کلمات قصار
نہج البلاغہ حکمت 148: تا مرد سخن نگفتہ باشد
(۱٤٨) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ
(۱۴۸)
اَلْمَرْءُ مَخْبُوْءٌ تَحْتَ لِسَانِهٖ.
انسان اپنی زبان کے نیچے چھپا ہوا ہے۔
مطلب یہ ہے کہ انسان کی قدر و قیمت کا اندازہ اس کی گفتگو سے ہو جاتا ہے۔ کیونکہ ہر شخص کی گفتگو اس کی ذہنی و اخلاقی حالت کی آئینہ دار ہوتی ہے جس سے اس کے خیالات و جذبات کا بڑی آسانی سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ لہٰذا جب تک وہ خاموش ہے اس کا عیب و ہنر پوشیدہ ہے اور جب اس کی زبان کھلتی ہے تو اس کا جوہر نمایاں ہو جاتا ہے۔
مرد پنهان است در زیر زبان خویشتن
قیمت و قدرش ندانی تا نیاید در سخن