کلمات قصار
نہج البلاغہ حکمت 196: عبرت کی قدر و قیمت
(۱٩٦) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ
(۱۹۶)
لَمْ یَذْهَبْ مِنْ مَّالِكَ مَا وَعَظَكَ.
تمہارا وہ مال اکارت نہیں گیا جو تمہارے لئے عبرت و نصیحت کا باعث بن جائے۔
جو شخص مال و دولت کھو کر تجربہ و نصیحت حاصل کرے اسے ضیاعِ مال کی فکر نہ کرنا چاہیے اور مال کے مقابلہ میں تجربہ کو گراں قدر سمجھنا چاہیے۔ کیونکہ مال تو یوں بھی ضائع ہو جاتا ہے، مگر تجربہ آئندہ کے خطرات سے بچا لے جاتا ہے۔ چنانچہ ایک عالم سے جو مالدار ہونے کے بعد فقیر و نادار ہو چکا تھا، پوچھا گیا کہ تمہارا مال کیا ہوا؟ اس نے کہا کہ میں نے اس سے تجربات خرید لئے ہیں جو میرے لئے مال سے زیادہ فائدہ مند ثابت ہوئے ہیں، لہٰذا سب کچھ کھو دینے کے بعد بھی میں نقصان میں نہیں رہا۔