نہج البلاغہ حکمت 38: امام حسن علیہ السلام کو نصیحت
(٣٨) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ
(۳۸)
لِابْنِهِ الْحَسَنَ ؑ:
اپنے فرزند حضرت حسن علیہ السلام سے فرمایا:
یَا بُنَیَّ! احْفَظْ عَنِّیْۤ اَرْبَعًا وَّ اَرْبَعًا، لَا یَضُرُّكَ مَا عَمِلْتَ مَعَهُنَّ:
مجھ سے چار اور پھر چار باتیں یاد رکھو، ان کے ہوتے ہوئے جو کچھ کرو گے وہ تمہیں ضرر نہ پہنچائے گا:
اِنَّ اَغْنَى الْغِنَى الْعَقْلُ، وَ اَكْبَـرَ الْفَقْرِ الْحُمْقُ، وَ اَوْحَشَ الْوَحْشَةِ الْعُجْبُ، وَ اَكْرَمَ الْحَسَبِ حُسْنُ الْخُلُقِ.
سب سے بڑی ثروت عقل و دانش ہے، اور سب سے بڑی ناداری حماقت و بے عقلی ہے، اور سب سے بڑی وحشت غرور و خود بینی ہے، اور سب سے بڑا جوہر ذاتی حسنِ اخلاق ہے۔
یَا بُنَیَّ! اِیَّاكَ وَ مُصَادَقَةَ الْاَحْمَقِ، فَاِنَّهٗ یُرِیْدُ اَنْ یَّنْفَعَكَ فَیَضُرُّكَ، وَ اِیَّاكَ وَ مُصَادَقَةَ الْبَخِیْلِ، فَاِنَّهٗ یَقْعُدُ عَنْكَ اَحْوَجَ مَا تَكُوْنُ اِلَیْهِ، وَ اِیَّاكَ وَ مُصَادَقَةَ الْفَاجِرِ، فَاِنَّهٗ یَبِیْعُكَ بِالتَّافِهٖ، وَ اِیَّاكَ وَ مُصَادَقَةَ الْكَذَّابِ، فَاِنَّهٗ كَالسَّرَابِ: یُقَرِّبُ عَلَیْكَ الْبَعِیْدَ، وَ یُبَعِّدُ عَلَیْكَ الْقَرِیْبَ.
اے فرزند! بیوقوف سے دوستی نہ کرنا، کیونکہ وہ تمہیں فائدہ پہنچانا چاہے گا تو نقصان پہنچائے گا، اور بخیل سے دوستی نہ کرنا، کیونکہ جب تمہیں اس کی مدد کی انتہائی احتیاج ہو گی وہ تم سے دور بھاگے گا، اور بدکردار سے دوستی نہ کرنا، ورنہ وہ تمہیں کوڑیوں کے مول بیچ ڈالے گا، اور جھوٹے سے دوستی نہ کرنا، کیونکہ وہ سراب کے مانند تمہارے لئے دور کی چیزوں کو قریب اور قریب کی چیزوں کو دور کر کے دکھائے گا۔