نہج البلاغہ حکمت 333: مومن کے اوصاف
(٣٣٣) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ
(۳۳۳)
فِیْ صِفَةِ الْمُؤْمِنِ:
مومن کے متعلق فرمایا:
اَلْمُؤْمِنُ بِشْرُهٗ فِیْ وَجْهِهٖ، وَ حُزْنُهٗ فِیْ قَلْبِهٖ، اَوْسَعُ شَیْءٍ صَدْرًا، وَ اَذَلُّ شَیْءٍ نَفْسًا، یَكْرَهُ الرِّفْعَةَ، وَ یَشْنَاُ السُّمْعَةَ، طَوِیْلٌ غَمُّهٗ، بَعِیْدٌ هَمُّهٗ، كَثِیْرٌ صَمْتُهٗ، مَشْغُوْلٌ وَّقْتُهٗ، شَكُوْرٌ صَبُوْرٌ، مَغْمُوْرٌۢ بِفِكْرَتِهٖ، ضَنِیْنٌۢ بِخَلَّتِهٖ، سَهْلُ الْخَلِیْقَةِ، لَیِّنُ الْعَرِیْكَةِ! نَفْسُهٗۤ اَصْلَبُ مِنَ الصَّلْدِ، وَ هُوَ اَذَلُّ مِنَ الْعَبْدِ.
مومن کے چہرے پر بشاشت اور دل میں غم و اندوہ ہوتا ہے۔ ہمت اس کی بلند ہے اور اپنے دل میں وہ اپنے کو ذلیل و خوار سمجھتا ہے۔ سر بلندی کو برا سمجھتا ہے اور شہرت سے نفرت کرتا ہے۔ اس کا غم بے پایاں اور ہمت بلند ہوتی ہے۔ بہت خاموش، ہمہ وقت مشغو ل، شاکر، صابر، فکر میں غرق، دست طلب بڑھانے میں بخیل، خوش خلق اور نرم طبیعت ہوتا ہے اور اس کا نفس پتھر سے زیادہ سخت اور وہ خود غلام سے زیادہ متواضع ہوتا ہے۔