کلمات قصار

نہج البلاغہ حکمت 371: اچھی اور بُری صفتیں

(٣٧۱) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ

(۳۷۱)

لَا شَرَفَ اَعْلٰى مِنَ الْاِسْلَامِ، وَ لَا عِزَّ اَعَزُّ مِنَ التَّقْوٰى، وَ لَا مَعْقِلَ اَحْسَنُ مِنَ الْوَرَعِ، وَ لَا شَفِیْعَ اَنْجَحُ مِنَ التَّوْبَةِ، وَ لَا كَنْزَ اَغْنٰى مِنَ الْقَنَاعَةِ، وَ لَا مَالَ اَذْهَبُ لِلْفَاقَةِ مِنَ الرِّضٰى بِالْقُوْتِ، وَ مَنِ اقْتَصَرَ عَلٰى بُلْغَةِ الْكَفَافِ فَقَدِ انْتَظَمَ الرَّاحَةَ، وَ تَبَوَّاَخَفْضَ الدَّعَةِ، وَ الرَّغْبَةُ مِفْتَاحُ النَّصَبِ وَ مَطِیَّةُالتَّعَبِ، وَ الْحِرْصُ وَ الْكِبْرُ وَ الْحَسَدُ دَوَاعٍ اِلَى التَّقَحُّمِ فِی الذُّنُوْبِ، وَ الشَّرُّ جَامِعٌ لِّمَسَاوِئِ الْعُیُوْبِ.

کوئی شرف اسلام سے بلند تر نہیں۔ کوئی بزرگی تقویٰ سے زیادہ با وقار نہیں۔ کوئی پناہ گاہ پرہیز گاری سے بہتر نہیں۔ کوئی سفارش کرنے والا توبہ سے بڑھ کر کامیاب نہیں۔ کوئی خزانہ قناعت سے زیادہ بے نیاز کرنے والا نہیں۔ کوئی مال بقدر کفاف پر رضا مند رہنے سے بڑھ کر فقر و احتیاج کا دور کرنے والا نہیں۔ جو شخص قدرِ حاجت پر اکتفا کر لیتا ہے وہ آسائش و راحت پا لیتا ہے اور آرام و آسودگی میں منزل بنا لیتا ہے۔ خواہش و رغبت، رنج و تکلیف کی کلید اور مشقت و اندوہ کی سواری ہے۔ حرص، تکبر اور حسد، گناہوں میں پھاند پڑنے کے محرکات ہیں، اور بدکردار تمام برے عیوب کو حاوی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button