کلمات قصار
نہج البلاغہ حکمت 76: آغاز و انجام
(٧٦) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ
(۷۶)
اِنَّ الْاُمُوْرَ اِذَا اشْتَبَهَتْ اُعْتُبِرَ اٰخِرُهَا بِاَوَّلِهَا.
جب کسی کام میں اچھے برے کی پہچان نہ رہے تو آغاز کو دیکھ کر انجام کو پہچان لینا چاہیے۔
ایک بیج کو دیکھ کر کاشتکار یہ حکم لگا سکتا ہے کہ اس سے کون سا درخت پیدا ہوگا، اس کے پھل پھول اور پتے کیسے ہوں گے، اس کا پھیلاؤ اور بڑھاؤ کتنا ہو گا، اسی طرح ایک طالب علم کی سعی و کوشش کو دیکھ کر اس کی کامیابی پر اور دوسرے کی آرام طلبی و غفلت کو دیکھ کر اس کی ناکامی پر حکم لگایا جا سکتا ہے۔ کیونکہ اوائل، اواخر کے اور مقدمات، نتائج کے آئینہ دار ہوتے ہیں۔ لہٰذا کسی چیز کا انجام سجھائی نہ دیتا ہو تو اس کی ابتدا کو دیکھا جائے۔ اگر ابتدا بری ہو گی تو انتہا بھی بری ہو گی اور اگر ابتدا اچھی ہوگی تو انتہا بھی اچھی ہو گی۔
سالے کہ نکو است از بہارش پیدا