نہج البلاغہ در آئینہ اشعار

سلام

ذکر کلام امیرالمومنینؑ نہج البلاغہ

سلام (ذکر کلام امیرالمومنینؑ نہج البلاغہ)

شاعر اھل بیتؑ حضرت نجم آفندیؔ

ربط بڑھتا جارہا ہے ماتم شبیرؑ سے

استفادہ کر رہا ہوں موت کی تاخیر سے

واسطہ کیا ہو مجھے دنیا کی دارو گیر سے

ہاتھ خالی ہی کہاں ہیں ماتم شبیرؑ سے

حریت کی منزلوں میں سید سجاد نے

اک نیا جادہ بنایا پائے در زنجیر سے

سلسلہ جاری ہے صدیوں سے غم شبیرؑ کا

کتنے دل زخمی ہوئے ہیں حرملا کے تیر سے

جب زباں پر یاعلیؑ آتا ہے فرطِ شوق میں

اک سہارا چاہتا ہوں نعرہ تکبیر سے

پوچھتے ہو اب غم شبیرؑ کی تاثیر کو

اب یہ آگے بڑھ چکا ہے منزل تاثیر سے

اہل بیت مصطفیؐ ہیں ماخذ علم و عمل

کر تو دو ان کو الگ اسلام کی تصویر سے

کون سمجھے صاحب نہج البلاغہ کا مقام

مل گئی تحریر جب قرآن کی تحریر سے

ہم نے باب العلم کی چوکھٹ کا بوسہ لے لیا

لوگ ادھر الجھے رہے قرآن کی تفسیر سے

یہ اک ادنی سی کرامت ہے غم شبیر کی

آدمی انسان بنتا غم شبیر سے

ان سے کہدو جو خلافِ ماتم شبیر ہیں

گردنیں اپنی بچاؤ دست خیبر گیر سے

تم نے قرآن در بغل جگ میں اندھیرا کر دیا

روشنی کی ہم نے اہلِ بیتؑ کی تفسیر سے

اپنے خوں سے نقش الا اللہ کیوں لکھتے حسینؑ

کام چلتا گر دوات و خامہ کی تحریر سے

کربلا کی راہ میں حائل تھیں کتنی مشکلیں

نجم پہونچا لڑتا بھڑتا گردشِ تقدیر سے

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button