھ نظر نہیں آتا اور نظر رکھنے والے کی نگاہیں اس سے پار چلی جاتی ہیں اور وہ اس امر کا یقین رکھتا ہے کہ اس کے بعد بھی ایک گھر ہے۔ نگاہ رکھنے والا اس سے نکلنا چاہتا ہے اور اندھا اسی پر نظریں جمائے رہتا ہے۔ با بصیرت اس سے (آخرت کیلئے) زاد حاصل کرتا ہے اور بے بصیرت اسی کے سرو سامان میں لگا رہتا ہے۔

غرر الحکم:

1512: اِنَّ الدُّنْیَا مَنْتَهٰی بَصَرِ الْاَعْمٰی، لَا یُبْصِرُ مِمَّا وَرَآءَهَا شَیْئًا، وَ الْبَصِیْرُ یَنْفُذُهَا بَصَرُهٗ، وَ یَعْلَمُ اَنَّ الدَّارَ وَرَآءَهَا. فَالْبَصِیْرُ مِنْهَا شَاخِصٌ، وَ الْاَعْمٰۤی اِلَیْهَا شَاخِصٌ، وَ الْبَصِیْرُ مِنْهَا مُزَوِّدٌ، وَ الْاَعْمٰی اِلَیْهَا مُتَزَوِّدٌ

خطبہ نمبر: ۱۳۶

۱۔ متن نہج البلاغہ:
یَعْطِفُ الْهَوٰی عَلَی الْهُدٰی اِذَا عَطَفُوا الْهُدٰی عَلٰی الْهَوٰی، وَ یَعْطِفُ الرَّاْیَ عَلَی الْقُرْاٰنِ اِذَا عَطَفُوا الْقُرْاٰنَ عَلَی الرَّاْیِ
ترجمہ:
وہ خواہشوں کو ہدایت کی طرف موڑے گا جبکہ لوگوں نے ہدایت کو خواہشوں کی طرف موڑ دیا ہو گا اور ان کی رایوں کو قرآن کی طرف پھیرے گا جب کہ انہوں نے قرآن کو (توڑ مروڑ کر) قیاس و رائے کے ڈھرے پر لگا لیا ہو گا۔

غرر الحکم:

10775: یَعْطِفُ الْهَوٰی عَلَی الْهُدٰی اِذَا عَطَفُوا الْهُدٰی عَلٰی الْهَوٰی
10774: یَعْطِفُ الرَّاْیَ عَلَی الْقُرْاٰنِ اِذَا عَطَفُوا الْقُرْاٰنَ عَلَی الرَّاْیِ

خطبہ نمبر: ۱۳۸

۱۔ متن نہج البلاغہ:
اِنَّمَا یَنْبَغِیْ لِاَهْلِ الْعِصْمَةِ وَ الْمَصْنُوْعِ اِلَیْهِمْ فِی السَّلَامَةِ اَنْ یَّرْحَمُوْۤا اَهْلَ الذُّنُوْبِ وَ الْمَعْصِیَةِ، وَ یَكُوْنَ الشُّكْرُ هُوَ الْغَالِبَ عَلَیْهِمْ وَ الْحَاجِزَ لَهُمْ
ترجمہ:
جن لوگوں کا دامن خطاؤں سے پاک صاف ہے اور بفضل الٰہی گناہوں سے محفوظ ہیں، انہیں چاہیے کہ وہ گنہگاروں اور خطاکاروں پر رحم کریں اور اس چیز کا شکر ہی (کہ اللہ نے انہیں گناہوں سے بچائے رکھا ہے) ان پر غالب اور دوسروں (کے عیب اچھالنے) سے مانع رہے

غرر الحکم:

1976: اِنَّمَا یَنْبَغِیْ لِاَهْلِ الْعِصْمَةِ وَ الْمَصْنُوْعِ اِلَیْهِمْ فِی السَّلَامَةِ اَنْ یَرْحَمُوْۤا اَهْلَ الْمَعْصِیَةِ وَ الذُّنُوْبِ، وَأنْ یَكُوْنَ الشُّكْرُ عَلَی مُعَافَاتِهِمْ هُوَ الْغَالِبُ عَلَیْهِمْ وَ الْحَاجِزَ لَهُمْ
۲۔ متن نہج البلاغہ:
یَا عَبْدَ اللهِ! لَا تَعْجَلْ فِیْ عَیْبِ اَحَدٍ بِذَنْبِهٖ فَلَعَلَّهُ مَغْفُوْرٌ لَّهٗ، وَ لَا تَاْمَنْ عَلٰی نَفْسِكَ صَغِیْرَ مَعْصِیَةٍ فَلَعَلَّكَ مُعَذَّبٌ عَلَیْهِ، فَلْیَكْفُفْ مَنْ عَلِمَ مِنْكُمْ عَیْبَ غَیْرِهٖ لِمَا یَعْلَمُ مِنْ عَیْبِ نَفْسِهٖ، وَلْیَكُنِ الشُّكْرُ شَاغِلًا لَّهٗ عَلٰی مُعَافَاتِهٖ مِمَّا ابْتُلِیَ بِهٖ غَیْرُهٗ.
ترجمہ:
اے خدا کے بندے! جھٹ سے کسی پر گناہ کا عیب نہ لگا، شاید اللہ نے وہ بخش دیا ہو اور اپنے کسی چھوٹے (سے چھوٹے) گناہ کیلئے بھی اطمینان نہ کر، شاید کہ اس پر تجھے عذاب ہو۔ لہٰذا تم میں سے جو شخص بھی کسی دوسرے کے عیوب جانتا ہو اسے ان کے اظہار سے باز رہنا چاہیے اس علم کی وجہ سے جو خود اسے اپنے گناہوں کے متعلق ہے اور اس امر کا شکر کہ اللہ نے اسے ان چیزوں سے محفوظ رکھا ہے کہ جن میں دوسرے مبتلا ہیں کسی اور طرف اسے متوجہ نہ ہونے دے۔

غرر الحکم:

10715: یَا عَبْدَ اللهِ لَا تَعْجَلْ فِیْ عَیْبِ عَبْدٍ مُذْنِبٍ فَلَعَلَّهُ مَغْفُوْرٌ لَّهٗ، فَلَا تَاْمَنْ عَلٰی نَفْسِكَ صَغِیْرَ مَعْصِیَةٍ فَلَعَلَّكَ مُعَذَّبٌ عَلَیْهَا
7857: لِیَكُفَّ مَنْ عَلِمَ مِنْكُمْ عَیْبَ غَیْرِهٖ لِمَا یَعْلَمُ مِنْ عَیْبِ نَفْسِهٖ
7873: لِیَكُنِ الشُّكْرُ شَاغِلًا لَّکَ عَلٰی مُعَافَاتِکَ مِمَّا ابْتُلِیَ غَیْرُکَ

خطبہ نمبر: ۱۴۲

۱۔ متن نہج البلاغہ:
اَیْنَ الَّذِیْنَ زَعَمُوْۤا اَنَّهُمُ ﴿الرَّاسِخُوْنَ فِی الْعِلْمِ﴾ دُوْنَنَا، كَذِبًا وَّ بَغْیًا عَلَیْنَا، اَنْ رَّفَعَنَا اللهُ وَ وَضَعَهُمْ، وَ اَعْطَانَا وَ حَرَمَهُمْ، وَ اَدْخَلَنَا وَ اَخْرَجَهُمْ. بِنَا یُسْتَعْطَی الْهُدٰی، وَ یُسْتَجْلَی الْعَمٰی
ترجمہ:
کہاں ہیں وہ لوگ کہ جو جھوٹ بولتے ہوئے اور ہم پر ستم روا رکھتے ہوئے یہ ادّعا کرتے ہیں کہ وہ راسخون فی العلم ہیں نہ ہم؟ چونکہ اللہ نے ہم کو بلند کیا ہے اور انہیں گرایا ہے اور ہمیں (منصبِ امامت) دیا ہے اور انہیں محروم رکھا ہے اور ہمیں (منزلِ علم میں) داخل کیا ہے اور انہیں دور کر دیا ہے۔ ہم ہی سے ہدایت کی طلب اور گمراہی کی تاریکیوں کو چھانٹنے کی خواہش کی جا سکتی ہے۔

غرر الحکم:

2213: اَیْنَ الَّذِیْنَ زَعَمُوْۤا اَنَّهُمُ ﴿الرَّاسِخُوْنَ فِی الْعِلْمِ﴾ دُوْنَنَا، كَذِبًا وَّ بَغْیًا عَلَیْنَا،وَ حَسَدًا اَنْ رَفَعَنَا اللهُ سُبْحَانَهُ وَ وَضَعَهُمْ، وَ اَعْطَانَا وَ حَرَمَهُمْ، وَ اَدْخَلَنَا وَ اَخْرَجَهُمْ. بِنَا یُسْتَعْطَی الْهُدٰی، وَ یُسْتَجْلَی الْعَمٰی لابِهِمْ
۲۔ متن نہج البلاغہ:
اَیْنَ الْعُقُوْلُ الْمُسْتَصْبِحَةُ بِمَصَابِیْحِ الْهُدٰی، وَ الْاَبْصَارُ اللَّامِحَةُ اِلٰی مَنَارِ التَّقْوٰی! اَیْنَ الْقُلُوْبُ الَّتِیْ وُهِبَتْ لِلّٰهِ، وَ عُوْقِدَتْ عَلٰی طَاعَةِ اللهِ
ترجمہ:
کہاں ہیں ہدایت کے چراغوں سے روشن ہونے والی عقلیں؟ اور کہاں ہیں تقویٰ کے روشن مینار کی طرف دیکھنے والی آنکھیں؟ اور کہاں ہیں اللہ کے ہو جانے والے قلوب اور اس کی اطاعت پر جم جانے والے دل؟

غرر الحکم:

2220: اَیْنَ الْعُقُوْلُ الْمُسْتَصْبِحَةُ بِمَصَابِیْحِ الْهُدٰی
2200: اَیْنَ الْاَبْصَارُ اللَّامِحَةُ اِلٰی مَنَارِ التَّقْوٰی

خطبہ نمبر: ۱۴۳

۱۔ متن نہج البلاغہ:
مَعَ كُلِّ جُرْعَةٍ شَرَقٌ، وَ فِیْ كُلِّ اَكْلَةٍ غَصَصٌ
ترجمہ:
(جہاں) ہر گھونٹ کے ساتھ اچھو ہے اور ہر لقمہ میں گلو گیر پھندا ہے۔

غرر الحکم:

5878: فِی كُلِّ جُرْعَةٍ شَرْقَةٌ
5874: فِیْ كُلِّ اَكْلَةٍ غُصَّةٌ
۲۔ متن نہج البلاغہ:
فَمَا بَقَآءُ فَرْعٍ بَعْدَ ذَهَابِ اَصْلِهٖ
ترجمہ:
جب جڑ ہی نہ رہی تو شاخیں کہاں رہ سکتی ہیں۔

غرر الحکم:

8014: مَا بَقِیَ فَرْعٌ بَعْدَ ذَهَابِ اَصْلٍ

خطبہ نمبر: ۱۴۵

۱۔ متن نہج البلاغہ:
مَنِ اتَّخَذَ قَوْلَهٗ دَلِیْلًا هُدِیَ ﴿لِلَّتِیْ هِیَ اَقْوَمُ﴾، فَاِنَّ جَارَ اللهِ اٰمِنٌ وَّ عَدُوَّهٗ خَآئِفٌ
ترجمہ:
جو اس کے ارشادات کو رہنما بنائے وہ سیدھے راستہ پر ہولیتا ہے۔ اس لئے کہ اللہ کی ہمسائیگی میں رہنے والا امن و سلامتی میں ہے اور اس کا دشمن خوف و ہراس میں۔

غرر الحکم:

8488: مَنِ اتَّخَذَ قَوْلَ اللهِ سُبْحَانَهُ دَلِیْلًا هُدِیَ اِلَی الَّتِیْ هِیَ اَقْوَمُ
2946: جَارَ اللهِ سُبْحَانَهُ اٰمِنٌ وَّ عَدُوُّهٗ خَآئِفٌ
۲۔ متن نہج البلاغہ:
لَنْ تَعْرِفُوا الرُّشْدَ حَتّٰی تَعْرِفُوا الَّذِیْ تَرَكَهٗ، وَ لَنْ تَاْخُذُوْا بِمِیْثَاقِ الْكِتَابِ حَتّٰی تَعْرِفُوا الَّذِیْ نَقَضَهٗ، وَ لَنْ تَمَسَّكُوْا بِهٖ حَتّٰی تَعْرِفُوا الَّذِیْ نَبَذَهٗ
ترجمہ:
تم ہدایت کو اس وقت تک نہ پہچان سکو گے جب تک اس کے چھوڑنے والوں کو نہ پہچان لو اور قرآن کے عہد و پیمان کے پابند نہ رہ سکو گے جب تک اس کے توڑنے والے کو نہ جان لو اور اس سے وابستہ نہیں رہ سکتے جب تک اسے دور پھینکنے والے کی شناخت نہ کرلو۔

غرر الحکم:

7682: لَنْ تَعْرِفُوا الرُّشْدَ حَتّٰی تَعْرِفُوا الَّذِیْ تَرَكَهٗ
7675: لَنْ تَاْخُذُوْا بِمِیْثَاقِ الْكِتَابِ حَتّٰی تَعْرِفُوا الَّذِیْ نَقَضَهٗ
7686: لَنْ تَمَسَّكُوْا بِعِصْمَةِ اَلْحَقَّ حَتّٰی تَعْرِفُوا الَّذِیْ نَبَذَهٗ

خطبہ نمبر: ۱۴۶

۱۔ متن نہج البلاغہ:
لِكُلِّ ضَلَّةٍ عِلَّةٌ، وَ لِكُلِّ نَاكِثٍ شُبْهَةٌ
ترجمہ:
ہر گمراہی کیلئے حیلے بہانے ہوا کرتے ہیں اور ہر پیمان شکن (دوسروںکو) اشتباہ میں ڈالنے کیلئے کوئی نہ کوئی بات بنایا کرتا ہے۔

غرر الحکم:

7584: لِكُلِّ ضَلَّةٍ عِلَّةٌ
7600: لِكُلِّ نَاكِثٍ شُبْهَةٌ

خطبہ نمبر: ۱۵۰

۱۔ متن نہج البلاغہ:
قَدْ طَلَعَ طَالِعٌ، وَ لَمَعَ لَامِعٌ، وَ لَاحَ لَائِحٌ، وَ اعْتَدَلَ مَآئِلٌ
ترجمہ:
ابھرنے والا ابھر آیا، چمکنے والا چمک اٹھا، ظاہر ہونے والا ظاہر ہوا اور ٹیڑھے معاملے سیدھے ہوگئے۔

غرر الحکم:

5963: قَدْ طَلَعَ طَالِعٌ، وَ لَمَعَ لَامِعٌ، وَ لَاحَ لَائِحٌ، وَ اعْتَدَلَ مَآئِلٌ
۲۔ متن نہج البلاغہ:
وَاِنَّمَا الْاَئِمَّةُ قُوَّامُ اللهِ عَلٰی خَلْقِهٖ، وَعُرَفَآئُهٗ عَلٰی عِبَادِهٖ، لَا یَدْخُلُ الْجَنَّةَ اِلَّا مَنْ عَرَفَهُمْ وَ عَرَفُوْهُ، وَلَا یَدْخُلُ النَّارَ اِلَّا مَنْ اَنْكَرَهُمْ وَ اَنْكَرُوْهُ
ترجمہ:
بلاشبہ آئمہ اللہ کے ٹھہرائے ہوئے حاکم ہیں اور اسکو بندوں سے پہچنوانے والے ہیں۔ جنت میں وہی جائے گا جسے انکی معرفت ہو اور وہ بھی اسے پہچانیں اور دوزخ میں وہی ڈالا جائے گا جو نہ انہیں پہچانے اور نہ وہ اسے پہچانیں۔

غرر الحکم:

1926: اِنَّمَا الْاَئِمَّةُ قُوَّامُ اللهِ عَلٰی خَلْقِهٖ، وَعُرَفَآؤهٗ عَلٰی عِبَادِهٖ، وَ لَا یَدْخُلُ الْجَنَّةَ اِلَّا مَنْ عَرَفَهُمْ وَ عَرَفُوْهُ، وَلَا یَدْخُلُ النَّارَ اِلَّا مَنْ اَنْكَرَهُمْ وَ اَنْكَرُوْهُ

خطبہ نمبر: ۱۵۱

۱۔ متن نہج البلاغہ:
هُوَ فِیْ مُهْلَةٍ مِّنَ اللهِ یَهْوِیْ مَعَ الْغٰفِلِیْنَ، وَ یَغْدُوْ مَعَ الْمُذْنِبِیْنَ، بِلَا سَبِیْلٍ قَاصِدٍ، وَ لَاۤ اِمَامٍ قَآئِدٍ
ترجمہ:
اسے اللہ کی طرف سے مہلت ملی ہے۔ وہ غفلت شعاروں کے ساتھ (تباہیوں میں) گرتا ہے، بغیر سیدھی راہ اختیار کئے اور بغیر کسی ہادی و رہبر کے ساتھ دئیے صبح سویرے ہی گنہگاروں کے ساتھ ہو لیتا ہے۔

غرر الحکم:

10531: هُوَ فِیْ مُهْلَةٍ مِّنَ اللهِ سُبْحَانَهُ یَهْوِیْ مَعَ الْغٰافِلِیْنَ، وَ یَغْدُوْ مَعَ الْمُذْنِبِیْنَ، بِلَا سَبِیْلٍ قَاصِدٍ، وَ لَاۤ اِمَامٍ قَآئِدٍ وَلَا عِلْمٍ مُبِینٍ وَ لَا دِیْنٍ مَتِیْنٍ
۲۔ متن نہج البلاغہ:
فَاِنَّمَا الْبَصِیْرُ مَنْ سَمِعَ فَتَفَكَّرَ، وَ نَظَرَ فَاَبْصَرَ، وَانْتَفَعَ بِالْعِبَرِ
ترجمہ:
آنکھوں والا وہ ہے جو سنے تو غور کرے اور نظر اٹھائے تو حقیقتوں کو دیکھ لے اور عبرتوں سے فائدہ اٹھائے۔

غرر الحکم:

1927: اِنَّمَا الْبَصِیْرُ مَنْ سَمِعَ فَفَكَّرَ، وَ نَظَرَ فَاَبْصَرَ، وَانْتَفَعَ بِالْعِبَرِ
۳۔ متن نہج البلاغہ:

فَاَفِقْ اَیُّهَا السَّامِعُ مِنْ سَكْرَتِكَ، وَاسْتَیْقِظْ مِنْ غَفْلَتِكَ، وَ اخْتَصِرْ مِنْ عَجَلَتِكَ، وَ اَنْعِمِ الْفِكْرَ فِیْمَا جَآءَكَ عَلٰی لِسَانِ النَّبِیِّ الْاُمِّیِّ- ﷺ- مِمَّا لَابُدَّ مِنْهُ وَ لَا مَحِیْصَ عَنْهُ، وَ خَالِفْ مَنْ خَالَفَ ذٰلِكَ اِلٰی غَیْرِهٖ، وَ دَعْهُ وَ مَا رَضِیَ لِنَفْسِهٖ، وَ ضَعْ فَخْرَكَ، وَ احْطُطْ كِبْرَكَ، وَاذْكُرْ قَبْرَكَ، فَاِنَّ عَلَیْهِ مَمَرَّكَ، وَ كَمَا تَدِیْنُ تُدَانُ، وَكَمَا تَزْرَعُ تَحْصُدُ، وَمَا قَدَّمْتَ الْیَوْمَ تَقْدَمُ عَلَیْهِ غَدًا، فَامْهَدْ لِقَدَمِكَ، وَ قَدِّمْ لِیَوْمِكَ.
فَالْحَذَرَ الْحَذَرَ اَیُّهَا الْمُسْتَمِـعُ! وَ الْجِدَّ الْجِدَّ اَیُّهَا الْغَافِلُ! ﴿وَ لَا یُنَبِّئُكَ مِثْلُ خَبِیْرٍ﴾
ترجمہ:
اے سننے والو! اپنی سرمستیوں سے ہوش میں آؤ، غفلت سے آنکھیں کھولو، اس (دنیا کی) دوڑ دھوپ کو کم کرو اور جو باتیں نبی اُمّیؐ کی زبان (مبارک) سے پہنچی ہیں ان میں اچھی طرح غور و فکر کرو کہ ان سے نہ کوئی چارہ ہے اور نہ کوئی گریز کی راہ۔ جو ان کی خلاف ورزی کرے تم اس سے دوسری طرف رخ پھیر لو اور اسے چھوڑو کہ وہ اپنے نفس کی مرضی پر چلتا رہے۔
فخر کے پاس نہ جاؤ اور بڑائی (کے سر) کو نیچا کرو۔ اپنی قبر کو یاد رکھو کہ تمہارا راستہ وہی ہے اور جیسا کرو گے ویسا پاؤ گے، جو بوؤ گے وہی کاٹو گے، جو آج آگے بھیجو گے وہی کل پا لو گے، آگے کیلئے کچھ تہیہ کرو اور اس دن کیلئے سروسامان تیار رکھو۔
اے سننے والو! ڈرو ڈرو اور اے غفلت کرنے والو! کوشش کرو، کوشش کرو! تمہیں خبر رکھنے والا جو بتائے گا وہ دوسرا نہیں بتا سکتا۔

غرر الحکم:

1160: اَفِقْ اَیُّهَا السَّامِعُ مِنْ سَكْرَتِكَ، وَاسْتَیْقِظْ مِنْ غَفْلَتِكَ، وَ اخْتَصِرْ مِنْ عَجَلَتِكَ
3436: خَالِفْ مَنْ خَالَفَ اَلْحَقَّ اِلٰی غَیْرِهٖ، وَ دَعْهُ وَ مَا رَضِیَ لِنَفْسِهٖ
5678: فَاَفِقْ اَیُّهَا السَّامِعُ مِنْ غَفْلَتِكَ، وَ اخْتَصِرْ مِنْ عَجَلَتِكَ وَ اشْدُدْ أزْرَکَ وَ خُذْ خِذْرَکَ وَاذْكُرْ قَبْرَكَ، فَاِنَّ عَلَیْهِ مَمَرَّكَ
6558: كَمَا تَدِیْنُ تُدَانُ
6561: كَمَا تَزْرَعُ تَحْصُدُ
8093: مَا قَدَّمْتَ الْیَوْمَ تَقْدَمُ عَلَیْهِ غَدًا، فَامْهَدْ لِقَدَمِكَ، وَ قَدِّمْ لِیَوْمِكَ
3167: اَلْحَذَرَ الْحَذَرَ اَیُّهَا الْمُسْتَمِـعُ! وَ الْجِدَّ الْجِدَّ اَیُّهَا الْغَافِلُ! ﴿وَ لَا یُنَبِّئُكَ مِثْلُ خَبِیْرٍ﴾
۴۔ متن نہج البلاغہ:
اِنَّ الْبَهَآئِمَ هَمُّهَا بُطُوْنُهَا، وَ اِنَّ السِّبَاعَ هَمُّهَا الْعُدْوَانُ عَلٰی غَیْرِهَا، وَ اِنَّ النِّسَآءَ هَمُّهُنَّ زِیْنَةُ الْحَیَاةِ الدُّنْیَا وَ الْفَسَادُ فِیْهَا. اِنَّ الْمُؤْمِنِیْنَ مُسْتَكِیْنُوْنَ، اِنَّ الْمُؤْمِنِیْنَ مُشْفِقُوْنَ، اِنَّ الْمُؤْمِنِیْنَ خَآئِفُوْنَ
ترجمہ:
بلاشبہ چوپاؤں کا مقصد پیٹ (بھرنا) اور درندوں کا مقصد دوسروں پر حملہ آور ہونا اور عورتوں کا مقصد اس پست دنیا کو بنانا سنوارنا اور فتنے اٹھانا ہی ہوتا ہے۔مومن وہ ہیں جو تکبر و غرور سے دور ہوں۔ مومن وہ ہیں جو خائف و ترسان ہوں۔ مومن وہ ہیں جو ہراساں ہو۔

غرر الحکم:

1468: اِنَّ الْبَهَآئِمَ هَمُّهَا بُطُوْنهَا
1525: اِنَّ السِّبَاعَ هَمُّهَا الْعُدْوَانُ عَلٰی غَیْرِهَا
1602: اِنَّ النِّسَآءَ هَمُّهُنَّ زِیْنَةُ الْحَیَاةِ الدُّنْیَا وَ الْفَسَادُ فِیْهَا
1585: اِنَّ المُسلِمِیْنَ مُسْتَكِیْنُوْنَ
1770: اِنَّ الْمُؤْمِنِیْنَ مُشْفِقُوْنَ
1594: اِنَّ الْمُؤْمِنِیْنَ خَآئِفُوْنَ

خطبہ نمبر: ۱۵۲

۱۔ متن نہج البلاغہ:
وَ نَاظِرُ قَلْبِ اللَّبِیْبِ بِهٖ یُبْصِرُ اَمَدَهٗ، وَ یَعْرِفُ غَوْرَهٗ وَ نَجْدَهٗ. دَاعٍ دَعَا، وَ رَاعٍ رَّعٰی، فَاسْتَجِیْبُوْا لِلدَّاعِیْ، وَ اتَّبِعُوا الرَّاعِیَ. قَدْ خَاضُوْا بِحَارَ الْفِتَنِ، وَ اَخَذُوْا بِالْبِدَعِ دُوْنَ السُّنَنِ، وَ اَرَزَ الْمُؤْمِنُوْنَ، وَ نَطَقَ الضَّالُّوْنَ الْمُكَذِّبُوْنَ. نَحْنُ الشِّعَارُ وَ الْاَصْحَابُ، وَ الْخَزَنَةُ وَ الْاَبْوَابُ، وَ لَا تُؤْتَی الْبُیُوْتُ اِلَّا مِنْ اَبْوَابِهَا، فَمَنْ اَتَاهَا مِنْ غَیْرِ اَبْوَابِهَا سُمِّیَ سَارِقًا.
ترجمہ:
عقلمند دل کی آنکھوں سے اپنا مآلِ کار دیکھتا ہے اور اپنی اونچ نیچ (اچھی بری راہوں) کو پہچانتا ہے۔ دعوت دینے والے نے پکارا اور نگہداشت کرنے والے نے نگہداشت کی۔ بلانے والے کی آواز پر لبیک کہو اور نگہداشت کرنے والے کی پیروی کرو۔
کچھ لوگ فتنوں کے دریاؤں میں اترے ہوئے ہیں اور سنتوں کو چھوڑ کر بدعتوں میں پڑ چکے ہیں، ایمان والے دبکے پڑے ہیں اور گمراہوں اور جھٹلانے والوں کی زبانیں کھلی ہوئی ہیں۔
ہم قریبی تعلق رکھنے والے اور خاص ساتھی اور خزانہ دار اور دروازے ہیں ا ور گھروں میں دروازوں ہی سے آیا جاتا ہے اور جو دروازوں کو چھوڑ کر کسی اور طرف سے آئے اس کا نام چور ہوتا ہے۔

غرر الحکم:

10315: نَاظِرُ قَلْبِ اللَّبِیْبِ بِهٖ یُبْصِرُ رُشْدَهٗ، وَ یَعْرِفُ غَوْرَهٗ وَ نَجْدَهٗ
3613: دَاعٍ دَعَا، وَ رَاعٍ رَّعٰی، فَاسْتَجِیْبُوْا لِلدَّاعِیْ، وَ اتَّبِعُوا الرَّاعِیَ
5955: قَدْ خَاضُوْا بِحَارَ الْفِتَنِ، وَ اَخَذُوْا بِالْبِدَعِ دُوْنَ السُّنَنِ وَ تَوَغَّلُوْا الْجھلَ وَ اطَّرَحُوْا العِلْمَ
10336: نَحْنُ الشِّعَارُ وَ الْاَصْحَابُ وَالسَّدَنَةُ،وَ الْاَبْوَابُ، وَ لَا تُؤْتَی الْبُیُوْتُ اِلَّا مِنْ اَبْوَابِهَا، وَ مَنْ اَتَاهَا مِنْ غَیْرِ اَبْوَابِهَا کَانَ سَارِقًا لَا تَعْدُوہُ العُقُوبةُ
۲۔ متن نہج البلاغہ:
فِیْهِمْ كَرَآئِمُ الْقُرْاٰنِ، وَ هُمْ كُنُوْزُ الرَّحْمٰنِ، اِنْ نَّطَقُوْا صَدَقُوْا، وَ اِنْ صَمَتُوْا لَمْ یُسْبَقُوْا. فَلْیَصْدُقْ رَآئِدٌ اَهْلَهٗ، وَ لْیُحْضِرْ عَقْلَهٗ، وَ لْیَكُنْ مِّنْ اَبْنَآءِ الْاٰخِرَةِ، فَاِنَّهٗ مِنْهَا قَدِمَ وَ اِلَیْهَا یَنْقَلِبُ. فَالنَّاظِرُ بِالْقَلْبِ الْعَامِلُ بِالْبَصَرِ یَكُوْنُ مُبْتَدَاُ عَمَلِهٖۤ اَنْ یَّعْلَمَ: اَ عَمَلُهٗ عَلَیْهِ اَمْ لَهٗ؟! فَاِنْ كَانَ لَهٗ مَضٰی فِیْهِ، وَ اِنْ كَانَ عَلیْهِ وَقَفَ عَنْهُ.
ترجمہ:
(آل محمدؑ) انہی کے بارے میں قرآن کی نفیس آیتیں اتری ہیں اور وہ اللہ کے خزینے ہیں۔ اگر بولتے ہیں تو سچ بولتےہیں اور اگر خاموش رہتے ہیں تو کسی کو بات میں پہل کا حق نہیں۔
پیشرو کو اپنے قوم قبیلے سے (ہر بات) سچ سچ بیان کرنا چاہیے اور اپنی عقل کو گم نہ ہونے دے اور اہل آخرت میں سے بنے۔ اس لئے کہ وہ اُدھر ہی سے آیا ہے ا ور اُدھر ہی اسے پلٹ کر جانا ہے۔ دل (کی آنکھوں) سے دیکھنے والے اور بصیرت کے ساتھ عمل کرنےوالے کے عمل کی ا بتدا یوں ہوتی ہے کہ وہ (پہلے) یہ جان لیتاہے کہ یہ عمل اس کیلئے فائدہ مند ہے یا نقصان رساں۔ اگر مفید ہوتا ہے تو آگے بڑھتا ہے، مضر ہوتا ہے تو ٹھہر جاتا ہے۔

غرر الحکم:

10516: هم دعائم الإسلام و ولائج الإعتصام بهم عاد الحقّ في نصابه و انزاح الباطل عن مقامه و انقطع لسانه عن منبته عقلوا الدّين عقل وعاية و رواية هم موضع سرّ رسول اللّه صلّى اللّه عليه و آله و حماة أمره‌ و أوعية علمه و موئل حكمه و كهوف كتبه و حبال دينه، هُمْ كَرَآئِمُ الْاِیْمَانِ، وَ كُنُوْزُ الرَّحْمٰنِ، اِنْ قَالُوْا صَدَقُوْا، وَ اِنْ صَمَتُوْا لَمْ یُسْبَقُوْا هم كنوز الإيمان و معادن الإحسان إن حكموا عدلوا و إن حاجّوا خصموا.
5806: فَلْیَصْدُقْ رَآئِدٌ اَهْلَهٗ، وَ لْیُحْضِرْ عَقْلَهٗ، وَ لْیَكُنْ مِّنْ اَبْنَآءِ الْاٰخِرَةِ فَمِنْهَا قَدِمَ وَ اِلَیْهَا یَنْقَلِبُ
1601: اِنَّ النَّاظِرَ بِالْقَلْبِ الْعَامِلَ بِالْبَصَرِ یَكُوْنُ مُبْتَدَاُ عَمَلِهٖۤ اَنْ یَنْظُرَ عَمَلَهُ عَلیْهِ أمْ لَهُ فَاِنْ كَانَ لَهٗ مَضٰی فِیْهِ، وَ اِنْ كَانَ عَلیْهِ وَقَفَ عَنْهُ
۳۔ متن نہج البلاغہ:
فَاِنَّ الْعَامِلَ بِغَیْرِ عِلْمٍ كَالسَّآئِرِ عَلٰی غیْرِ طَرِیْقٍ، فَلَا یَزِیْدُهٗ بُعْدُهٗ عَنِ الطَّرِیْقِ اِلَّا بُعْدًا مِّنْ حَاجَتِهٖ، وَ الْعَامِلُ بِالْعِلْمِ كَالسَّآئِرِ عَلَی الطَّرِیْقِ الْوَاضِحِ
ترجمہ:
اس لئے کہ بے جانے بوجھے ہوئے بڑھنے والا ایسا ہے جیسے کوئی غلط راستے پر چل نکلے تو جتنا وہ اس راہ پر بڑھتا جائے گا اتنا ہی مقصد سے دور ہوتا جائے گا اور علم کی (روشنی میں) عمل کرنے والا ایسا ہے جیسے کوئی روشن راہ پر چل رہا ہو۔

غرر الحکم:

5068: الْعَامِلُ بِجَهلٍ كَالسَّآئِرِ عَلٰی غیْرِ طَرِیْقٍ، فَلَا یَزِیْدُهٗ جُدُّهٗ فِی السَّیْرِ اِلَّا بُعْدًا عَنْ حَاجَتِهٖ
5067: الْعَامِلُ بِالْعِلْمِ كَالسَّآئِرِ عَلَی الطَّرِیْقِ الْوَاضِحِ
۴۔ متن نہج البلاغہ:
لِكُلِّ ظَاهِرٍ بَاطِنًا عَلٰی مِثَالِهٖ، فَمَا طَابَ ظَاهِرُهٗ طَابَ بَاطِنُهٗ. وَ مَا خَبُثَ ظَاهِرُهٗ خَبُثَ بَاطِنُهٗ
ترجمہ:
ہر ظاہر کا ویسا ہی باطن ہوتا ہے۔ جس کا ظاہر اچھا ہوتا ہے اس کا باطن بھی اچھا ہوتا ہے اور جس کا ظاہر برا ہوتا ہے اس کا باطن بھی برا ہوتا ہے

غرر الحکم:

7588: لِكُلِّ ظَاهِرٍ بَاطِنٌ عَلٰی مِثَالِهٖ، فَمَا طَابَ ظَاهِرُهٗ طَابَ بَاطِنُهٗ. وَ مَا خَبُثَ ظَاهِرُهٗ خَبُثَ بَاطِنُهٗ

خطبہ نمبر: ۱۵۴

۱۔ متن نہج البلاغہ:
فَبِالْاِیْمَانِ یُسْتَدَلُّ عَلَی الصّٰلِحٰتِ، وَ بِالصّٰلِحٰتِ یُسْتَدَلُّ عَلَی الْاِیْمَانِ
ترجمہ:
ایمان سے نیکیوں پر استدلال کیا جاتا ہے اور نیکیوں سے ایمان پر دلیل لائی جاتی ہے

غرر الحکم:

2325: بِالْاِیْمَانِ یُسْتَدَلُّ عَلَی الصّٰالِحٰاتِ
2326: بِالْاِیْمَانِ یُسْتَدَلُّ عَلَی الصّٰالِحٰاتِ
۲۔ متن نہج البلاغہ:
قَدْ شَخَصُوْا مِنْ مُّسْتَقَرِّ الْاَجْدَاثِ، وَ صَارُوْۤا اِلٰی مَصَآئِرِ الْغَایَاتِ
ترجمہ:
وہ اپنی قبروں کے ٹھکانوں سے اٹھ کھڑے ہوئے اور اپنی آخرت کے ٹھکانوں کی طرف پلٹ پڑے۔

غرر الحکم:

5959: قَدْ شَخَصُوْا مِنْ مُّسْتَقَرِّ الْاَجْدَاثِ، وَ صَارُوْۤا اِلٰی مَقَّرِ الحِسَابِ و أقِیمَتْ عَلَیْھِمُ الحُجَجُ
۳۔ متن نہج البلاغہ:
اِنَّهُ الْحَبْلُ الْمَتِیْنُ
ترجمہ:
وہ ایک مضبوط رسی ہے

غرر الحکم:

10527: هُوَ حَبْلُ اللہِ الْمَتِیْنُ وَ الذِّکْرُ الحَکِیمُ

خطبہ نمبر: ۱۵۵

۱۔ متن نہج البلاغہ:
فَمَنْ شَغَلَ نَفْسَهٗ بِغَیْرِ نَفْسِهٖ تَحَیَّرَ فِی الظُّلُمٰتِ، وَ ارْتَبَكَ فِی الْهَلَكَاتِ
ترجمہ:
جو شخص اپنے نفس کو سنوارنے کے بجائے اور چیزوں میں پڑ جاتا ہے وہ تیرگیوں میں سرگرداں اور ہلاکتوں میں پھنسا رہتا ہے

غرر الحکم:

9357: مَنْ شَغَلَ نَفْسَهٗ بِغَیْرِ نَفْسِهٖ فَقَدْ تَحَیَّرَ فِی الظُّلُمٰاتِ، وَ ارْتَبَكَ فِی الْهَلَكَاتِ
۲۔ متن نہج البلاغہ:
فَالْجَنَّةُ غَایَةُ السَّابِقِیْنَ، وَ النَّارُ غَایَةُ الْمُفَرِّطِیْنَ
ترجمہ:
آگے بڑھنے والوں کی آخری منزل جنت ہے اور عمداً کوتاہیاں کرنے والوں کی حد جہنم ہے۔

غرر الحکم:

3063: الْجَنَّةُ غَایَةُ السَّابِقِیْنَ
10301: النَّارُ غَایَةُ الْمُفْرِطِیْنَ
۳۔ متن نہج البلاغہ:
اَنَّ التَّقْوٰی دَارُ حِصْنٍ عَزِیْزٍ، وَ الْفُجُوْرَ دَارُ حِصْنٍ ذَلِیْلٍ، لَا یَمْنَعُ اَهْلَهٗ، وَ لَا یُحْرِزُ مَنْ لَّجَاَ اِلَیْهِ. اَلَا وَ بِالتَّقْوٰی تُقْطَعُ حُمَةُ الْخَطَایَا
ترجمہ:
اللہ کے بندو! یاد رکھو کہ تقویٰ ایک مضبوط قلعہ ہے اور فسق و فجور ایک (کمزور) چار دیوار ی ہے کہ جو نہ اپنے رہنے والوں سے تباہیوں کو روک سکتی ہے اور نہ ان کی حفاظت کرسکتی ہے۔ دیکھو! تقویٰ ہی وہ چیز ہے کہ جس سے گناہوں کا ڈنک کاٹا جاتا ہے

غرر الحکم:

1470: اِنَّ التَّقْوٰی دَارُ حِصْنٍ عَزِیْزٍ، مَنْ لَّجَاَ اِلَیْهِ الْفُجُوْرَ دَارُ حِصْنٍ ذَلِیْلٍ، لَا یُحْرِزُ اَهْلَهٗ، وَ لَا یَمْنَعُ مَنْ لَّجَاَ اِلَیْهِ
2338: بِالتَّقْوٰی تُقْطَعُ حُمَةُ الْخَطَایَا
۴۔ متن نہج البلاغہ:
فَاِنَّ اللهَ قَدْ اَوْضَحَ لَکُمْ سَبِیْلَ الْحَقِّ وَ اَنَارَ طُرُقَهٗ، فَشِقْوَةٌ لَازِمَةٌ، اَوْ سَعَادَةٌ دَآئِمَةٌ! فَتَزَوَّدُوْا فِیْۤ اَیَّامِ الْفَنَآءِ لِاَیَّامِ الْبَقَآءِ. قَدْ دُلِلْتُمْ عَلَی الزَّادِ، وَ اُمِرْتُمْ بِالظَّعْنِ، وَ حُثِثْتُمْ عَلَی الْمَسِیْرِ، فَاِنَّمَاۤ اَنْتُمْ كَرَكْبٍ وُّقُوفٍ،لَا تَدْرُوْنَ مَتٰی تُؤْمَرُوْنَ بِالسَّیْرِ، اَلَا فَمَا یَصْنَعُ بِالدُّنْیَا مَنْ خُلِقَ لِلْاٰخِرَةِ! وَ مَا یَصْنَعُ بِالْمَالِ مَنْ عَمَّا قَلِیْلٍ یُّسْلَبُهٗ، وَ تَبْقٰی عَلَیْهِ تَبِعَتُهٗ وَ حِسَابُهٗ
ترجمہ:
اس نے تو تمہارے لئے حق کا راستہ کھول دیا ہے اور اس کی راہیں اجاگر کر دی ہیں۔ اب یا تو انمٹ بدبختی ہو گی یا دائمی خوش بختی و سعادت۔ دارِ فانی سے عالم باقی کیلئے توشہ مہیا کر لو۔ تمہیں زادِ راہ کا پتہ دیا جاچکا ہے اور کوچ کا حکم مل چکا ہے اور چل چلاؤ کیلئے جلدی مچائی جا رہی ہے۔ تم ٹھہرے ہوئے سواروں کے مانند ہو کہ تمہیں یہ پتہ نہیں کہ کب روانگی کا حکم دیا جائے گا۔ بھلا وہ دنیا کو لے کرکیا کرے گا جو آخرت کیلئے پیداکیا گیا ہو اور اس مال کا کیا کرےگا جو عنقریب اس سے چھن جانے والا ہے اور اس کا مظلمہ و حساب اس کے ذمہ رہنے والا ہے۔

غرر الحکم:

3336: الْحَقُّ اَوْضَحُ سَبِیْلٍ
1566: اِنَّ اللهَ سُبْحَانَهُ قَدْ اَنَارَسَبِیْلَ الْحَقِّ وَ اَوْضَحَ طُرُقَهٗ، فَشِقْوَةٌ لَازِمَةٌ، اَوْ سَعَادَةٌ دَآئِمَةٌ
2651: تَزَوَّدُوْا مِنْ اَیَّامِ الْفَنَآءِ للْبَقَآءِ. فَقَدْ دُلِلْتُمْ عَلَی الزَّادِ، وَ اُمِرْتُمْ بِالظَّعْنِ، وَ حُثِثْتُمْ عَلَی الْمَسِیْرِ
1924: اِنَّمَاۤ اَنْتُمْ كَرَكْبٍ وُّقُوفٍ،لَا یَدْرُوْنَ مَتٰی بِالْمَسِیْرِ یُؤْمَرُوْنَ
1317: اَلَا وَ مَا یَصْنَعُ بِالدُّنْیَا مَنْ خُلِقَ لِلْاٰخِرَةِ! وَ مَا یَصْنَعُ بِالْمَالِ مَنْ عَمَّا قَلِیْلٍ یُّسْلَبُهٗ، وَ یَبْقٰی عَلَیْهِ حِسَابُهٗ
وَ تَبِعَتُهٗ
۵۔ متن نہج البلاغہ:
فَاتَّعِظُوْا بِالْعِبَرِ، وَ اعْتَبِرُوْا بِالْغِیَرِ، وَ انْتَفِعُوْا بِالنُّذُرِ
ترجمہ:
عبرتوں سے پند و نصیحت اور زمانہ کے الٹ پھیر سے عبرت حاصل کرو اور ڈرانے والی چیزوں سے فائدہ اٹھاؤ۔

غرر الحکم:

115: ِاتَّعِظُوْا بِالْعِبَرِ، وَ اعْتَبِرُوْا بِالْغِیَرِ، وَ انْتَفِعُوْا بِالنُّذُرِ
5681: فَاتَّعِظُوْا بِالْعِبَرِ وَ انْتَفِعُوْا بِالنُّذُرِ

خطبہ نمبر: ۱۵۸

۱۔ متن نہج البلاغہ:
فَجَعَلَ خَوْفَهٗ مِنَ الْعِبَادِ نَقْدًا، وَ خَوْفَهٗ مِنْ خَالِقِهٖ ضِمَارًا وَّ وَعْدًا، وَ كَذٰلِكَ مَنْ عَظُمَتِ الدُّنْیَا فِیْ عَیْنِهٖ، وَ كَبُرَ مَوْقِعُهَا مِنْ قَلْبِهٖ، اٰثَرَهَا عَلَی اللهِ تَعَالٰی، فَانْقَطَعَ اِلَیْهَا، وَ صَارَ عَبْدًا لَّهَا
ترجمہ:
انسانوں کا خوف تو اس نے نقد کی صورت میں رکھا ہے اور اللہ کا ڈر صرف ٹال مٹول اور (غلط سلط) وعدے۔ یوں ہی جس کی نظروں میں دنیا عظمت پالیتی ہے اور اس کے دل میں اس کی عظمت و وقعت بڑھ جاتی ہے تو وہ اسے اللہ پر ترجیح دیتا ہے اور اس کی طرف مڑتا ہے اور اسی کا بندہ ہوکر رہ جاتا ہے۔

غرر الحکم:

3017: جَعَلَ خَوْفَهٗ مِنَ الْعِبَادِ نَقْدًا، وَ مِنْ خَالِقِهٖ ضَمَاناً وَ وَعْدًا
9557: مَنْ عَظُمَتِ الدُّنْیَا فِیْ عَیْنِهٖ، وَ كَبُرَ مَوْقِعُهَا فِیْ قَلْبِهٖ، اٰثَرَهَا عَلَی اللهِ، وَ انْقَطَعَ اِلَیْهَا، وَ صَارَ عَبْدًا لَهَا
۲۔ متن نہج البلاغہ:
خَرَجَ مِنَ الدُّنْیَا خَمِیْصًا، وَ وَرَدَ الْاٰخِرَةَ سَلِیْمًا، لَمْ یَضَعْ حَجَرًا عَلٰی حَجَرٍ، حَتّٰی مَضٰی لِسَبِیْلِهٖ، وَ اَجَابَ دَاعِیَ رَبِّهٖ
ترجمہ:
دنیا سے آپؐ بھوکے نکل کھڑے ہوئے اور آخرت میں سلامتیوں کے ساتھ پہنچ گئے۔ آپؐ نے تعمیر کیلئے کبھی پتھر پر پتھر نہیں رکھا، یہاں تک کہ آخرت کی راہ پر چل دئیے اور اللہ کی طرف بلاوا دینے والے کی آواز پر لبیک کہی۔

غرر الحکم:

3460: خَرَجَ مِنَ الدُّنْیَا خَمِیْصًا، وَ وَرَدَ الْاٰخِرَةَ سَلِیْمًا، لَمْ یَضَعْ حَجَرًا عَلٰی حَجَرٍ، حَتّٰی مَضٰی لِسَبِیْلِهٖ، وَ اَجَابَ دَاعِیَ رَبِّهٖ
۳۔ متن نہج البلاغہ:
لَقَدْ رَقَّعْتُ مِدْرَعَتِیْ هٰذِهٖ حَتَّی اسْتَحْیَیْتُ مِنْ رَّاقِعِهَا، وَ لَقَدْ قَالَ لِیْ قَآئِلٌ: اَلَا تَنْبِذُهَا عَنْكَ؟ فَقُلْتُ: اغْرُبْ عَنِّیْ، فَعِنْدَ الصَّبَاحِ یَحْمَدُ الْقَوْمُ السُّرٰی
ترجمہ:
میں نے اپنی اس قمیص میں اتنے پیوند لگائے ہیں کہ مجھے پیوند لگانے والے سے شرم آنے لگی ہے۔مجھ سے ایک کہنے والے نے کہا کہ کیا آپؑ اسے اتاریں گے نہیں؟ تو میں نے اسے کہا کہ: میری (نظروں سے) دور ہو که صبح کے وقت ہی لوگوں کو رات کے چلنے کی قدر ہوتی ہے اور وہ اس کی مدح کرتے ہیں۔

غرر الحکم:

7544: لَقَدْ رَقَّعْتُ مِدْرَعَتِیْ هٰذِهٖ حَتَّی اسْتَحْیَیْتُ مِنْ رَّاقِعِهَا، فَقَالَ لِیْ قَآئِلٌ: اَلَا تَنْبِذُهَا فَقُلْتُ: اُغْرُبْ عَنِّیْ، فَعِنْدَ الصَّبَاحِ یَحْمَدُ الْقَوْمُ السُّرٰی

خطبہ نمبر: ۱۶۴

۱۔ متن نہج البلاغہ:
لَوْ لَمْ تَتَخَاذَلُوْا عَنْ نَّصْرِ الْحَقِّ، وَ لَمْ تَهِنُوْا عَنْ تَوْهِیْنِ الْبَاطِلِ
ترجمہ:
اگر تم حق کی نصرت و امداد سے پہلو نہ بچاتے اور باطل کو کمزور کرنے سے کمزوری نہ دکھاتے

غرر الحکم:

7767: لَوْ لَمْ تَتَخَاذَلُوْا عَنْ نَّصْرَۃِالْحَقِّ، لَمْ تَهْنَوْا عَنْ تَوْهِیْنِ الْبَاطِلِ

خطبہ نمبر: ۱۶۵

۱۔ متن نہج البلاغہ:
اِذَا رَاَیْتُمُ الْخَیْرَ فَخُذُوْا بِهٖ،
ترجمہ:
جب بھلائی کو دیکھو تو اسے حاصل کرو

غرر الحکم:

519: اِذَا رَاَیْتُمُ الْخَیْرَ فَخُذُوْا بِهٖ

خطبہ نمبر: ۱۷۱

۱۔ متن نہج البلاغہ:
فَامْضُوْا لِمَا تُؤْمَرُوْنَ بِهٖ، وَ قِفُوْا عِنْدَ مَا تُنْهَوْنَ عَنْهُ
ترجمہ:
تمہیں جو حکم دیا جائے اس پر عمل کرو اور جس چیز سے روکا جائے اس سے باز رہو

غرر الحکم:

1375: اِمْضُوْا لِمَا تُؤْمَرُوْنَ بِهٖ، وَ قِفُوْا عِنْدَ مَا تُنْهَوْنَ عَنْهُ
۲۔ متن نہج البلاغہ:
لَا یَخِنَّنَّ اَحَدُكُمْ خَنِیْنَ الْاَمَةِ عَلٰی مَا زُوِیَ عَنْهُ مِنْهَا، وَ اسْتَتِمُّوْا نِعْمَةَ اللهِ عَلَیْكُمْ بِالصَّبْرِ عَلَی طَاعَةِ اللهِ وَالْمُحَافَظَةِ عَلَی مَا اسْتَحْفَظَكُمْ مِنْ كِتَابِهِ
ترجمہ:
تم میں سے کوئی شخص دنیا کی کسی چیز کے روک لئے جانے پر لونڈیوں کی طرح رونے نہ بیٹھ جائے۔ا طاعت خدا پر صبر کر کے اور جن چیزوں کی اس نے اپنی کتاب میں تم سے حفاظت چاہی ہے ان کی حفاظت کر کے اس سے نعمتوں کی تکمیل چاہو۔

غرر الحکم:

7319: لَا یَخِنَّنَّ اَحَدُكُمْ خَنِیْنَ الْاَمَةِ عَلٰی مَا زُوِیَ عَنْهُ مِنْ الدُّنْیَا
673: اسْتَتِمُّوْا نِعْمَ اللهِ عَلَیْكُمْ بِالصَّبْرِ عَلَی طَاعَتِهِ اللهِ وَالْمُحَافَظَةِ عَلَی مَا اسْتَحْفَظَكُمْ مِنْ كِتَابِهِ

خطبہ نمبر: ۱۷۲

۱۔ متن نہج البلاغہ:
مَاۤ اُهَدَّدُ بِالْحَرْبِ، وَ لَاۤ اُرَهَّبُ بِالضَّرْبِ { در خطبہ ۲۲ میں بھی موجود ہے}
ترجمہ:
مجھے تو کبھی بھی حرب و ضرب سے دھمکایا اور ڈرایا نہیں جا سکا ہے۔

غرر الحکم:

7548: لَقَدْ كُنْتُ وَ لَا اُهَدَّدُ بِالْحَرْبِ، وَ الرَّهَّبُ وَ الضَّرْبِ۔

خطبہ نمبر: ۱۷۳

۱۔ متن نہج البلاغہ:
لَوْ شِئْتُ اَنْ اُخْبِرَ كُلَّ رَجُلٍ مِّنْكُمْ بِمَخْرَجِهٖ وَ مَوْلِجِهٖ وَ جَمِیْعِ شَاْنِهٖ لَفَعَلْتُ، وَ لٰكِنْ اَخَافُ اَنْ تَكْفُرُوْا فِیَّ بِرَسُوْلِ اللهِ ﷺ. اَلَا وَ اِنِّیْ مُفْضِیْهِ اِلَی الْخَاصَّةِ مِمَّنْ یُّؤْمَنُ ذٰلِكَ مِنْهُ.
وَالَّذِیْ بَعَثَهٗ بِالْحَقِّ وَ اصْطَفَاهُ عَلَی الْخَلْقِ! مَاۤ اَنْطِقُ اِلَّا صَادِقًا، وَ لَقَدْ عَهِدَ اِلَیَّ بِذٰلِكَ كُلِّهٖ، وَ بِمَهْلِكِ مَنْ یَّهْلِكُ، وَ مَنْجٰی مَنْ یَّنْجُوْ، وَ مَاٰلِ هٰذَا الْاَمْرِ، وَ مَاۤ اَبْقٰی شَیْئًا یَّمُرُّ عَلٰی رَاْسِیْۤ اِلَّاۤ اَفْرَغَهٗ فِیْۤ اُذُنَییَّ وَ اَفْضٰی بِهٖۤ اِلَیَّ
ترجمہ:
اگر میں بتانا چاہوں تو تم میں سے ہر شخص کو بتا سکتا ہوں کہ وہ کہاں سے آیا ہے اور اسے کہا ں جانا ہے اوراس کے پورے حالات کیا ہیں۔ لیکن مجھے یہ اندیشہ ہے کہ تم مجھ میں (کھو کر)پیغمبر ﷺ سے کفر اختیا ر کر لو گے۔ البتہ میں اپنے مخصوص دوستوں تک یہ چیزیں ضرور پہنچاؤں گا کہ جن کے بھٹک جانے کا اندیشہ نہیں۔
اس ذات کی قسم جس نے پیغمبر ﷺ کو حق کے ساتھ مبعوث کیا اور ساری مخلوقات میں سے ان کو منتخب فرمایا! میں جو کہتا ہوں سچ کہتا ہوں کہ مجھے رسول اللہ ﷺ نے ان تمام چیزوں اور ہلاک ہونے والوں کی ہلاکت اور نجات پانے والوں کی نجات اور اس امر (خلافت) کے انجام کی خبر دی ہے اور ہر وہ چیز جو میرے سر پر گزرے گی اسے میرے کانوں میں ڈالے اور مجھ تک پہنچائے بغیر نہیں چھوڑا۔

غرر الحکم:

7751: لَوْ شِئْتُ اَنْ اُخْبِرَ كُلَّ رَجُلٍ مِّنْكُمْ بِمَخْرَجِهٖ وَ مَوْلِجِهٖ وَ جَمِیْعِ شَاْنِهٖ لَفَعَلْتُ، وَ لٰكِنِّی اَخَافُ اَنْ تَكْفُرُوْا فِیَّ بِرَسُوْلِ اللهِ ﷺ. اِلَّا أنِّیْ مُفْضِیْهِ اِلَی الْخَاصَّةِ مِمَّنْ یُّؤْمَنُ ذٰلِكَ مِنْهُ. وَالَّذِیْ بَعَثَهٗ بِالْحَقِّ وَ اصْطَفَاهُ عَلَی الْخَلْقِ مَاۤ اَنْطِقُ اِلَّا صَادِقًا، وَ لَقَدْ عَهِدَ اِلَیَّ بِذٰلِكَ كُلِّهٖ، وَ بِمَهْلِكِ مَنْ یَّهْلِكُ، وَ بِمَنْجٰی مَنْ یَّنْجُوْ، وَ مَاٰلِ هٰذَا الْاَمْرِ، وَ مَاۤ اَبْقٰی شَیْئًا یَّمُرُّ عَلٰی رَاْسِیْۤ اِلَّاۤ اَفْرَغَهٗ فِیْۤ اُذُنَی وَ اَفْضٰی بِهٖۤ اِلَیَّ
۲۔ متن نہج البلاغہ:
اِنِّیْ وَاللهِ! مَاۤ اَحُثُّكُمْ عَلٰی طَاعَةٍ اِلَّا وَ اَسْبِقُكُمْ اِلَیْهَا، وَ لَاۤ اَنْهَاكُمْ عَنْ مَّعْصِیَةٍ اِلَّا وَ اَتَنَاهٰی قَبْلَكُمْ عَنْهَا
ترجمہ:
قسم بخدا! میں تمہیں کسی اطاعت پر آمادہ نہیں کرتا مگر یہ کہ تم سے پہلے اس کی طرف بڑھتا ہوں اور کسی گناہ سے تمہیں نہیں روکتا مگر یہ کہ تم سے پہلے خود اس سے باز رہتا ہوں۔

غرر الحکم:

1984: اِنِّیْ لَا اَحُثُّكُمْ عَلٰی طَاعَةٍ اِلَّا وَ اَسْبِقُكُمْ اِلَیْهَا، وَ لَاۤ اَنْهَاكُمْ عَنْ مَّعْصِیَةٍ اِلَّا وَ اَتَنَاهٰی قَبْلَكُمْ عَنْهَا

خطبہ نمبر: ۱۷۴

۱۔ متن نہج البلاغہ:
فَاِنَّ هٰذِهِ النَّفْسَ اَبْعَدُ شَیْءٍ مَّنْزِعًا، وَ اِنَّهَا لَا تَزَالُ تَنْزِ عُ اِلٰی مَعْصِیَةٍ فِیْ هَوًی
ترجمہ:
نفس خواہشوں میں لا محدود درجہ تک بڑھنے والا ہے اور وہ ہمیشہ خواہش و آرزوئے گناہ کی طرف مائل ہوتا ہے۔

غرر الحکم:

1603: اِنَّ النَّفْسَ اَبْعَدُ شَیْءٍ مَنْزَعًا، وَ اِنَّهَا لَا تَزَالُ تَنْزِ عُ اِلٰی مَعْصِیَةٍ فِیْ هَوًی
۲۔ متن نہج البلاغہ:
اَنَّ الْمُؤْمِنَ لَا یُمْسِیْ وَ لَا یُصْبِحُ اِلَّا وَ نَفْسُهٗ ظَنُوْنٌ عِنْدَهُ، فَلَا یَزَالُ زَارِیًا عَلَیْهَا وَ مُسْتَزِیْدًا لَهَا
ترجمہ:
کہ مومن (زندگی کے) صبح وشام میں اپنے نفس سے بد گمان رہتا ہے اور اس پر (کوتاہیوں کا) الزام لگاتا ہے اور اس سے (عبادتوںمیں) اضافہ کا خواہشمند رہتا ہے۔

غرر الحکم:

1591: اِنَّ الْمُؤْمِنَ لَا یُمْسِیْ وَ لَا یُصْبِحُ اِلَّا وَ نَفْسُهٗ ظَنُوْنٌ عِنْدَهُ، فَلَا یَزَالُ زَارِیًا عَلَیْهَا وَ مُسْتَزِیْدًا لَهَا
۳۔ متن نہج البلاغہ:
اَنَّ هٰذَا الْقُرْاٰنَ هُوَ النَّاصِحُ الَّذِیْ لَا یَغُشُّ، وَالْهَادِی الَّذِیْ لَا یُضِلُّ، وَالْمُحَدِّثُ الَّذِیْ لَا یَكْذِبُ. وَمَا جَالَسَ هٰذَا الْقُرْاٰنَ اَحَدٌ اِلَّا قَامَ عَنْهُ بِزِیَادَةٍ اَوْ نُقْصَانٍ: زِیَادَةٍ فِیْ هُدًی، اَوْ نُقْصَانٍ مِّنْ عَمًی
ترجمہ:
یہ قرآن ایسا نصیحت کرنے والا ہے جو فریب نہیں دیتا اور ایسا ہدایت کرنے والا ہے جو گمراہ نہیں کرتا اور ایسا بیان کرنے والا ہے جو جھوٹ نہیں بولتا۔ جو بھی اس قرآن کا ہم نشین ہوا وہ ہدایت کو بڑھا کر اور گمر اہی و ضلالت کو گھٹا کر اس سے الگ ہوا۔

غرر الحکم:

1775: اِنَّ هٰذَا الْقُرْاٰنَ هُوَ النَّاصِحُ الَّذِیْ لَا یَغُشُّ، وَالْهَادِی الَّذِیْ لَا یُضِلُّ، وَالْمُحَدِّثُ الَّذِیْ لَا یَكْذِبُ
8028: مَا جَالَسَ اَحَدٌ هٰذَا الْقُرْاٰنَ اِلَّا قَامَ بِزِیَادَةٍ اَوْ نُقْصَانٍ زِیَادَةٍ فِیْ هُدًی، اَوْ نُقْصَانٍ فِیْ عَمًی
۴۔ متن نہج البلاغہ:
وَ اعْلَمُوْۤا اَنَّهٗ شَافِعٌ مُّشَفَّعٌ، وَ قَآئِلٌ مُّصَدَّقٌ، وَ اَنَّهٗ مَنْ شَفَعَ لَهُ الْقُرْاٰنُ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ شُفِّـعَ فِیْهِ، وَ مَنْ مَّحَلَ بِهِ الْقُرْاٰنُ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ صُدِّقَ عَلَیْهِ
ترجمہ:
تمہیں معلوم ہونا چاہیے کہ قرآن ایسا شفاعت کرنے والا ہے جس کی شفاعت مقبول اور ایسا کلام کرنے والا ہے (جس کی ہر بات) تصدیق شدہ ہے۔ قیامت کے دن جس کی یہ شفاعت کرے گا وہ اس کے حق میں مانی جائے گی او راس روز جس کے عیوب بتا ئے گا تو اس کے بارے میں بھی اس کے قو ل کی تصدیق کی جائے گی۔

غرر الحکم:

4329: شَافِعٌ مُّشَفَّعٌ، وَ قَآئِلٌ مُّصَدَّقٌ
9359: مَنْ شَفَعَ لَهُ الْقُرْاٰنُ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ شُفِّـعَ فِیْهِ، وَ مَنْ مَّحَلَ بِهِ صُدِّقَ عَلَیْهِ
۵۔ متن نہج البلاغہ:
اِنَّ لَكُمْ نِهَایَةً فَانْتَهُوْا اِلٰی نِهَایَتِكُمْ، وَ اِنَّ لَكُمْ عَلَمًا فَاهْتَدُوْا بِعَلَمِكُمْ، وَ اِنَّ لِلْاِسْلَامِ غَایَةً فَانْتَهُوْۤا اِلٰی غَایَتِهٖ. وَ اخْرُجُوْۤا اِلَی اللهِ بِمَا افْتَرَضَ عَلَیْكُمْ مِنْ حَقِّهٖ
ترجمہ:
تمہارے لئے ایک منز ل منتہا ہے اپنے کو وہاں تک پہنچاؤ اور تمہارے لئے ایک نشان ہے اس سے ہدایت حاصل کر و۔ اسلام کی ایک حد ہے، تم اس حد و انتہا تک پہنچو۔ اللہ نے جن حقوق کی ادئیگی کو تم پر فرض کیا ہے

غرر الحکم:

1704: اِنَّ لَكُمْ نِهَایَةً فَانْتَهُوْا اِلٰی نِهَایَتِكُمْ، وَ اِنَّ لَكُمْ عَلَمًا فَانْتَهُوْا بِعَلَمِكُمْ
1706: اِنَّ لِلْاِسْلَامِ غَایَةً فَانْتَهُوْۤا اِلٰی غَایَتِهٖ. وَ اخْرُجُوْۤا اِلَی اللهِ مِمَّا افْتَرَضَ عَلَیْكُمْ مِنْ حُقُوقِهٖ
۶۔ متن نہج البلاغہ:
اَنَا شَاهِدٌ لَّكُمْ، وَ حَجِیْجٌ یَّوْمَ الْقِیٰمَةِ عَنْكُمْ
ترجمہ:
میں تمہارے اعمال کا گواہ او ر قیامت کے دن تمہاری طرف سے حجت پیش کر نے والا ہوں۔

غرر الحکم:

1786: اَنَا شَاهِدٌ لَّكُمْ، وَ حَجِیْجٌ یَّوْمَ الْقِیٰمَةِ عَلَیْکُمْ
۷۔ متن نہج البلاغہ:
اِیَّاكُمْ وَ تَهْزِیْعَ الْاَخْلَاقِ وَ تَصْرِیْفَهَا
ترجمہ:
تم اپنے اخلاق و اطوار کو پلٹنے اور انہیں ادلنے بدلنے سے پرہیز کرو۔

غرر الحکم:

5005: عَادَةُ الْمُنَافِقِیْنَ تَهْزِیْعُ الْاَخْلَاقِ
۸۔ متن نہج البلاغہ:
اللِّسَانَ جَمُوْحٌ بِصَاحِبِهٖ
ترجمہ:
یہ{زبان}اپنے مالک سے منہ زوری کرنے والی ہے۔

غرر الحکم:

7518: اللِّسَانَ جَمُوْحٌ بِصَاحِبِهٖ
۹۔ متن نہج البلاغہ:
اِنَّمَا النَّاسُ رَجُلَانِ: مُتَّبِـعٌ شِرْعَةً، وَ مُبْتَدِعٌ بِدْعَةً
ترجمہ:
لوگ دو قسم کے ہوتے ہیں: ایک شریعت کے پیروکار اور دوسرے بدعت ساز

غرر الحکم:

1951: اِنَّمَا النَّاسُ رَجُلَانِ: مُتَّبِـعٌ شِرْعَةً، وَ مُبْتَدِعٌ بِدْعَةً
۱۰۔ متن نہج البلاغہ:
اِنَّهٗ حَبْلُ اللهِ الْمَتِیْنُ، وَ سَبَبُهُ الْاَمِیْنُ، وَ فِیْهِ رَبِیْعُ الْقَلْبِ، وَ یَنَابِیْعُ الْعِلْمِ
ترجمہ:
یہ اللہ کی مضبوط رسی اور امانتدار وسیلہ ہے۔ اسی میں دل کی بہار اور علم کے سرچشمے ہیں

غرر الحکم:

10535: هُوَ وَحْیُ اللہِ الْاَمِیْنُ وَ حَبْلُهُ الْمَتِیْنُ، وَ هُوَ رَبِیْعُ الْقُلُوبِ، وَ یَنَابِیْعُ الْعِلْمِ وَ هُوَ الصِّرَاطُ
۱۱۔ متن نہج البلاغہ:
قَدْ ذَهَبَ الْمُتَذَكِّرُوْنَ، وَ بَقِیَ النَّاسُوْنَ اَوِ الْمُتَنَاسُوْنَ
ترجمہ:
یاد رکھنے والے گزر گئے اور بھول جانے والے یا بھلاوے میں ڈالنے والے باقی رہ گئے ہیں

غرر الحکم:

5956: قَدْ ذَهَبَ مِنْکُمُ الْذَّكِرُوْنَ وَ المُتَدَارِکُوْنَ وَ بَقِیَ النَّاسُوْنَ اَوِ الْمُتَنَاسُوْنَ
۱۲۔ متن نہج البلاغہ:
اِذَا رَاَیْتُمْ شَرًّا فَاذْهَبُوْا عَنْهُ
ترجمہ:
برائی کو دیکھو تو اس سے (دامن بچا کر) چل دو۔

غرر الحکم:

521: اِذَا رَاَیْتُمْ شَرًّا فَابْعُدُوْا عَنْهُ
۱۳۔ متن نہج البلاغہ:
اَلَا وَ اِنَّ الظُّلْمَ ثَلَاثَةٌ: فَظُلْمٌ لَّا یُغْفَرُ، وَ ظُلْمٌ لَّا یُتْرَكُ، وَ ظُلْمٌ مَّغْفُوْرٌ لَّا یُطْلَبُ. فَاَمَّا الظُّلْمُ الَّذِیْ لَا یُغْفَرُ فَالشِّرْكُ بِاللهِ، قَالَ اللهُ تَعَالٰی: ﴿اِنَّ اللّٰهَ لَا یَغْفِرُ اَنْ یُّشْرَكَ بِهٖ ﴾، وَ اَمَّا الظُّلْمُ الَّذِیْ یُغْفَرُ فَظُلْمُ الْعَبْدِ نَفْسَهٗ عِنْدَ بَعْضِ الْهَنَاتِ، وَ اَمَّا الظُّلْمُ الَّذِیْ لَا یُتْرَكُ فَظُلْمُ الْعِبَادِ بَعْضِهِمْ بَعْضًا. الْقِصَاصُ هُنَاكَ شَدِیْدٌ، لَیْسَ هُوَ جَرْحًا بِالْمُدٰی وَ لَا ضَرْبًا بِالسِّیَاطِ، وَ لٰكِنَّهٗ مَا یُسْتَصْغَرُ ذٰلِكَ مَعَهٗ
ترجمہ:
دیکھو! ظلم تین طرح کا ہوتا ہے: ایک ظلم وہ جو بخشا نہیں جائے گا اور دوسرا ظلم وہ جس کا (مواخذہ) چھوڑا نہیں جائے گا، تیسرا وہ جو بخش دیا جائے گا اور اس کی باز پرس نہیں ہو گی۔
لیکن وہ ظلم جو بخشا نہیں جائے گا وہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرانا ہے، جیسا کہ اللہ سبحانہ کا ارشاد ہے کہ: ”خدا اس (گناہ) کو نہیں بخشتا کہ اس کے ساتھ شرک کیا جائے“۔ اور وہ ظلم جو بخش دیا جائے گا وہ ہے جو بندہ چھوٹے چھوٹے گناہوں کا مرتکب ہو کر اپنے نفس پر کرتا ہے۔ او ر وہ ظلم کہ جسے نظر انداز نہیں کیا جاسکتا وہ بندوں کا ایک دوسرے پر ظلم و زیادتی کرنا ہے جسکا آخرت میں سخت بدلہ لیا جائیگا۔وہ کوئی چھریوں سے کچوکے دینا اور کوڑوں سے مارنا نہیں ہے، بلکہ ایک ایسا سخت عذاب ہے جس کے مقابلے میں یہ چیزیں بہت ہی کم ہیں۔

غرر الحکم:

1301: اَلَا وَ اِنَّ الظُّلْمَ ثَلَاثَةٌ: فَظُلْمٌ لَّا یُغْفَرُ، وَ ظُلْمٌ لَّا یُتْرَكُ، وَ ظُلْمٌ مَّغْفُوْرٌ لَّا یُطْلَبُ. فَاَمَّا الظُّلْمُ الَّذِیْ لَا یُغْفَرُ فَالشِّرْكُ بِاللهِ،لِقَوْلِهِ تَعَالٰی ﴿اِنَّ اللّٰهَ لَا یَغْفِرُ اَنْ یُّشْرَكَ بِهٖ ﴾،وَ یَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذَلِکَ لِمَنْ یَشَاءُ وَ اَمَّا الظُّلْمُ الَّذِیْ یُغْفَرُ فَظُلْمُ الْمَرءِ نَفْسَهٗ عِنْدَ بَعْضِ الْهَنَاتِ، وَ اَمَّا الظُّلْمُ الَّذِیْ لَا یُتْرَكُ فَظُلْمُ الْعِبَادِ بَعْضِهِمْ بَعْضًا. الْعِقَابُ هُنَاكَ شَدِیْدٌ، لَیْسَ جَرْحًا بِالْمُدٰی وَ لَا ضَرْبًا بِالسِّیَاطِ، وَ لٰكِنَّهٗ مَا یُسْتَصْغَرُ ذٰلِكَ مَعَهٗ
۱۴۔ متن نہج البلاغہ:
طُوْبٰی لِمَنْ لَّزِمَ بَیْتَهٗ، وَ اَكَلَ قُوْتَهٗ، وَ اشْتَغَلَ بِطَاعَةِ رَبِّهٖ، وَ بَكٰی عَلٰی خَطِیْٓئَتِهٖ، فَكَانَ مِنْ نَّفْسِهٖ فِیْ شُغُلٍ، وَ النَّاسُ مِنْهُ فِیْ رَاحَةٍ
ترجمہ:
قابل مبارکباد وہ شخص ہے جو اپنے گھر (کے گوشہ) میں بیٹھ جائے اور جو کھانا میسر آجائے کھا لے اور اپنے اللہ کی عبادت میں لگا رہے اور اپنے گناہو ں پر آنسو بہائے کہ اس طرح وہ بس اپنی ذات کی فکر میں رہے اور دوسرے لوگ اس سے آر ام میں رہیں۔

غرر الحکم:

4912: طُوْبٰی لِمَنْ لَّزِمَ بَیْتَهٗ، وَ اَكَلَ کَسْرَتَهٗ،وَ بَكٰی عَلٰی خَطِیْٓئَتِهٖ، وَ كَانَ مِنْ نَّفْسِهٖ فِیْ تَعَبٍ، وَ النَّاسُ مِنْهُ فِیْ رَاحَةٍ

خطبہ نمبر: ۱۷۶

۱۔ متن نہج البلاغہ:
مَا كَانَ قَوْمٌ قَطُّ فِیْ غَضِّ نِعْمَةٍ مِّنْ عَیْشٍ فَزَالَ عَنْهُمْ اِلَّا بِذُنُوْبٍ اجْتَرَحُوْهَا، لِ﴿اَنَّ اللّٰهَ لَیْسَ بِظَلَّامٍ لِّلْعَبِیْدِ
ترجمہ:
جن لوگو ں کے پاس زندگی کی ترو تازہ و شاداب نعمتیں تھیں او ر پھر ان کے ہا تھو ں سے نکل گئیں، یہ ان کے گناہوں کے مرتکب ہو نے کی پاداش ہے، کیونکہ ”اللہ تو کسی پر ظلم نہیں کرتا“۔

غرر الحکم:

8053: مَا زَالَتْ عَنْکُمْ كَانَ نِعْمَةٌ وَ لَا غَضَارةُ عَیْشٍ اِلَّا بِذُنُوْبٍ اجْتَرَحْتُمُوْهَا وَ مَا اللّٰهُ بِظَلَّامٍ لِّلْعَبِیْدِ

خطبہ نمبر: ۱۷۷

۱۔ متن نہج البلاغہ:
قَرِیْبٌ مِّنَ الْاَشْیَآءِ غَیْرُ مُلَامِسٍ، بَعِیْدٌ مِّنْهَا غَیْرُ مُبَایِنٍ
ترجمہ:
وہ ہر چیز سے قریب ہے،لیکن جسمانی اتصال کے طور پر نہیں، وہ ہر شے سے دور ہے، مگر الگ نہیں

غرر الحکم:

6046: قَرِیْبٌ مِّنَ الْاَشْیَآءِ غَیْرُ مُلَابِسٍ، بَعِیْدٌ مِّنْهَا غَیْرُ مُبَایِنٍ

خطبہ نمبر: ۱۸۰

۱۔ متن نہج البلاغہ:
اَیْنَ الْعَمَالِقَةُ وَ اَبْنَآءُ الْعَمَالِقَةِ
ترجمہ:
کہاں ہیں عمالقہ ۱اور ان کے بیٹے؟

غرر الحکم:

2221: اَیْنَ الْعَمَالِقَةُ وَ اَبْنَآءُ الْعَمَالِقَةِ
۲۔ متن نہج البلاغہ:
اَیْنَ اَصْحَابُ مَدَآئِنِ الرَّسِّ الَّذِیْنَ قَتَلُوا النَّبِیِّیْنَ، وَاَطْفَاُوْا سُنَنَ الْمُرْسَلِیْنَ
ترجمہ:
کہاں ہیں اصحاب الرس کے شہروں کے باشندے؟ جنہوں نے نبیوں کو قتل کیا، پیغمبروں کے روشن طریقوں کو مٹایا

غرر الحکم:

2201: اَیْنَ أهْلُ مَدَآئِنِ الرَّسِّ الَّذِیْنَ قَتَلُوا النَّبِیِّیْنَ، وَاَطْفَاُوْا نُوْرَ الْمُرْسَلِیْنَ
۳۔ متن نہج البلاغہ:
اَیْنَ الَّذِیْنَ سَارُوْا بِالْجُیُوْشِ، وَ هَزَمُوا الْاُلُوْفَ، وَعَسْكَرُوا الْعَسَاكِرَ، وَمَدَّنُوا الْمَدَآئِنَ
ترجمہ:
کہاں ہیں وہ لوگ جو لشکروں کو لے کر بڑھے؟ ہزاروں کو شکست دی اور فوجوں کو فراہم کرکے شہرو ں کو آباد کیا۔

غرر الحکم:

2219: اَیْنَ الَّذِیْنَ هَزَمُوا اَلْجُیُوْشِ، وَ سَارُوْا بِاُلُوْفٍ
2215: اَیْنَ الَّذِیْنَ عَسْكَرُوا الْعَسَاكِرَ، وَمَدَّنُوا الْمَدَآئِنَ
۴۔ متن نہج البلاغہ:
اَلَا اِنَّهٗ قَدْ اَدْبَرَ مِنَ الدُّنْیَا مَا كَانَ مُقْبِلًا، وَ اَقْبَلَ مِنْهَا مَا كَانَ مُدْبِرًا، وَ اَزْمَعَ التَّرْحَالَ عِبَادُ اللهِ الْاَخْیَارُ، وَ بَاعُوْا قَلِیْلًا مِّنَ الدُّنْیَا لَا یَبْقٰی، بِكَثِیْرٍ مِّنَ الْاٰخِرَةِ لَایَفْنٰی
ترجمہ:
دیکھو! دنیا کی طرف رخ کرنے والی چیزوں نے جو رخ کئے ہوئے تھیں پیٹھ پھرا لی اور جو پیٹھ پھرائے ہوئے تھيں انہوں نے رخ کر لیا، اللہ کے نیک بندو ں نے (دنیا سے) کوچ کرنے کاتہیہ کرلیا اور فنا ہونے والی تھوڑی سی دنیا ہاتھ سے دے کر ہمیشہ رہنے والی بہت سی آخرت مول لے لی۔

غرر الحکم:

1313: اَلَا وَ اِنَّهٗ قَدْ اَدْبَرَ مِنَ الدُّنْیَا مَا كَانَ مُقْبِلًا، وَ اَقْبَلَ مِنْهَا مَا كَانَ مُدْبِرًا، وَ اَزْمَعَ التَّرْحَالَ عِبَادُ اللهِ الْاَخْیَارُ، وَ بَاعُوْا قَلِیْلًا مِّنَ الدُّنْیَا لَا یَبْقٰی بِكَثِیْرٍ مِّنَ الْاٰخِرَةِ لَایَفْنٰی

خطبہ نمبر: ۱۸۱

۱۔ متن نہج البلاغہ:
جَعَلَ ﴿لِكُلِّ شَیْءٍ قَدْرًا﴾، وَ لِكُلِّ قَدْرٍ اَجَلًا، وَ لِكُلِّ اَجَلٍ كِتَابًا
ترجمہ:
اس نے ہر شے کا ایک اندازہ اور ہر اندازے کی ایک مدت اور ہر مدت کیلئےایک نوشتہ قرار دیا ہے۔

غرر الحکم:

3015: جَعَلَ اَللہُ لِكُلِّ شَیْءٍ قَدْرًا، وَ لِكُلِّ قَدْرٍ اَجَلًا
۲۔ متن نہج البلاغہ:
سَابِقُوا الْاٰجَالَ، فَاِنَّ النَّاسَ یُوْشِكُ اَنْ یَّنْقَطِعَ بِهِمُ الْاَمَلُ، وَ یَرْهَقَهُمُ الْاَجَلُ
ترجمہ:
زاد عمل فراہم کرنے میں موت پر سبقت کرو۔ اس لئے کہ وہ وقت قریب ہے کہ لوگوں کی امیدیں ٹوٹ جائیں، موت ان پر چھا جائے

غرر الحکم:

4128: سَابِقُوا الْاٰجَلَ، فَاِنَّ النَّاسَ یُوْشِكُ اَنْ یَّنْقَطِعَ بِهِمُ الْاَمَلُ، وَ یَرْهَقُهُمُ الْاَجَلُ
۳۔ متن نہج البلاغہ:
لَیْسَ لِهٰذَا الْجِلْدِ الرَّقِیْقِ صَبْرٌ عَلَی النَّارِ
ترجمہ:
اس نرم و نازک کھال میں آتش جہنم کے برداشت کرنے کی طاقت نہیں

غرر الحکم:

7836: لَیْسَ لِهٰذَا الْجِلْدِ الرَّقِیْقِ صَبْرٌ عَلَی النَّارِ
۴۔ متن نہج البلاغہ:
فَاسْعَوْا فِیْ فَكَاكِ رِقَابِكُمْ مِنْ قَبْلِ اَنْ تُغْلَقَ رَهَآئِنُهَا، اَسْهِرُوْا عُیُوْنَكُمْ، وَ اَضْمِرُوْا بُطُوْنَكُمْ، وَ اسْتَعْمِلُوْا اَقْدَامَكُمْ، وَ اَنْفِقُوْا اَمْوَالَكُمْ، وَ خُذُوْا مِنْ اَجْسَادِكُمْ وَ جُوْدُوْا بِهَا عَلٰۤی اَنْفُسِكُمْ
ترجمہ:
اللہ کا خوف کھالو اور اپنی گردنوں کو قبل اس کے کہ وہ اس طرح گروی ہو جائیں کہ انہیں چھڑایا نہ جا سکے، چھڑانے کی کوشش کرو۔ اپنی آنکھوں کو بیدار اور شکموں کو لاغر بناؤ، (میدانِ سعی میں) اپنے قدموں کو کام میں لاؤ اور اپنے مال کو (اس کی راہ میں) خرچ کرو۔ اپنے جسموں کو اپنے نفسوں پر نثار کر دو

غرر الحکم:

731: اِسْعَوْا فِیْ فَكَاكِ رِقَابِكُمْ قَبْلِ اَنْ تُغْلَقَ رَهَآئِنُهَا
744: اَسْهِرُوْا عُیُوْنَكُمْ، وَ ضَمِّرُوْا بُطُوْنَكُمْ، وَ خُذُوْا مِنْ اَجْسَادِكُمْ تَجُوْدُوْا بِهَا عَلٰۤی اَنْفُسِكُمْ
3456: خُذُوْا مِنْ اَجْسَادِكُمْ فَجُوْدُوْا بِهَا عَلٰۤی اَنْفُسِكُمْ وَاسْعَوْا فِیْ فَكَاكِ رِقَابِكُمْ قَبْلَ اَنْ تُغْلَقَ رَهَآئِنُهَا

خطبہ نمبر: ۱۸۴

۱۔ متن نہج البلاغہ:
لَیْسَ فِی الْاَشْیَآءِ بِوَالِجٍ، وَ لَا عَنْهَا بِخَارِجٍ
ترجمہ:
نہ وہ چیزوں کے اندر ہے اور نہ ان سے باہر۔

غرر الحکم:

7796: لَیْسَ فِی الْاَشْیَآءِ بِوَالِجٍ وَ لَا عَنْهَا بِخَارِجٍ

خطبہ نمبر: ۱۸۵

۱۔ متن نہج البلاغہ:
لَا تَصَدَّعُوْا عَلٰی سُلْطَانِكُمْ فَتَذُمُّوْا غِبَّ فِعَالِكُمْ، وَ لَا تَقْتَحِمُوْا مَا اسْتَقْبَلْتُمْ مِنْ فَوْرِ نَارِ الْفِتْنَةِ، وَ اَمِیْطُوْا عَنْ سَنَنِهَا، وَ خَلُّوْا قَصْدَ السَّبِیْلِ لَهَا: فَقَدْ لَعَمْرِیْ یَهْلِكُ فِیْ لَهَبِهَا الْمُؤْمِنُ، وَ یَسْلَمُ فِیْهَا غَیْرُ الْمُسْلِمِ
ترجمہ:
اپنے حاکم سے کٹ کر علیحدہ نہ ہو جاؤ، ورنہ اپنی بد اعمالیوں کے انجام میں اپنے ہی نفسوں کو برا بھلا کہو گے اورجو آتش فتنہ تمہارے آگے شعلہ ور ہے ا س میں اندھا دھند کود نہ پڑو، اس کی راہ سے مڑ کر چلو اور درمیانی راہ کو اس کیلئے خالی کر دو، کیونکہ میری جان کی قسم! یہ وہ آگ ہے کہ مومن اس کی لپٹوں میں تباہ و برباد اور کافر اِس میں سالم و محفوظ رہے گا۔

غرر الحکم:

6862: لَا تَصَدَّعُوْا عَلٰی سُلْطَانِكُمْ فَتَنْدَمُوْا غِبَّ أمْرِكُمْ
6940: لَا تَقْتَحِمُوْا مَا اسْتَقْبَلْتُمْ مِنْ فَوْرِ الْفِتْنَةِ، وَ اَمِیْطُوْا عَنْ سُنَّتِهَا، وَ خَلُّوْا قَصْدَ السَّبِیْلِ لَهَا
5970: قَدْ لَعَمْرِیْ یَهْلِكُ فِیْ لَهَبِ الْفِتْنَةِ الْمُؤْمِنُ، وَ یَسْلَمُ فِیْهَا غَیْرُ الْمُسْلِمِ
۲۔ متن نہج البلاغہ:
اِنَّمَا مَثَلِیْ بَیْنَكُمْ مَثَلُ السِّرَاجِ فِی الظُّلْمَةِ، یَسْتَضِیْٓءُ بِهٖ مَنْ وَّلَجَهَا. فَاسْمَعَوْا اَیُّهَا النَّاسُ وَ عُوْا، وَ اَحْضِرُوْۤا اٰذَانَ قُلُوْبِكُمْ تَفْهَمُوْا
ترجمہ:
تمہارے درمیان میری مثال ایسی ہے، جیسے اندھیرے میں چراغ کہ جو اس میں داخل ہو، وہ اس سے روشنی حاصل کرے۔ اے لوگو! سنو اور یاد رکھو اور دل کے کانوں کو (کھول کر)سامنے لاؤ، تاکہ سمجھ سکو۔

غرر الحکم:

1970: اِنَّمَا مَثَلِیْ بَیْنَكُمْ کالسِّرَاجِ فِی الظُّلْمَةِ، یَسْتَضِیْٓءُ بِهٖ مَنْ وَلَجَهَا
5696: فَاسْمَعَوْا اَیُّهَا النَّاسُ وَ عُوْا، وَ اَحْضِرُوْۤا اٰذَانَ قُلُوْبِكُمْ تَفَهَّمُوْا

خطبہ نمبر: ۱۸۶

۱۔ متن نہج البلاغہ:
مَاۤ اَسْرَعَ السَّاعَاتِ فِی الْیَوْمِ، وَ اَسْرَعَ الْاَیَّامَ فِی الشَّهْرِ، وَ اَسْرَعَ الشُّهُوْرَ فِی السَّنَةِ، وَ اَسْرَعَ السِّنِیْنَ فِی الْعُمُرِ
ترجمہ:
دن کے اندر گھڑیاں کتنی تیز قدم اور مہینوں کے اندر دن کتنے تیز رو اور سالوں کے اندر مہینے کتنے تیز گام اور عمر کے اندر سال کتنے تیز رفتار ہیں۔

غرر الحکم:

7909: مَاۤ اَسْرَعَ السَّاعَاتِ فِی الأیَّامِ، وَ اَسْرَعَ الْاَیَّامَ فِی الشُّهُورِ، وَ اَسْرَعَ الشُّهُوْرَ فِی السَّنَةِ، وَ اَسْرَعَ السَّنَةَ فِی الْعُمْرِ

خطبہ نمبر: ۱۸۷

۱۔ متن نہج البلاغہ:
فَمِنَ الْاِیْمَانِ مَا یَكُوْنُ ثَابِتًا مُّسْتَقِرًّا فِی الْقُلُوْبِ، وَ مِنْهُ مَا یَكُوْنُ عَوَارِیَ بَیْنَ الْقُلُوْبِ وَ الصُّدُوْرِ
ترجمہ:
ایک ایمان تو وہ ہوتاہے جو دلوں میں جما ہوا اور برقرا ر ہو تا ہے اور ایک وہ کہ جو دلوں اور سینے (کی تہوں) میں ایک مقرر مدت تک عاریۃً ہوتا ہے۔

غرر الحکم:

5807: فَمِنَ الْاِیْمَانِ مَا یَكُوْنُ ثَابِتًا مُّسْتَقِرًّا فِی الْقُلُوْبِ، وَ مِنْهُ مَا یَكُوْنُ عَوَارِیَ بَیْنَ الْقُلُوْبِ وَ الصُّدُوْرِ
۲۔ متن نہج البلاغہ:
اِنَّ اَمْرَنَا صَعْبٌ مُّسْتَصْعَبٌ، لَا یَحْمِلُهٗۤ اِلَّا عَبْدٌ مُّؤْمِنٌ امْتَحَنَ اللهُ قَلْبَهٗ لِلْاِیْمَانِ، وَ لَا یَعِیْ حَدِیْثَنَاۤ اِلَّا صُدُوْرٌ اَمِیْنَةٌ، وَ اَحْلَامٌ رَزِیْنَةٌ.
ترجمہ:
بلا شبہ ہمارا معاملہ ایک امر مشکل و دشوار ہے جس کا متحمل وہی بندہ مومن ہوگا کہ جس کے دل کو اللہ نے ایمان کیلئے پرکھ لیا ہو اور ہمارے قول و حدیث کو صرف امانتدار سینے اور ٹھوس عقلیں ہی محفوظ رکھ سکتی ہیں۔

غرر الحکم:

1449: اِنَّ اَمْرَنَا صَعْبٌ مُّسْتَصْعَبٌ، لَا یَحْتَمِلُهٗۤ اِلَّا عَبْدٌ امْتَحَنَ اللهُ قَلْبَهٗ لِلْاِیْمَانِ، وَ لَا یَعِیْ حَدِیْثَنَاۤ اِلَّا صُدُوْرٌ اَمِیْنَةٌ، وَ اَحْلَامٌ رَزِیْنَةٌ
۳۔ متن نہج البلاغہ:
سَلُوْنِیْ قَبْلَ اَنْ تَفْقِدُوْنِیْ، فَلَاَنَا بِطُرُقِ السَّمَآءِ اَعْلَمُ مِنِّیْ بِطُرُقِ الْاَرْضِ
ترجمہ:
مجھے کھو دینے سے پہلے مجھ سے پوچھ لو اور میں زمین کی راہوں۱ سے زیادہ آسمان کے راستوں سے واقف ہوں

غرر الحکم:

4278: سَلُوْنِیْ قَبْلَ اَنْ تَفْقِدُوْنِیْ، فَاِنِّی بِطُرُقِ السَّمَآءِ أخْبَرُ مِنْکُمْ بِطُرُقِ الْاَرْضِ

خطبہ نمبر: ۱۸۸

۱۔ متن نہج البلاغہ:
فَاعْتَصِمُوْا بِتَقْوَی اللهِ، فَاِنَّ لَهَا حَبْلًا وَّثِیْقًا عُرْوَتُهٗ، وَ مَعْقِلًا مَّنِیْعًا ذِرْوَتُهٗ، وَ بَادِرُوا الْمَوْتَ وَ غَمَرَاتِهٖ، وَ امْهَدُوْا لَهٗ قَبْلَ حُلُوْلِهٖ، و اَعِدُّوْا لَهٗ قَبْلَ نُزُوْلِهٖ، فَاِنَّ الْغَایَةَ الْقِیٰمَةُ، وَ كَفٰی بِذٰلِكَ وَاعِظًا لِّمَنْ عَقَلَ، وَ مُعْتَبَرًا لِّمَنْ جَهِلَ! وَ قَبْلَ بُلُوْغِ الْغَایَةِ مَا تَعْلَمُوْنَ مِنْ ضِیْقِ الْاَرْمَاسِ، وَ شِدَّةِ الْاِبْلَاسِ، وَ هَوْلِ الْمُطَّلَعِ، وَ رَوْعَاتِ الْفَزَعِ، وَ اخْتِلَافِ الْاَضْلَاعِ، وَ اسْتِكَاكِ الْاَسْمَاعِ
ترجمہ:
اب تم کو لازم ہے کہ خو ف الٰہی سے لپٹے رہو۔ اس لئے کہ اس کی ریسمان کے بندھن مضبوط اور اس کی پناہ کی چوٹی ہرطرح محفوظ ہے اور موت اور اس کی سختیوں (کے چھا جانے) سے پہلے فرائض و اعمال اپنے پورے کردو اور اس کے آنے سے پہلے اس کا سر و سامان کر لو اور اس کے وارد ہونے سے قبل تہیه کر لو، کیونکہ آخری منزل قیامت ہے اور یہ عقلمند کیلئے نصیحت دینے اور نادان کیلئے عبرت بننے کیلئےکافی ہے اور اس آخری منزل کے پہلے تم جانتے ہی ہو کہ کیا کیا ہے۔ قبروں کی تنگنائی، بر زخ کی ہولناکی، خوف کی دہشتیں، (فشار قبر سے) پسلیوں کا اِدھر سے اُدھر ہو جانا، کانوں کا بہرا پن

غرر الحکم:

905: ِاعْتَصِمُوْا بِتَقْوَی اللهِ، فَاِنَّ لَهَا حَبْلًا وَّثِیْقًا عُرْوَتُهٗ، وَ مَعْقِلًا مَّنِیْعًا ذِرْوَتُهٗ
1702: اِنَّ لِتَقْوَی اللهِ حَبْلًا وَّثِیْقًا عُرْوَتُهٗ، وَ مَعْقِلًا مَّنِیْعًا ذِرْوَتُهٗ
2285: بَادِرُوا الْمَوْتَ وَ غَمَرَاتِهٖ، وَ مَهِّدُوْا لَهٗ قَبْلَ حُلُوْلِهٖ، و اَعِدُّوْا لَهٗ قَبْلَ نُزُوْلِه
1541: اِنَّ الْغَایَةَ الْقِیٰامَةُ، وَ كَفٰی بِذٰلِكَ وَاعِظاً لِّمَنْ عَقَلَ وَ مُعْتَبِرًا لِّمَنْ جَهِلَ وَ بَعْدَ ذَلِکَ مَا تَعْلَمُوْنَ مِنْ هَوْلِ الْمُطَّلَعِ، وَ رَوْعَاتِ الْفَزَعِ وَ اسْتِكَاكِ الْاَسْمَاعِ وَ اخْتِلَافِ الْاَضْلَاعِ وَ ضِیْقِ الْاَرْمَاسِ، وَ شِدَّةِ الْاِبْلَاسِ
۲۔ متن نہج البلاغہ:
قَدْ اَشْرَفَتْ بِزَلَازِلِهَا، وَ اَنَاخَتْ بِكَلَاكِلِهَا
ترجمہ:
گویا کہ وہ اپنی مصیبتوں کو لے کر تمہارے سرپر کھڑی ہوئی ہے اور اپنا سینہ ٹیک دیا ہے

غرر الحکم:

5922: قَدْ اَشْرَفَتِ الْسَّاعَةُ بِزَلَازِلِهَا، وَ اَنَاخَتْ بِكَلَاكِلِهَا
۳۔ متن نہج البلاغہ:
فَكَانَتْ كَیَوْمٍ مَّضٰی وَ شَهْرٍ انْقَضٰی، وَ صَارَ جَدِیْدُهَا رَثًّا، وَ سَمِیْنُهَا غَثًّا
ترجمہ:
وہ ایک دن تھا جو بیت گیا اور ایک مہینہ تھا جو گزر گیا۔ اس کی نئی چیزیں پرانی اور موٹے تازے (جسم) دبلے ہو گئے

غرر الحکم:

3658: الدُّنْیَا كَیَوْمٍ مَّضٰی وَ شَهْرٍ انْقَضٰی
1299: اَلَا وَ اِنَّ الدُّنْیَا قَدْ تَصَرَّمَتْ، وَ اٰذَنَتْ بِانْقِضَآءٍ، وَ تَنَكَّرَ مَعْرُوْفُهَا وَ صَارَ جَدِیْدُهَا رَثًّا، وَ سَمِیْنُهَا غَثًّا
۴۔ متن نہج البلاغہ:
نَارٍ شَدِیْدٍ كَلَبُهَا، عَالٍ لَّجَبُهَا، سَاطِعٍ لَّهَبُهَا، مُتَغَیِّظٍ زَفِیْرُهَا، مُتَاَجِّجٍ سَعِیْرُهَا، بَعِیْدٍ خُمُوْدُهَا، ذَاكٍ وَّقُوْدُهَا، مُخِیْفٍ وَّعِیْدُهَا
ترجمہ:
ایسی آگ میں (پڑ کر) جس کی ایذائیں شدید، چیخیں بلند، شعلے اٹھتے ہو ئے، بھڑکنے کی آوازیں غضبناک، لپٹیں تیز،بجھنا مشکل، بھڑکنا تیز، خطرات دہشت ناک

غرر الحکم:

10300: نَارٌ شَدِیْدٌ كَلَبُهَا، عَالٍ لَّجَبُهَا، سَاطِعٌ لَّهَبُهَا مُتَاَجِّجٌ سَعِیْرُهَا مُتَغَیِّظٌ زَفِیْرُهَا، بَعِیْدٌ خُمُوْدُهَا، ذَاكٍ وَّقُوْدُهَا، مَخُوْفٌ وَّعِیْدُهَا
۵۔ متن نہج البلاغہ:
﴿وَ سِیْقَ الَّذِیْنَ اتَّقَوْا رَبَّهُمْ اِلَی الْجَنَّةِ زُمَرًا ﴾، قَدْ اُمِنَ الْعَذَابُ، وَ انْقَطَعَ الْعِتَابُ، وَ زُحْزِحُوْا عَنِ النَّارِ، وَ اطْمَاَنَّتْ بِهِمُ الدَّارُ، وَ رَضُوا الْمَثْوٰی وَ الْقَرَارَ. الَّذِیْنَ كَانَتْ اَعْمَالُهُمْ فِی الدُّنْیَا زَاكِیَةً، وَ اَعْیُنُهُمْ بَاكِیَةً
ترجمہ:
اور جو لوگ اللہ کا خوف کھاتے تھے انہیں جوق در جوق جنت کی طرف بڑھایا جا ئے گا“۔ وہ عذاب سے محفوظ، عتاب و سرزنش سے علیحدہ اور آگ سے بری ہو ں گے، گھر ان کا پر سکون اور وہ اپنی منزل و جائے قرار سے خوش ہوں گے۔ یہ وہ لوگ ہیں جن کے دنیا میں اعمال پاک و پاکیزہ تھےاور آنکھیں اشکبار رہتی تھیں۔

غرر الحکم:

10618: ﴿وَ سِیْقَ الَّذِیْنَ اتَّقَوْا رَبَّهُمْ اِلَی الْجَنَّةِ زُمَرًا ﴾، قَدْ اُمِنَ الْعِقَابُ، وَ انْقَطَعَ الْعِتَابُ، وَ زُحْزِحُوْا عَنِ النَّارِ، وَ اطْمَاَنَّتْ بِهِمُ الدَّارُ، وَ رَضُوا الْمَثْوٰی وَ الْقَرَارَ
8180: اَلْمُتَّقُونَ اَعْمَالُهُمْ زَاكِیَةٌ، وَ اَعْیُنُهُمْ بَاكِیَةٌ وَ قُلُوْبُهُمْ وَجِلَةٌ
۶۔ متن نہج البلاغہ:
فَاِنَّكُمْ مُرْتَهَنُوْنَ بِمَاۤ اَسْلَفْتُمْ، وَ مَدِیْنُوْنَ بِمَا قَدَّمْتُمْ
ترجمہ:
جن اعمال کو تم آگے بھیج چکے ہو گے انہی کے ہاتھوں میں تم گروی ہو گے اور جو کارگزاریا ں انجام دے چکے ہو گے انہی کا بدلہ پاؤ گے

غرر الحکم:

1918: اِنَّكُمْ مَدِیْنُوْنَ بِمَا قَدَّمْتُمْ وَ مُرْتَهَنُوْنَ بِمَاۤ اَسْلَفْتُمْ
۷۔ متن نہج البلاغہ:
اِلْزَمُوا الْاَرْضَ، وَ اصْبِرُوْا عَلَی الْبَلَآءِ، وَ لَا تُحرِّكُوْا بِاَیْدِیْكُمْ وَ سُیُوْفِكُمْ فِیْ هَوٰۤی اَلْسِنَتِكُمْ
ترجمہ:
زمین سے چمٹے رہو، بلا و سختی کو برداشت کرتے رہو اور اپنی زبان کی خواہشوں سے مغلوب ہوکر اپنے ہاتھو ں اور تلواروں کو حرکت نہ دو

غرر الحکم:

1336: اِلْزَمُوا الْاَرْضَ، وَ اصْبِرُوْا عَلَی الْبَلَآءِ، وَ لَا تُحرِّكُوْا بِاَیْدِیْكُمْ وَ هَوٰۤی اَلْسِنَتِكُمْ
۸۔ متن نہج البلاغہ:
مَنْ مَّاتَ مِنْكُمْ عَلٰی فِرَاشِهٖ وَ هُوَ عَلٰی مَعْرِفَةِ حَقِّ رَبِّهٖ وَ حَقِّ رَسُوْلِهٖ وَ اَهْلِ بَیْتِهٖ مَاتَ شَهِیْدًا، وَ ﴿وَقَعَ اَجْرُهٗ عَلَی اللّٰهِ ﴾، وَ اسْتَوْجَبَ ثَوَابَ مَا نَوٰی مِنْ صَالِحِ عَمَلِهٖ، وَ قَامَتِ النِّیَّةُ مَقَامَ اِصْلَاتِهٖ لِسَیْفِهٖ، فَاِنَّ لِكُلِّ شَیْءٍ مُّدَّةً وَّ اَجَلًا
ترجمہ:
جوشخص اللہ اور اس کے رسولؐ اور ان کے اہل بیتؑ کے حق کو پہچانتے ہوئے بستر پر بھی دم توڑے وہ شہید مرتا ہے اور اس کا اجر اللہ کے ذمہ ہے اور جس عمل خیر کی نیت اس نے کی ہے اس کے ثواب کا مستحق ہو جاتا ہے اور اس کی یہ نیت تلوار سونتنے کے قائم مقام ہے۔ بیشک ہر چیز کی ایک مدت اور میعاد ہو ا کرتی ہے۔

غرر الحکم:

10064: مَنْ مَّاتَ عَلٰی فِرَاشِهٖ وَ هُوَ عَلٰی مَعْرِفَةِ رَبِّهٖ وَ حَقِّ رَسُوْلِهٖ وَ حَقِّ اَهْلِ بَیْتِهٖ مَاتَ شَهِیْدًا، وَ ﴿وَقَعَ اَجْرُهٗ عَلَی اللّٰهِ ﴾ سُبْحَانَهُ ، وَ اسْتَوْجَبَ ثَوَابَ مَا نَوٰی مِنْ صَالِحِ عَمَلِهٖ، وَ قَامَتْ النِّیَّتُةُ مَقَامَ اِصْلَاتِهٖ بِسَیْفِهٖ، فَاِنَّ لِكُلِّ شَیْءٍ اَجَلًا لَا یَعْدُوہُ

خطبہ نمبر: ۱۸۹

۱۔ متن نہج البلاغہ:
قَدْ قَادَتْهُمْ اَزِمَّةُ الْحَیْنِ، وَ اسْتَغْلَقَتْ عَلٰی اَفْئِدَتِهِمْ اَقْفَالُ الرَّیْنِ
ترجمہ:
ہلاکت و تباہی کی مہاریں انہیں کھینچ رہی تھیں اور زنگ و کدورت کے تالے ان کے دلوں پر لگے ہوئے تھے۔

غرر الحکم:

5967: قَدْ قَادَتْکُمْ اَزِمَّةُ الْحَیْنِ، وَ اسْتَغْلَقَتْ عَلٰی قُلُوْبِکُم اَقْفَالُ الرَّیْنِ
۲۔ متن نہج البلاغہ:
فَاِنَّهَا حَقُّ اللهِ عَلَیْكُمْ، وَ الْمُوْجِبَةُ عَلَی اللهِ حَقَّكُمْ، وَ اَنْ تَسْتَعِیْنُوْا عَلَیْهَا بِاللهِ، وَ تَسْتَعِیْنُوْا بِهَا عَلَی اللهِ: فَاِنَّ الْتَّقْوٰی فِی الْیَوْمِ الْحِرْزُ وَ الْجُنَّةُ، وَ فِیْ غَدٍ الطَّرِیْقُ اِلَی الْجَنَّةِ، مَسْلَكُهَا وَاضِحٌ، وَ سَالِكُهَا رَابِحٌ
ترجمہ:
یہ اللہ کاتم پر حق ہے اور تمہارے حق کو اللہ پر ثابت کرنے والاہے اور یہ کہ تقویٰ کیلئےاللہ سے اعانت چاہو اور تقرب الٰہی کیلئے اس سے مدد مانگو۔ اس لئے کہ تقویٰ آج (دنیا میں) پناہ و سپر ہے اور کل جنت کی راہ ہے۔ اس کاراستہ آشکارا اور ا س کا راہ پیما نفع میں رہنے والاہے۔ جس کے سپرد یہ ودیعت ہے وہ اس کا نگہبان ہے۔

غرر الحکم:

1469: اِنَّ الْتَّقْوٰی حَقُّ اللهِ سُبْحَانَهُ عَلَیْكُمْ، وَ الْمُوْجِبَةُ عَلَی اللهِ حَقَّكُمْ، فَاسْتَعِیْنُوْا بِاللهِ عَلَیْهَا ، وَ تَوَسَّلُوا اِلی اللهِ بِهَا
1472: اِنَّ الْتَّقْوٰی فِی الْیَوْمِ الْحِرْزُ وَ الْجُنَّةُ، وَ فِیْ غَدٍ الطَّرِیْقُ اِلَی الْجَنَّةِ، مَسْلَكُهَا وَاضِحٌ، وَ سَالِكُهَا رَابِحٌ
۳۔ متن نہج البلاغہ:
لَمْ تَبْرَحْ عَارِضَةً نَّفْسَهَا عَلَی الْاُمَمِ الْمَاضِیْنَ وَ الْغَابِرِیْنَ لِحَاجَتِهِمْ اِلَیْهَا غَدًا.اِذَاۤ اَعَادَ اللهُ مَاۤ اَبْدٰی، وَ اَخَذَ مَاۤ اَعْطٰی، وَ سَئَلَ عَمَّاۤ اَسْدٰی، فَمَاۤ اَقَلَّ مَنْقَبِلَهَا، وَ حَمَلَهَا حَقَّ حَمْلِهَا
ترجمہ:
یہ تقویٰ اپنے آپ کو گزر جانے والی اور پیچھے رہ جانے والی اُمتو ں کے سامنے ہمیشہ پیش کرتا رہا ہے، کیونکہ و ہ سب اس کی حاجتمند ہوں گی۔
کل جب خداوند عالم اپنی مخلوق کو دوبارہ پلٹائے گا اور جو دے رکھا ہے وہ واپس لے گا اور اپنی بخشی ہوئی نعمتو ں کے با رے میں سوال کرے گا تو اسے قبول کرنے والے اور اس کا پورا پورا حق ادا کرنے والے بہت ہی تھوڑے نکلیں گے۔

غرر الحکم:

1626: اِنَّ الْتَّقْوٰی اللهِ لَمْ تَزَل عَارِضَةً نَّفْسَهَا عَلَی الْاُمَمِ الْمَاضِیْنَ وَ الْغَابِرِیْنَ لِحَاجَتِهِمْ اِلَیْهَا غَدًا. اِذَاۤ اَعَادَ اللهُ مَاۤ اَبْدٰأ، وَ اَخَذَ مَاۤ اَعْطٰی فَمَاۤ اَقَلَّ مَنْ حَمَلَهَا حَقَّ حَمْلِهَا
۴۔ متن نہج البلاغہ:
لَا تَضَعُوْا مَنْ رَّفَعَتْهُ التَّقْوٰی، وَ لَا تَرْفَعُوْا مَنْ رَّفَعَتْهُ الدُّنْیَا
ترجمہ:
جسے تقویٰ نے بلندی بخشی ہو اسے پست نہ سمجھو اور جسے دنیا نے اوج و رفعت پر پہنچایا ہو اُسے بلند (مرتبہ) نہ خیال کرو۔

غرر الحکم:

6870: لَا تَضَعْ مَنْ رَفَعَهُ التَّقْوٰی
6811: لَا تَرْفَعْ مَنْ رَّفَعَتْهُ الدُّنْیَا
۵۔ متن نہج البلاغہ:
فَاِنَّ بَرْقَهَا خَالِبٌ، وَ نُطْقَهَا كَاذِبٌ، وَ اَمْوَالَهَا مَحْرُوْبَةٌ، وَ اَعْلَاقَهَا مَسْلُوْبَةٌ. اَلَا وَ هِیَ الْمُتَصَدِّیَةُ الْعَنُوْنُ، وَ الْجَامِحَةُ الْحَرُوْنُ، وَ الْمَآئِنَةُ الْخَؤُوْنُ، وَ الْجَحُوْدُ الْكَنُوْدُ، وَ الْعَنُوْدُ الصَّدُوْدُ، وَ الْحَیُوْدُ الْمَیُوْدُ
ترجمہ:
اس کی چمکتی ہوئی بجلیاں نمائش اور اس کی باتیں جھوٹی ہیں، اس کا اثاثہ تباہ اور اس کا عمدہ متاع غارت ہونے والا ہے۔
دیکھو!یہ دنیا جھلک دکھا کر منہ موڑ لینے والی، چنڈال اور منہ زور، اڑیل اور جھوٹی، بڑی خائن اور ہٹ دھرم ناشکری ہے اور سیدھی راہ سے مڑنے رخ پھیرنے والی اور کجرو پیچ و تاب کھانے والی ہے۔

غرر الحکم:

1488:{ اِنَّ الدُّنْیَا دَارُ شُخُوْصٍ، وَ مَحَلَّةُ تَنْغِیْصٍ، سَاكِنُهَا ظَاعِنٌ، وَ قَاطِنُهَا بَآئِنٌ}{ اس جملے کا پہلا حصہ خطبہ ۱۹۴ میں ہے} وَ بَرْقُهَا خَالِبٌ، وَ نُطْقُهَا كَاذِبٌ، وَ اَمْوَالُهَا مَحْرُوْبَةٌ، وَ اَعْلَاقُهَا مَسْلُوْبَةٌ. اَلَا وَ هِیَ الْمُتَصَدِّیَةُ الْعَنُوْنُ، وَ الْجَامِحَةُ الْحَرُوْنُ، وَ الْمَآنِیَةُ الْخَؤُوْنُ
10553: هِیَ الصَّدُوْدُ الْعَنُوْدُ وَ الْحَیُوْدُ الْمَیُوْدُ وَ الْخَدُوْعُ الْكَنُوْدُ
۶۔ متن نہج البلاغہ:
عِزُّهَا ذُلٌّ، وَ جِدُّهَا هَزْلٌ، وَ عُلُوُّهَا سُفْلٌ
ترجمہ:
اس کی عزت(سراسر) ذلت، اس کی سنجیدگی عین ہر زہ سرائی اور اس کی بلندی سر تا سر پستی ہے۔

غرر الحکم:

1630: اِنَّ جِدَّ الدُّنْیَا هَزْلٌ وَ عِزَّهَا ذُلٌّ وَ عُلُوُّهَا سُفْلٌ

خطبہ نمبر: ۱۹۰

۱۔ متن نہج البلاغہ:
فَاعْتَبِرُوْا بِمَا كَانَ مِنْ فِعْلِ اللهِ بِاِبْلِیْسَ، اِذْ اَحْبَطَ عَمَلَهُ الطَّوِیْلَ، وَ جَهْدَهُ الْجَهِیْدَ، وَ كَانَ قَدْ عَبَدَ اللهَ سِتَّةَ اٰلَافِ سَنَةٍ، لَا یُدْرٰی اَ مِنْ سِنِی الدُّنْیَاۤ اَمْ مِنْ سِنِی الْاٰخِرَةِ، عَنْ كِبْرِ سَاعَةٍ وَّاحِدَةٍ
ترجمہ:
تمہیں چاہیے کہ اللہ نے شیطان کے ساتھ جو کیا اس سے عبرت حاصل کرو کہ اس کی طول طویل عبادتوں اور بھر پور کوششوں پر اس کے ایک گھڑی کے گھمنڈ سے پانی پھیر دیا۔ حالانکہ اس نے چھ ہزار برس تک جو پتہ نہیں دنیا کے سال تھے یا آخرت کے اس کی عبادت کی تھی۔

غرر الحکم:

5697: فَاعْتَبِرُوْا بِمَا كَانَ مِنْ فِعْلِ اللهِ بِاِبْلِیْسَ، اِذْ اَحْبَطَ عَمَلَهُ الطَّوِیْلَ، وَ جَهْدَهُ الْجَهِیْدَ، وَ قَدْ كَانَ عَبَدَ اللهَ سِتَّةَ اٰلَافِ سَنَةٍ، لَا یُدْرٰی اَمِنْ سِنِی الدُّنْیَاۤ اَمْ مِنْ سِنِی الْاٰخِرَةِ، عَلَی كِبْرِ سَاعَةٍ وَّاحِدَةٍ
۲۔ متن نہج البلاغہ:
فَاللهَ اللهَ فِیْ كِبْرِ الْحَمِیَّةِ، وَ فَخْرِ الْجَاهِلِیَّةِ! فَاِنَّهٗ مَلَاقِحُ الشَّنَاٰنِ، وَ مَنَافِخُ الشَّیْطٰنِ
ترجمہ:
تم زمانہ جاہلیت والی خود بینی کی بنا پر فخر و غرور کرنے سے اللہ کا خوف کھاؤ، کیونکہ یہ دشمنی و عناد کا سر چشمہ اور شیطان کی فسوں کاری کا مرکز ہے

غرر الحکم:

5710: فَاللهَ اللهَ عِبَادَ اللهِ فِیْ كِبْرِ الْحَمِیَّةِ، وَ فَخْرِ الْجَاهِلِیَّةِ فَاِنَّهٗ مَلَاقِحُ الشَّنَاٰنِ، وَ مَنَافِخُ الشَّیْطٰانِ
۳۔ متن نہج البلاغہ:
لَا تَكُوْنُوْا لِنِعَمِهٖ عَلَیْكُمْ اَضْدَادًا، وَ لَا لِفَضْلِهٖ عِنْدَكُمْ حُسَّادًا، وَ لَا تُطِیْعُوا الْاَدْعِیَآءَ الَّذِیْنَ شَرِبْتُمْ بِصَفْوِكُمْ كَدَرَهُمْ، وَ خَلَطْتُمْ بِصِحَّتِكُمْ مَرَضَهُمْ، وَ اَدْخَلْتُمْ فِیْ حَقِّكُمْ بَاطِلَهُمْ
ترجمہ:
لہٰذا اللہ سے ڈرو اور اس کی دی ہوئی نعمتوں کے دشمن نہ بنو اور نہ اس کے فضل و کرم کے جو تم پر ہے حاسد بنو۱ اور اُن جھوٹے مدعیانِ اسلام کی پیرو ی نہ کرو کہ جن کا گدلا پانی تم اپنے صاف پانی میں سمو کر پیتے ہو اور اپنی درستگی کے ساتھ ان کی خرابیوں کو خلط ملط کر لیتے ہو اور اپنے حق میں ان کے باطل کیلئے بھی راہ پیدا کر دیتے ہو۔

غرر الحکم:

6974: لَا تَكُوْنُوْا لِنِعَمِ اللهِ سُبْحَانَهُ عَلَیْكُمْ اَضْدَادًا
6973: لَا تَكُوْنُوْا لِفَضْلِ اللهِ سُبْحَانَهُ عَلَیْكُمْ حُسَّادًا
6884: لَا تُطِیْعُوا الْاَدْعِیَآءَ الَّذِیْنَ شَرِبْتُمْ بِصَفْوِكُمْ كَدَرَهُمْ، وَ خَلَطْتُمْ بِصِحَّتِكُمْ مَرَضَهُمْ، وَ اَدْخَلْتُمْ حَقِّكُمْ فِیْ بَاطِلِهِمْ
۴۔ متن نہج البلاغہ:
فَجَعَلَكُمْ مَرْمٰی نَبْلِهٖ، وَ مَوْطِئَ قَدَمِهٖ، وَ مَاْخَذَ یَدِهٖ.
ترجمہ:
اس طرح اس{ابلیس} نے تمہیں اپنے تیروں کا ہدف، اپنے قدموں کی جولانگاہ اور اپنے ہاتھو ں کا کھلونا بنا لیا ہے۔

غرر الحکم:

3018: جَعَلَهُمْ مَرْمٰی نَبْلِهٖ، وَ مَوْطِئَ قَدَمِهٖ، وَ مَاْخَذَ یَدِهٖ
۵۔ متن نہج البلاغہ:
فَلَوْ رَخَّصَ اللهُ فِی الْكِبْرِ لِاَحَدٍ مِّنْ عِبَادِهٖ لَرَخَّصَ فِیْهِ لِخَاصَّةِ اَنْبِیَآئِهٖ وَ اَوْلِیَآئِهٖ، وَ لٰكِنَّهٗ سُبْحَانَهٗ كَرَّهَ اِلَیْهِمُ التَّكَابُرَ، وَ رَضِیَ لَهُمُ التَّوَاضُعَ
ترجمہ:
اگر خدا وند عالم اپنے بندوں میں سے کسی ایک کو بھی کبر و رعونت کی اجازت دے سکتا ہوتا تو وہ اپنے مخصوص انبیاء اور اولیاء کو اس کی اجازت دیتا، لیکن اس نے ان کو کبر و غرور سے بیزار ہی رکھا اور ان کیلئے عجز و مسکنت ہی کو پسند فرمایا۔

غرر الحکم:

7749: لَوْ رَخَّصَ اللهُ سُبْحَانَهُ فِی الْكِبْرِ لِاَحَدٍ مِّنْ الخَلْقِ لَرَخَّصَ فِیْهِ لِاَنْبِیَآئِهٖ لٰكِنَّهٗ كَرَّهَ اِلَیْهِمُ التَّكَبُّرَ، وَ رَضِیَ لَهُمُ التَّوَاضُعَ
۶۔ متن نہج البلاغہ:
فَاللهَ اللهَ فِیْ عَاجِلِ الْبَغْیِ، وَ اٰجِلِ وَخَامَةِ الظُّلْمِ، وَ سُوْٓءِ عَاقِبَةِ الْكِبْرِ، فَاِنَّهَا مَصْیَدَةُ اِبْلِیْسَ الْعُظْمٰی، وَ مَكِیْدَتُهُ الْكُبْرٰی، الَّتِیْ تُسَاوِرُ قُلُوْبَ الرِّجَالِ مُسَاوَرَةَ السُّمُوْمِ الْقَاتِلَةِ
ترجمہ:
دنیامیں سرکشی کی پاداش اور آخرت میں ظلم کی گرانباری کے عذاب اور غرور و نخوت کے برے انجام کے خیال سے اللہ کا خوف کھاؤ، کیونکہ یہ (سرکشی، ظلم او رغرور و تکبر) شیطان کا بہت بڑا جال اور بہت بڑا ہتھکنڈا ہے کہ جو لوگوں کے دلوں میں زہر قاتل کی طر ح اتر جاتا ہے۔

غرر الحکم:

5706: فَاللهَ اللهَ عِبَادَ اللهِ أنْ تَتَرَدَّوْا رِدَاءَ الْكِبْرِ، فَاِنَّ الْكِبْرَ مَصْیَدَةُ اِبْلِیْسَ الْعُظْمٰی، الَّتِیْ تُسَاوِرُ قُلُوْبَ الرِّجَالِ مُسَاوَرَةَ السُّمُوْمِ الْقَاتِلَةِ
6172: الْكِبْرُ مَصِیدَةُ اِبْلِیْسَ الْعُظْمٰی
6173: الْكِبْرُ یُسَاوِرُ قُلُوْبَ مُسَاوَرَةَ السُّمُوْمِ الْقَاتِلَةِ
۷۔ متن نہج البلاغہ:
فَتَعَصَّبُوْا لِخِلَالِ الْحَمْدِ مِنَ الْحِفْظِ لِلْجِوَارِ، وَ الْوَفَآءِ بِالذِّمَامِ، وَ الطَّاعَةِ لِلْبِرِّ، وَ الْمَعْصِیَةِ لِلْكِبْرِ
ترجمہ:
خصلتوں کی طرفداری کرو، جیسے ہمسایوں کے حقوق کی حفاظت کرنا، عہدو پیمان کو نبھانا، نیکوں کی اطاعت اور سرکشوں کی مخالفت کرنا

غرر الحکم:

2673: تَعَصَّبُوْا لِخِلَالِ الْحَمْدِ مِنَ الْحِفْظِ لِلْجِوَارِ، وَ الْوَفَآءِ بِالذِّمَامِ، وَ الطَّاعَةِ لِلْبِرِّ، وَ الْمَعْصِیَةِ لِلْكِبْرِ وَ تَحَلَّوا بِمَکَارِمِ الخِلَالِ
۸۔ متن نہج البلاغہ:
اجْتَنِبُوْا كُلَّ اَمْرٍ كَسَرَ فَقْرَتَهُمْ، وَ اَوْهَنَ مُنَّتَهُمْ مِنْ تَضَاغُنِ الْقُلُوْبِ، وَتَشَاحُنِ الصُّدُوْرِ، وَ تَدَابُرِ النُّفُوْسِ، وَ تَخَاذُلِ الْاَیْدِیْ
ترجمہ:
تم ہر اس امر سے بچ کر رہو کہ جس نے ان کی ریڑھ کی ہڈی کو توڑ ڈالا اور قوت و توانائی کو ضعف سے بدل دیا، (اور وہ یہ تھا) کہ انہوں نے دلوں میں کینہ اور سینوں میں بغض رکھا، ایک دوسرے کی مدد سے پیٹھ پھرا لی او ر باہمی تعاون سے ہاتھ اٹھا لیا۔

غرر الحکم:

2620: تَجَنَّبُوْا تَضَاغُنِ الْقُلُوْبِ، وَتَشَاحُنَ الصُّدُوْرِ، وَ تَدَابُرِ النُّفُوْسِ، وَ تَخَاذُلِ الْاَیْدِیْ تَمْلِکُوا أمْرَکُمْ
۹۔ متن نہج البلاغہ:
صِرْتُمْ بَعْدَ الْهِجْرَةِ اَعْرَابًا، وَ بَعْدَ الْمُوَالَاةِ اَحْزَابًا
ترجمہ:
تم (جہالت و نادانی) کو خیر باد کہہ دینے کے بعد پھر صحرائی بد و اور باہمی دوستی کی بعد پھر مختلف گروہوں میں بٹ گئے ہو

غرر الحکم:

5961: قَدْ صِرْتُمْ بَعْدَ الْهِجْرَةِ اَعْرَابًا، وَ بَعْدَ الْمُوْتِ اَحْزَابًا
۱۰۔ متن نہج البلاغہ:
اَلَا وَ قَدْ اَمَرَنِیَ اللهُ بِقِتَالِ اَهْلِ الْبَغْیِ وَ الْنَّكْثِ وَ الْفَسَادِ فِی الْاَرْضِ: فَاَمَّا النَّاكِثُوْنَ فَقَدْ قَاتَلْتُ، وَ اَمَّا الْقَاسِطُوْنَ فَقَدْ جَاهَدْتُّ، وَ اَمَّا الْمَارِقَةُ فَقَدْ دَوَّخْتُ، وَ اَمَّا شَیْطٰنُ الرَّدْهَةِ فَقَدْ كُفِیْتُهٗ بِصَعْقَةٍ سُمِعَتْ لَهَا وَجْبَةُ قَلْبِهٖ وَ رَجَّةُ صَدْرِهٖ
ترجمہ:
معلوم ہوناچاہیے کہ اللہ نے مجھے باغیوں، عہد شکنوں اور زمین میں فساد پھیلا نے والوں سے جہاد کاحکم دیا۔ چنانچہ میں نے عہد شکنوں (اصحاب جمل)سے جنگ کی، نافرمانو ں (اہل صفین ) سے جہاد کیا او ر بے دینوں (خوارج نہروان ) کو بھی پوری طرح ذلیل کرکے چھوڑا۔ مگر گڑھے۵ (میں گر کر مرنے) والا شیطان، میرے لئے اس کی مہم سر ہو گئی، ایک ایسی چنگھاڑ کے ساتھ کہ جس میں اس کے دل کی دھڑکن اور سینے کی تھرتھر ی کی آواز میرے کانوں میں پہنچ رہی تھی۔

غرر الحکم:

1316: اَلَا وَ قَدْ اَمَرَنِیَ اللهُ بِقِتَالِ اَهْلِ الْنَّكْثِ وَ الْبَغْیِ وَ الْفَسَادِ فِی الْاَرْضِ فَاَمَّا النَّاكِثُوْنَ فَقَدْ قَاتَلْتُ، وَ اَمَّا الْقَاسِطُوْنَ فَقَدْ جَاهَدْتُ، وَ اَمَّا الْمَارِقَةُ فَقَدْ دَوَّخْتُ، وَ اَمَّا شَیْطٰانُ الرَّدْهَةِ فَاِنِّی كُفِیْتُهٗ بِصَعْقَةٍ سَمِعْتُ لَهَا وَجِیْبَ قَلْبِهٖ وَ رَجَّةُ صَدْرِهٖ
۱۱۔ متن نہج البلاغہ:
اَنَا وَضَعْتُ فِی الصِّغَرِ بِكَلَاكِلِ الْعَرَبِ، وَ كَسَرْتُ نَوَاجِمَ قُرُوْنِ رَبِیْعَةَ وَ مُضَرَ
ترجمہ:
میں نے تو بچپن ہی میں عرب کا سینہ پیوند زمین کر دیا تھا اور قبیلہ ربیعہ و مضر کے ابھرے ہوئے سینگوں کو توڑ دیا تھا۔

غرر الحکم:

1795: اَنَا وَضَعْتُ بِكَلَكَلِ الْعَرَبِ، وَ كَسَرْتُ رَبِیْعَةَ وَ مُضَرَ

خطبہ نمبر: ۱۹۱

۱۔ متن نہج البلاغہ:
قُلُوْبُهُمْ مَّحْزُوْنَةٌ، وَ شُرُوْرُهُمْ مَاْمُوْنَةٌ، وَ اَجْسَادُهُمْ نَحِیْفَةٌ، وَ حَاجَاتُهُمْ خَفِیْفَةٌ، وَ اَنْفُسُهُمْ عَفِیْفَةٌ
ترجمہ:
ان کے دل غمزدہ و محزون اور لوگ ان کے شر و ایذا سے محفوظ و مامون ہیں۔ ان کے بدن لاغر، ضروریا ت کم اور نفس نفسانی خواہشوں سے بری ہیں۔

غرر الحکم:

8181: اَلْمُتَّقُوْنَ اَنْفُسُهُمْ عَفِیْفَةٌ وَ حَوَائجُهُمْ خَفِیْفَةٌ وَ خَیْرَاتُهُمْ مَاْمُوْلَةٌ وَ شُرُوْرُهُمْ مَاْمُوْنَةٌ {دقت کریں}
8182: اَلْمُتَّقُوْنَ اَنْفُسُهُمْ قَانِعَةً وَ شَهَواتُهُمْ مَیِّتَةٌ وَ وُجوهُهُمْ مُسْتَبْشِرَةٌ وَ قُلُوْبُهُمْ مَّحْزُوْنَةٌ {دقت کریں}
۲۔ متن نہج البلاغہ:
اِذَا زُكِّیَ اَحَدُهُمْ خَافَ مِمَّا یُقَالُ لَهٗ، فَیَقُوْلُ: اَنَا اَعْلَمُ بِنَفْسِیْ مِنْ غَیْرِیْ، وَ رَبِّیْۤ اَعْلَمُ بِیْ مِنِّیْ بِنَفْسِیْ اَللّٰهُمَّ لَا تُؤَاخِذْنِیْ بِمَا یَقُوْلُوْنَ، وَ اجْعَلْنِیْۤ اَفْضَلَ مِمَّا یَظُنُّوْنَ، وَ اغْفِرْ لِیْ مَا لَا یَعْلَمُوْنَ
ترجمہ:
جب ان میں سے کسی ایک کو (صلاح و تقویٰ کی بنا پر) سراہا جاتا ہے تو وہ اپنے حق میں کہی ہوئی باتوں سے لرز اٹھتا ہے اور یہ کہتا ہے کہ: میں دوسروں سے زیادہ اپنے نفس کو جانتا ہوں اور میرا پروردگار مجھ سے بھی زیادہ میرے نفس کو جانتا ہے۔ خدایا! ان کی باتوں پر میری گرفت نہ کرنا اور میرے متعلق جو یہ حسن ظن رکھتے ہیں مجھے اس سے بہتر قرار دینا اور میرے ان گناہوں کو بخش دینا جو ان کے علم میں نہیں۔

غرر الحکم:

530: اِذَا زُكِّیَ اَحَدٌ مِنَ المُتَّقِیْنَ خَافَ مِمَّا یُقَالُ لَهٗ، فَیَقُوْلُ اَنَا اَعْلَمُ بِنَفْسِیْ مِنْ غَیْرِیْ، وَ رَبِّیْۤ اَعْلَمُ بِیْ مِنِّیْ اَللّٰهُمَّ لَا تُؤَاخِذْنِیْ بِمَا یَقُوْلُوْنَ، وَ اجْعَلْنِیْۤ اَفْضَلَ مِمَّا یَظُنُّوْنَ، وَ اغْفِرْ لِیْ مَا لَا یَعْلَمُوْنَ
۳۔ متن نہج البلاغہ:
مَیِّتَةً شَهْوَتُهٗ، مَكْظُوْمًا غَیْظُهٗ
ترجمہ:
خواہشیں مردہ اور غصہ ناپید ہے۔

غرر الحکم:

8188: الْمُتَّقِی مَیْتَةٌ شَهْوَتُهٗ، مَكْظُوْمٌ غَیْظُهٗ فِی الرَّخاءِ شَکُورٌ و فِی الْمَکَارِهِ صَبُورٌ

خطبہ نمبر: ۱۹۲

۱۔ متن نہج البلاغہ:
نَحْمَدُهٗ عَلٰی مَا وَفَّقَ لَهٗ مِنَ الطَّاعَةِ، وَ ذَادَ عَنْهُ مِنَ الْمَعْصِیَةِ
ترجمہ:
ہم اس کی حمد و ستائش کرتے ہیں جس نے اطاعت کی توفیق بخشی اور معصیت سے روک کر رکھا۔

غرر الحکم:

10328: نَحْمَدُ اللہَ سُبْحَانَهُ عَلٰی مَا وَفَّقَ لَهٗ مِنَ الطَّاعَةِ، وَ ذَادَ عَنْهُ مِنَ الْمَعْصِیَةِ
۲۔ متن نہج البلاغہ:
یَمْشُوْنَ الْخَفَآءَ، وَ یَدِبُّوْنَ الضَّرَآءَ. وَصْفُهُمْ دَوَآءٌ، وَ قَوْلُهُمْ شِفَآءٌ، وَ فِعْلُهُمُ الدَّآءُ الْعَیَآءُ. حَسَدَةُ الرَّخَآءِ، وَ مُؤَكِّدُوا الْبَلَآءِ، وَ مُقَنِّطُوا الرَّجَآءِ. لَهُمْ بِكُلِّ طَرِیْقٍ صَرِیْعٌ، وَ اِلٰی كُلِّ قَلْبٍ شَفِیْعٌ، وَ لِكُلِّ شَجْوٍ دُمُوْعٌ. یَتَقَارَضُوْنَ الثَّنَآءَ، وَ یَتَرَاقَبُوْنَ الْجَزَآءَ
ترجمہ:
و ہ اندر ہی اندر چالیں چلتے ہیں اور (بہکانے کیلئے) اس طرح رینگتے ہو ئے بڑھتے ہیں جس طرح مرض چپکے سے سرایت کرتا ہے۔ ان کے طور طریقے دوا، باتیں شفا اور کرتوت درد بے درماں ہیں۔ (دوسروں کی) خوشحالی پر جلنے والے، انہیں مصیبت میں پھنسانے کیلئے جدوجہد کرنے والے اور انہیں امیدوں سے بے آس بنانے والے ہیں۔
ہر راہ گزر پر ان کا ایک کشتہ اور ہر دل میں گھر کرنے کا ان کے پاس وسیلہ ہے اور ہر غم کیلئے (ان کی آنکھوں میں مگر مچھ کے) آنسو ہیں۔ ایک دوسرے کی قرضہ کے طور پر مدح و ستائش کرتے ہیں اور اس کا بدلہ دیئے جانے کی آس لگائے رکھتے ہیں۔

غرر الحکم:

10802: یَمْشُوْنَ الْخَفَآءَ، وَ یَدِبُّوْنَ الضَّرَآءَ قَوْلُهُمْ دَوَآءٌ وَ فِعْلُهُمُ الدَّآءُ الْعَیَآءُ یَتَقَارَضُوْنَ الثَّنَآءَ وَ یَتَرَاقَبُوْنَ الْجَزَآءَ یَتَوَصَّلُوْنَ اِلَی الطَّمَعِ بِالْیَاْسِ فَیُشَبِّهُوْنَ، وَ یَصِفُوْنَ فَیُمَوِّهُوْنَ
3240: حَسَدَةُ الرَّخَآءِ، وَ مُؤَكِّدُوا الْبَلَآءِ، وَ مُقْنِطُوا الرَّجَآءِ. لَهُمْ بِكُلِّ طَرِیْقٍ صَرِیْعٌ، وَ اِلٰی كُلِّ قَلْبٍ شَفِیْعٌ، وَ لِكُلِّ شَجْوٍ دُمُوْعٌ
۳۔ متن نہج البلاغہ:
قَدْ اَعَدُّوْا لِكُلِّ حَقٍّ بَاطِلًا، وَ لِكُلِّ قَآئِمٍ مَّآئِلًا، وَ لِكُلِّ حَیٍّ قَاتِلًا، وَ لِكُلِّ بَابٍ مِّفْتَاحًا، وَ لِكُلِّ لَیْلٍ مِّصْبَاحًا. یَتَوَصَّلُوْنَ اِلَی الطَّمَعِ بِالْیَاْسِ
ترجمہ:
mxانہوں نے ہر حق کے مقابلے میں با طل اورہر راست کے مقابلے میں کج، ہر زندہ کیلئے قاتل، ہر دَر کیلئے کلید اور ہر رات کیلئے چراغ مہیا کر رکھاہے۔ وہ بے آسی میں بھی آس پیدا کر لیتے ہیں

غرر الحکم:

5926: قَدْ اَعَدُّوْا لِكُلِّ حَقٍّ بَاطِلًا، وَ لِكُلِّ قَآئِمٍ مَّآئِلًا، وَ لِكُلِّ حَیٍّ قَاتِلًا، وَ لِكُلِّ بَابٍ مِّفْتَاحًا، وَ لِكُلِّ لَیْلٍ صَبَاحًا
۴۔ متن نہج البلاغہ:
فَهُمْ لُمَةُ الشَّیْطٰنِ، وَ حُمَةُ النِّیْرَانِ، ﴿اُولٰٓىِٕكَ حِزْبُ الشَّیْطٰنِ۔ اَلَاۤ اِنَّ حِزْبَ الشَّیْطٰنِ هُمُ الْخٰسِرُوْنَ﴾
ترجمہ:
وہ شیطان کا گروہ اور آگ کا شعلہ ہیں (جیسا کہ اللہ کا ارشاد ہے کہ:) ”یہ شیطان کا گروہ ہے اور جانے رہو کہ شیطان کا گروہ ہی گھاٹا اٹھانے والا ہے“۔

غرر الحکم:

10519: هُمْ لُمَّةُ الشَّیْطَانِ، وَ حُمَّةُ النِّیْرَانِ، ﴿اُولٰٓىِٕكَ حِزْبُ الشَّیْطَانِ اَلَاۤ اِنَّ حِزْبَ الشَّیْطَانِ هُمُ الْخٰسِرُوْنَ﴾

نوٹ: نہج البلاغہ کے درجہ ذیل {۴}فرمان غرر الحکم کے ایک ہی فرمان{10802} میں موجود ہیں۔

۱۔ یَمْشُوْنَ الْخَفَآءَ، وَ یَدِبُّوْنَ الضَّرَآءَ قَوْلُهُمْ دَوَآءٌ وَ فِعْلُهُمُ الدَّآءُ الْعَیَآءُ
۲۔ یَتَقَارَضُوْنَ الثَّنَآءَ وَ یَتَرَاقَبُوْنَ الْجَزَآءَ
۳۔ یَتَوَصَّلُوْنَ اِلَی الطَّمَعِ بِالْیَاْسِ
۴۔ یَقُوْلُونَ فَیُشَبِّهُوْنَ، وَ یَصِفُوْنَ فَیُمَوِّهُوْنَ

خطبہ نمبر: ۱۹۴

۱۔ متن نہج البلاغہ:
فَاِنَّهَا دَارُ شُخُوْصٍ، وَ مَحَلَّةُ تَنْغِیْصٍ، سَاكِنُهَا ظَاعِنٌ، وَ قَاطِنُهَا بَآئِنٌ
ترجمہ:
جو کُوچ کی جگہ اور بے لطفی و بدمزگی کا مقام ہے۔ اس میں بسنے والا آخر اس سے چل چلاؤ پر مجبور ہو گا اور ٹھہرنے والا اپنا رُخ موڑ کر اس سے الگ ہوجائے گا۔

غرر الحکم:

mx1488: اِنَّ الدُّنْیَا دَارُ شُخُوْصٍ، وَ مَحَلَّةُ تَنْغِیْصٍ، سَاكِنُهَا ظَاعِنٌ، وَ قَاطِنُهَا بَآئِنٌ{ اس جملے کا بعض حصہ خطبہ ۱۸۹ میں ہے} وَ بَرْقُهَا خَالِبٌ، وَ نُطْقُهَا كَاذِبٌ، وَ اَمْوَالُهَا مَحْرُوْبَةٌ، وَ اَعْلَاقُهَا مَسْلُوْبَةٌ. اَلَا وَ هِیَ الْمُتَصَدِّیَةُ الْعَنُوْنُ، وَ الْجَامِحَةُ الْحَرُوْنُ، وَ الْمَآنِیَةُ الْخَؤُوْنُ
۲۔ متن نہج البلاغہ:
الْاٰنَ فَاعْمَلُوْا، وَ الْاَلْسُنُ مُطْلَقَةٌ، وَ الْاَبْدَانُ صَحِیْحَةٌ، وَ الْاَعْضَآءُ لَدْنَةٌ، وَ الْمُنقَلَبُ فَسِیْحٌ، وَ الْمَجَالُ عَرِیْضٌ، قَبْلَ اِرْهَاقِ الْفَوْتِ، وَ حُلُوْلِ الْمَوْتِ، فَحَقِّقُوْا عَلَیْكُمْ نُزُوْلَهٗ، وَ لَا تَنْتَظِرُوْا قُدُوْمَهٗ
ترجمہ:
اعمال نیک بجالاؤ ابھی جبکہ زبانوں کیلئے کوئی رکاوٹ نہیں، بدن تندرست اور ہا تھ پیروں میں لچک ہے (کہ جو چاہو ان سے کام لے سکتے ہو)، آنے جانے کی جگہ وسیع اورمیدان (عمل) کشادہ ہے، قبل اس کے فرصتِ رفتہ موقع نہ دے اور موت ٹوٹ پڑے، اپنے لئے موت کو یہ سمجھو کہ وہ آچکی، اس کا انتظار نہ کرو کہ وہ آئے گی۔

غرر الحکم:

1285: ألَا فَاعْمَلُوْا، وَ الْاَلْسُنُ مُطْلَقَةٌ، وَ الْاَبْدَانُ صَحِیْحَةٌ، وَ الْاَعْضَآءُ لَدْنَةٌ، وَ الْمُنقَلَبُ فَسِیْحٌ، وَ الْمَجَالُ عَرِیْضٌ، قَبْلَ اِزْهَاقِ الْفَوْتِ، وَ حُلُوْلِ الْمَوْتِ، فَحَقِّقُوْا عَلَیْكُمْ حُلُوْلَهٗ، وَ لَا تَنْتَظِرُوْا قُدُوْمَهٗ

خطبہ نمبر: ۱۹۵

۱۔ متن نہج البلاغہ:
وَ لَقَدْ عَلِمَ الْمُسْتَحْفَظُوْنَ مِنْ اَصْحَابِ مُحَمَّدٍ -ﷺ اَنِّیْ لَمْ اَرُدَّ عَلَی اللهِ وَ لَا عَلٰی رَسُوْلِهٖ سَاعَةً قَطُّ. وَ لَقَدْ وَاسَیْتُهٗ بِنَفْسِیْ فِی الْمَوَاطِنِ الَّتِیْ تَنْكُصُ فِیْهَا الْاَبْطَالُ وَ تَتَاَخَّرُ فِیْهَا الْاَقْدَامُ، نَجْدَةً اَكْرَمَنِی اللهُ بِهَا. وَ لَقَدْ قُبِضَ رَسُوْلُ اللهِ -ﷺ وَ اِنَّ رَاْسَهٗ لَعَلٰی صَدْرِیْ. وَلَقَدْ سَالَتْ نَفْسُهٗ فِیْ كَفِّیْ، فَاَمْرَرْتُهَا عَلٰی وَجْهِیْ.
وَ لَقَدْ وَلِیْتُ غُسْلَهٗ -ﷺ وَ الْمَلٰٓئِكُةُ اَعْوَانِیْ، فَضَجَّتِ الدَّارُ وَ الْاَفْنِیَةُ: مَلَاٌ یَّهْبِطُ، وَ مَلَاٌ یَّعْرُجُ، وَ مَا فَارَقَتْ سَمْعِیْ هَیْنَمَةٌ مِّنْهُمْ، یُصَلُّوْنَ عَلَیْهِ حَتّٰی وَارَیْنَاهُ فِیْ ضَرِیْحِهٖ. فَمَنْ ذاۤ اَحَقُّ بِهٖ مِنِّیْ حَیًّا وَّ مَیِّتًا
ترجمہ:
پیغمبر ﷺ کے وہ اصحاب جو (احکام شریعت) کے امین ٹھہرائے گئے تھے اس بات سے اچھی طرح آگا ہ ہیں کہ میں ۱نے کبھی ایک آن کیلئے بھی اللہ اور اس کے رسول ﷺ کے احکام سے سرتابی نہیں کی۔ اور میں نے اس جوانمردی۲کے بل بوتے پر کہ جس سے اللہ نے مجھے سرفراز کیا ہے پیغمبر ﷺ کی دل و جان سے مدد ان موقعوں پر کی کہ جن موقعوں سے بہادر (جی چرا کر) بھاگ کھڑے ہوتے تھے اور قدم (آگے بڑھنے کی بجائے) پیچھے ہٹ جاتے تھے۔ جب رسول اللہ ﷺ نے رحلت فرمائی تو ان کا سر (اقدس) میرے سینے پرتھا اور جب میرے ہاتھوں میں ان کی روحِ طیب نے مفارقت کی تو میں نے (تبرکاً) اپنے ہاتھ منہ پر پھیر لئے۔
میں نے آپؐ کے غسل کا فریضہ انجام دیا، اس عالم میں کہ ملائکہ میرا ہاتھ بٹا رہے تھے۔ (آپؐ کی رحلت سے) گھر اور اس کے اطراف و جوانب نالہ و فریاد سے گونج رہے تھے، (فرشتوں کا تانتا بندھا ہوا تھا) ایک گروہ اُترتا تھا اور ایک گروہ چڑھتا تھا، وہ حضرتؐ پر نماز پڑھتے تھے اور ان کی دھیمی آوازیں برابر میرے کانوں میں آرہی تھیں، یہاں تک کہ ہم نے انہیں قبر میں چھپا دیا تو اب ان کی زندگی میں اور موت کے بعد مجھ سے زائد کون ان کا حقدار ہو سکتا ہے

غرر الحکم:

10675: وَ لَقَدْ عَلِمَ الْمُسْتَحْفَظُوْنَ مِنْ اَصْحَابِ مُحَمَّدٍ -ﷺ اَنِّیْ لَمْ اَرُدَّ عَلَی اللهِ سُبْحَانَهُ وَ لَا عَلٰی رَسُوْلِهٖ سَاعَةً قَطُّ. وَ لَقَدْ وَاسَیْتُهٗ بِنَفْسِیْ فِی الْمَوَاطِنِ الَّتِیْ تَنْكُصُ فِیْهَا الْاَبْطَالُ وَ تَتَاَخَّرُ عَنْهَا الْاَقْدَامُ، نَجْدَةً اَكْرَمَنِی اللهُ بِهَا. وَلَقَدْ بَذَلْتُ فِیْ طَاعَتِهِ صَلَواتُ اللہِ عَلَیهِ جُهْدِی وَلَقَدْ جَاهدْتُ أوْدَاءهُ بِکُلِّ طَاقَتِی وَ وَقَیْتُهُ بِنَفْسِی وَ لَقَدْ أفْضَیٰ اِلَیَّ مِنْ عِلْمِهِ مَا لَمْ یُفْضِ بِهِ اِلیٰ أحد غَیْرِی۔
وَ لَقَدْ قُبِضَ رَسُوْلُ اللهِ -ﷺ وَ اِنَّ رَاْسَهٗ لَعَلٰی صَدْرِیْ. وَلَقَدْ سَالَتْ نَفْسُهٗ فِیْ كَفِّیْ، فَاَمْرَرْتُهَا عَلٰی وَجْهِیْ.
وَ لَقَدْ وُلِّیتُ غُسْلَهٗ -ﷺ وَ الْمَلٰٓئِكُةُ اَعْوَانِیْ، فَضَجَّتِ الدَّارُ وَ الْاَفْنِیَةُ: مَلَاٌ یَّهْبِطُ، وَ مَلَاٌ یَّعْرُجُ، وَ مَا فَارَقَتْ سَمْعِیْ هَیْنَمَةٌ مِّنْهُمْ یُصَلُّوْنَ عَلَیْهِ حَتّٰی وَارَیْنَاهُ فِیْ ضَرِیْحِهٖ فَمَنْ ذاۤ اَحَقُّ بِهٖ مِنِّیْ حَیًّا وَّ مَیِّتًا
۲۔ متن نہج البلاغہ:
اِنِّیْ لَعَلٰی جَادَّةِ الْحَقِّ، وَ اِنَّهُمْ لَعَلٰی مَزَلَّةِ الْبَاطِلِ
ترجمہ:
بلاشبہ میں جادۂ حق پر ہوں اوروہ (اہل شام) باطل کی ایسی گھاٹی پر ہیں کہ جہاں سے پھسلے کہ پھسلے۔

غرر الحکم:

1987: اِنِّیْ لَعَلٰی جَادَّةِ الْحَقِّ، وَ اِنَّهُمْ لَعَلٰی مَزَلَّةِ الْبَاطِلِ

خطبہ نمبر: ۲۰۱

۱۔ متن نہج البلاغہ:
اِنَّمَا الدُّنْیَا دَارُ مَجَازٍ،وَ الْاٰخِرَةُ دَارُ قَرَارٍ، فَخُذُوْا مِنْ مَّمَرِّكُمْ لِمَقَرِّكُمْ، وَ لَا تَهْتِكُوْۤا اَسْتَارَكُمْ عِنْدَ مَنْ یَّعْلَمُ اَسْرَارَكُمْ، وَ اَخْرِجُوْا مِنَ الدُّنْیَا قُلُوْبَكُمْ مِنْ قَبْلِ اَنْ تَخْرُجَ مِنْهَاۤ اَبْدَانُكُمْ، فَفِیْهَا اخْتُبِرْتُمْ، وَلِغِیْرِهَا خُلِقْتُمْ.
اِنَّ الْمَرْءَ اِذَا هَلَكَ قَالَ النَّاسُ: مَا تَرَكَ؟ وَ قَالَتِ الْمَلٰٓئِكَةُ: مَا قَدَّمَ؟ لِلّٰهِ اٰبَاؤُكُمْ! فَقَدِّمُوْا بَعْضًا یَّكُنْ لَّكُمْ قَرْضًا، وَ لَا تُخَلِّفُوْا كُلًّا فَیَكُوْنَ عَلَیْكُمْ كَلًّا
ترجمہ:
یہ دنیا گذرگاہ ہے اور آخرت جائے قرار۔ اس راہ گزر سے اپنی منزل کیلئے توشہ اٹھا لو۔ جس کے سامنے تمہارا کوئی بھید چھپا نہیں رہ سکتا، اس کے سامنے اپنے پردے چاک نہ کرو، قبل اس کے کہ تمہارے جسم دنیا سے الگ کر دیئے جائیں اپنے دل اس سے ہٹا لو۔ اس دنیا میں تمہیں جانچا جا رہا ہے لیکن تمہیں پیدا دوسری جگہ کیلئے کیا گیا ہے۔
جب کوئی انسان مرتا ہے تو لوگ کہتے ہیں کیا چھوڑ گیا ہے؟ اور فرشتے کہتے ہیں کہ اس نے آگے کیلئے کیا سرو سامان کیا ہے؟ خدا تمہار ا بھلا کرے! کچھ آگے کیلئے بھی بھیجو کہ وہ تمہارے لئے ایک طرح سے (اللہ کے ذمہ) قرضہ ہو گا۔ سب کا سب پیچھے نہ چھوڑ جاؤ کہ وہ تمہارے لئے بوجھ ہو گا۔

غرر الحکم:

1935: اِنَّمَا الدُّنْیَا دَارُ مَمَرٍّ،وَ الْاٰخِرَةُ دَارُ مُسْتَقَرٍّ، فَخُذُوْا مِنْ مَّمَرِّكُمْ لِمَسْتقَرِّكُمْ، وَ لَا تَهْتِكُوْۤا اَسْتَارَكُمْ عِنْدَ مَنْ یَّعْلَمُ اَسْرَارَكُمْ
7008: لَا تَهْتِكُوْۤا اَسْتَارَكُمْ عِنْدَ مَنْ یَّعْلَمُ اَسْرَارَكُمْ
365: اَخْرِجُوْا الدُّنْیَا مِنْ قُلُوْبِكُمْ مِنْ قَبْلَ اَنْ تَخْرُجَ مِنْهَاۤ اَجْسَادُكُمْ فَفِیْهَا اخْتُبِرْتُمْ، وَلِغِیْرِهَا خُلِقْتُمْ
1580: اِنَّ الْمَرْءَ اِذَا هَلَكَ قَالَ النَّاسُ مَا تَرَكَ وَ قَالَتِ الْمَلٰٓئِكَةُ: مَا قَدَّمَ؟ لِلّٰهِ اٰبَاؤُكُمْ فَقَدِّمُوْا بَعْضًا یَّكُنْ لَّكُمْ ذُخْرًا، وَ لَا تُخَلِّفُوْا كُلًّا فَیَكُوْنَ عَلَیْكُمْ كَلًّا
6032: قَدِّمُوْا بَعْضًا یَّكُنْ لَّكُمْ نَفْعًا، وَ لَا تُخَلِّفُوْا كُلًّا فَیَكُوْنَ عَلَیْكُمْ

خطبہ نمبر: ۲۰۳

۱۔ متن نہج البلاغہ:
رَحِمَ اللهُ امْرَاً رَاٰی حَقًّا فَاَعَانَ عَلَیْهِ، اَوْ رَاٰی جَوْرًا فَرَدَّهٗ، وَ كَانَ عَوْنًا بِالْحَقِّ عَلٰی صَاحِبِهٖ.
ترجمہ:
خدا اس شخص پر رحم کرے جو حق کو دیکھے تو اس کی مدد کرے، باطل کو دیکھے تو اسے ٹھکرا دے ا ور صاحب حق کا حق کے ساتھ معین هو۔

غرر الحکم:

3964: رَحِمَ اللهُ رَجُلاً رَاٰی حَقًّا فَاَعَانَ عَلَیْهِ وَ رَاٰی جَوْرًا فَرَدَّهٗ، وَ كَانَ عَوْنًا بِالْحَقِّ عَلٰی صَاحِبِهٖ

خطبہ نمبر: ۲۰۴

۱۔ متن نہج البلاغہ:
اَللّٰهُمَّ احْقِنْ دِمَآءَنَا وَ دِمَآءَهُمْ، وَ اَصْلِحْ ذَاتَ بَیْنِنَا وَ بَیْنِهِمْ، وَ اهْدِهِمْ مِنْ ضَلَالَتِهِمْ، حَتّٰی یَعْرِفَ الْحَقَّ مَنْ جَهِلَهٗ، وَ یَرْعَوِیَ عَنِ الْغَیِّ وَ الْعُدْوَانِ مَنْ لَّهِجَ بِهٖ
ترجمہ:
خدایا! ہمارا بھی خون محفوظ رکھ اور ان کا بھی اور ہمارے اور ان کے درمیان اصلاح کی صورت پیدا کر اور انہیں گمراہی سے ہدایت کی طرف لا، تاکہ حق سے بے خبر حق کو پہچان لیں اور گمراہی و سرکشی کے شیدائی اس سے اپنا رخ موڑ لیں۔

غرر الحکم:

7727: اَللّٰهُمَّ احْقِنْ دِمَآءَنَا وَ دِمَآءَهُمْ، وَ اَصْلِحْ ذَاتَ بَیْنِنَا وَ بَیْنِهِمْ، وَ أنْقِذْهُمْ مِنْ ضَلَالِهِمْ، حَتّٰی یَعْرِفَ الْحَقَّ مَنْ جَهِلَهٗ، وَ یَرْعَوِیَ عَنِ الْغَیِّ وَ الْغَدْرِ مَنْ لَّهِجَ بِهٖ

خطبہ نمبر: ۲۱۲

۱۔ متن نہج البلاغہ:
اَصَابَ سَبِیْلَ السَّلَامَةِ بِبَصَرِ مَن بَصَّرَهٗ، وَ طَاعَةِ هَادٍ اَمَرَهٗ، وَ بَادَرَ الْهُدٰی قَبْلَ اَنْ تُغْلَقَ اَبْوَابُهٗ
ترجمہ:
دیدۂ بصیرت میں جلا بخشنے والے کی روشنی اور ہدایت کرنے والے کے حکم کی فرمانبرداری سے سلامتی کی راہ پالیتا ہے اور ہدایت کے دروازوں کے بند اور وسائل و ذرائع کے قطع ہونے سے پہلے ہدایت کی طرف بڑھ جاتا ہے

غرر الحکم:

4899: طُوْبیٰ لِمَنْ سَلَکَ طَرِیْقَ السَّلَامَةِ بِبَصَرِ مَن بَصَّرَهٗ، وَ طَاعَةِ هَادٍ اَمَرَهٗ
4883: طُوْبیٰ لِمَنْ بَادَرَ الْهُدٰی قَبْلَ اَنْ تُغْلَقَ اَبْوَابُهٗ

خطبہ نمبر: ۲۱۸

۱۔ متن نہج البلاغہ:
اِنَّ لِلْمَوْتِ لَغَمَرَاتٍ هِیَ اَفْظَعُ مِنْ اَنْ تُسْتَغْرَقَ بِصِفَةٍ، اَوْ تَعْتَدِلَ عَلٰی عُقُوْلِ اَهْلِ الدُّنْیَا
ترجمہ:
موت کی سختیاں اتنی ہیں کہ مشکل ہے کہ دائرہ بیان میں آسکیں یا اہل دنیا کی عقلوں کے اندازہ پر پوری اتر سکیں۔

غرر الحکم:

1717: اِنَّ لِلْمَوْتِ لَغَمَرَاتٍ هِیَ اَفْظَعُ مِنْ اَنْ تُسْتَغْرَقَ بِصِفَةٍ، اَوْ تَعْتَدِلَ عَلٰی عُقُوْلِ اَهْلِ الدُّنْیَا

خطبہ نمبر: ۲۱۹

۱۔ متن نہج البلاغہ:
اِنَّ اللهَ سُبْحَانَهٗ جَعَلَ الذِّكْرَ جِلَآءً لِّلْقُلُوْبِ، تَسْمَعُ بِهٖ بَعْدَ الْوَقْرَةِ، وَ تُبْصِرُ بِهٖ بَعْدَ الْعَشْوَةِ، وَ تَنْقَادُ بِهٖ بَعْدَ الْمُعَانَدَةِ
ترجمہ:
بیشک اللہ سبحانہ نے اپنی یا د کو دلوں کی صیقل قرار دیا ہے جس کے باعث وہ (اوا مرو نواہی سے) بہرا ہونے کے بعد سننے لگے اور اندھے پن کے بعد دیکھنے لگے اور دشمنی و عناد کے بعد فرمانبردار ہو گئے

غرر الحکم:

1561: اِنَّ اللهَ سُبْحَانَهٗ جَعَلَ الذِّكْرَ جَلَآءَ لِّلْقُلُوْبِ تُبْصِرُ بِهٖ بَعْدَ الْعَشْوَةِ وَ تَسْمَعُ بِهٖ بَعْدَ الْوَقْرَةِ، وَ تَنْقَادُ بِهٖ بَعْدَ الْمُعَانَدَةِ
۲۔ متن نہج البلاغہ:
اِنَّ لِلذِّكْرِ لَاَهْلًا اَخَذُوْهُ مِنَ الدُّنْیَا بَدَلًا، فَلَمْ تَشْغَلْهُمْ تِجَارَةٌ وَّ لَا بَیْعٌ عَنْهُ، یَقْطَعُوْنَ بِهٖۤ اَیَّامَ الْحَیَاةِ، وَ یَهْتِفُوْنَ بِالزَّوَاجِرِ عَنْ مَّحَارِمِ اللهِ فِیْۤ اَسْمَاعِ الْغَافِلِیْنَ
ترجمہ:
کچھ اہل ذکر ہوتے ہیں جنہوں نے یا د الٰہی کو دنیا کے بدلے میں لے لیا، انہیں نہ تجارت اس سے غافل رکھتی ہے نہ خرید و فروخت، اسی کے ساتھ زندگی کے دن بسر کرتے ہیں اور محرمات الٰہیہ سے متنبہ کرنے والی آوازوں کے ساتھ غفلت شعاروں کے کا نوں میں پکارتے ہیں

غرر الحکم:

1711: اِنَّ لِلذِّكْرِ أهْلًا اَخَذُوْهُ بَدَلًا، فَلَمْ تَشْغَلْهُمْ تِجَارَةٌ وَّ لَا بَیْعٌ عَنْهُ، یَقْطَعُوْنَ بِهٖ اَیَّامَ الْحَیَاةِ، وَ یَهْتِفُوْنَ بِهٖ فِی آذَانِ الْغَافِلِیْنَ
۳۔ متن نہج البلاغہ:
فَحَاسِبْ نَفْسَكَ لِنَفْسِكَ، فَاِنَّ غَیْرَهَا مِنَ الْاَنْفُسِ لَهَا حَسِیْبٌ غَیْرُكَ.
ترجمہ:
تم اپنی بہبودی کیلئے اپنے ہی نفس کا محاسبہ کرو، کیونکہ دوسروں کا محاسبہ کرنے والا تمہارے علاوہ دوسرا ہے۔

غرر الحکم:

3134: حَاسِبْ نَفْسَكَ لِنَفْسِكَ، فَاِنَّ غَیْرَهَا مِنَ الْاَنْفُسِ لَهَا حَسِیْبٌ غَیْرُكَ

خطبہ نمبر: ۲۲۰

۱۔ متن نہج البلاغہ:
مَاۤ اٰنَسَكَ بِهَلَكَةِ نَفْسِكَ؟ اَمَا مِنْ دَآئِكَ بُلُوْلٌ، اَمْ لَیْسَ مِنْ نَّوْمَتِكَ یَقَظَةٌ؟ اَمَا تَرْحَمُ مِنْ نَّفْسِكَ مَا تَرْحَمُ مِنْ غَیْرِكَ
ترجمہ:
کس چیز نے تجھے اپنے پروردگار کے بارے میں دھوکا دیا ہے؟ اور کس چیز نے تجھے اپنی تباہی پر مطمئن بنا دیا ہے؟ کیا تیرے مرض کیلئے شفا اور تیرے خو ا ب (غفلت) کیلئے بیداری نہیں ہے؟کیا تجھے اپنے پر اتنا بھی رحم نہیں آتا جتنا دوسروں پر ترس کھاتا ہے

غرر الحکم:

7977: مَاۤ أنَّسَكَ أیُّهَا الاِنْسَانُ بِهَلَكَةِ نَفْسِكَ؟ اَمَا مِنْ دَآئِكَ بُلُوْلٌ، اَمْ لَیْسَ لَکَ مِنْ نَّوْمَتِكَ یَقَظَةٌ؟ اَمَا تَرْحَمُ مِنْ نَّفْسِكَ مَا تَرْحَمُ مِنْ غَیْرِكَ
۲۔ متن نہج البلاغہ:
كَیْفَ لَا یُوْقِظُكَ خَوْفُ بَیَاتِ نِقْمَةٍ، وَ قَدْ تَوَرَّطْتَ بِمَعَاصِیْهِ مَدَارِجَ سَطَوَاتِهٖ!. فَتَدَاوَ مِنْ دَآءِ الْفَتْرَةِ فِیْ قَلْبِكَ بِعَزِیْمَةٍ، وَ مِنْ كَرَی الْغَفْلَةِ فِیْ نَاظِرِكَ بِیَقَظَةٍ، وَ كُنْ لِّلّٰهِ مُطِیْعًا، وَ بِذِكْرِهٖۤ اٰنِسًا، وَ تَمَثَّلْ فِیْ حَالِ تَوَلِّیْكَ عَنْهُ اِقْبَالَهٗ عَلَیْكَ، یَدْعُوْكَ اِلٰی عَفْوِهٖ، وَ یَتَغَمَّدُكَ بِفَضْلِه
ترجمہ:
کیونکر عذاب الٰہی کے رات ہی کو ڈیرے ڈال دینے کا خطرہ تجھے بیدا ر نہیں رکھتا؟ حالانکہ تو اپنے گناہوں کی بدولت اس کے قہر و تسلط کی راہ میں پڑا ہوا ہے۔
دل کی کوتاہیوں کے روگ کا چارہ عزم راسخ سے، آنکھوں کے خواب غفلت کا مداوا بیداری سے کرو، اللہ کے مطیع و فرمانبردار بنو اور اس کی یاد سے جی لگاؤ۔ ذرا اس حالت کا تصور کرو! وہ تمہاری طرف بڑھ رہا ہے اور تم اس سے منہ پھیرے ہوئے ہو اور وہ تمہیں اپنے دامن عفو میں لینے کیلئے بلارہا ہے اور اپنے لطف و احسان سے ڈھانپنا چاہتا ہے ۔

غرر الحکم:

6651: كَیْفَ لَا یُوْقِظُكَ بَیَاتُ نِقْمَ اللہِ، وَ قَدْ تَوَرَّطْتَ بِمَعَاصِیْهِ مَدَارِجَ سَطَوَاتِهٖ
2638: تَدَاوَ مِنْ دَآءِ الْفَتْرَةِ فِیْ قَلْبِكَ بِعَزِیْمَةٍ، وَ مِنْ كَرَی الْغَفْلَةِ فِیْ نَاظِرِكَ بِیَقَظَةٍ
6624: كُنْ مُطِیْعًا لِّلّٰهِ سُبْحَانَهٗ ، وَ بِذِكْرِهٖۤ اٰنِسًا، وَ تَمَثَّلْ فِیْ حَالِ تَوَلِّیْكَ عَنْهُ اِقْبَالَهٗ عَلَیْكَ، یَدْعُوْكَ اِلٰی عَفْوِهٖ، وَ یَتَغَمَّدُكَ بِفَضْلِهٖ
۳۔ متن نہج البلاغہ:
فَتَعَالٰی مِنْ قَوِیٍّ مَّاۤ اَكْرَمَهٗ! وَ تَوَاضَعْتَ مِنْ ضَعِیْفٍ مَّاۤ اَجْرَاَكَ عَلٰی مَعْصِیَتِهٖ
ترجمہ:
بلند و برتر ہے وہ خدائے قوی و توانا کہ جو کتنا بڑا کریم ہے اور تو اتنا عاجز و ناتواں اور اتنا پست ہو کر گناہوں پر کتنا جری اور دلیر ہے

غرر الحکم:

2661: تَعَالٰی اللهُ مِنْ قَوِیٍّ مَّاۤ اَحْلَمَهٗ وَ تَوَاضَعْتَ مِنْ ضَعِیْفٍ مَّاۤ اَجْرَاَكَ عَلٰی مَعَاصِیهٖ
۴۔ متن نہج البلاغہ:
مَا الدُّنْیَا غَرَّتْكَ، وَ لٰكِنْ بِهَا اغْتَرَرْتَ، وَ لَقَدْ كَاشَفَتْكَ الْعِظَاتِ، وَ اٰذَنَتْكَ عَلٰی سَوَآءٍ
ترجمہ:
دنیا نے تجھ کو فریب نہیں دیا بلکہ تو خود (جان بوجھ کر) اس کے فریب میں آیا ہے۔ اس نے تو تیرے سامنے نصیحتوں کو کھول کر رکھ دیااور تجھے (ہر چیزسے) یکساں طور پر آگاہ کر دیا۔

غرر الحکم:

8047: مَا الدُّنْیَا غَرَّتْكَ، وَ لٰكِنْ بِهَا اغْتَرَرْتَ
7547: لَقَدْ كَاشَفَتْكُمُ الدُّنْیَا الْعِظَاءَ، وَ اٰذَنَتْكُمْ عَلٰی سَوَآءٍ
۵۔ متن نہج البلاغہ:
لَرُبَّ نَاصِحٍ لَّهَا عِنْدَكَ مُتَّهَمٌ، وَ صَادِقٍ مِّنْ خَبَرِهَا مُكَذَّبٌ
ترجمہ:
کتنے ہی اس دنیا کے بارے میں سچے نصیحت کرنے والے ہیں جو تیرے نزدیک ناقابل اعتبار ہیں اور کتنے ہی اس کے حالات کو صحیح صحیح بیان کرنے والے ہیں جو جھٹلائے جاتے ہیں۔

غرر الحکم:

3917: رُبَّ نَاصِحٍ مِنَ الدُّنْیَا عِنْدَكَ مُتَّهَمٌ
3861: رُبَّ صَادِقٍ مِّنْ خَیْرِ الدُّنْیَا عِنْدَكَ مُكَذَّبٌ
۶۔ متن نہج البلاغہ:
اِنَّ السُّعَدَآءَ بِالدُّنْیَا غَدًا هُمُ الْهَارِبُوْنَ مِنْهَا الْیَوْمَ
ترجمہ:
اس دنیا کی وجہ سے سعادت کی منزل پر کل وہی لوگ پہنچیں گے جو آج اس سے گریزاں ہیں۔

غرر الحکم:

1526: اِنَّ السُّعَدَآءَ بِالدُّنْیَا غَدًا هُمُ الْهَارِبُوْنَ مِنْهَا الْیَوْمَ
۷۔ متن نہج البلاغہ:
فَتَحَرَّ مِنْ اَمْرِكَ مَا یَقُوْمُ بِهٖ عُذْرُكَ، وَ تَثْبُتُ بِهٖ حُجَّتُكَ
ترجمہ:
تو اب اس چیز کو اختیار کرو جس سے تمہارا عذر قبول اور تمہاری حجت ثابت ہو سکے۔

غرر الحکم:

3450: خُذْ مِنْ اَمْرِكَ مَا یَقُوْمُ بِهٖ عُذْرُكَ، وَ تَثْبُتُ بِهٖ حُجَّتُكَ
۸۔ متن نہج البلاغہ:
تَیَسَّرْ لِسَفَرِكَ، وَ شِمْ بَرْقَ النَّجَاةِ، وَ ارْحَلْ مَطَایَا التَّشْمِیْرِ
ترجمہ:
mxاپنے سفر کیلئے تیار رہو، (دنیا کی ظلمتوں میں) نجات کی چمک پر نظر کرواور جدو جہد کی سواریوں پر پالان کَس لو۔

غرر الحکم:

2810: تَیَسَّرْ لِسَفَرِكَ، وَ شِمْ بَرْقَ النَّجَاةِ، وَ ارْحَلْ مَطَایَا التَّشْمِیْرِ

خطبہ نمبر: ۲۲۱

۱۔ متن نہج البلاغہ:
وَ اللهِ! لَاَنْ اَبِیْتَ عَلٰی حَسَكِ السَّعْدَانِ مُسَهَّدًا، وَ اُجَرَّ فِی الْاَغْلَالِ مُصَفَّدًا، اَحَبُّ اِلَیَّ مِنْ اَنْ اَلْقَی اللهَ وَ رَسُوْلَهٗ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ ظَالِمًا لِّبَعْضِ الْعِبَادِ، وَ غَاصِبًا لِّشَیْءٍ مِّنَ الْحُطَامِ، وَ كَیْفَ اَظْلِمُ اَحَدًا لِّنَفْسٍ یُّسْرِعُ اِلَی الْبِلٰی قُفُوْلُهَا، وَ یَطُوْلُ فِی الثَّرٰی حُلُوْلُهَا؟
ترجمہ:
خدا کی قسم! مجھے سعدان کے کانٹوں پر جاگتے ہوئے رات گزارنا اور طوق و زنجیر میں مقید ہوکر گھسیٹا جانا اس سے کہیں زیادہ پسند ہے کہ میں اللہ اور اس کے رسول ﷺ سے اس حالت میں ملاقات کروں کہ میں نے کسی بندے پر ظلم کیا ہو، یامالِ دنیا میں سے کوئی چیز غصب کی ہو۔میں اس نفس کی خاطر کیونکر کسی پر ظلم کر سکتا ہوں جو جلد ہی فنا کی طرف پلٹنے والا اور مدتوں تک مٹی کے نیچے پڑا رہنے والا ہے۔

غرر الحکم:

10580: وَ اللهِ! لَاَنْ اَبِیْتَ عَلٰی حَسَكِ السَّعْدَانِ مُسَهَّدًا، وَ اُجَرَّ فِی الْاَغْلَالِ مُصَفَّدًا، اَحَبُّ اِلَیَّ مِنْ اَنْ اَلْقَی اللهَ وَ رَسُوْلَهٗ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ ظَالِمًا لِّبَعْضِ الْعِبَادِ، اَوْ غَاصِبًا لِّشَیْءٍ مِّنَ الْحُطَامِ، وَ كَیْفَ اَظْلِمُ اَحَدًا لِّنَفْسٍ یُّسْرِعُ اِلَی الْبِلٰی قُفُوْلُهَا، وَ یَطُوْلُ فِی الثَّرٰی حُلُوْلُهَا
۲۔ متن نہج البلاغہ:
نَعُوُذُ بِاللهِ مِنْ سُبَاتِ الْعَقْلِ، وَ قُبْحِ الزَّلَلِ، وَ بِهٖ نَسْتَعِیْنُ.
ترجمہ:
لغزشوں کی برائیوں سے خدا کے دامن میں پناہ لیتے ہیں اور اسی سے مدد کے خواستگار ہیں۔

غرر الحکم:

10449: نَعُوُذُ بِاللهِ مِنْ سُبَاتِ الْعَقْلِ، وَ قُبْحِ الزَّلَلِ، وَ بِهٖ نَسْتَعِیْنُ

خطبہ نمبر: ۲۲۳

۱۔ متن نہج البلاغہ:
دَارٌ بِالْبَلَآءِ مَحْفُوْفَةٌ، وَ بِالْغَدْرِ مَعْرُوْفَةٌ، لَا تَدُوْمُ اَحْوَالُهَا، وَ لَا تَسْلَمُ نُزَّالُهَا. اَحْوَالٌ مُّخْتَلِفَةٌ، وَ تَارَاتٌ مُّتَصَرِّفَةٌ، الْعَیْشُ فِیْهَا مَذْمُوْمٌ، وَ الْاَمَانُ فِیْھَا مَعْدُوْمٌ، وَ اِنَّمَاۤ اَهْلُهَا فِیْهَاۤ اَغْرَاضٌ مُّسْتَهْدَفَةٌ
ترجمہ:
(یہ دنیا) ایک ایسا گھر ہے جو بلاؤں میں گھرا ہوا اور فریب کاریوں میں شہرت یافتہ ہے، اس کے حالات کبھی یکساں نہیں رہتے اور نہ اس میں فروکش ہونے والے صحیح و سالم رہ سکتے ہیں۔ اس کے حالات مختلف اور اطوار ادلنے بدلنے والے ہیں۔ خوش گزرانی کی صورت اس میں قابلِ مذمت اور امن و سلامتی کا اس میں پتہ نہیں۔

غرر الحکم:

3642: الدُّنْیَا دَارٌ بِالْبَلَآءِ مَحْفُوْفَةٌ
3611: دَارٌ بِالْبَلَآءِ مَحْفُوْفَةٌ، وَ بِالْغَدْرِ مَوْصُوْفَةٌ، لَا تَدُوْمُ اَحْوَالُهَا، وَ لَا تَسْلَمُ نُزَّالُهَا
1933: اِنَّمَاۤ الدُّنْیَا اَحْوَالٌ مُّخْتَلِفَةٌ، وَ تَارَاتٌ مُّتَصَرِّفَةٌ وَ اَغْرَاضٌ مُّسْتَهْدَفَةٌ
1486: اِنَّ الدُّنْیَا دَارٌ بِالْبَلَآءِ مَعْرُوْفَةٌ ، وَ بِالْغَدْرِ مَوْصُوْفَةٌ ، لَا تَدُوْمُ اَحْوَالُهَا، وَ لَا تَسْلَمُ نُزَّالُهَا الْعَیْشُ فِیْهَا مَذْمُوْمٌ، وَ الْاَمَانُ فِیْھَا مَعْدُوْمٌ
۲۔ متن نہج البلاغہ:
مِمَّنْ كَانَ اَطْوَلَ مِنْكُمْ اَعْمَارًا، وَ اَعْمَرَ دِیَارًا، وَ اَبْعَدَ اٰثَارًا
ترجمہ:
{کہاں ہیں}جو تم سے زیادہ لمبی عمروں والے، تم سے زیادہ آباد گھروں والے اور تم سے زیادہ پائیدار نشانیوں والے

غرر الحکم:

2230: أیْنَ مَنْ كَانَ اَطْوَلَ مِنْكُمْ اَعْمَارًا وَ اَعظَمَ اٰثَارًا

خطبہ نمبر: ۲۲۷

۱۔ متن نہج البلاغہ:
فَاِنَّ تَقْوَی اللهِ مِفْتَاحُ سَدَادٍ، وَ ذَخِیْرَةُ مَعَادٍ، وَ عِتْقٌ مِّنْ كُلِّ مَلَكَةٍ، وَ نَجَاةٌ مِّنْ كُلِّ هَلَكَةٍ، بِهَا یَنْجَحُ الطَّالِبُ، وَ یَنْجُوا الْهَارِبُ، وَ تُنَالُ الرَّغَآئِبُ. فَاعْمَلُوْا وَ الْعَمَلُ یُرْفَعُ، وَ التَّوْبَةُ تَنْفَعُ، وَ الدُّعَآءُ یُسْمَعُ
ترجمہ:
بے شک اللہ کا خوف ہدایت کی کلید اور آخرت کا ذخیرہ ہے، (خواہشوں کی) ہر غلامی سے آزادی اور ہر تباہی سے رہائی کا باعث ہے، اس کے ذریعہ طلبگار منزلِ مقصود تک پہنچتا اور (سختیوں سے) بھاگنے والا نجات پاتا ہے اور مطلوبہ چیزوں تک پہنچ جاتا ہے۔
(اچھے) اعمال بجا لے آؤ ابھی جبکہ اعمال بلند ہو رہے ہیں، توبہ فائدہ دے سکتی ہے، پکار سنی جا رہی ہے

غرر الحکم:

2710: اَلتَّقْوَی ذَخِیْرَةُ مَعَادٍ
2710: اِنَّ تَقْوَی اللهِ مِفْتَاحُ سَدَادٍ، وَ ذَخِیْرَةُ مَعَادٍ، وَ عِتْقٌ مِّنْ كُلِّ مَلَكَةٍ، وَ نَجَاةٌ مِّنْ كُلِّ هَلَكَةٍ بِهَا یَنْجُوا الْهَارِبُ وَ تُنْجَحُ المَطَالِبُ وَ تُنَالُ الرَّغَآئِبُ
1002: اِعْمَلُوْا وَ الْعَمَلُ یَنْفَعُ وَ الدُّعَآءُ یُسْمَعُ وَ التَّوْبَةُ یُرْفَعُ
۲۔ متن نہج البلاغہ:
بَادِرُوْا بِالْاَعْمَالِ عُمُرًا نَّاكِسًا، اَوْ مَرَضًا حَابِسًا، اَوْ مَوْتًا خَالِسًا
ترجمہ:
ضعف و پیری کی طرف پلٹانے والی عمر، زنجیرِ پا بن جانے والے مرض اور جھپٹ لینے والی موت سے پہلے اعمال کی طرف جلدی کرو

غرر الحکم:

2288: بَادِرُوْا بِالْعَمَلِ عُمْرًا نَّاكِسًا
2289: بَادِرُوْا بِالْعَمَلِ مَرَضًا حَابِسًا، اَوْ مَوْتًا خَالِسًا
۳۔ متن نہج البلاغہ:
زَآئِرٌ غَیْرُ مَحْبُوْبٍ، وَ قِرْنٌ غَیْرُ مَغْلُوْبٍ، وَ وَاتِرٌ غَیْرُ مَطْلُوْبٍ
ترجمہ:
یہ ناپسندیدہ ملاقاتی اور شکست نہ کھانے والا حریف ہے اور ایسی خونخوار ہے کہ اس سے (خون بہا کا) مطالبہ نہیں کیا جا سکتا

غرر الحکم:

1587: اِنَّ المَوْتَ لَزَآئِرٌ غَیْرُ مَحْبُوْبٍ، وَ وَاتِرٌ غَیْرُ مَطْلُوْبٍ وَ قِرْنٌ غَیْرُ مَغْلُوْبٍ
۴۔ متن نہج البلاغہ:
فَعَلَیْكُمْ بِالْجِدِّ وَ الْاِجْتِهَادِ، وَ التَّاَهُّبِ وَ الْاِسْتِعْدَادِ، وَ التَّزَوُّدِ فِیْ مَنْزِلِ الزَّادِ
ترجمہ:
تمہیں لازم ہے کہ تم سعی و کوشش کرو اور (سفرِ آخرت کیلئے) تیار ہو جاؤ اور سرو سامان مہیا کرو اور زاد مہیا کر لینے والی منزل سے زاد فراہم کر لو۔

غرر الحکم:

5415: عَلَیْكَ بِحُسْنِ التَّاَهُّبِ وَ الْاِسْتِعْدَادِ، وَ الْاِسْتِکْثَارِ مِنَ الزَّادِ
9102: مِنَ الحَزْمِ التَّاَهُّبُ وَ الْاِسْتِعْدَادُ
۵۔ متن نہج البلاغہ:
فَاِنَّهَا غَدَّارَةٌ غَرَّارَةٌ خَدُوْعٌ، مُعْطِیَةٌ مَّنُوْعٌ، مُلْبِسَةٌ نَزُوْعٌ، لَا یَدُوْمُ رَخَآؤُهَا، وَ لَا یَنْقَضِیْ عَنَآؤُهَا، وَ لَا یَرْكُدُ بَلَآؤُهَا.
ترجمہ:
یہ غدار، دھوکہ باز اور فریب کار ہے، دینے والی (اور پھر) لے لینے والی ہے، لباس پہنانے والی (اور پھر) اتروا لینے والی ہے۔ اس کی آسائشيں ہمیشہ نہیں رہتیں، نہ اس کی سختیاں ختم ہوتی هیں اور نہ اسکی مصیبتیں تھمتی ہیں۔

غرر الحکم:

1498: اِنَّ الدُّنْیَا غَرَّارَةٌ خَدُوْعٌ، مُعْطِیَةٌ مَّنُوْعٌ، مُلْبِسَةٌ نَزُوْعٌ، لَا یَدُوْمُ رَخَآؤُهَا، وَ لَا یَنْقَضِیْ عَنَآؤُهَا، وَ لَا یَرْكُدُ بَلَآؤُهَا

خطبہ نمبر: ۲۲۹

۱۔ متن نہج البلاغہ:
اِنَّ هٰذَا الْمَالَ لَیْسَ لِیْ وَ لَا لَكَ، وَ اِنَّمَا هُوَ فَیْءٌ لِلْمُسْلِمِیْنَ، وَ جَلْبُ اَسْیَافِهِمْ، فَاِنْ شَرِكْتَهُمْ فِیْ حَرْبِهِمْ كَانَ لَكَ مِثْلُ حَظِّهِمْ، وَ اِلَّا فَجَنَاةُ اَیْدِیْهِمْ لَا تَكُوْنُ لِغَیْرِ اَفْوَاهِهِمْ.
ترجمہ:
یہ مال نہ میرا ہے نہ تمہارا، بلکہ مسلمانوں کا حق مشترک اور اُن کی تلواروں کا جمع کیا ہوا سرمایہ ہے۔ اگر تم ان کے ساتھ جنگ میں شریک ہوئے ہوتے تو تمہارا حصہ بھی اُن کے برابر ہوتا، ورنہ ان کے ہاتھوں کی کمائی دوسروں کے منہ کا نوالہ بننے کیلئے نہیں ہے۔

غرر الحکم:

1776: اِنَّ هٰذَا الْمَالَ لَیْسَ لِیْ وَ لَا لَكَ، وَ اِنَّمَا هُوَ لِلْمُسْلِمِیْنَ، وَ جَلْبُ اَسْیَافِهِمْ، فَاِنْ شَرِكْتَهُمْ فِیْ حَرْبِهِمْ شَرِكْتَهُمْ فِیْهِ وَ اِلَّا فَجَنَا اَیْدِیْهِمْ لَا یَكُوْنُ لِغَیْرِ اَفْوَاهِهِمْ

خطبہ نمبر: ۲۳۰

۱۔ متن نہج البلاغہ:
اَلَا اِنَّ اللِّسَانَ بَضْعَةٌ مِّنَ الْاِنْسَانِ، فَلَا یُسْعِدُهُ الْقَوْلُ اِذَا امْتَنَعَ، وَ لَا یُمْهِلُهُ النُّطْقُ اِذَا اتَّسَعَ، وَ اِنَّا لَاُمَرَآءُ الْكَلَامِ، وَ فِیْنَا تَنَشَّبَتْ عُرُوْقُهٗ، وَ عَلَیْنَا تَهَدَّلَتْ غُصُوْنُهٗ.
ترجمہ:
معلوم ہونا چاہیے کہ زبان انسان (کے بدن) کا ایک ٹکڑا ہے۔ جب انسان (کا ذہن) رک جائے تو پھر کلام اُس کا ساتھ نہیں دیا کرتا اور جب اُس کی (معلومات میں) وسعت ہو تو پھر کلام زبان کو رکنے کی مہلت نہیں دیا کرتا اور ہم (اہلبیتؑ) اقلیم سخن کے فرمانروا ہیں۔ وہ ہمارے رگ و پے میں سمایا ہوا ہے اور اُسکی شاخیں ہم پر جھکی ہوئی ہیں

غرر الحکم:

1304: اَلَا وَ اِنَّ اللِّسَانَ بَضْعَةٌ مِّنَ الْاِنْسَانِ، فَلَا یُسْعِدُهُ الْقَوْلُ اِذَا امْتَنَعَ، وَ لَا یُمْهِلُهُ النُّطْقُ اِذَا اتَّسَعَ، وَ اِنَّا لَاُمَرَآءُ الْكَلَامِ، وَ فِیْنَا تَنَشَّبَثَتْ فُرُوْعُهٗ، وَ عَلَیْنَا تَهَدَّلَتْ أغْصانُهٗ
۲۔ متن نہج البلاغہ:
اَنَّكُمْ فِیْ زَمَانٍ الْقَآئِلُ فِیْهِ بِالْحَقِّ قَلِیْلٌ، وَ اللِّسَانُ عَنِ الصِّدْقِ كَلِیْلٌ، وَ اللَّازِمُ لِلْحَقِّ ذَلِیْلٌ. اَهْلُهٗ مُعْتَكِفُوْنَ عَلَی الْعِصْیَانِ، مُصْطَلِحُوْنَ عَلَی الْاِدْهَانِ، فَتَاهُمْ عَارِمٌ، وَ شَآئِبُهُمْ اٰثِمٌ، وَ عَالِمُهُمْ مُّنَافِقٌ، وَ قَارِئُهُمْ مُّمَاذِقٌ، لَا یُعَظِّمُ صَغِیْرُهُمْ كَبِیْرَهُمْ، وَ لَا یَعُوْلُ غَنِیُّهُمْ فَقِیْرَهُمْ
ترجمہ:
تم ایسے دور میں ہو جس میں حق گو کم، زبانیں صدق بیانی سے کند اور حق والے ذلیل و خوار ہیں۔ یہ لوگ گناہ و نافرمانی پر جمے ہوئے ہیں اور ظاہر داری و نفاق کی بنا پر ایک دوسرے سے صلح و صفائی رکھتے ہیں۔ ان کے جوان بدخو، ان کے بوڑھے گنہگار، ان کے عالم منافق اور ان کے واعظ چاپلوس ہیں۔ نہ چھوٹے بڑوں کی تعظیم کرتے ہیں اور نہ مالدار فقیر و بے نوا کی دستگیری کرتے ہیں۔

غرر الحکم:

1915: اَنَّكُمْ فِیْ زَمَانٍ الْقَآئِلُ فِیْهِ بِالْحَقِّ قَلِیْلٌ، وَ اللِّسَانُ عَنِ الصِّدْقِ كَلِیْلٌ، وَ اللَّازِمُ لِلْحَقِّ ذَلِیْلٌ. اَهْلُهٗ مُنْعَكِفُوْنَ عَلَی الْعِصْیَانِ، مُصْطَلِحُوْنَ عَلَی الْاِدْهَانِ، فَتَاهُمْ عَارِمٌ، وَ شَیْخُهُمْ اٰثِمٌ، وَ عَالِمُهُمْ مُّنَافِقٌ، وَ قَارِئُهُمْ مُّمَارِقٌ، لَا یُعَظِّمُ صَغِیْرُهُمْ كَبِیْرَهُمْ، وَ لَا یَعُوْلُ غَنِیُّهُمْ فَقِیْرَهُمْ

خطبہ نمبر: ۲۳۴

۱۔ متن نہج البلاغہ:
فَاعْمَلُوْا وَ اَنْتُمْ فِیْ نَفَسِ الْبَقَآءِ، وَ الصُّحُفُ مَنْشُوْرَةٌ، وَ التَّوْبَةُ مَبْسُوْطَةٌ، وَ الْمُدْبِرُ یُدْعٰی، وَ الْمُسِیْءُ یُرْجٰی، قَبْلَ اَنْ یَّخْمُدَ الْعَمَلُ، وَ یَنَقَطِعَ الْمَهَلُ، وَ یَنْقَضِیَ الْاَجَلُ، وَ یُسَدَّ بَابُ التَّوْبَةِ
ترجمہ:
اعمال بجا لاؤ ابھی جبکہ تم زندگی کی فراخی و وسعت میں ہو، اعمال نامے کھلے ہوئے اور توبہ کا دامن پھیلا ہوا ہے۔ اللہ سے رخ پھیر لینے والے کو پکارا جا رہا ہےاور گنہگاروں کو اُمید دلائی جا رہی ہے، قبل اس کے کہ عمل کی روشنی گل ہو جائے اور مہلت ہاتھ سے جاتی رہے اور مدت ختم ہو جائے اور توبہ کا دروازہ بند ہو جائے

غرر الحکم:

1001: اِعْمَلُوْا وَ اَنْتُمْ فِیْ آوِنَةِ الْبَقَآءِ، وَ الصُّحُفُ مَنْشُوْرَةٌ، وَ التَّوْبَةُ مَبْسُوْطَةٌ، وَ الْمُدْبِرُ یُدْعٰی، وَ الْمُسِیْءُ یُرْجٰی، قَبْلَ اَنْ یَّخْمُدَ الْعَمَلُ، وَ یَنَقَطِعَ الْمَهَلُ، وَ تَنْقَضِیَ الْمخدَّةُ، وَ یُسَدَّ بَابُ التَّوْبَةِ
۲۔ متن نہج البلاغہ:
فَاَخَذَ امْرُؤٌ مِّنْ نَّفْسِهٖ لِنَفْسِهٖ، وَ اَخَذَ مِنْ حَیٍّ لِّمَیِّتٍ، وَ مِنْ فَانٍ لِّبَاقٍ، وَ مِنْ ذَاهِبٍ لِّدَآئِمٍ
ترجمہ:
انسان خود اپنے سے اپنے واسطے اور زندہ سے مردہ کیلئے اور فانی سے باقی کی خاطر اور جانے والی زندگی سے حیاتِ جاودانی کیلئے نفع و بہبود حاصل کرے۔

غرر الحکم:

3948: رَحِمَ اللہُ امْرا اَخَذَ مِنْ حَیَاةٍ لِّمَوْتٍ، وَ مِنْ فَنَاءٍ لِّبَقاءٍ، وَ مِنْ ذَاهِبٍ لِّدَآئِمٍ

خطبہ نمبر: ۲۳۵

۱۔ متن نہج البلاغہ:
خُذُوْا مَهَلَ الْاَیَّامِ، وَ حُوْطُوْا قَوَاصِیَ الْاِسْلَامِ
ترجمہ:
ان دنوں کی مہلت غنیمت جانو اور اسلامی (شہروں کی) سرحدوں کو گھیر لو۔

غرر الحکم:

3459: خُذُوْا مَهَلَ الْاَیَّامِ، وَ حُوْطُوْا قَوَاصِیَ الْاِسْلَامِ وَ بَادِرُوا ھُجُوْمَ الحَمَامِ

خطبہ نمبر: ۲۳۶

۱۔ متن نہج البلاغہ:
هُمْ عَیْشُ الْعِلْمِ، وَ مَوْتُ الْجَهْلِ، یُخْبِرُكُمْ حِلْمُهُمْ عَنْ عِلْمِهِمْ، وَ ظَاهِرُهُمْ عَن بَاطِنِهِمْ، وَصَمْتُهُمْ عَنْ حِكَمِ مَنْطِقِهِمْ. لَا یُخَالِفُوْنَ الْحَقَّ وَ لَا یَخْتَلِفُوْنَ فِیْهِ. هُمْ دَعَآئِمُ الْاِسْلَامِ، وَ وَلَائِجُ الْاِعْتِصَامِ، بِهِمْ عَادَ الْحَقُّ فِیْ نِصَابِهٖ، وَ انْزَاحَ الْبَاطِلُ عَنْ مُّقَامِهٖ، وَ انْقَطَعَ لِسَانُهٗ عَنْ مَّنبِتِهٖ. عَقَلُوا الدِّیْنَ عَقْلَ وِعَایَةٍ وَّ رِعَایَةٍ، لَا عَقْلَ سَمَاعٍ وَّ رِوَایَةٍ. فَاِنَّ رُوَاةَ الْعِلْمِ كَثِیْرٌ، وَ رُعَاتَهٗ قَلِیْلٌ
ترجمہ:
وہ علم کیلئے باعث ِحیات اور جہالت کیلئے سبب مرگ ہیں۔ ان کا حلم ان کے علم کا اور ان کا ظاہر ان کے باطن کا اور ان کی خاموشی ان کے کلام کی حکمتوں کا پتہ دیتی ہے۔
وہ نہ حق کی خلاف ورزی کرتے ہیں، نہ اس میں اختلاف پیدا کرتے ہیں۔ وہ اسلام کے ستون اور بچاؤ کا ٹھکانا ہیں۔ ان کی وجہ سے حق اپنے اصلی مقام پر پلٹ آیا اور باطل اپنی جگہ سے ہٹ گیا اور اس کی زبان جڑ سے کٹ گئی۔
انہوں نے دین کو سمجھ کر اور اس پر عمل کر کے اسے پہچانا ہے، نہ صرف نقل و سماعت سے اسے جانا ہے۔ یوں تو علم کے راوی بہت ہیں مگر اس پر عمل پیرا ہو کر اس کی نگہداشت کرنے والے کم ہیں۔

غرر الحکم:

10517: هُمْ عَیْشُ الْحِلْمِ، وَ مَوْتُ الْجَهْلِ، یُخْبِرُكُمْ حِلْمُهُمْ عَنْ عِلْمِهِمْ،وَصَمْتُهُمْ عَنْ مَنْطِقِهِمْ لَا یُخَالِفُوْنَ الْحَقَّ وَ لَا یَخْتَلِفُوْنَ فِیْهِ فَهُوَ بَیْنَهُمْ صَامِتٌ نَاطِقٌ وَ شَاهُدٌ صَادِقٌ
10516: هُمْ دَعَآئِمُ الْاِسْلَامِ، وَ وَلَائِجُ الْاِعْتِصَامِ، بِهِمْ عَادَ الْحَقُّ فِیْ نِصَابِهٖ، وَ انْزَاحَ الْبَاطِلُ عَنْ مُّقَامِهٖ، وَ انْقَطَعَ لِسَانُهٗ عَنْ مَّنبِتِهٖ. عَقَلُوا الدِّیْنَ عَقْلَ وِعَایَةٍ وَّ رِعَایَةٍ، لَا عَقْلَ سَمَاعٍ وَّ رِوَایَةٍ هم موضع سرّ رسول اللّه صلّى اللّه عليه و آله و حماة أمره‌ و أوعية علمه و موئل حكمه و كهوف كتبه و حبال دينه، هُمْ كَرَآئِمُ الْاِیْمَانِ، وَ كُنُوْزُ الرَّحْمٰنِ، اِنْ قَالُوْا صَدَقُوْا، وَ اِنْ صَمَتُوْا لَمْ یُسْبَقُوْا هم كنوز الإيمان و معادن الإحسان إن حكموا عدلوا و إن حاجّوا خصموا.
1646: اِنَّ رُوَاةَ الْعِلْمِ كَثِیْرٌ، وَ رُعَاتَهٗ قَلِیْلٌ

خطبہ نمبر: ۲۳۸

۱۔ متن نہج البلاغہ:
لَا تَجْتَمِعُ عَزِیْمَةٌ وَّ وَلِیْمَةٌ، مَاۤ اَنْقَضَ النَّوْمَ لِعَزَآئِمِ الْیَوْمِ
ترجمہ:
بلند ہمتی اور دعوتوں کی خواہش ایک ساتھ نہیں چل سکتی۔ رات کی گہری نیند دن کی مہموں میں بڑی کمزوری پیدا کرنے والی ہے

غرر الحکم:

6749: لَا تَجْتَمِعُ عَزِیْمَةٌ وَّ وَلِیْمَةٌ
7980: مَاۤ اَنْقَضَ النَّوْمَ بِعَزَآئِمِ الْیَوْمِ

مکتوبات
مکتوب نمبر: ۳
۱۔ متن نہج البلاغہ:
كِسْرٰی وَ قَیْصَرَ، وَ تُبَّعٍ وَ حِمْیَرَ
ترجمہ:
کسری، قیصر اور تبع و حمیر

غرر الحکم:

2223: أیْنَ كِسْرٰی وَ قَیْصَرُ، وَ تُبَّعُ وَ حِمْیَرُ
مکتوب نمبر: ۱۲
۱۔ متن نہج البلاغہ:
اِتَّقِ اللهَ الَّذِیْ لَابُدَّ لَكَ مِنْ لِّقَآئِهٖ، وَ لَا مُنْتَهٰی لَكَ دُوْنَهٗ
ترجمہ:
اس اللہ سے ڈرتے رہنا جس کے روبرو پیش ہونا لازمی ہے اور جس کے علاوہ تمہارے لئے کوئی اور آخر ی منزل نہیں۔

غرر الحکم:

119: اِتَّقِ اللهَ الَّذِیْ لَابُدَّ لَكَ مِنْ لِّقَآئِهٖ، وَ لَا مُنْتَهٰی لَكَ دُوْنَهٗ
مکتوب نمبر: ۱۶
۱۔ متن نہج البلاغہ:
لَا تَشْتَدَّنَّ عَلَیْكُمْ فَرَّةٌۢ بَعْدَهَا كَرَّةٌ، وَ لَا جَوْلَةٌۢ بَعْدَهَا حَمْلَةٌ، وَ اَعْطُوا السُّیُوْفَ حُقُوْقَهَا، وَ وَطِّئُوْا لِلْجُنُوْبِ مَصَارِعَهَا، وَ اذْمُرُوْۤا اَنْفُسَكُمْ عَلَی الطَّعْنِ الْدَّعْسِیِّ، وَ الضَّرْبِ الطَّلَحْفٰی، وَ اَمِیْتُوا الْاَصْوَاتَ، فاِنَّهٗ اَطْرَدُ لِلْفَشَلِ
ترجمہ:
وہ پسپائی کہ جس کے بعد پلٹنا ہو اور وہ اپنی جگہ سے ہٹنا جس کے بعد حملہ مقصود ہو، تمہیں گراں نہ گزرے۔ تلواروں کا حق ادا کر دو اور پہلوؤں کے بل گرنے والے (دشمنوں) کیلئے میدان تیار رکھو۔ سخت نیزہ لگا نے اور تلوار کا بھرپور ہاتھ چلانے کیلئے اپنے کوآمادہ کرو۔ آوازوں کو دبا لو کہ اس سے بودا پن قریب نہیں پھٹکتا۔

غرر الحکم:

6851: لَا تَشْتَدَّنَّ عَلَیْكُمْ فَرَّةٌۢ بَعْدَهَا كَرَّةٌ، وَ لَا جَوْلَةٌۢ بَعْدَهَا صَوْلَةٌ، وَ اَعْطُوا السُّیُوْفَ حُقُوْقَهَا، وَ وَطِّئُوْا لِلْجُنُوْبِ مَصَارِعَهَا، وَ اذْمُرُوْۤا اَنْفُسَكُمْ عَلَی الطَّعْنِ الْدَّعْسِیِّ، وَ الضَّرْبِ الطَّلَحْفِیِّ، وَ اَمِیْتُوا الْاَصْوَاتَ، فاِنَّهٗ اَطْرَدُ لِلْفَشَلِ
۲۔ متن نہج البلاغہ:
فَوَالَّذِیْ فَلَقَ الْحَبَّةَ، وَ بَرَاَ النَّسَمَةَ، مَاۤ اَسْلَمُوْا وَ لٰكِنِ اسْتَسْلَمُوْا وَ اَسَرُّوا الْكُفْرَ، فَلَمَّا وَجَدُوْۤا اَعْوَانًا عَلَیْهِ اَظْهَرُوْهُ
ترجمہ:
اس ذات کی قسم جس نے دانے کو چیرا اور جاندار چیزوں کو پیدا کیا! یہ لوگ اسلام نہیں لائے تھے، بلکہ اطاعت کر لی تھی اور دلوں میں کفر کو چھپائے رکھا تھا۔ اب جبکہ یارو مددگار مل گئے تو اسے ظاہر کر دیا۔

غرر الحکم:

10577: وَالَّذِیْ فَلَقَ الْحَبَّةَ، وَ بَرَاَ النَّسَمَةَ، مَاۤ اَسْلَمُوْا وَ لٰكِنِ اسْتَسْلَمُوْا وَ اَسَرُّوا الْكُفْرَ، فَلَمَّا وَجَدُوْۤا اَعْوَانًا عَلَیْهِ اَعْلَنُوا مَا کَانُوا اَسَرُّوا وَ اَظْهَرُوْا مَا کَانُوا أبْطَنُوْا
مکتوب نمبر: ۱۷
۱۔ متن نہج البلاغہ:
فَلَا تَجْعَلَنَّ لِلشَّیْطٰنِ فِیْكَ نَصِیْبًا، وَ لَا عَلٰی نَفْسِكَ سَبِیْلًا.
ترجمہ:
(سنو!) شیطان کا اپنے میں ساجھا نہ رکھو اور نہ اسے اپنے اوپر چھا جانے دو۔

غرر الحکم:

6755: لَا تَجْعَلَنَّ لِلشَّیْطٰنِ فِیْ عَمَلِکَ نَصِیْبًا، وَ عَلٰی نَفْسِكَ سَبِیْلًا
مکتوب نمبر: ۲۱
۱۔ متن نہج البلاغہ:
فَدَعِ الْاِسْرَافَ مُقْتَصِدًا، وَ اذْكُرْ فِی الْیَوْمِ غَدًا، وَ اَمْسِكْ مِنَ الْمَالِ بِقَدْرِ ضَرُوْرَتِكَ، وَ قَدِّمِ الْفَضْلَ لِیَوْمِ حَاجَتِكَ
ترجمہ:
میانہ روی اختیار کرتے ہوئے فضول خرچی سے باز آؤ۔ آج کے دن کل کو بھول نہ جاؤ۔ صرف ضرورت بھر کیلئے مال روک کر باقی محتاجی کے دن کیلئے آگے بڑھاؤ۔

غرر الحکم:

3707: ذَرِ الْاِسْرَافَ مُقْتَصِدًا، وَ اذْكُرْ فِی الْیَوْمِ غَدًا
5721: فَدَعِ الْاِسْرَافَ مُقْتَصِدًا، وَ اذْكُرْ فِی الْیَوْمِ غَدًا، وَ اَمْسِكْ مِنَ الْمَالِ بِقَدْرِ ضَرُوْرَتِكَ
1373: اَمْسِكْ مِنَ الْمَالِ بِقَدْرِ ضَرُوْرَتِكَ، وَ قَدِّمِ الْفَضْلَ لِیَوْمِ فَاقَتِكَ
۲۔ متن نہج البلاغہ:
اِنَّمَا الْمَرْءُ مَجْزِیٌّۢ بِمَاۤ اَسْلَفَ، وَ قَادِمٌ عَلٰی مَا قَدَّمَ
ترجمہ:
انسان اپنے ہی کئے کی جزا پاتا ہے اور جو آگے بھیج چکا ہے وہی آگے بڑھ کر پائے گا۔

غرر الحکم:

1948: اِنَّمَا الْمَرْءُ مَجْزِیٌّۢ بِمَاۤ اَسْلَفَ، وَ قَادِمٌ عَلٰی مَا قَدَّمَ
مکتوب نمبر: ۲۲
۱۔ متن نہج البلاغہ:
فَاِنَّ الْمَرْءَ قَدْ یَسُرُّهٗ دَرَكُ مَا لَمْ یَكُنْ لِّیَفُوْتَهٗ، وَ یَسُوْٓؤُهٗ فَوْتُ مَا لَمْ یَكُنْ لِّیُدْرِكَهُ، فَلْیَكُنْ سُرُوْرُكَ بِمَا نِلْتَ مِنْ اٰخِرَتِكَ، وَ لْیَكُنْ اَسَفُكَ عَلٰی مَا فَاتَكَ مِنْهَا، وَ مَا نِلْتَ مِنْ دُنْیَاكَ فَلَا تُكْثِرْ بِهٖ فَرَحًا، وَ مَا فَاتَكَ مِنْهَا فَلَا تَاْسَ عَلَیْهِ جَزَعًا، وَ لْیَكُنْ هَمُّكَ فِیْمَا بَعْدَ الْمَوْتِ
ترجمہ:
انسان کو کبھی ایسی چیز کا پا لینا خوش کرتا ہے جو اس کے ہاتھوں سے جانے والی ہوتی ہی نہیں اور کبھی ایسی چیز کا ہاتھ سے نکل جانا اسے غمگین کر دیتا ہے جو اسے حاصل ہونے والی ہوتی ہی نہیں۔ یہ خوشی اورغم بیکار ہے۔ تمہاری خوشی صرف آ خرت کی حاصل کی ہو ئی چیز وں پر ہونی چاہیے اور اس میں سے کو ئی چیز جاتی رہے اس پر رنج ہونا چاہیے اور جو چیز دنیا سے پالو، اس پر زیادہ خوش نہ ہو اور جو چیز اس سے جاتی رہے اس پر بیقرار ہو کر افسوس کرنے نہ لگو، بلکہ تمہیں موت کے بعد پیش آنے والے حالات کی طرف اپنی توجہ موڑنا چاہیے۔

غرر الحکم:

1582: اِنَّ الْمَرْءَ قَدْ یَسُرُّهٗ دَرَكُ مَا لَمْ یَكُنْ لِّیَفُوْتَهٗ، وَ یَسُوْٓؤُهٗ فَوْتُ مَا لَمْ یَكُنْ لِّیُدْرِكَهُ، فَلْیَكُنْ سُرُوْرُكَ بِمَا نِلْتَ مِنْ اٰخِرَتِكَ، وَ لْیَكُنْ اَسَفُكَ عَلٰی مَا فَاتَكَ مِنْهَا، وَ لْیَكُنْ هَمُّكَ فِیْمَا بَعْدَ الْمَوْتِ
8134: مَا نِلْتَ مِنْ دُنْیَاكَ فَلَا تُكْثِرْ بِهٖ فَرَحًا
8087: مَا فَاتَكَ مِنْ الدُّنیَا فَلَا تَاْسَ عَلَیْهِ جَزَعًا
مکتوب نمبر: ۲۳
۱۔ متن نہج البلاغہ:
وَ اللهِ مَا فَجَئَنِیْ مِنَ الْمَوْتِ وَارِدٌ كَرِهْتُهٗ، وَ لَا طَالِعٌ اَنْكَرْتُهٗ، وَ مَا كُنْتُ اِلَّا كَقَارِبٍ وَّرَدَ، وَ طَالِبٍ وَّجَدَ
ترجمہ:
خد اکی قسم! یہ موت کاناگہانی حادثہ ایسا نہیں ہے کہ میں اسے نا پسند جانتا ہوں اور نہ یہ ایسا سانحہ ہے کہ میں اسے برا جانتا ہوں۔ میر ی مثال بس اس شخص کی سی ہے جو رات بھر پانی کی تلاش میں چلے اور صبح ہوتے ہی چشمہ پر پہنچ جائے اور اس ڈھونڈنے والے کی مانند ہوں جو مقصد کو پالے

غرر الحکم:

10582: وَ اللهِ مَا فَجَأنِیْ مِنَ الْمَوْتِ وَارِدٌ كَرِهْتُهٗ، وَ لَا طَالِعٌ اَنْكَرْتُهٗ، وَ لَا كُنْتُ اِلَّا كَعَازِبٍ وَرَدَ، وَ طَالِبٍ وَجَدَ
مکتوب نمبر: ۲۶
۱۔ متن نہج البلاغہ:
مَنِ اسْتَهَانَ بِالْاَمَانَةِ، وَ رَتَعَ فِی الْخِیَانَةِ، وَلَمْ یُنَزِّهْ نَفْسَهٗ وَ دِیْنَهٗ عَنْهَا، فَقَدْ اَحَلَّ بِنَفْسِهِ الْذُّلَّ وَ الْخِزْیَ فِی الدُّنْیَا، وَ هُوَ فِی الْاٰخِرَةِ اَذَلُّ وَ اَخْزٰی. وَ اِنَّ اَعْظَمَ الْخِیَانَةِ خِیَانَةُ الْاُمَّةِ، وَ اَفْظَعَ الْغِشِّ غِشُّ الْاَئِمَّةِ
ترجمہ:
یاد رکھوکہ جوشخص امانت کو بے وقعت سمجھتے ہوئے اسے ٹھکرا دے اور خیانت کی چراگاہوں میں چرتا پھرے اور اپنے کو اور اپنے دین کو اس کی آلودگی سے نہ بچائے تو اس نے دنیا میں بھی اپنے کو ذلتوں اور خواریوں میں ڈالا اور آخرت میں بھی رسوا و ذلیل ہو گا۔
سب سے بڑی خیانت اُمت کی خیانت ہے اور سب سے بڑی فریب کاری پیشوا ئے دین کو دغا دینا ہے۔

غرر الحکم:

8641: مَنِ اسْتَهَانَ بِالْاَمَانَةِ، وَ وَقَعَ فِی الْخِیَانَةِ
10045: مَنْ لَمْ یُنَزِّهْ نَفْسَهٗ وَ دَنَاءَةِ المَطَامِع فَقَدْ اَذَلَّ بِنَفْسَهُ وَ هُوَ فِی الْاٰخِرَةِ اَذَلُّ وَ اَخْزٰی
945: اَعْظَمُ الْخِیَانَةِ خِیَانَةُ الْاُمَّةِ
1155: اَفْظَعُ الْغِشِّ غِشُّ الْاَئِمَّةِ
مکتوب نمبر: ۲۷
۱۔ متن نہج البلاغہ:
لَا یَیْاَسَ الضُّعَفَآءُ مِنْ عَدْلِكَ
ترجمہ:
اورچھوٹے لوگ تمہارے عدل و انصاف سے ان (بڑوں) کےمقابلہ میں ناامید نہ ہو جائیں۔

غرر الحکم:

6724: لَا تُوْیِسِ الضُّعَفَآءَ مِنْ عَدْلِكَ
۲۔ متن نہج البلاغہ:
اَنَّ الْمُتَّقِیْنَ ذَهَبُوْا بِعَاجِلِ الدُّنْیَا وَ اٰجِلِ الْاٰخِرَةِ، فَشَارَكُوْۤا اَهْلَ الدُّنْیَا فِیْ دُنْیَاهُمْ، وَ لَمْ يُشَارِكْهُمْ اَهْلُ الدُّنْیَا فِیْۤ اٰخِرَتِهِمْ
ترجمہ:
پرہیز گاروں نے جانے والی دنیا اور آنے والی آخرت دونوں کے فائدے اٹھائے۔ وہ دنیا والوں کے ساتھ ان کی دنیا میں شریک رہے، مگر دنیا دار ان کی آخرت میں حصہ نہ لے سکے۔

غرر الحکم:

1577: اَنَّ الْمُتَّقِیْنَ ذَهَبُوْا بِعَاجِلِ الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَةِ، شَارَكُوْۤا اَهْلَ الدُّنْیَا فِیْ دُنْیَاهُمْ، وَ لَمْ يُشَارِكْهُمْ اَهْلُ الدُّنْیَا فِیْۤ اٰخِرَتِهِمْ
۳۔ متن نہج البلاغہ:
وَالْمَتْجَرِ الرَّابِحِ
ترجمہ:
نفع کا سودا کر کے دنیا سے روانہ ہوئے۔

غرر الحکم:

4094: الزُّهْدُ مَتْجَرٌ الرَّابِحٌ
۴۔ متن نہج البلاغہ:
اَنْتُمْ طُرَدَآءُ الْمَوْتِ، اِنْ اَقَمْتُمْ لَهٗ اَخَذَكُمْ، وَ اِنْ فَرَرْتُمْ مِنْهُ اَدْرَكَكُمْ،
ترجمہ:
تم وہ شکار ہو جس کا موت پیچھا کئے ہوئے ہے۔ اگر تم ٹھہرے رہو گے جب بھی تمہیں گرفت میں لے لے گی اوراگر اس سے بھاگو گے جب بھی وہ تمہیں پالے گی۔

غرر الحکم:

1914: اِنَّکُمْ طُرَدَآءُ الْمَوْتِ، الَّذِی اِنْ اَقَمْتُمْ اَخَذَكُمْ، وَ اِنْ فَرَرْتُمْ مِنْهُ اَدْرَكَكُمْ
۵۔ متن نہج البلاغہ:
الْمَوْتُ مَعْقُوْدٌۢ بِنَوَاصِیْكُمْ، وَ الدُّنْیَا تُطْوٰی مِنْ خَلْفِكُمْ
ترجمہ:
موت تمہاری پیشانی کے بالوں سے جکڑ کر باندھ دی گئی ہے اور دنیا تمہارے عقب سے تہہ کی جارہی ہے۔

غرر الحکم:

1588: اِنَّ الْمَوْتُ لَمَعْقُوْدٌۢ بِنَوَاصِیْكُمْ، وَ الدُّنْیَا تُطْوٰی مِنْ خَلْفِكُمْ
۶۔ متن نہج البلاغہ:
لٰكِنِّیْ اَخَافُ عَلَیْكُمْ كُلَّ مُنَافِقِ الْجَنَانِ، عَالِمِ اللِّسَانِ، یَقُوْلُ مَا تَعْرِفُوْنَ، وَ یَفْعَلُ مَا تُنْكِرُوْنَ”.
ترجمہ:
مجھے تمہارے لئے ہراس شخص سے اندیشہ ہے کہ جو دل سے منافق اور زبان سے عالم ہے، کہتا وہ ہے جسے تم اچھا سمجھتے ہو اور کرتا وہ ہے جسے تم برا جانتے ہو

غرر الحکم:

1978: اِنِّی اَخَافُ عَلَیْكُمْ كُلَّ عَلِیْمِ اللِّسَانِ مُنَافِقِ الْجَنَانِ، یَقُوْلُ مَا تَعْلَمُوْنَ، وَ یَفْعَلُ مَا تُنْكِرُوْنَ
مکتوب نمبر: ۲۸
۱۔ متن نہج البلاغہ:
رُبَّ مَلُوْمٍ لَّا ذَنْۢبَ لَهٗ
ترجمہ:
اکثر ناکردہ گناہ ملامتوں کا نشانہ بن جایا کرتے ہیں۔

غرر الحکم:

3911: رُبَّ مَلُوْمٍ وَلَا ذَنْۢبَ لَهٗ
مکتوب نمبر: ۳۱
۱۔ متن نہج البلاغہ:
الْمُؤَمِّلِ مَا لَا یُدْرَكُ
ترجمہ:
جو نہ ملنے والی بات کا آرزو مند

غرر الحکم:

6536: کَمْ مِنْ مُؤَمِّلِ مَا لَا یُدْرَكُهٗ
۲۔ متن نہج البلاغہ:
اَحْیِ قَلْبَكَ بِالْمَوْعِظَةِ، وَ اَمِتْهُ بِالزَّهَادَةِ، وَ قَوِّهِ بِالْیَقِیْنِ، وَ نَوِّرْهُ بِالْحِكْمَةِ، وَذَلّـِلْهُ بِذِكْرِ الْمَوْتِ، وَ قَرِّرْهُ بِالْفَنَآء، وَ بَصِّرْهُ فَجَآئِعَ الدُّنْیَا
ترجمہ:
وعظ و پند سے دل کو زندہ رکھنا اور زُہد سے اس کی خواہشوں کو مُردہ، یقین سے اُسے سہارا دینا اور حکمت سے اسے پُر نور بنانا، موت کی یاد سے اُسے قابو میں کرنا، فنا کے اقرار پر اُسے ٹھہرانا، دنیا کے حادثے اس کے سامنے لانا

غرر الحکم:

353: اَحْیِ قَلْبَكَ بِالْمَوْعِظَةِ، وَ اَمِتْهُ بِالزَّهَادَةِ، وَ قَوِّهِ بِالْیَقِیْنِ،وَذَلّـِلْهُ بِذِكْرِ الْمَوْتِ، وَ قَرِّرْهُ بِالْفَنَآء، وَ بَصِّرْهُ فَجَآئِعَ الدُّنْیَا
3748: ذَلّـِل قَلْبَكَ بِالْیَقِیْنِ وَ قَرِّرْهُ بِالْفَنَآء، وَ بَصِّرْهُ فَجَآئِعَ الدُّنْیَا
۳۔ متن نہج البلاغہ:
وَ اَمْسِكْ عَنْ طَرِیْقٍ اِذَا خِفْتَ ضَلَالَتَهٗ، فَاِنَّ الْكَفَّ عِنْدَ حَیْرَةِ الضَّلَالِ خَیْرٌ مِّنْ رُّكُوْبِ الْاَهْوَالِ. وَ اْمُرْ بِالْمَعْرُوْفِ تَكُنْ مِّنْ اَهْلِهٖ، وَ اَنْكِرِ الْمُنكَرَ بِیَدِكَ وَ لِسَانِكَ، وَ بَایِنْ مَنْ فَعَلَهٗ بِجُهْدِكَ
ترجمہ:
جس راہ میں بھٹک جانے کا اندیشہ ہو اس راہ میں قدم نہ اٹھاؤ، کیونکہ بھٹکنے کی سرگردانیاں دیکھ کر قدم روک لینا خطرات مول لینے سے بہتر ہے۔
نیکی کی تلقین کرو تاکہ خود بھی اہل خیر میں محسوب ہو، ہاتھ اور زبان کے ذریعہ برائی کو روکتے رہو، جہاں تک ہو سکے بُروں سے الگ رہو۔

غرر الحکم:

1372: اَمْسِكْ عَنْ طَرِیْقٍ اِذَا خِفْتَ ضَلَالَتَهٗ
1548: اِنَّ الْكَفَّ عِنْدَ حَیْرَةِ الضَّلَالِ خَیْرٌ مِّنْ رُّكُوْبِ الْاَهْوَالِ
73: اْمُرْ بِالْمَعْرُوْفِ تَكُنْ مِّنْ اَهْلِهٖ، وَ اَنْكُرِ الْمُنكَرَ بِیَدِكَ وَ لِسَانِكَ، وَ بَایِنْ مِنْ فِعْلِهِ بِجُهْدِكَ
۴۔ متن نہج البلاغہ:
خُضِ الْغَمَرَاتِ لِلْحَقِّ حَیْثُ كَانَ
ترجمہ:
حق جہاں ہو سختیوں میں پھاند کر اس تک پہنچ جاؤ۔

غرر الحکم:

3470: خُضِ الْغَمَرَاتِ اِلَی الحَقِّ حَیْثُ كَانَ
۵۔ متن نہج البلاغہ:
اَلْجِئْ نَفْسَكَ فِی الْاُمُوْرِ كُلِّهَا اِلٰۤى اِلٰهِكَ، فَاِنَّكَ تُلْجِئُهَا اِلٰى كَهْفٍ حَرِیْزٍ ، وَ مَانِعٍ عَزِیْزٍ
ترجمہ:
ہر معاملہ میں اپنے کو اللہ کے حوالے کر دو، کیونکہ ایسا کرنے سے تم اپنے کو ایک مضبوط پناہ گاہ اور قوی محافظ کے سپرد کر دو گے۔

غرر الحکم:

1322: اَلْجِئْ نَفْسَكَ فِی الْاُمُوْرِ كُلِّهَا اِلٰۤى اِلٰهِكَ، فَاِنَّكَ تُلْجِئُهَا اِلٰى كَهْفٍ حَرِیْزٍ
۶۔ متن نہج البلاغہ:
اِنَّمَا قَلْبُ الْحَدَثِ كَالْاَرْضِ الْخَالِیَةِ، مَاۤ اُلْقِیَ فِیْهَا مِنْ شَیْءٍ قَبِلَتْهٗ
ترجمہ:
کمسن کا دل اس خالی زمین کی مانند ہوتا ہے، جس میں جو بیج ڈالا جاتا ہے اسے قبول کر لیتی ہے۔

غرر الحکم:

1967: اِنَّمَا قَلْبُ الْحَدَثِ كَالْاَرْضِ الْخَالِیَةِ، مَهْمَاۤ اُلْقِیَ فِیْهَا مِنْ کُلِّ شَیْءٍ قَبِلَتْهٗ
۷۔ متن نہج البلاغہ:
وَ ابْدَاْ قَبْلَ نَظَرِكَ فِیْ ذٰلِكَ بِالْاِسْتِعَانَةِ بِاِلٰهِكَ، وَ الرَّغْبَةِ اِلَیْهِ فِیْ تَوْفِیْقِكَ، وَ تَرْكِ كُلِّ شَآئِبَةٍ اَوْلَجَتْكَ فِیْ شُبْهَةٍ، اَوْ اَسْلَمَتْكَ اِلٰى ضَلَالَةٍ
ترجمہ:
اور اس فکر و نظر کو شروع کرنے سے پہلے اللہ سے مدد کے خواستگار ہو، اور اس سے توفیق و تائید کی دُعا کرو اور ہر اس وہم کے شائبہ سے اپنا دامن بچاؤ کہ جو تمہیں شُبہ میں ڈال دے، یا گمراہی میں چھوڑ دے۔

غرر الحکم:

5372: عَلَیْکَ بِالْاِسْتِعَانَةِ بِاِلٰهِكَ، وَ الرَّغْبَةِ اِلَیْهِ فِیْ تَوْفِیْقِكَ، وَ تَرْكِکَ كُلِّ شَآئِبَةٍ اَوْلَجَتْكَ فِیْ شُبْهَةٍ، اَوْ اَسْلَمَتْكَ اِلٰى ضَلَالَةٍ
۸۔ متن نہج البلاغہ:
فَارْضَ بِهٖ رَآئِدًا، وَ اِلَى النَّجَاةِ قَآئِدَا
ترجمہ:
ان کو بطیب خاطر اپنا پیشوا اور نجات کا رہبر مانو

غرر الحکم:

645: اِرْضَ بِمُحَمَّد صَلَی اللہُ عَلَیهِ وَآلِهِ رَآئِدًا، وَ اِلَى النَّجَاةِ قَآئِدَا
۹۔ متن نہج البلاغہ:
لَوْ كَانَ لِرَبِّكَ شَرِیْكٌ لَّاَتَتْكَ رُسُلُهٗ
ترجمہ:
اگر تمہارے پروردگار کا کوئی شریک ہوتا تو اس کے بھی رسول آتے

غرر الحکم:

7763: لَوْ كَانَ لِرَبِّكَ شَرِیْكٌ لَّاَتَتْكَ رُسُلُهٗ
۱۰۔ متن نہج البلاغہ:
اِنَّمَا مَثَلُ مَنْ خَبَرَ الدُّنْیَا كَمَثَلِ قَوْمٍ سَفْرٍ، نَبَا بِهِمْ مَنْزِلٌ جَدِیْبٌ ، فَاَمُّوْا مَنْزِلًا خَصِیْبًا وَّ جَنَابًا مَرِیْعًا ، فَاحْتَمَلُوْا وَعْثَآءَ الطَّرِیْقِ، وَ فِرَاقَ الصَّدِیْقِ، وَ خُشُوْنَةَ السَّفَرِ، وَ جُشُوْبَةَ الْمَطْعَمِ، لِیَاْتُوْا سَعَةَ دَارِهِمْ، وَ مَنْزِلَ قَرَارِهِمْ
ترجمہ:
جن لوگوں نے دنیا کو خوب سمجھ لیا ہے ان کی مثال ان مسافروں کی سی ہے جن کا قحط زدہ منزل سے دل اُچاٹ ہوا اور انہوں نے ایک سرسبز و شاداب مقام اور ایک تر و تازہ و پُر بہار جگہ کا رخ کیا تو انہوں نے راستے کی دشواریوں کو جھیلا، دوستوں کی جدائی برداشت کی، سفر کی صعوبتیں گوارا کیں اور کھانے کی بدمزگیوں پر صبر کیا تا کہ اپنی منزل کی پہنائی اور دائمی قرارگاہ تک پہنچ جائیں۔

غرر الحکم:

1969: اِنَّمَا مَثَلُ مَنْ خَبَرَ الدُّنْیَا كَمَثَلِ قَوْمٍ سَفْرٍ، نَبَا بِهِمْ مَنْزِلٌ جَدِیْبٌ ، فَاَمُّوْا مَنْزِلًا خَصِیْبًا وَّ جَنَابًا مَرِیْعًا ، فَاحْتَمَلُوْا وَعْثَآءَ الطَّرِیْقِ، وَ خُشُوْنَةَ السَّفَرِ، وَ جُشُوْبَةَ الْمَطْعَمِ، لِیَاْتُوْا سَعَةَ دَارِهِمْ، وَ مَحَلَّ قَرَارِهِمْ
۱۱۔ متن نہج البلاغہ:
یَا بُنَیَّ! اجْعَلْ نَفْسَكَ مِیْزَانًا فِیْمَا بَیْنَكَ وَ بَیْنَ غَیْرِكَ، فَاَحْبِبْ لِغَیْرِكَ مَا تُحِبُّ لِنَفْسِكَ، وَ اكْرَهْ لَهٗ مَا تَكْرَهُ لَهَا، وَ لَا تَظْلِمْ كَمَا لَا تُحِبُّ اَنْ تُظْلَمَ، وَ اَحْسِنْ كَمَا تُحِبُّ اَنْ یُّحْسَنَ اِلَیْكَ، وَ اسْتَقْبِـحْ مِنْ نَّفْسِكَ مَا تَسْتَقْبِحُ مِنْ غَیْرِكَ
ترجمہ:
اے فرزند! اپنے اور دوسرے کے درمیان ہر معاملہ میں اپنی ذات کو میزان قرار دو، جو اپنے لئے پسند کرتے ہو وہی دوسروں کیلئے پسند کرو اور جو اپنے لئے نہیں چاہتے اُسے دوسروں کیلئے بھی نہ چاہو، جس طرح یہ چاہتے ہو کہ تم پر زیادتی نہ ہو یونہی دوسروں پر بھی زیادتی نہ کرو اور جس طرح یہ چاہتے ہو کہ تمہارے ساتھ حُسن سلوک ہو یونہی دوسروں کے ساتھ بھی حسنِ سلوک سے پیش آؤ، دوسروں کی جس چیز کو بُرا سمجھتے ہو اُسے اپنے میں بھی ہو تو بُرا سمجھو

غرر الحکم:

153: اجْعَلْ نَفْسَكَ مِیْزَانًا بَیْنَكَ وَ بَیْنَ غَیْرِكَ، وَ اَحِّبَ لَهُ مَا تُحِبُّ لِنَفْسِكَ، وَ اكْرَهْ لَهٗ مَا تَكْرَهُ لَهَا، وَ اَحْسِنْ كَمَا تُحِبُّ أن یُحْسَنَ اِلَیْکَ وَ لَا تَظْلِمْ كَمَا تُحِبُّ اَنْ لَا تُظْلَمَ
711: اسْتَقْبِـحْ مِنْ نَّفْسِكَ مَا تَسْتَقْبِحُهُ مِنْ غَیْرِكَ
۱۲۔ متن نہج البلاغہ:
اَنَّ الْاِعْجَابَ ضِدُّ الصَّوَابِ، وَ اٰفَةُ الْاَلْبَابِ ، فَاسْعَ فِیْ كَدْحِكَ ، وَ لَا تَكُنْ خَازِنًا لِّغَیْرِكَ ، وَ اِذَاۤ اَنْتَ هُدِیْتَ لِقَصْدِكَ فَكُنْ اَخْشَعَ مَا تَكُوْنُ لِرَبِّكَ
ترجمہ:
خود پسندی صحیح طریقہ کار کے خلاف اور عقل کی تباہی کا سبب ہے، روزی کمانے میں دوڑ دھوپ کرو اور دوسروں کے خزانچی نہ بنو اور اگر سیدھی راہ پر چلنے کی توفیق تمہارے شاملِ حال ہو جائے تو انتہائی درجہ تک بس اپنے پروردگار کے سامنے تذلل اختیار کرو۔

غرر الحکم:

906: الْاِعْجَابُ ضِدُّ الصَّوَابِ
907: الْاِعْجَابُ ضِدُّ الصَّوَابِ، وَ اٰفَةُ الْاَلْبَابِ
722: اِسْعَ فِیْ كَدْحِكَ ، وَ لَا تَكُنْ خَازِنًا لِّغَیْرِكَ
461: اِذَاۤ اَنْتَ هَدَیْتَ لِقَصْدِكَ فَكُنْ اَخْشَعَ مَا تَكُوْنُ لِرَبِّكَ
۱۳۔ متن نہج البلاغہ:
اَنَّ اَمَامَكَ طَرِیْقًا ذَا مَسَافَةٍۭ بَعِیْدَةٍ، وَ مَشَقَّةٍ شَدِیْدَةٍ، وَ اَنَّهٗ لَا غِنٰى لَكَ فِیْهِ عَنْ حُسْنِ الْاِرْتِیَادِ ، وَ قَدْرِ بَلَاغِكَ مِنَ الزَّادِ
ترجمہ:
تمہارے سامنے ایک دشوار گزار اور دور دراز راستہ ہے جس کیلئے بہترین زاد کی تلاش اور بقدرِ کفایت توشہ کی فراہمی اس کے علاوہ سبکباری ضروری ہے

غرر الحکم:

1444: اِنَّ اَمَامَكَ طَرِیْقًا ذَا مَسَافَةٍۭ بَعِیْدَةٍ، وَ مَشَقَّةٍ شَدِیْدَةٍ، وَ لَا غِنٰى بِكَ عَنْ حُسْنِ الْاِرْتِیَادِ ، وَ قَدْرِ بَلَاغِكَ مِنَ الزَّادِ
7191: لَا غِنٰى بِأحَدٍ عَنْ الْاِرْتِیَادِ ، وَ قَدْرِ بَلَاغِهِ مِنَ الزَّادِ
۱۴۔ متن نہج البلاغہ:
اِذَا وَجَدْتَّ مِنْ اَهْلِ الْفَاقَةِ مَنْ یَّحْمِلُ لَكَ زَادَكَ اِلٰى یَوْمِ الْقِیٰمَةِ، فَیُوَافِیْكَ بِهٖ غَدًا حَیْثُ تَحْتَاجُ اِلَیْهِ، فَاغْتَنِمْهُ وَ حَمِّلْهُ اِیَّاهُ، وَ اَكْثِرْ مِنْ تَزْوِیْدِهٖ وَ اَنْتَ قَادِرٌ عَلَیْهِ، فَلَعَلَّكَ تَطْلُبُهٗ فَلَا تَجِدُهٗ، وَ اغْتَنِمْ مَنِ اسْتَقْرَضَكَ فِیْ حَالِ غِنَاكَ، لِیَجْعَلَ قَضَآءَهٗ لَكَ فِیْ یَوْمِ عُسْرَتِكَ
ترجمہ:
جب ایسے فاقہ کش لوگ مل جائیں کہ جو تمہارا توشہ اٹھا کر میدانِ حشر میں پہنچا دیں اور کل کوجبکہ تمہیں اس کی ضرورت پڑے گی تمہارے حوالے کر دیں تو اسے غنیمت جانو اور جتنا ہوسکے اس کی پشت پر رکھ دو، کیونکہ ہو سکتا ہے کہ پھر تم ایسے شخص کو ڈھونڈو اور نہ پاؤ اور جو تمہاری دولت مندی کی حالت میں تم سے قرض مانگ رہا ہے اس وعدہ پر کہ تمہاری تنگ دستی کے وقت ادا کر دے گا تو اُسے غنیمت جانو۔

غرر الحکم:

617: اِذَا وَجَدْتَّ مِنْ اَهْلِ الْفَاقَةِ مَنْ یَّحْمِلُ لَكَ زَادَكَ اِلٰى یَوْمِ الْقِیٰمَةِ، فَیُوَافِیْكَ بِهٖ غَدًا حَیْثُ تَحْتَاجُ اِلَیْهِ، فَاغْتَنِمْهُ وَ حَمِّلْهُ اِیَّاهُ، وَ اَكْثِرْ مِنْ تَزْوِیْدِهٖ وَ اَنْتَ قَادِرٌ عَلَیْهِ، فَلَعَلَّكَ تَطْلُبُهٗ فَلَا تَجِدُهٗ
1014: اغْتَنِمْ مَنِ اسْتَقْرَضَكَ فِیْ حَالِ غِنَاكَ، لِتَجْعَلَ قَضَآءَهٗ فِیْ یَوْمِ عُسْرَتِكَ
۱۵۔ متن نہج البلاغہ:
اَنَّ اَمَامَكَ عَقَبَةً كَؤٗدًا، الْـمُخِفُّ فِیْهَا اَحْسَنُ حَالًا مِّنَ الْمُثْقِلِ، وَ الْمُبْطِئُ عَلَیْهَا اَقْبَحُ حَالًا مِّنَ الْمُسْرِعِ، وَ اَنَّ مَهْبِطَكَ بِہَا لَا مَحَالَةَ عَلٰى جَنَّةٍ اَوْ عَلٰى نَارٍ، فَارْتَدْ لِنَفْسِكَ قَبْلَ نُزُوْلِكَ، وَ وَطِّئِ الْمَنْزِلَ قَبْلَ حُلُوْلِكَ
ترجمہ:
تمہارے سامنے ایک دشوار گزار گھاٹی ہے جس میں ہلکا پھلکا آدمی گراں بار آدمی سے کہیں اچھی حالت میں ہوگا اور سُست رفتار تیز قدم دوڑنے والے کی بہ نسبت بُری حالت میں ہوگا اور اس راہ میں لامحالہ تمہاری منزلت جنت ہوگی یا دوزخ، لہٰذا اترنے سے پہلے جگہ منتخب کر لو اور پڑاؤ ڈالنے سے پہلے اس جگہ کو ٹھیک ٹھاک کر لو

غرر الحکم:

1445: اِنَّ اَمَامَكَ عَقَبَةً كَؤُودًا، الْـمُخَفَّفُ فِیْهَا اَحْسَنُ حَالًا مِّنَ الْمُثْقِلِ، وَ الْمُبْطِئُ عَلَیْهَا اَقْبَحُ أمْراً مِّنَ الْمُسْرِعِ، وَ اَنَّ مَهْبَطَهَا بِکَ لَا اِلَی جَنَّةٍ اَوْ نَارٍ
637: اِرْتَدْ لِنَفْسِكَ قَبْلَ یَوْمِ نُزُوْلِكَ، وَ وَطِّئِ الْمَنْزِلَ قَبْلَ حُلُوْلِكَ
۱۶۔ متن نہج البلاغہ:
فَلَا یُقَنِّطَنَّكَ اِبْطَآءُ اِجَابَتِهٖ، فَاِنَّ الْعَطِیَّةَ عَلٰى قَدْرِ النِّیَّةِ، وَ رُبَّمَاۤ اُخِّرَتْ عَنْكَ الْاِجَابَةُ، لِیَكُوْنَ ذٰلِكَ اَعْظَمَ لِاَجْرِ السَّآئِلِ، وَ اَجْزَلَ لِعَطَآءِ الْاٰمِلِ
ترجمہ:
بعض اوقات قبولیت میں دیر ہو تو اس سے نا اُمید نہ ہو، اس لئے کہ عطیہ نیت کے مطابق ہوتا ہے اور اکثر قبولیت میں اس لئے دیر کی جاتی ہے کہ سائل کے اجر میں اور اضافہ ہو اور امیدوار کو عطیے اور زیادہ ملیں

غرر الحکم:

7395: لَا یُقَنِّطَنَّكَ تَأخَّرُ اِجَابَةِ الدُّعَا، فَاِنَّ الْعَطِیَّةَ عَلٰى قَدْرِ النِّیَّةِ، وَ رُبَّمَاۤ تَأخَّرَتْ الْاِجَابَةُ، لِیَكُوْنَ ذٰلِكَ اَعْظَمَ لِاَجْرِ السَّآئِلِ، وَ اَجْزَلَ لِعَطَآءِ الْٰنَائِلِ
۱۷۔ متن نہج البلاغہ:
فَلْتَكُنْ مَّسَئَلَتُكَ فِیْمَا یَبْقٰى لَكَ جَمَالُهٗ، وَ یُنْفٰى عَنْكَ وَبَالُهٗ،
ترجمہ:
تمہیں بس وہ چیزیں طلب کرنا چاہیے جس کا جمال پائیدار ہو اور جس کا وبال تمہارے سر نہ پڑنے والا ہو

غرر الحکم:

7487: لِتَكُنْ مَّسَئَلَتُكَ عَنِ اللہِ تَعَالَی مِمَّا یَبْقٰى لَكَ جَمَالُهٗ، وَ یُنْفٰى عَنْكَ وَبَالُهٗ
۱۸۔ متن نہج البلاغہ:
اَنَّكَ طَرِیْدُ الْمَوْتِ الَّذِیْ لَا یَنْجُوْ مِنْهُ هَارِبُهٗ، وَ لَا بُدَّ اَنَّهٗ مُدْرِكُهٗ
ترجمہ:
تم وہ ہو جس کا موت پیچھا کئے ہوئے ہے جس سے بھاگنے والا چھٹکارا نہیں پاتا، کتنا ہی کوئی چاہے اس کے ہاتھ سے نہیں نکل سکتا اور وہ بہرحال اُسے پالیتی ہے

غرر الحکم:

1865: اَنَّكَ طَرِیْدُ الْمَوْتِ الَّذِیْ لَا یَنْجُوْ هَارِبُهٗ، وَ لَا بُدَّ اَنَّهٗ مُدْرِكُهٗ
۱۹۔ متن نہج البلاغہ:
یَا بُنَیَّ! اَكْثِرْ مِنْ ذِكْرِ الْمَوْتِ، وَ ذِكْرِ مَا تَهْجُمُ عَلَیْهِ، وَ تُفْضِیْ بَعْدَ الْمَوْتِ اِلَیْهِ، حَتّٰى یَاْتِیَكَ وَ قَدْ اَخَذْتَ مِنْهُ حِذْرَكَ، وَ شَدَدْتَّ لَهٗۤ اَزْرَكَ، وَ لَا یَاْتِیَكَ بَغْتَةً فَیَبْهَرَكَ.
وَ اِیَّاكَ اَنْ تَغْتَرَّ بِمَا تَرٰى مِنْ اِخْلَادِ اَهْلِ الدُّنْیَا اِلَیْهَا، وَ تَكَالُبِهِمْ عَلَیْهَا، فَقَدْ نَبَّاَكَ اللهُ عَنْهَا، وَ نَعَتْ لَكَ نَفْسَهَا، وَ تَكَشَّفَتْ لَكَ عَنْ مَّسَاوِیْهَا، فَاِنَّمَاۤ اَهْلُهَا كِلَابٌ عَاوِیَةٌ، وَ سِبَاعٌ ضَارِیَةٌ، یَهِرُّ بَعْضُهَا بَعْضًا، وَ یَاْكُلُ عَزِیْزُهَا ذَلِیْلَهَا، وَ یَقْهَرُ كَبِیْرُهَا صَغِیْرَهَا، نَعَمٌ مُّعَقَّلَةٌ، وَ اُخْرٰى مُهْمَلَةٌ، قَدْ اَضَلَّتْ عُقُوْلَهَا، وَ رَكِبَتْ مَجْهُوْلَهَا
ترجمہ:
اے فرزند! موت کو اور اس منزل کو جس پر تمہیں اچانک وارد ہونا ہے اور جہاں موت کے بعد پہنچنا ہے ہر وقت یاد رکھنا چاہیے تاکہ جب وہ آئے تو تم اپنا حفاظتی سرو سامان مکمل اور اس کیلئے اپنی قوت مضبوط کر چکے ہو اور وہ اچانک تم پر نہ ٹوٹ پڑے کہ تمہیں بےدست و پا کر دے۔
خبردار! دنیا داروں کی دنیا پرستی اور ان کی حرص و طمع جو تمہیں دکھائی دیتی ہے وہ تمہیں فریب نہ دے، اس لئے کہ اللہ نے اس کا وصف خوب بیان کر دیا ہے اور دنیا نے خود بھی اپنی حقیقت واضح کر دی ہے اور اپنی برائیوں کو بے نقاب کر دیا ہے، اس (دنیا) کے گرویدہ بھونکنے والے کتے اور پھاڑ کھانے والے درندے ہیں جو آپس میں ایک دوسرے پر غراتے ہیں، طاقتور کمزور کو نگلے لیتا ہے اور بڑا چھوٹے کو کچل رہا ہے، ان میں کچھ چوپائے بندھے ہوئے اور کچھ چھٹے ہوئے ہیں جنہوں نے اپنی عقلیں کھو دی ہیں اور انجانے راستے پر سوار ہولئے ہیں

غرر الحکم:

1241: اَكْثِرْ مِنْ ذِكْرِ الْمَوْتِ، وَ مَا تَهْجِمُ عَلَیْهِ، وَ تُفْضِیْ اِلَیْهِ بَعْدَ الْمَوْتِ، حَتّٰى یَاْتِیَكَ وَ قَدْ اَخَذْتَ لَهُ حِذْرَكَ، وَ شَدَدْتَ لَهٗۤ اَزْرَكَ، وَ لَا یَاْتِیَكَ بَغْتَةً فَیَبْهُرَكَ
2063: اِیَّاكَ اَنْ تَغْتَرَّ بِمَا تَرٰى مِنْ اِخْلَادِ اَهْلِ الدُّنْیَا اِلَیْهَا، وَ تَكَالُبِهِمْ عَلَیْهَا، فَقَدْ نَبَّاَكَ اللهُ عَنْهَا، وَ تَکَشَّفَتْ لَكَ نَفْسَهَا، وَ تَكَشَّفَتْ لَكَ عَنْ عُیُوْبِهَا مَّسَاوِیْهَا اِنَّما الدُّنْيَا لَهْوٌ وَلَعِبٌ وَإِنَّ الْآخِرَةَ لَهِيَ الْحَيَوَانُ لَوْ كَانُوا يَعْلَمُونَ
1925: اِنَّمَاۤ اَهْلُ الدُّنْيَا كِلَابٌ عَاوِیَةٌ، وَ سِبَاعٌ ضَارِیَةٌ، یَهِرُّ بَعْضُهَا بَعْضًا، وَ یَاْكُلُ عَزِیْزُهَا ذَلِیْلَهَا، وَ یَقْهَرُ كَبِیْرُهَا صَغِیْرَهَا، نَعَمٌ مُّعَقَّلَةٌ، وَ اُخْرٰى مُهْمَلَةٌ، قَدْ اَضَلَّتْ عُقُوْلَهَا، وَ رَكِبَتْ مَجْهُوْلَهَا
۲۰۔ متن نہج البلاغہ:
رُوَیْدًا یُّسْفِرُ الظَّلَامُ، كَاَنْ قَدْ وَرَدَتِ الْاَظْعَانُ، یُوْشِكُ مَنْ اَسْرَعَ اَنْ یَّلْحَقَ
اَنَّ مَنْ كَانَتْ مَطِیَّتُهُ اللَّیْلَ وَ النَّهَارَ، فَاِنَّهٗ یُسَارُ بِهٖ وَ اِنْ كَانَ وَاقِفًا، وَ یَقْطَعُ الْمَسَافَةَ وَ اِنْ كَانَ مُقِیْمًا وَادِعًا
ترجمہ:
ٹھہرو! اندھیرا چھٹنے دو، گویا (میدانِ حشر میں) سواریاں اُتر ہی پڑی ہیں، تیز قدم چلنے والوں کیلئے وہ وقت دور نہیں کہ اپنے قافلے سے مل جائیں۔
جو شخص لیل و نہار کے مرکب پر سوار ہے وہ اگرچہ ٹھہرا ہوا ہے مگر حقیقت میں چل رہا ہے اور اگرچہ ایک جگہ پر قیام کئے ہوئے ہے مگر مسافت طے کئے جا رہا ہے

غرر الحکم:

4036: رُوَیْدًا یُّسْفِرُ الظَّلَامُ، كَاَنْ قَدْ وَرَدَتِ الْاَظْعَانُ، یُوْشِكُ مَنْ اَسْرَعَ اَنْ یَلْحَقَ
1760: اِنَّ مَنْ مَطِیَّتَهُ اللَّیْلُ وَ النَّهَارُ، فَاِنَّهٗ یُسَارُ بِهٖ وَ اِنْ كَانَ وَاقِفًا، وَ یَقْطَعُ الْمَسَافَةَ وَ اِنْ كَانَ مُقِیْمًا وَادِعًا
۲۱۔ متن نہج البلاغہ:
فَلَیْسَ كُلُّ طَالِبٍۭ بِمَرْزُوْقٍ، وَ لَا كُلُّ مُجْمِلٍۭ بِمَحْرُوْمٍ. وَ اَكْرِمْ نَفْسَكَ عَنْ كُلِّ دَنِیَّةٍ وَّ اِنْ سَاقَتْكَ اِلَى الرَّغَآئِبِ، فَاِنَّكَ لَنْ تَعْتَاضَ بِمَا تَبْذُلُ مِنْ نَّفْسِكَ عِوَضًا، وَ لَا تَكُنْ عَبْدَ غَیْرِكَ وَ قَدْ جَعَلَكَ اللهُ حُرًّا، وَ مَا خَیْرُ خَیْرٍ لَّا یُنَالُ اِلَّا بِشَرٍّ، وَ یُسْرٍ لَّا یُنَالُ اِلَّابِعُسْرٍ
ترجمہ:
یہ ضروری نہیں کہ رزق کی تلاش میں لگا رہنے والا کامیاب ہی ہو، اور کد و کاوش میں اعتدال سے کام لینے والا محروم ہی رہے۔
ہر ذلت سے اپنے نفس کو بلند تر سمجھو، اگرچہ وہ تمہاری من مانی چیزوں تک تمہیں پہنچا دے، کیونکہ اپنے نفس کی عزت جو کھو دو گے اس کا بدل کوئی حاصل نہ کرسکو گے، دوسروں کے غلام نہ بن جاؤ جب کہ اللہ نے تمہیں آزاد بنایا ہے، اس بھلائی میں کوئی بہتری نہیں جو بُرائی کے ذریعے حاصل ہو اور اس آرام و آسائش میں کوئی بہتری نہیں جس کیلئے (ذلت کی) دشواریاں جھیلنا پڑیں۔

غرر الحکم:

7805: لَیْسَ كُلُّ طَالِبٍۭ بِمَرْزُوْقٍ
7809: لَیْسَ كُلُّ مُجْمِلٍۭ بِمَحْرُوْمٍ
1262: اَكْرِمْ نَفْسَكَ عَنْ كُلِّ دَنِیَّةٍ وَّ اِنْ سَاقَتْكَ اِلَى الرَّغَآئِبِ، فَاِنَّكَ لَنْ تَعْتَاضَ عَمَّا تَبْذُلُ مِنْ نَّفْسِكَ عِوَضًا
6970: لَا تَكُوْنَنَّ عَبْدَ غَیْرِكَ وَ قَدْ جَعَلَكَ اللهُ سُبْحَانَهُ حَرًّا، فَمَا خَیْرٌ خَیْراً لَّا یُنَالُ اِلَّا بِشَرٍّ، وَ یُسْراً لَّا یُنَالُ اِلَّابِعُسْرٍ
۲۲۔ متن نہج البلاغہ:
اِنَّ الْیَسِیْرَ مِنَ اللهِ سُبْحَانَهٗ اَعْظَمُ وَ اَكْرَمُ مِنَ الْكَثِیْرِ مِنْ خَلْقِهٖ
ترجمہ:
وہ تھوڑا جو اللہ سے بے منت خلق ملے اس بہت سے کہیں بہتر ہے جو مخلوق کے ہاتھوں سے ملے، اگرچہ حقیقتاً جو ملتا ہے اللہ ہی کی طرف سے ملتا ہے۔

غرر الحکم:

1612: اِنَّ الْیَسِیْرَ مِنَ اللهِ سُبْحَانَهٗ لِاَكْرَمُ مِنَ الْكَثِیْرِ مِنْ خَلْقِهٖ
۲۳۔ متن نہج البلاغہ:
مَرَارَةُ الْیَاْسِ خَیْرٌ مِّنَ الطَّلَبِ اِلَى النَّاسِ، وَ الْحِرْفَةُ مَعَ الْعِفَّةِ خَیْرٌ مِّنَ الْغِنٰى مَعَ الْفُجُوْرِ، وَ الْمَرْءُ اَحْفَظُ لِسِرِّهٖ، وَ رُبَّ سَاعٍ فِیْمَا یَضُرُّهٗ، مَنْ اَكْثَرَ اَهْجَرَ
ترجمہ:
یاس کی تلخی سہ لینا لوگوں کے سامنے ہاتھ پھیلانے سے بہتر ہے، پاک دامانی کے ساتھ محنت مزدوری کر لینا فسق و فجور میں گھری ہوئی دولت مندی سے بہتر ہے، انسان خود ہی اپنے راز کو خوب چھپا سکتا ہے، بہت سے لوگ ایسی چیز کیلئے کوشاں ہوتے ہیں جو ان کیلئے ضرر رساں ثابت ہوتی ہے، جو زیادہ بولتا ہے وہ بے معنی باتیں کرنے لگتا ہے

غرر الحکم:

8262: مَرَارَةُ الْیَاْسِ خَیْرٌ مِّنَ التَّضَرُّعِ اِلَى النَّاسِ
3190: الْحِرْفَةُ مَعَ الْعِفَّةِ خَیْرٌ مِّنَ الْغِنٰى مَعَ الْفُجُوْرِ
8241: الْمَرْءُ اَحْفَظُ لِسِرِّهٖ
3854: رُبَّ سَاعٍ فِیْمَا یَضُرُّهٗ
8833: مَنْ اَكْثَرَ هَجَرَ
۲۴۔ متن نہج البلاغہ:
قَارِنْ اَهْلَ الْخَیْرِ تَكُنْ مِّنْهُمْ، وَبَایِنْ اَهْلَ الشَّرِّ تَبِنْ عَنْهُمْ، بِئْسَ الطَّعَامُ الْحَرَامُ
ترجمہ:
نیکوں سے میل جول رکھو گے تو تم بھی نیک ہو جاؤ گے، بُروں سے بچے رہو گے تو ان (کے اثرات) سے محفوظ رہو گے، بد ترین کھانا وہ ہے جو حرام ہو

غرر الحکم:

5905: قَارِنْ اَهْلَ الْخَیْرِ تَكُنْ مِّنْهُمْ، وَبَایِنْ اَهْلَ الشَّرِّ تَبِنْ عَنْهُمْ
2255: بِئْسَ الطَّعَامُ الْحَرَامُ
۲۵۔ متن نہج البلاغہ:
اِذَا كَانَ الرِّفْقُ خُرْقًا كَانَ الْخُرْقُ رِفْقًا، رُبَّمَا كَانَ الدَّوَآءُ دَآءً
ترجمہ:
جہاں نرمی سے کام لینا نامناسب ہو وہاں سخت گیری ہی نرمی ہے، کبھی کبھی دوا بیماری

غرر الحکم:

585: اِذَا كَانَ الرِّفْقُ خُرْقًا كَانَ الْخُرْقُ رِفْقًا
3939: رُبَّمَا كَانَ الدَّوَآءُ دَآءً
۲۶۔ متن نہج البلاغہ:
رُبَّمَا نَصَحَ غَیْرُ النَّاصِحِ
ترجمہ:
کبھی بدخواہ بھلائی کی راہ سوجھا دیا کرتا ہے

غرر الحکم:

3940: رُبَّمَا نَصَحَ غَیْرُ النَّاصِحِ
۲۷۔ متن نہج البلاغہ:
اِیَّاكَ وَ الِاتِّكَالَ عَلَى الْمُنٰى فَاِنَّهَا بَضَآئِعُ النَّوْكٰى
ترجمہ:
خبردار! امیدوں کے سہارے پر نہ بیٹھنا، کیونکہ اُمیدیں احمقوں کا سرمایہ ہوتی ہیں

غرر الحکم:

2075: اِیَّاكَ وَ الِاتِّكَالَ عَلَى الْمُنٰى فَاِنَّهَا بَضَآئِعُ النَّوْكٰى
1360: الأمَانِیُّ بَضَآئِعُ النَّوْكٰى
۲۸۔ متن نہج البلاغہ:
خَیْرُ مَا جَرَّبْتَ مَا وَعَظَكَ، بَادِرِ الْفُرْصَةَ قَبْلَ اَنْ تَكُوْنَ غُصَّةً
ترجمہ:
بہترین تجربہ وہ ہے جو پند و نصیحت دے، فرصت کا موقع غنیمت جانو قبل اس کے کہ وہ رنج و اندوہ کا سبب بن جائے

غرر الحکم:

3602: خَیْرُ مَا جَرَّبْتَ مَا وَعَظَكَ
2278: بَادِرِ الْفُرْصَةَ قَبْلَ اَنْ تَكُوْنَ غُصَّةً
۲۹۔ متن نہج البلاغہ:
لَا كُلُّ غَآئِبٍ یَّؤٗبُ، وَ مِنَ الْفَسَادِ اِضَاعَةُ الزَّادِ
ترجمہ:
ہر جانے والا پلٹ کر نہیں آیا کرتا، توشہ کا کھو دینا اور عاقبت بگاڑ لینا بربادی و تباہ کاری ہے

غرر الحکم:

7807: لَیسَ كُلُّ غَآئِبٍ یَّؤُوبُ
8108: مَا كُلُّ غَآئِبٍ یَّؤُوبُ
1748: اِنَّ مِنَ الْفَسَادِ اِضَاعَةُ الزَّادِ
9658: مِنَ الْفَسَادِ اِضَاعَةُ الزَّادِ
۳۰۔ متن نہج البلاغہ:
التَّاجِرُ مُخَاطِرٌ، وَ رُبَّ یَسِیْرٍ اَنْمٰى مِنْ كَثِیْرٍ، لَا خَیْرَ فِیْ مُعِیْنٍ مَّهِیْنٍ، وَ لَا فِیْ صَدِیْقٍ ظَنِیْنٍ، سَاهِلِ الدَّهْرَ مَا ذَلَّ لَكَ قَعُوْدُهٗ، وَ لَا تُخَاطِرْ بِشَیْءٍ رَجَآءَ اَكْثَرَ مِنْهُ
ترجمہ:
تاجر اپنے کو خطروں میں ڈالا ہی کرتا ہے، کبھی تھوڑا مال مال فراواں سے زیادہ بابرکت ثابت ہوتا ہے، پست طینت مددگار میں کوئی بھلائی نہیں اور نہ بدگمان دوست میں، جب تک زمانہ کی سواری تمہارے قابو میں ہےاس سے نباہ کرتے رہو، زیادہ کی اُمید میں اپنے کو خطروں میں نہ ڈالو

غرر الحکم:

2587: التَّاجِرُ مُخَاطِرٌ
3923: رُبَّ یَسِیْرٍ اَنْمٰى مِنْ كَثِیْرٍ
7066: لَا خَیْرَ فِیْ مُعِیْنٍ مُهِیْنٍ
7051: لَا خَیْرَ فِیْ صَدِیْقٍ ضَنِیْنٍ
4154: سَاهِلِ الدَّهْرَ مَا ذَلَّ لَكَ قَعُوْدُهٗ، وَ لَا تُخَاطِرْ بِشَیْءٍ رَجَآءَ اَكْثَرَ مِنْهُ
6773: لَا تُخَاطِرَنَّ بِشَیْءٍ رَجَآءَ اَكْثَرَ مِنْهُ
۳۱۔ متن نہج البلاغہ:
اِحْمِلْ نَفْسَكَ مِنْ اَخِیْكَ عِنْدَ صَرْمِهٖ عَلَى الصِّلَةِ، وَ عِنْدَ صُدُوْدِهٖ عَلَى اللُّطْفِ وَ الْمُقَارَبَةِ وَ عِنْدَ جُمُوْدِهٖ عَلَى الْبَذْلِ، وَ عِنْدَ تَبَاعُدِهٖ عَلَى الدُّنُوِّ، وَعِنْدَ شِدَّتِهٖ عَلَى اللِّیْنِ، وَ عِنْدَ جُرْمِهٖ عَلَى الْعُذْرِ، حَتّٰى كَاَنَّكَ لَهٗ عَبْدٌ، وَ كَاَنَّهٗ ذُوْ نِعْمَةٍ عَلَیْكَ.وَ اِیَّاكَ اَنْ تَضَعَ ذٰلِكَ فِیْ غَیْرِ مَوْضِعِهٖ، اَوْ اَنْ تَفْعَلَهٗ بِغَیْرِ اَهْلِهٖ،
ترجمہ:
اپنے کو اپنے بھائی کیلئے اس پر آمادہ کرو کہ جب وہ دوستی توڑے تو تم اسے جوڑو، وہ منہ پھیرے تو تم آگے بڑھو اور لطف و مہربانی سے پیش آؤ، وہ تمہارے لئے کنجوسی کرے تم اس پر خرچ کرو، وہ دوری اختیار کرے تو تم اس کے نزدیک ہونے کی کوشش کرو، وہ سختی کرتا رہے اور تم نرمی کرو، وہ خطا کا مرتکب ہو اور تم اس کیلئے عذر تلاش کرو، یہاں تک کہ گویا تم اس کے غلام اور وہ تمہارا آقائے نعمت ہے۔ مگر خبردار! یہ برتاؤ بے محل نہ ہو اور نااہل سے یہ رویہ نہ اختیار کرو۔

غرر الحکم:

351: اِحْمِلْ نَفْسَكَ مَعَ اَخِیْكَ عِنْدَ صَرْمِهٖ عَلَى الصِّلَةِ، وَ عِنْدَ صُدُوْدِهٖ عَلَى اللُّطْفِ وَ الْمُقَارَبَةِ وَ عِنْدَ تَبَاعُدِهٖ عَلَى الدُّنُوِّ، وَ عِنْدَ جُرْمِهٖ عَلَى الْعُذْرِ، حَتّٰى كَاَنَّكَ لَهٗ عَبْدٌ، وَ كَاَنَّهٗ ذُوْ نِعْمَةٍ عَلَیْكَ.وَ اِیَّاكَ اَنْ تَضَعَ ذٰلِكَ فِیْ غَیْرِ مَوْضِعِهٖ، اَوْ تَفْعَلَهٗ مَعَ غَیْرِ اَهْلِهٖ
۳۲۔ متن نہج البلاغہ:
لَا تَتَّخِذَنَّ عَدُوَّ صَدِیْقِكَ صَدِیْقًا فَتُعَادِیَ صَدِیْقَكَ، وَ امْحَضْ اَخَاكَ النَّصِیْحَةَ، حَسَنةً كَانَتْ اَمْ قَبِیْحَةً، وَ تَجَرَّعِ الْغَیْظَ، فَاِنِّیْ لَمْ اَرَ جُرْعَةً اَحْلٰى مِنْهَا عَاقِبَةً، وَ لَاۤ اَلَذَّ مَغَبَّةً، وَ لِنْ لِّمَنْ غَالَظَكَ، فَاِنَّهٗ یُوْشِكُ اَنْ یَّلِیْنَ لَكَ، وَ خُذْ عَلٰى عَدُوِّكَ بِالْفَضْلِ فَاِنَّهٗۤ اَحْلَى الظَّفَرَیْنِ، وَ اِنْ اَرَدْتَّ قَطِیْعَةَ اَخِیْكَ فَاسْتَبْقِ لَهٗ مِنْ نَّفْسِكَ بَقِیَّةً یَّرْجِعُ اِلَیْهَا اِنْ بَدَا لَهٗ ذٰلِكَ یَوْمًا مَّا
ترجمہ:
اپنے دوست کے دشمن کو دوست نہ بناؤ ورنہ اس دوست کے دشمن قرار پاؤ گے، دوست کو کھری کھری نصیحت کی باتیں سناؤ خواہ اُسے اچھی لگیں یا بُری، غصہ کے کڑوے گھونٹ پی جاؤ، کیونکہ میں نے نتیجہ کے لحاظ سے اس سے زیادہ خوش مزہ و شیریں گھونٹ نہیں پائے، جو شخص تم سے سختی سے پیش آئے اُس سے نرمی کا برتاؤ کرو، کیونکہ اس رویہ سے وہ خود ہی نرم پڑ جائے گا، دشمن پر لطف و کرم کے ذریعہ سے راہ چارہ و تدبیر مسدود کرو، کیونکہ دو قسم کی کامیابیوں میں یہ زیادہ مزے کی کامیابی ہے، اپنے کسی دوست سے تعلقات قطع کرنا چاہو، تو اپنے دل میں اتنی جگہ رہنے دو کہ اگر اس کا رویہ بدلے تو اس کیلئے گنجائش ہو

غرر الحکم:

6736: لَا تَتَّخِذْ عَدُوَّ صَدِیْقِكَ صَدِیْقًا فَتُعَادِیَ صَدِیْقَكَ
1368: امْحَضْ اَخَاكَ النَّصِیْحَةَ، حَسَنةً كَانَتْ اَوْ قَبِیْحَةً
2611: تَجَرَّعِ الْغُصَصَ، فَاِنِّیْ لَمْ اَرَ جُرْعَةً اَحْلٰى مِنْهَا عَاقِبَةً، وَ لَاۤ اَلَذَّ مَغَبَّةً
7690: لِنْ لِّمَنْ غَالَظَكَ، فَاِنَّهٗ یُوْشِكُ اَنْ یَّلِیْنَ لَكَ
3448: خُذْ عَلٰى عَدُوِّكَ بِالْفَضْلِ فَاِنَّهٗۤ اَحَدُ الظَّفَرَیْنِ
1418: اِنْ اَرَدْتَ قَطِیْعَةَ اَخِیْكَ فَاسْتَبْقِ لَهٗ مِنْ نَّفْسِكَ بَقِیَّةً یَّرْجِعُ اِلَیْهَا اِنْ بَدَا لَهٗ ذٰلِكَ یَوْمًا مَّا
۳۳۔ متن نہج البلاغہ:
وَ لَا تُضِیْعَنَّ حَقَّ اَخِیْكَ اتِّكَالًا عَلٰى مَا بَیْنَكَ وَ بَیْنَهٗ، فَاِنَّهٗ لَیْسَ لَكَ بِاَخٍ مَّنْ اَضَعْتَ حَقَّهٗ، وَ لَا یكُنْ اَهْلُكَ اَشْقَى الْخَلْقِ بِكَ
ترجمہ:
باہمی روابط کی بنا پر اپنے کسی بھائی کی حق تلفی نہ کرو، کیونکہ پھر وہ بھائی کہاں رہا جس کا حق تم تلف کرو، یہ نہ ہونا چاہیے کہ تمہارے گھر والے تمہارے ہاتھوں دنیا جہاں میں سب سے زیادہ بدبخت ہو جائیں

غرر الحکم:

2067: اِیَّاکَ أنْ تُهْمِلَ حَقَّ اَخِیْكَ اتِّكَالًا عَلٰى مَا بَیْنَكَ وَ بَیْنَهٗ، فَلَیْسَ لَكَ بِاَخٍ مَنْ اَضَعْتَ حَقَّهٗ
6875: لَا تُضِیْعَنَّ حَقَّ اَخِیْكَ اتِّكَالًا عَلٰى مَا بَیْنَكَ وَ بَیْنَهٗ، فَلَیْسَ لَكَ بِاَخٍ مَنْ اَضَعْتَ حَقَّهٗ
7407: لَا یكُنْ اَهْلُكَ وَذَوُوکَ اَشْقَى النَّاسِ بِكَ
۳۴۔ متن نہج البلاغہ:
لَا تَكُوْنَنَّ اَخُوْكَ اَقْوٰى عَلٰى قَطِیْعَتِكَ مِنْكَ عَلٰى صِلَتِهٖ، وَ لَا تكُوْنَنَّ عَلَى الْاِسَآءَةِ اَقْوٰى مِنْكَ عَلَى الْاِحْسَانِ، وَ لَا یَكْبُرَنَّ عَلَیْكَ ظُلْمُ مَنْ ظَلَمَكَ، فَاِنَّهٗ یَسْعٰى فِیْ مَضَرَّتِهٖ وَ نَفْعِكَ، وَ لَیْسَ جَزَآءُ مَنْ سَرَّكَ اَنْ تَسُوْۤءَهٗ
ترجمہ:
تمہارا دوست قطع تعلق کرے تو تم رشتہ محبت جوڑنے میں اس پر بازی لے جاؤ اور وہ برائی سے پیش آئے تو تم حسنِ سلوک میں اس سے بڑھ جاؤ، ظالم کا ظلم تم پر گراں نہ گزرے کیونکہ وہ اپنے نقصان اور تمہارے فائدہ کیلئے سرگرم عمل ہے اور جو تمہاری خوشی کا باعث ہو، اس کا صلہ یہ نہیں کہ اس سے برائی کرو۔

غرر الحکم:

7419: لَا یَكُوْنَنَّ اَخُوْكَ عَلٰى قَطِیْعَتِكَ اَقْوٰى مِنْكَ عَلٰى صِلَتِهٖ
7418: لَا یَكُوْنَنَّ اَخُوْكَ عَلَى الْاِسَآءَةِ اَقْوٰى مِنْكَ عَلَى الْاِحْسَانِ اِلَیْهِ
7400: لَا یَكْبُرَنَّ عَلَیْكَ ظُلْمُ مَنْ ظَلَمَكَ، فَاِنَّهٗ یَسْعٰى فِیْ مَضَرَّتِهٖ وَ نَفْعِكَ، وَ مَا جَزَآءُ مَنْ یَسُرُّكَ اَنْ تَسُوْۤءَهٗ
۳۵۔ متن نہج البلاغہ:
اِنْ جَزِعْتَ عَلٰى مَا تَفَلَّتَ مِنْ یَدَیْكَ، فَاجْزَعْ عَلٰى كُلِّ مَا لَمْ یَصِلْ اِلَیْكَ، اسْتَدِلَّ عَلٰى مَا لَمْ یَكُنْۢ بِمَا قَدْ كَانَ، فَاِنَّ الْاُمُوْرَ اَشْبَاهٌ، وَ لَا تَكُوْنَنَّ مِمَّنْ لَّا تَنْفَعُهُ الْعِظَةُ اِلَّاۤ اِذَا بَالَغْتَ فِیْۤ اِیْلَامِهٖ، فَاِنَّ الْعَاقِلَ یَتَّعِظُ بِالْاٰدَابِ، وَالْبَهَآئِمَ لَا تَتَّعِظُ اِلَّا بِالضَّرْبِ. اِطْرَحْ عَنْكَ وَارِدَاتِ الْهُمُوْمِ بِعَزَآئِمِ الصَّبْرِ وَ حُسْنِ الْیَقِیْنِ
ترجمہ:
اگر تم ہر اس چیز پر جو تمہارے ہاتھ سے جاتی رہے واویلا مچاتے ہو تو پھر ہر اس چیز پر رنج و افسوس کرو کہ جو تمہیں نہیں ملی، موجودہ حالات سے بعد کے آنے والے حالات کا قیاس کرو، ان لوگوں کی طرح نہ ہو جاؤ، کہ جن پر نصیحت اس وقت تک کارگر نہیں ہوتی جب تک انہیں پوری طرح تکلیف نہ پہنچائی جائے، کیونکہ عقلمند باتوں سے مان جاتے ہیں اور حیوان لاتوں کے بغیر نہیں مانا کرتے۔ ٹوٹ پڑنے والے غم و اندوہ کو صبر کی پختگی اور حسن یقین سے دور کرو۔

غرر الحکم:

1688: اِنْ کُنْتَ جَازِعا عَلٰى مَا یَفْلِتُ مِنْ یَدَیْكَ، فَاجْزَعْ عَلٰى مَا لَمْ یَصِلْ اِلَیْكَ
679: اسْتَدِلَّ عَلٰى مَا لَمْ یَكُنْۢ بِمَا كَانَ، فَاِنَّ الْاُمُوْرَ اَشْبَاهٌ
1401: الْاُمُوْرَ اَشْبَاهٌ
6971: لَا تَكُوْنَنَّ مِمَّنْ لَّا تَنْفَعُهُ الْمَوْعِظَةُ اِلَّاۤ اِذَا بَالَغْتَ فِیْۤ اِیْلَامِهٖ، فَاِنَّ الْعَاقِلَ یَتَّعِظُ بِالْاٰدَابِ، وَالْبَهَآئِمَ لَا تَرْتَدِعُ اِلَّا بِالضَّرْبِ
1534: اِنَّ الْعَاقِلَ یَتَّعِظُ بِالْاٰدَابِ، وَالْبَهَآئِمَ لَا تَتَّعِظُ اِلَّا بِالضَّرْبِ
867: اِطْرَحْ عَنْكَ وَارِدَاتِ الْهُمُوْمِ بِعَزَآئِمِ الصَّبْرِ وَ حُسْنِ الْیَقِیْنِ
۳۶۔ متن نہج البلاغہ:
الصَّدِیْقُ مَنْ صَدَقَ غَیْبُهٗ، وَ الْهَوٰى شَرِیْكُ الْعَنَآءِ، رُبَّ قَرِیْبٍ اَبْعَدُ مِنْۢ بَعِیْدٍ، وَ رُبَّ بَعِیْدٍ اَقْرَبُ مِنْ قَرِیْبٍ، وَ الْغَرِیْبُ مَنْ لَّمْ یَكُنْ لَّهٗ حَبِیْبٌ، مَنْ تَعَدَّى الْحَقَّ ضَاقَ مَذْهَبُهٗ، وَ مَنِ اقْتَصَرَ عَلٰى قَدْرِهٖ كَانَ اَبْقٰى لَهٗ، وَ اَوْثَقُ سَبَبٍ اَخَذْتَ بِهٖ سَبَبٌۢ بَیْنَكَ وَ بَیْنَ اللهِ، وَ مَنْ لَّمْ یُبَالِكَ فَهُوَ عَدُوُّكَ، قَدْ یَكُوْنُ الْیَاْسُ اِدْرَاكًا، اِذَا كَانَ الطَّمَعُ هَلَاکًا،لَیْسَ كُلُّ عَوْرَةٍ تَظْهَرُ، وَ لَا كُلُّ فُرْصَةٍ تُصَابُ، وَ رُبَّمَاۤ اَخْطَاَ الْبَصِیْرُ قَصْدَهٗ، وَ اَصَابَ الْاَعْمٰى رُشْدَهٗ.
ترجمہ:
سچا دوست وہ ہے جو پیٹھ پیچھے بھی دوستی کو نبھائے، ہوا و ہوس سے زحمت میں پڑنا لازمی ہے، بہت سے قریبی بیگانوں سے بھی زیادہ بے تعلق ہوتے ہیں اور بہت سے بیگانے قریبیوں سے بھی زیادہ نزدیک ہوتے ہیں، پردیسی وہ ہے جس کا کوئی دوست نہ ہو، جو حق سے تجاوز کر جاتا ہے اس کا راستہ تنگ ہو جاتا ہے، جو اپنی حیثیت سے آگے نہیں بڑھتا اس کی منزلت برقرار رہتی ہے، تمہارے ہاتھوں میں سب سے زیادہ مضبوط وسیلہ وہ ہے جو تمہارے اور اللہ کے درمیان ہے، جو تمہاری پرواہ نہیں کرتا وہ تمہارا دشمن ہے، جب حرص و طمع تباہی کا سبب ہو تو مایوسی ہی میں کامرانی ہے، ہر عیب ظاہر نہیں ہوا کرتا، فرصت کا موقع بار بار نہیں ملا کرتا، کبھی آنکھوں والا صحیح راہ کھو دیتا ہے اور اندھا صحیح راستہ پا لیتا ہے۔

غرر الحکم:

4665: الصَّدِیْقُ مَنْ صَدَقَ غَیْبُهٗ
10544: الْهَوٰى شَرِیْكُ الْعَمَی
3887: رُبَّ قَرِیْبٍ اَبْعَدُ مِنْۢ بَعِیْدٍ
3834: رُبَّ بَعِیْدٍ اَقْرَبُ مِنْ کُلِّ قَرِیْبٍ
5592: الْغَرِیْبُ مَنْ لَیْسَ لَّهٗ حَبِیْبٌ
8990: مَنْ تَعَدَّى الْحَقَّ ضَاقَ مَذْهَبُهٗ
8810: مَنِ اقْتَصَرَ عَلٰى قَدْرِهٖ كَانَ اَبْقٰى لَه
2006: اَوْثَقُ سَبَبٍ اَخَذْتَ بِهٖ سَبَبٌۢ بَیْنَكَ وَ بَیْنَ اللهِ
9946: مَنْ لَّمْ یُبَالِ بِكَ فَهُوَ عَدُوُّكَ
6007: قَدْ یَكُوْنُ الْیَاْسُ اِدْرَاكًا، اِذَا كَانَ الطَّمَعُ هَلَاکًا
7806: لَیْسَ كُلُّ عَوْرَةٍ تَظْهَرُ
7808: لَیْسَ كُلُّ فُرْصَةٍ تُصَابُ
3925: رُبَّمَاۤ اَخْطَاَ الْبَصِیْرُ رُشْدَهٗ
3929: رُبَّمَاۤ اَصَابَ الْاَعْمٰى قَصْدَهٗ
۳۷۔ متن نہج البلاغہ:
قَطِیْعَةُ الْجَاهِلِ تَعْدِلُ صِلَةَ الْعَاقِلِ، مَنْ اَمِنَ الزَّمَانَ خَانَهٗ، وَمَنْ اَعْظَمَهٗۤ اَهَانَهٗ، لَیْسَ كُلُّ مَنْ رَّمٰى اَصَابَ، اِذَا تَغَیَّرَ السُّلْطَانُ تَغَیَّرَ الزَّمَانُ، سَلْ عَنِ الرَّفِیْقِ قَبْلَ الطَّرِیْقِ، وَ عَنِ الْجَارِ قَبْلَ الدَّارِ، اِیَّاكَ اَنْ تَذْكُرَ مِنَ الْكَلاَمِ مَا یَكُوْنُ مُضْحِكًا، وَ اِنْ حَكَیْتَ ذٰلِكَ عَنْ غَیْرِكَ
ترجمہ:
mxجاہل سے علاقہ توڑنا عقلمند سے رشتہ جوڑنے کے برابر ہے، جو دنیا پر اعتماد کر کے مطمئن ہو جاتا ہے دنیا اُسے دَغا دے جاتی ہے اور جو اسے عظمت کی نگاہوں سے دیکھتا ہے وہ اسے پست و ذلیل کرتی ہے، ہر تیر انداز کا نشانہ ٹھیک نہیں بیٹھا کرتا، جب حکومت بدلتی ہے تو زمانہ بدل جاتا ہے، راستے سے پہلے شریک ِسفر اور گھر سے پہلے ہمسایہ کے متعلق پوچھ گچھ کر لو، خبردار! اپنی گفتگو میں ہنسانے والی باتیں نہ لاؤ، اگرچہ وہ نقل قول کی حیثیت سے ہوں۔

غرر الحکم:

6060: قَطِیْعَةُ الْجَاهِلِ تَعْدِلُ صِلَةَ الْعَاقِلِ
8860: مَنْ اَمِنَ الزَّمَانَ خَانَهٗ، وَمَنْ اَعْظَمَهٗۤ اَهَانَهٗ
7811: لَیْسَ كُلُّ مَنْ رَمٰى یُصِیْبُ
486: اِذَا تَغَیَّرَتْ نِیَّةُ السُّلْطَانِ تَغَیَّرَ الزَّمَانُ
4253: سَلْ عَنِ الرَّفِیْقِ قَبْلَ الطَّرِیْقِ
4252: سَلْ عَنِ الْجَارِ قَبْلَ الدَّارِ
2052: اِیَّاكَ اَنْ تَذْكُرَ مِنَ الْكَلاَمِ مُضْحِكًا، وَ اِنْ حَكَیْتَهٗ عَنْ غَیْرِكَ
۳۸۔ متن نہج البلاغہ:
وَ اِیَّاكَ وَ مُشَاوَرَةَ النِّسَآءِ، فَاِنَّ رَاْیَهُنَّ اِلٰۤى اَفَنٍ، وَ عَزْمَهُنَّ اِلٰى وَهْنٍ، وَ اكْفُفْ عَلَیْهِنَّ مِنْ اَبْصَارِهِنَّ بِحِجَابِكَ اِیَّاهُنَّ، فَاِنَّ شِدَّةَ الْحِجَابِ اَبْقٰى عَلَیْهِنَّ، وَ لَیْسَ خُرُوْجُهُنَّ بِاَشَدَّ مِنْ اِدْخَالِكَ مَنْ لَّایُوْثَقُ بِهٖ عَلَیْهِنَّ، وَ اِنِ اسْتَطَعْتَ اَلَّا یَعْرِفْنَ غَیْرَكَ فَافْعَلْ، وَ لَا تُمَلِّكِ الْمَرْاَةَ مِنْ اَمْرِهَا مَا جَاوَزَ نَفْسَهَا، فَاِنَّ الْمَرْاَةَ رَیْحَانَةٌ، وَ لَیْسَتْ بِقَهْرَمَانَةٍ
ترجمہ:
(خبردار!) عورتوں سے ہرگز مشورہ نہ لو، کیونکہ ان کی رائے کمزور اور ارادہ سست ہوتا ہے، انہیں پردہ میں بٹھا کر ان کی آنکھوں کو تاک جھانک سے روکو، کیونکہ پردہ کی سختی ان کی عزت و آبرو کو برقرار رکھنے والی ہے، ان کا گھروں سے نکلنا اس سے زیادہ خطرناک نہیں ہوتا جتنا کسی ناقابلِ اعتماد کو گھر میں آنے دینا اور اگر بن پڑے تو ایسا کرو کہ تمہارے علاوہ کسی اور کو وہ پہچانتی ہی نہ ہوں، عورت کو اس کے ذاتی امور کے علاوہ دوسرے اختیارات نہ سونپو، کیونکہ عورت ایک پھول ہے، وہ کارفرما اور حکمران نہیں ہے۔

غرر الحکم:

2139: اِیَّاكَ وَ مُشَاوَرَةَ النِّسَآءِ، فَاِنَّ رَاْیَهُنَّ اِلٰۤى اَفَنٍ، وَ عَزْمَهُنَّ اِلٰى وَهْنٍ، وَ اكْفُفْ عَلَیْهِنَّ مِنْ اَبْصَارِهِنَّ فَحِجَابُكَ لَهُنَّ، خَیرٌ مِنَ الاِرْتِیابِ بِهِنَّ، وَ لَیْسَ خُرُوْجُهُنَّ بِشَرٍّ مِنْ اِدْخَالِكَ مَنْ لَّایُوْثَقُ عَلَیْهِنَّ، وَ اِنِ اسْتَطَعْتَ اَلَّا یَعْرِفْنَ غَیْرَكَ فَافْعَلْ
6988: لَا تُمَلِّكِ الْمَرْاَةَ مَا جَاوَزَ نَفْسَهَا، فَاِنَّ الْمَرْاَةَ رَیْحَانَةٌ، وَ لَیْسَتْ بِقَهْرَمَانَةٍ
۳۹۔ متن نہج البلاغہ:
اِیَّاكَ وَ التَّغَایُرَ فِیْ غَیْرِ مَوْضِعِ غَیْرَةٍ، فَاِنَّ ذٰلِكَ یَدْعُوالصَّحِیْحَةَ اِلَى السَّقَمِ، وَ الْبَرِیْٓئَةَ اِلَى الرِّیَبِ. وَاجْعَلْ لِكُلِّ اِنْسَانٍ مِّنْ خَدَمِكَ عَمَلًا تَاْخُذُهٗ بِهٖ، فَاِنَّهٗ اَحْرٰى اَنْ لَّا یَتَوَاكَلُوْا فِیْ خِدْمَتِكَ، وَ اَكْرِمْ عَشِیْرَتَكَ، فَاِنَّهُمْ جَنَاحُكَ الَّذِیْ بِهٖ تَطِیْرُ، وَ اَصْلُكَ الَّذِیْۤ اِلَیْهِ تَصِیْرُ، وَ یَدُكَ الَّتِیْ بِهَا تَصُوْلُ
ترجمہ:
بے محل شبہ و بدگمانی کا اظہار نہ کرو کہ اس سے نیک چلن اور پاکباز عورت بھی بے راہی و بدکرداری کی راہ دیکھ لیتی ہے۔
mxاپنے خدمت گزاروں میں ہر شخص کیلئے ایک کام معیّن کر دو جس کی جواب دہی اس سے کر سکو، اس طریق کار سے وہ تمہارے کاموں کو ایک دوسرے پر نہیں ٹالیں گے، اپنے قوم قبیلے کا احترام کرو، کیونکہ وہ تمہارے ایسے پَر و بال ہیں کہ جن سے تم پرواز کرتے ہو اور ایسی بنیادیں ہیں جن کا تم سہارا لیتے ہو اور تمہارے وہ دست و بازو ہیں جن سے حملہ کرتے ہو۔

غرر الحکم:

2083: اِیَّاكَ وَ التَّغَایُرَ فِیْ غَیْرِ مَوْضِعِهٖ ، فَاِنَّ ذٰلِكَ یَدْعُو الصَّحِیْحَةَ اِلَى السَّقَمِ، وَ الْبَرِیْٓئَةَ اِلَى الرِّیَبِ
150: اجْعَلْ لِكُلِّ اِنْسَانٍ مِّنْ خَدَمِكَ عَمَلًا تَاْخُذُهٗ بِهٖ، فَاِنَّ ذَلِکَ اَحْرٰى اَنْ لَّا یَتَوَاكَلُوْا فِیْ خِدْمَتِكَ
1260: اَكْرِمْ عَشِیْرَتَكَ، فَاِنَّهُمْ جَنَاحُكَ الَّذِیْ بِهٖ تَطِیْرُ، وَ اَصْلُكَ الَّذِیْۤ اِلَیْهِ تَصِیْرُ، وَ یَدُكَ الَّتِیْ بِهَا تَصُوْلُ
مکتوب نمبر: ۳۳
۱۔ متن نہج البلاغہ:
يُطِيْعُوْنَ الْمَخْلُوْقَ فِیْ مَعْصِيَةِ الْخَالِقِ
ترجمہ:
اللہ کی معصیت میں مخلوق کی اطاعت کرتے ہیں۔

غرر الحکم:

7146: لَا طَاعَةَ لِمَخْلُوْقٍ فِیْ مَعْصِيَةِ الْخَالِقِ
۲۔ متن نہج البلاغہ:
لَنْ يَّفُوْزَ بِالْخَيْرِ اِلَّا عَامِلُهٗ، وَ لَا يُجْزٰى جَزَآءَ الشَّرِّ اِلَّا فَاعِلُهٗ
ترجمہ:
بھلائی اسی کے حصہ میں آتی ہے جو اس پر عمل کرتا ہے اور برا بدلہ اسی کو ملتا ہے جو برے کام کرتا ہے۔

غرر الحکم:

7719: لَنْ يَّلْقَی جَزَآءَ الشَّرِّ اِلَّا عَامِلُهُ
7718: لَنْ يَّلْقَی جَزَآءَ اِلَّا فَاعِلُهٗ
مکتوب نمبر: ۴۵
۱۔ متن نہج البلاغہ:
طُوْبٰى لِنَفْسٍ اَدَّتْ اِلٰى رَبِّهَا فَرْضَهَا
ترجمہ:
خو شا نصیب! اس شخص کے کہ جس نے اللہ کے فرائض کو پوراکیا

غرر الحکم:

4916: طُوْبٰى لِنَفْسٍ اَدَّتْ لِرَبِّهَا فَرْضَهَا
۲۔ متن نہج البلاغہ:
هَجَرَتْ فِی اللَّیْلِ غُمْضَهَا
ترجمہ:
راتوں کو اپنی آنکھوں کو بیدار رکھا

غرر الحکم:

4869: طُوْبٰى لِعَیْنِ هَجَرَتْ فِی طَاعَةِ اللہِ غَمْضَهَا
مکتوب نمبر: ۴۶
۱۔ متن نہج البلاغہ:
اعْتَزِمْ بِالشِّدَّةِ حِیْنَ لَا یُغْنِیْ عَنْكَ اِلَّا الشِّدَّةُ
ترجمہ:
جب سختی کے بغیر کوئی چارہ نہ ہو تو سختی کرو۔

غرر الحکم:

902: اعْتَزِمْ بِالشِّدَّةِ حِیْنَ لَا یُغْنِیْ عَنْكَ اِلَّا الشِّدَّةُ
۲۔ متن نہج البلاغہ:
لَا یَطْمَعَ الْعُظَمَآءُ فِیْ حَیْفِكَ
ترجمہ:
بڑے لو گ تم سے بے راہ روی کی توقع نہ رکھیں

غرر الحکم:

6879: لَا تُطْمِعِ الْعُظَمَآءَ فِیْ حَیْفِكَ
وصیت: ۴۷
۱۔ متن نہج البلاغہ:
كُوْنَا لِلظَّالِمِ خَصْمًا وَّ لِلْمَظْلُوْمِ عَوْنًا
ترجمہ:
ظالم کے دشمن اور مظلوم کے مددگار بنے رہنا۔

غرر الحکم:

6612: كُنْ لِلْمَظْلُوْمِ عَوْنًا وَ لِلظَّالِمِ خَصْمًا
۲۔ متن نہج البلاغہ:
صَلَاحُ ذَاتِ الْبَیْنِ اَفْضَلُ مِنْ عَامَّةِ الصَّلٰوةِ وَ الصِّیَامِ
ترجمہ:
آپس کی کشیدگیوں کو مٹانا عام نماز روزے سے افضل ہے۔

غرر الحکم:

4696: صَلَاحُ ذَاتِ الْبَیْنِ اَفْضَلُ مِنْ عَامَّةِ الصَّلٰوةِ وَ الصِّیَامِ
۳۔ متن نہج البلاغہ:
اِیَّاكُمْ وَ التَّدَابُرَ وَ التَّقَاطُعَ. لَا تَتْرُكُوا الْاَمْرَ بِالْمَعْرُوْفِ وَ النَّهْیَ عَنِ الْمُنْكَرِ
ترجمہ:
خبردار! ایک دوسرے کی طرف سے پیٹھ پھیرنے اور تعلقات توڑنے سے پرہیز کرنا۔نیکی کا حکم دینے اور برائی سے منع کرنے سے کبھی ہاتھ نہ اٹھانا۔

غرر الحکم:

2153: اِیَّاكُمْ وَ التَّدَابُرَ وَ التَّقَاطُعَ وَ تَرْكَ الْاَمْرِ بِالْمَعْرُوْفِ وَ النَّهْیَ عَنِ الْمُنْكَرِ
مکتوب نمبر: ۴۹
۱۔ متن نہج البلاغہ:
فَاِنَّ الدُّنْیَا مَشْغَلَةٌ عَنْ غَیْرِهَا، وَ لَمْ یُصِبْ صَاحِبُهَا مِنْهَا شَیْئًا، اِلَّا فَتَحَتْ لَهٗ حِرْصًا عَلَیْهَا وَ لَهَجًۢا بِهَا
ترجمہ:
دنیا آخرت سے روگرداں کر دینے والی ہے، اور جب دنیا دار اس سے کچھ تھوڑا بہت پا لیتا ہے تو وہ اس کیلئے اپنی حرص وشیفتگی کے دروازے کھول دیتی ہے

غرر الحکم:

1507: اِنَّ الدُّنْیَا لَمُشْغِلَةٌ عَنْ الآخِرَۃِ لَمْ یُصِبْ صَاحِبُهَا مِنْهَا سَبَبا، اِلَّا فَتَحَتْ عَلَیهِ حِرْصًا عَلَیْهَا وَ لَهَجًۢا بِهَا
۲۔ متن نہج البلاغہ:
لَوِ اعْتَبَرْتَ بِمَا مَضٰى حَفِظْتَ مَا بَقِیَ
ترجمہ:
اگر تم گزشتہ حالات سے عبرت حاصل کرو تو باقی عمر کی حفاظت کر سکو گے۔

غرر الحکم:

7740: لَوِ اعْتَبَرْتَ بِمَا أضَعْتَ مِنْ مَاضِی عُمرِکَ لَحَفِظْتَ مَا بَقِیَ
مکتوب نمبر: ۵۳
۱۔ متن نہج البلاغہ:
لَا یَسْعَدُ اَحَدٌ اِلَّا بِاتِّبَاعِهَا، وَ لَا یَشْقٰۤى اِلَّا مَعَ جُحُوْدِهَا وَ اِضَاعَتِهَا، وَ اَنْ یَّنْصُرَ اللّٰهَ سُبْحَانَهٗ بِقَلْبِهٖ وَ یَدِهٖ وَ لِسَانِهٖ، فَاِنَّهٗ جَلَّ اسْمُهٗ قَدْ تَكَفَّلَ بِنَصْرِ مَنْ نَّصَرَهٗ
ترجمہ:
ان کا اتباع کریں کہ انہی کی پیروی سے سعادت اور انہی کے ٹھکرانے اور برباد کرنے سے بدبختی دامنگیر ہوتی ہے۔ اوریہ کہ اپنے دل، اپنے ہاتھ اور اپنی زبان سے اللہ کی نصرت میں لگے رہیں۔ کیونکہ خدائے بزرگ و برتر نے ذمہ لیا ہے کہ جو اس کی نصرت کرے گا، وہ اس کی مدد کرے گا اور جو اس کی حمایت کیلئے کھڑا ہوگا۔

غرر الحکم:

7351: لَا یَسْعَدُ اَحَدٌ اِلَّا بِاقَامَةِ حَدُوْدِ اللّٰهِ سُبْحَانَهٗ ، وَ لَا یَشْقٰۤى أحَدٌ اِلَّا باِضَاعَتِهَا
1825: اُنْصُرِ اللّٰهَ بِقَلْبِکَ وَ لِسَانِکَ وَ یَدَکَ، فَاِنَّ اللّٰهَ سُبْحَانَهٗ تَكَفَّلَ بِنُصْرَةِ مَنْ یَنّصُرُهٗ
۲۔ متن نہج البلاغہ:
فَلْیَكُنْ اَحَبَّ الذَّخَآئِرِ اِلَیْكَ ذَخِیْرَةُ الْعَمَلِ الصَّالِحِ
ترجمہ:
ہر ذخیر ے سے زیاد ہ پسند تمہیں نیک اعمال کا ذخیرہ ہونا چاہیے۔

غرر الحکم:

7867: لِیَكُنْ أوْثَقَ الذَّخَآئِرِ عِنْدَكَ ذَخِیْرَةُ الْعَمَلِ الصَّالِحِ
۳۔ متن نہج البلاغہ:
فَاَعْطِهِمْ مِنْ عَفْوِكَ وَ صَفْحِكَ مِثْلَ الَّذِیْ تُحِبُّ اَنْ یُّعْطِیَكَ اللّٰهُ مِنْ عَفْوِهٖ وَ صَفْحِهٖ
ترجمہ:
تم ان سے اسی طرح عفو و در گزر سے کام لینا جس طرح اللہ سے اپنے لئے عفو و درگزر کو پسند کرتے ہو۔

غرر الحکم:

935: اَعْطِ النَّاسَ مِنْ عَفْوِكَ وَ صَفْحِكَ مِثْلَ مَا تُحِبُّ اَنْ یُّعْطِیَكَ اللّٰهُ سُبْحَانَهٗ وَ عَلَی عَفْوِ فَلَا تَنْدَمْ
۴۔ متن نہج البلاغہ:
لَا تَنْصِبَنَّ نَفْسَكَ لِحَرْبِ اللّٰهِ، فَاِنَّهٗ لَا یَدَیْ لَكَ بِنِقْمَتِهٖ، وَ لَا غِنٰى بِكَ عَنْ عَفْوِهٖ وَ رَحْمَتِهٖ، وَ لَا تَنْدَمَنَّ عَلٰى عَفْوٍ، وَ لَا تَبْجَحَنَّ بِعُقُوْبَةٍ، وَ لَا تُسْرِعَنَّ اِلٰى بَادِرَةٍ وَّجَدْتَ مِنْهَا مَنْدُوْحَةً. وَلَا تَقُوْلَنَّ اِنِّیْ مُؤَمَّرٌ اٰمُرُ فَاُطَاعُ، فَاِنَّ ذٰلِكَ اِدْغَالٌ فِی الْقَلْبِ، وَ مَنْهَكَةٌ لِّلدِّیْنِ، وَ تَقَرُّبٌ مِّنَ الْغِیَرِ
ترجمہ:
دیکھو، خبردار! اللہ سے مقابلہ کیلئے نہ اترنا۔ اس لئے کہ اس کے غضب کے سامنے تم بے بس ہو اور اس کے عفو و رحمت سے بے نیاز نہیں ہوسکتے۔ تمہیں کسی کو معاف کردینے پر پچھتانا اور سزا دینے پر اترانا نہ چاہیے۔ غصہ میں جلد بازی سے کام نہ لو، جبکہ اس کے ٹال دینے کی گنجائش ہو۔ کبھی یہ نہ کہنا کہ میں حاکم بنایا گیا ہوں، لہٰذا میرے حکم کے آگے سرتسلیم خم ہو نا چاہیے۔ کیونکہ یہ دل میں فساد پیدا کرنے، دین کو کمزور بنانے اور بربادیوں کو قریب لانے کا سبب ہے۔

غرر الحکم:

7003: لَا تَنْصِبَنَّ نَفْسَكَ لِحَرْبِ اللّٰهِ تَعَالَی، فَلَا یَدَ لَكَ بِنِقْمَتِهٖ وَ لَا غِنٰى بِكَ عَنْ رَحْمَتِهٖ
7001: لَا تَنْدَمَنَّ عَلٰى عَفْوٍ، وَ لَا تَبْتَهِجَنَّ بِعُقُوْبَةٍ وَ لَا تَهْتَمِمَنَّ الَّا فِیّمَا یُکْسِبُکَ أجْرا
6841: لَا تُسْرِعَنَّ اِلٰى بَادِرَةٍ وَ لَا تَعْجَلَنَّ بِعُقُوْبَةٍ وَّجَدْتَ عَنْهَا مَنْدُوْحَةً ، فَاِنَّ ذٰلِكَ مَنْهَكَةٌ لِّلدِّیْنِ مُقَرُّبٌ مِّنَ الْغِیَرِ
۵۔ متن نہج البلاغہ:
اِیَّاكَ وَ مُسَامَاةَ اللهِ فِیْ عَظَمَتِهٖ، وَ التَّشَبُّهَ بِهٖ فِیْ جَبَرُوْتِهٖ، فَاِنَّ اللهَ یُذِلُّ كُلَّ جَبَّارٍ، وَ یُهِیْنُ كُلَّ مُخْتَالٍ.
ترجمہ:
خبردار! کبھی اللہ کے ساتھ اس کی عظمت میں نہ ٹکراؤ اور اس کی شانِ جبروت سے ملنے کی کوشش نہ کرو، کیونکہ اللہ ہر جبار و سر کش کو نیچا دکھاتا ہے اور ہر مغرور کے سر کو جھکا دیتا ہے۔

غرر الحکم:

2137: اِیَّاكَ وَ مُسَامَاةَ اللهِ سُبْحَانَهٗ فِیْ عَظَمَتِهٖ، فَاِنَّ اللهَ تَعَالَی یُذِلُّ كُلَّ جَبَّارٍ، وَ یُهِیْنُ كُلَّ مُخْتَالٍ
۶۔ متن نہج البلاغہ:
مَنْ ظَلَمَ عِبَادَ اللّٰهِ كَانَ اللّٰهُ خَصْمَهٗ دُوْنَ عِبَادِهٖ
ترجمہ:
جو خدا کے بندوں پر ظلم کرتا ہے تو بندوں کی بجائے اللہ اس کا حریف و دشمن بن جاتا ہے۔

غرر الحکم:

9468: مَنْ ظَلَمَ عِبَادَ اللّٰهِ كَانَ اللّٰهُ خَصْمَهٗ دُوْنَ عِبَادِهٖ
۷۔ متن نہج البلاغہ:
لَیْسَ شَیْ‏ءٌ اَدْعٰۤى اِلٰى تَغْیِیْرِ نِعْمَةِ اللّٰهِ وَ تَعْجِیْلِ نِقْمَتِهٖ مِنْ اِقَامَةٍ عَلٰى ظُلْمٍ
ترجمہ:
اللہ کی نعمتوں کو سلب کرنے والی اور اس کی عقوبتوں کو جلد بلاوا دینے والی، کو ئی چیز اس سے بڑھ کر نہیں ہے کہ ظلم پر باقی رہا جائے۔

غرر الحکم:

7789: لَیْسَ شَیْ‏ءٌ اَدْعٰۤى اِلٰى زَوَالِ نِعْمَةٍ وَ تَعْجِیْلِ نِقْمَةٍ مِنْ اِقَامَةٍ عَلٰى ظُلْمٍ
۸۔ متن نہج البلاغہ:
لْیَكُنْ اَحَبُّ الْاُمُورِ اِلَیْكَ اَوْسَطَهَا فِی الْحَقِّ، وَ اَعَمَّهَا فِی الْعَدْلِ
ترجمہ:
تمہیں سب طریقوں سے زیادہ وہ طریقہ پسند ہونا چاہیے جو حق کے اعتبار سے بہترین، انصاف کے لحاظ سے سب کو شامل

غرر الحکم:

7861: لْیَكُنْ اَحَبُّ الْاُمُورِ اِلَیْكَ اَعَمَّهَا فِی الْعَدْلِ اَقْسَطَهَا فِی الْحَقِّ
۹۔ متن نہج البلاغہ:
اسْتُرِ الْعَوْرَةَ مَا اسْتَطَعْتَ، یَسْتُرِ اللّٰهُ مِنْكَ مَا تُحِبُّ سَتْرَهٗ‏ مِنْ رَّعِیَّتِكَ
ترجمہ:
جہاں تک بن پڑے عیبوں کو چھپاؤ، تاکہ اللہ بھی تمہارے ان عیوب کی پردہ پوشی کرے جنہیں تم رعیت سے پوشیدہ رکھنا چاہتے ہو۔

غرر الحکم:

683: اسْتُرِ الْعَوْرَةَ مَا اسْتَطَعْتَ، یَسْتُرِ اللّٰهُ سُبْحَانَهُ مِنْكَ مَا تُحِبُّ سَتْرَهٗ‏
۱۰۔ متن نہج البلاغہ:
لَا تَعْجَلَنَّ اِلٰى تَصْدِیْقِ سَاعٍ، فَاِنَّ السَّاعِیَ غَاشٌّ وَّ اِنْ تَشَبَّهَ بِالنّٰصِحِیْنَ. وَ لَا تُدْخِلَنَّ فِیْ مَشُوْرَتِكَ بَخِیْلًا یَّعْدِلُ بِكَ عَنِ الْفَضْلِ، وَ یَعِدُكَ الْفَقْرَ
ترجمہ:
اور چغل خور کی جھٹ سے ہاں میں ہاں نہ ملاؤ۔ کیونکہ وہ فریب کار ہوتا ہے، اگرچہ خیر خواہوں کی صورت میں سامنے آتا ہے۔
اپنے مشورہ میں کسی بخیل کو شریک نہ کرنا کہ وہ تمہیں دوسروں کے ساتھ بھلائی کرنے سے روکے گا اور فقر و افلاس کا خطرہ دلائے گا۔

غرر الحکم:

6894: لَا تَعْجَلَنَّ اِلٰى تَصْدِیْقِ وَاشٍ وَ اِنْ تَشَبَّهَ بِالنّٰصِحِیْنَ فَاِنَّ السَّاعِیَ ظَالِمٌ لِمَنْ سَعیٰ بِهِ غَاشٌّ لِمَنّ سَعیٰ اِلیْهِ
6785: لَا تُدْخِلَنَّ فِیْ مَشُوْرَتِكَ بَخِیْلًا فَیَعْدِلُ بِكَ عَنِ الْقَصْدِ، وَ یَعِدَكَ الْفَقْرَ
۱۱۔ متن نہج البلاغہ:
الْبُخْلَ وَ الْجُبْنَ وَ الْحِرْصَ غَرَآئِزُ شَتّٰى یَجْمَعُهَا سُوْٓءُ الظَّنِّ بِاللّٰهِ. اِنَّ شَرَّ وُزَرَآئِكَ مَنْ كَانَ لِلْاَشْرَارِ قَبْلَكَ وَزِیْرًا
ترجمہ:
بخل، بزدلی اور حرص اگرچہ الگ الگ خصلتیں ہیں، مگر اللہ سے بد گمانی ان سب میں شریک ہے ،تمہارے لئے سب سے بد تر وزیر وہ ہو گا جو تم سے پہلے بدکرداروں کا وزیر

غرر الحکم:

2994: الْجُبْنَ وَ الْحِرْصُ وَ الْبُخْلُ غَرَآئِزُ سُوْٓءُ یَجْمَعُهَا سُوْٓء الظَّنِّ بِاللّٰهِ
4423: شَرُّ اَلوُزَرَآءِ مَنْ كَانَ لِلْاَشْرَارِ وَزِیْرًا
۱۲۔ متن نہج البلاغہ:
الْاِطْرَآءِ تُحْدِثُ الزَّهْوَ، وَ تُدْنِیْ مِنَ الْعِزَّةِ
ترجمہ:
مدح سرائی غرور پیدا کرتی ہے اور سرکشی کی منزل سے قریب کر دیتی ہے۔

غرر الحکم:

864: الْاِطْرَآءِ یُحْدِثُ الزَّهْوَ، وَ یُدْنِیْ مِنَ الْعِزَّةِ
۱۳۔ متن نہج البلاغہ:
وَ لَا تَنْقُضْ سُنَّةً صَالِحَةً عَمِلَ بِهَا صُدُوْرُ هٰذِهِ الْاُمَّةِ، وَ اجْتَمَعَتْ بِهَا الْاُلْفَةُ، وَ صَلَحَتْ عَلَیْهَا الرَّعِیَّةُ
ترجمہ:
اور دیکھو! اس اچھے طور طریقے کو ختم نہ کر نا کہ جس پر اس اُمت کے بزرگ چلتے رہے ہیں، اور جس سے اتحاد و یکجہتی پیدا اور رعیت کی اصلاح ہوئی ہے۔

غرر الحکم:

7007: لَا تَنْقُضَنَّ سُنَّةً صَالِحَةً عُمِلَ بِهَا وَ اجْتَمَعَتِ الْاُلْفَةُ بِهَا ، وَ صَلُحَتِ الرَّعِیَّةُ عَلَیْهَا
۱۴۔ متن نہج البلاغہ:
الْجُنُوْدُ بِاِذْنِ اللّٰهِ حُصُوْنُ الرَّعِیَّةِ، وَ زَیْنُ الْوُلَاةِ، وَ عِزُّ الدِّیْنِ
ترجمہ:
(پہلا طبقہ) فوجی دستے، یہ بحکم خدارعیت کی حفاظت کا قلعہ، فرمانرواؤں کی زینت، دین و مذہب کی قوت

غرر الحکم:

3065: الْجُنُوْدُ حُصُوْنُ الرَّعِیَّةِ
3066: الْجُنُوْدُ عِزُّ الدِّیْنِ وَ حُصُوْنُ الْوُلَاةِ
۱۵۔ متن نہج البلاغہ:
وَ اجْعَلْ لِّنَفْسِكَ فِیْمَا بَیْنَكَ وَ بَیْنَ اللّٰهِ اَفْضَلَ تِلْكَ الْمَوَاقِیْتِ، وَ اَجْزَلَ تِلْكَ الْاَقْسَامِ
ترجمہ:
اور اپنے اوقات کا بہتر و افضل حصہ اللہ کی عبادت کیلئے خاص کر دینا

غرر الحکم:

151: اِجْعَلْ لِّنَفْسِكَ فِیْمَا بَیْنَكَ وَ بَیْنَ اللّٰهِ سُبْحَانَهُ اَفْضَلَ الْمَوَاقِیْتِ وَ الْاَقْسَامِ
۱۶۔ متن نہج البلاغہ:
اِنْ عَقَدْتَّ بَیْنَكَ وَ بَیْنَ عَدُوِّكَ عُقْدَةً، اَوْ اَلْبَسْتَهٗ مِنْكَ ذِمَّةً، فَحُطْ عَهْدَكَ بِالْوَفَآءِ، وَ ارْعَ ذِمَّتَكَ بِالْاَمَانَةِ، وَ اجْعَلْ نَفْسَكَ جُنَّةً دُوْنَ مَاۤ اَعْطَیْتَ
ترجمہ:
اگر اپنے اور دشمن کے درمیان کو ئی معاہدہ کرو، یا اسے اپنے دامن میں پناہ دو، تو پھر عہد کی پابندی کرو، وعدہ کا لحاظ رکھو، اور اپنے قول و قرار کی حفاظت کیلئے اپنی جان کو سپر بنادو۔

غرر الحکم:

1782: اِنْ وَقَعَتْ بَیْنَكَ وَ بَیْنَ عَدُوِّكَ قِصَّةٌ عَقَدْتَ بِهَا صُلحاً، وَ اَلْبَسْتَهٗ بِهَا ذِمَّةً، فَحُطْ عَهْدَكَ بِالْوَفَآءِ، وَ ارْعَ ذِمَّتَكَ بِالْاَمَانَةِ، وَ اجْعَلْ نَفْسَكَ جُنَّةً بَیْنَکَ وَ بَیْنَ مَاۤ اَعْطَیْتَ مِنْ عَهْدَكَ
۱۷۔ متن نہج البلاغہ:
لَا یَدْعُوَنَّكَ ضِیْقُ اَمْرٍ لَّزِمَكَ فِیْهِ عَهْدُ اللّٰهِ اِلٰى طَلَبِ انْفِسَاخِهٖ بِغَیْرِ الْحَقِّ، فَاِنَّ صَبْرَكَ عَلٰى ضِیْقِ اَمْرٍ تَرْجُو انْفِرَاجَهٗ وَ فَضْلَ عَاقِبَتِهٖ خَیْرٌ مِّنْ غَدْرٍ تَخَافُ تَبِعَتَهٗ، وَ اَنْ تُحِیْطَ بِكَ مِنَ اللّٰهِ فِیْهِ طِلْبَةٌ
ترجمہ:
اس عہد و پیمانِ خدا وندی میں کسی دشواری کا محسوس ہونا تمہارے لئے اس کا باعث نہ ہونا چاہیے کہ تم اسے ناحق منسوخ کرنے کی کوشش کرو۔ کیونکہ ایسی دشواریوں کو جھیل لے جانا کہ جن سے چھٹکارے کی اور انجام بخیر ہونے کی امید ہو، اس بدعہدی کرنے سے بہتر ہے جس کے برے انجام کا تمہیں خوف اور اس کا اندیشہ ہو کہ اللہ کے یہاں تم سے اس پرکوئی جواب دہی ہوگی۔

غرر الحکم:

7325: لَا یَدْعُوَنَّكَ ضِیْقُ لَزِمَكَ فِیْ عَهْدِ اللّٰهِ اِلٰى النَّکّثِ، فَاِنَّ صَبْرَكَ عَلٰى ضِیْقٍ تَرْجُو انْفِرَاجَهٗ وَ فَضْلَ عَاقِبَتِهٖ خَیْرٌ لَکَ مِّنْ غَدْرٍ تَخَافُ تَبِعَتَهٗ، وَ تُحِیْطُ مِنَ اللّٰهِ لأجْلهِ العُقُوْبَةٌ
۱۸۔ متن نہج البلاغہ:
اِیَّاكَ وَ الْاِعْجَابَ بِنَفْسِكَ وَالثِّقَةَ بِمَا یُعْجِبُكَ مِنْهَا وَ حُبَّ الْاِطْرَآءِ، فَاِنَّ ذٰلِكَ مِنْ اَوْثَقِ فُرَصِ الشَّیْطٰنِ فِی نَفْسِهٖ
ترجمہ:
دیکھو! خود پسند ی سے بچتے رہنا، اور اپنی جو باتیں اچھی معلوم ہوں ان پر اترانا نہیں، اور نہ لوگوں کے بڑھا چڑھا کر سراہنے کو پسند کرنا۔ کیونکہ شیطان کو جو مواقع ملا کرتے ہیں، ان میں یہ سب سے زیادہ اس کے نزدیک بھروسے کا ذریعہ ہے۔

غرر الحکم:

2073: اِیَّاكَ وَ الْاِعْجَابَ وَ حُبَّ الْاِطْرَآءِ، فَاِنَّ ذٰلِكَ مِنْ اَوْثَقِ فُرَصِ الشَّیْطٰانِ
مکتوب نمبر: ۵۶
۱۔ متن نہج البلاغہ:
اِنْ لَّمْ تَرْدَعْ نَفْسَكَ عَنْ كَثِیْرٍ مِّمَّا تُحِبُّ مَخَافَةَ مَكْرُوْهِهٖ، سَمَتْ بِكَ الْاَهْوَآءُ اِلٰى كَثِیْرٍ مِّنَ الضَّرَرِ، فَكُنْ لِّنَفْسِكَ مَانِعًا رَّادِعًا، وَ لِنَزْوَتِكَ عِنْدَ الْحَفِیْظَةِ وَاقِمًا قَامِعًا
ترجمہ:
اگر تم نے کسی ناگواری کے خوف سے اپنے نفس کو بہت دل پسند باتوں سے نہ روکا تو تمہاری نفسانی خواہشیں تمہیں بہت سے نقصانات میں ڈال دیں گی۔ لہٰذا اپنے نفس کو روکتے ٹوکتے اور غصہ کے وقت اپنی جست و خیز کودباتے کچلتے رہنا۔

غرر الحکم:

1724: اِنْ لَّمْ تَرْدَعْ نَفْسَكَ عَنْ كَثِیْرٍ مِّمَّا تُحِبُّ مَخَافَةَ مَكْرُوْهِهٖ، سَمَتْ بِكَ الْاَهْوَآءُ اِلٰى كَثِیْرٍ مِّنَ الضَّرَرِ
6616: كُنْ لِّنَفْسِكَ مَانِعًا رَادِعًا، وَ لِثَرْوَتِكَ عِنْدَ الْحَفِیْظَةِ وَاقِمًا قَامِعًا
مکتوب نمبر: ۶۵
۱۔ متن نہج البلاغہ:
فَمَا ذَا بَعْدَ الْحَقِّ اِلَّا الضَّلٰلُ الْمُبِینُ؟! وَ بَعْدَ الْبَیَانِ اِلَّا اللَّبْسُ
ترجمہ:
تو حق کو چھوڑنے کے بعد کھلی ہو ئی گمراہی اور بیانِ حقیقت کے نظر انداز کئے جانے کے بعد سراسر فریب کاری کے سوا اور ہے ہی کیا۔

غرر الحکم:

8146: مَاذَا بَعْدَ الْحَقِّ اِلَّا الضَّلٰالُ
8013: مَا بَعْدَ الْنَّبِیِّینَ اِلَّا اللَّبْسُ
مکتوب نمبر: ۶۶
۱۔ متن نہج البلاغہ:
فَلَا یَكُنْ اَفْضَلُ مَا نِلْتَ فِیْ نَفْسِكَ، مِنْ دُنْیَاكَ بُلُوْغَ لَذَّةٍ، اَوْ شِفَآءَ غَیْظٍ، وَ لٰكِنْ اِطْفَآءَ بَاطِلٍ، اَوْ اِحْیَآءَ حَقٍّ
ترجمہ:
لذت کا حصول اور جذبۂ انتقام کو فرو کرنا ہی تمہاری نظروں میں دنیا کی بہترین نعمت نہ ہو، بلکہ باطل کو مٹانا اور حق کو زندہ کرنا ہو۔

غرر الحکم:

7420: لَا یَكُوْنَنَّ اَفْضَلَ مَا نِلْتَ مِنْ دُنْیَاكَ بُلُوْغُ لَذَّةٍ، اَوْ اِشْفَآءُ غَیْظٍ، وَ لْیَكُنْ اِحْیَآءُ حَقٍّ وَ اِمَاتَةُ بَاطِلٍ
مکتوب نمبر: ۶۸
۱۔ متن نہج البلاغہ:
فَاِنَّمَا مَثَلُ الدُّنْیَا مَثَلُ الْحَیَّةِ، لَیِّنٌ مَّسُّهَا، قَاتِلٌ سَمُّهَا، فَاَعْرِضْ عَمَّا یُعْجِبُكَ فِیْهَا، لِقِلَّةِ مَا یَصْحَبُكَ مِنْهَا، وَ ضَعْ عَنْكَ هُمُوْمَهَا، لِمَا اَیْقَنْتَ مِنْ فِرَاقِهَا وَ تَصَرُّفِ حَالَاتِهَا. وَ كُنْ اٰنَسَ مَا تَكُوْنُ بِهَاۤ اَحْذَرَ مَا تَكُوْنُ مِنْهَا
ترجمہ:
دنیا کی مثال سانپ کی سی ہے جو چھونے میں نرم معلوم ہوتا ہے مگر اس کا زہر مہلک ہوتا ہے۔ لہٰذا دنیا میں جو چیزیں تمہیں اچھی معلوم ہوں ان سے منہ موڑے رہنا، کیونکہ ان میں سے تمہارے ساتھ جانے والی چیزیں بہت کم ہیں۔ اس کی فکروں کو اپنے سے دور رکھو، کیو نکہ تمہیں اس کے جدا ہوجانے اور اس کے حالات کے پلٹا کھانے کا یقین ہے۔ اور جس وقت اس سے بہت زیادہ وابستگی محسوس کرو اسی وقت اس سے زیادہ پریشان ہو۔

غرر الحکم:

1501: اِنَّ الدُّنْیَا کَالْحَیَّةِ، لَیِّنٌ مَّسُّهَا، قَاتِلٌ سَمُّهَا، فَاَعْرِضْ عَمَّا یُعْجِبُكَ فِیْهَا، لِقِلَّةِ مَا یَصْحَبُكَ مِنْهَا، وَ كُنْ اٰنَسُ مَا تَكُوْنُ بِهَاۤ اَحْذَرَ مَا تَكُوْنُ مِنْهَا
6576: كُنْ اٰنَسَ مَا تَكُوْنُ مِنَ الدُّنْیَا اَحْذَرَ مَا تَكُوْنُ فِیْهَا
مکتوب نمبر: ۶۹
۱۔ متن نہج البلاغہ:
صَدِّقْ بِمَا سَلَفَ مِنَ الْحَقِّ، وَ اعْتَبِرْ بِمَا مَضٰى مِنَ الدُّنْیَا مَا بَقِیَ مِنْهَا، فَاِنَّ بَعْضَهَا یُشْبِهُ بَعْضًا، وَ اٰخِرَهَا لَاحِقٌۢ بِاَوَّلِهَا
ترجمہ:
گز شتہ حق کی باتوں کی تصدیق کرو، اور گزری ہو ئی دنیا سے باقی دنیا کے بارے میں عبرت حاصل کر و، کیو نکہ اس کا ہر دور دوسرے دور سے ملتا جلتا ہے اور اس کا آخر بھی اپنے اوّل سے جاملنے والا ہے۔

غرر الحکم:

4620: صَدِّقْ بِمَا سَلَفَ مِنَ الْحَقِّ، وَ اعْتَبِرْ بِمَا مَضٰى مِنَ الدُّنْیَا فَاِنَّ بَعْضَهَا یُشْبِهُ بَعْضًا، وَ اٰخِرَهَا لَاحِقٌۢ بِاَوَّلِهَا
۲۔ متن نہج البلاغہ:
اَكْثِرْ ذِكْرَ الْمَوْتِ وَ مَا بَعْدَ الْمَوْتِ، وَ لَا تَتَمَنَّ الْمَوْتَ اِلَّا بِشَرْطٍ وَّثِیْقٍ، وَ احْذَرْ كُلَّ عَمَلٍ یَّرْضَاهُ صَاحِبُهٗ لِنَفْسِهٖ وَ یَكْرَهُ لِعَامَّةِ الْمُسْلِمِیْنَ، وَ احْذَرْ كُلَّ عَمَلٍ یُّعْمَلُ بِهٖ فِی السِّرِّ وَ یُسْتَحٰى مِنْهُ فِی الْعَلَانِیَةِ، وَ احْذَرْ كُلَّ عَمَلٍ اِذَا سُئِلَ عَنْهُ صَاحِبُهٗ، اَنْكَرَهٗ
ترجمہ:
موت اور موت کے بعد کی منزل کو بہت زیادہ یاد کرو۔ موت کے طلبگار نہ بنو مگر قابل اطمینان شرائط کے ساتھ، اور ہر اس کا م سے بچو جو آدمی اپنے لئے پسند کرتا ہو اور عام مسلمانوں کیلئے اسے ناپسند کرتا ہو۔ ہر اس کام سے دور رہو جو چوری چھپے کیا جاسکتا ہو مگر علانیہ کرنے میں شرم دامن گیر ہوتی ہو، اور ہر اس فعل سے کنارہ کش رہو کہ جب اس کے مر تکب ہونے والے سے جواب طلب کیا جائے تو وہ خود بھی اسے بُرا قرار دے۔

غرر الحکم:

411: اَدِمْ ذِكْرَ الْمَوْتِ وَ ذَکِرَ مَا تَقْدِمُ عَلَیْهِ بَعْدَ الْمَوْتِ، وَ لَا تَتَمَنَّ الْمَوْتَ اِلَّا بِشَرْطٍ وَّثِیْقٍ
213: احْذَرْ كُلَّ عَمَلٍ یَّرْضَاهُ عَامِلُهٗ لِنَفْسِهٖ وَ یَكْرَهُهُ لِعَامَّةِ الْمُسْلِمِیْنَ
220: احْذَرْ مِنْ كُلَّ عَمَلٍ یُّعْمَلُ فِی السِّرِّ وَ یُسْتَحٰى مِنْهُ فِی الْعَلَانِیَةِ
212: احْذَرْ كُلَّ عَمَلٍ اِذَا سُئِلَ عَنْهُ صَاحِبُهٗ اِسْتَحْیَی مِنْهُ اَنْكَرَهٗ
۳۔ متن نہج البلاغہ:
لَا تَجْعَلْ عِرْضَكَ غَرَضًا لِّنِبَالِ الْقَوْلِ، وَ لَا تُحَدِّثِ النَّاسَ بِكُلِّ مَا سَمِعْتَ بِهٖ، فَكَفٰى بِذٰلِكَ كَذِبًا
ترجمہ:
اپنی عزت و آبر و کو چہ میگوئیو ں کے تیروں کا نشانہ نہ بناؤ، جو سنو اسے لوگوں سے واقعہ کی حیثیت سے بیان نہ کرتے پھرو کہ جھوٹا قرار پانے کیلئے اتنا ہی کافی ہو گا۔

غرر الحکم:

6754: لَا تَجْعَلْ عِرْضَكَ غَرَضًا لِقَوْلِ کُلِّ قَائِلٍ
6763: لَا تُحَدِّثِ النَّاسَ كُلَّ مَا تَسْمَعُ فَكَفٰى بِذٰلِكَ خُرْقًا
۴۔ متن نہج البلاغہ:
اسْتَصْلِحْ كُلَّ نِعْمَةٍ اَنْعَمَهَا اللّٰهُ عَلَیْكَ، وَ لَا تُضِیْعَنَّ نِعْمَةً مِّنْ نِّعَمِ اللّٰهِ عِنْدَكَ، وَ لْیُرَ عَلَیْكَ اَثَرُ مَاۤ اَنْعَمَ اللّٰهُ بِهٖ عَلَیْكَ
ترجمہ:
اللہ نے جو نعمتیں تمہیں بخشی ہیں (ان پر شکر بجالاتے ہوئے) ان کی بہبودی چاہو اور اس کی دی ہوئی نعمتوں میں سے کسی نعمت کو ضائع نہ کرو، اور اس نے جو انعامات تمہیں بخشے ہیں ان کا اثر تم پر ظاہر ہونا چاہیے۔

غرر الحکم:

691: اسْتَصْلِحْ كُلَّ نِعْمَةٍ اَنْعَمَهَا اللّٰهُ عَلَیْكَ، وَ لَا تُضِیّعْ نِعْمَةً مِّنْ نِّعَمِ اللّٰهِ عِنْدَكَ، وَ لْیُرَ عَلَیْكَ اَثَرُ مَاۤ اَنْعَمَ اللّٰهُ سُبْحَانَهُ بِهٖ عَلَیْكَ
6874: لَا تُضِیّعْ نِعْمَةً مِّنْ نِّعَمِ اللّٰهِ سُبْحَانَهُ عِنْدَكَ، وَ لْیُرَ عَلَیْكَ اَثَرُ مَاۤ اَنْعَمَ اللّٰهُ بِهٖ عَلَیْكَ
7773: لِیُرَ عَلَیْكَ اَثَرُ مَاۤ اَنْعَمَ اللّٰهُ بِهٖ عَلَیْكَ
۵۔ متن نہج البلاغہ:
فَاِنَّكَ مَا تُقَدِّمْ مِنْ خَیْرٍ یَّبْقَ لَكَ ذُخْرُهٗ ،وَ مَا تُؤَخِّرْ یَكُنْ لِّغَیْرِكَ خَیْرُهٗ، وَ احْذَرْ صَحَابَةَ مَنْ یَّفِیْلُ رَاْیُهٗ، وَ یُنْكَرُ عَمَلُهٗ، فَاِنَّ الصَّاحِبَ مُعْتَبَرٌۢ بِصَاحِبِهٖ
ترجمہ:
تم آخرت کیلئے جو کچھ بھی بھیج دو گے وہ ذخیرہ بن کر تمہارے لئے محفوظ رہے گا، اور جو پیچھے چھوڑ جاؤ گے اس سے دوسر ے فائد ہ اٹھائیں گے۔ اور اس آدمی کی صحبت سے بچو جس کی رائے کمزور اور افعال برے ہوں، کیونکہ آدمی کا اس کے ساتھی پر قیاس کیا جاتا ہے۔

غرر الحکم:

1730: اِنَّ مَا تُقَدِّمُ مِنْ خَیْرٍ یَکُنْ لَكَ ذُخْرُهٗ ،وَ مَا تُؤَخِّرْهٗ یَكُنْ لِّغَیْرِكَ خَیْرُهٗ
219: احْذَرْ مُصَاحَبَةَ کُلِّ مَنْ یُقْبَلُ رَاْیُهٗ، وَ یُنْكَرُ عَمَلُهٗ، فَاِنَّ الصَّاحِبَ مُعْتَبَرٌۢ بِصَاحِبِهٖ
۶۔ متن نہج البلاغہ:
احْذَرْ مَنَازِلَ الْغَفْلَةِ وَ الْجَفَآءِ، وَ قِلَّةِ الْاَعْوَانِ عَلَى طَاعَةِ اللّٰهِ
ترجمہ:
غفلت اور بے وفائی کی جگہوں اور ان مقامات سے کہ جہاں اللہ کی اطاعت میں مددگاروں کی کمی ہو،پرہیز کرو۔

غرر الحکم:

221: احْذَرْ مَنَازِلَ الْغَفْلَةِ وَ الْجَفَآءِ، وَ قِلَّةِ الْاَعْوَانِ عَلَى طَاعَةِ اللّٰهِ
۷۔ متن نہج البلاغہ:
اِیَّاكَ وَ مَقَاعِدَ الْاَسْوَاقِ، فَاِنَّهَا مَحَاضِرُ الشَّیْطٰنِ، وَ مَعَارِیْضُ الْفِتَنِ، وَ اَكْثِرْ اَنْ تَنْظُرَ اِلٰى مَنْ فُضِّلْتَ عَلَیْهِ، فَاِنَّ ذٰلِكَ مِنْ اَبْوَابِ الشُّكْرِ
ترجمہ:
بازاری اڈوں میں اٹھنے بیٹھنے سے الگ رہو۔ کیونکہ یہ شیطان کی بیٹھکیں اور فتنوں کی آماجگاہیں ہوتی ہیں اور جولوگ تم سے پست حیثیت کے ہیں انہی کو زیادہ دیکھا کرو، کیونکہ یہ تمہارے لئے شکر کا ایک راستہ ہے۔

غرر الحکم:

2148: اِیَّاكَ وَ مَقَاعِدَ الْاَسْوَاقِ، فَاِنَّهَا مَعَارِضُ الْفِتَنِ وَ مَحَاضِرُ الشَّیْطٰنِ
8194: مَجَالِسُ الْاَسْوَاقِ مَحَاضِرُ الشَّیْطٰانِ
1249: اَكْثِرِ النَّظَرَ اِلٰى مَنْ فُضِّلْتَ عَلَیْهِ، فَاِنَّ ذٰلِكَ مِنْ اَبْوَابِ الشُّكْرِ
۸۔ متن نہج البلاغہ:
خَادِعْ نَفْسَكَ فِی الْعِبَادَةِ، وَ ارْفُقْ بِهَا، وَ لَا تَقْهَرْهَا، وَ خُذْ عَفْوَهَا وَ نَشَاطَهَا، اِلَّا مَا كَانَ مَكْتُوْبًا عَلَیْكَ مِنَ الْفَرِیْضَةِ، فَاِنَّهٗ لَا بُدَّ مِنْ قَضَآئِهَا
ترجمہ:
اپنے نفس کو بہانے کر کر کے عبادت کی را ہ پر لاؤ اور اس کے ساتھ نرم رویہ رکھو، دباؤ سے کام نہ لو۔ جب وہ دوسری فکروں سے فارغ البال اور چونچال ہو اس وقت اس سے عبادت کا کام لو۔ مگر جو واجب عبادتیں ہیں ان کی بات دوسری ہے۔

غرر الحکم:

3431: خَادِعْ نَفْسَكَ عَنِ الْعِبَادَةِ، وَ ارْفُقْ بِهَا وَ خُذْ عَفْوَهَا وَ نَشَاطَهَا، اِلَّا مَا كَانَ مَكْتُوْبًا مِنَ الْفَرِیْضَةِ، فَاِنَّهٗ لَا بُدَّ مِنْ آدَائِهَا

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button