کلمات قصار
نہج البلاغہ حکمت 377: امید و یاس
(٣٧٧) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ
(۳۷۷)
لَا تَاْمَنَنَّ عَلٰى خَیْرِ هٰذِهِ الْاُمَّةِ عَذَابَ اللهِ لِقَوْلِهٖ تَعَالٰى: ﴿فَلَا یَاْمَنُ مَكْرَ اللّٰهِ اِلَّا الْقَوْمُ الْخٰسِرُوْنَ۠﴾.
اس اُمت کے بہترین شخص کے بارے میں بھی اللہ کے عذاب سے بالکل مطمئن نہ ہو جاؤ، کیونکہ اللہ سبحانہ کا ارشاد ہے کہ: ’’گھاٹا اٹھانے والے لوگ ہی اللہ کے عذاب سے مطمئن ہو بیٹھتے ہیں‘‘۔
وَلَا تَیْاَسَنَّ لِشَرِّ هٰذِهِ الْاُمَّةِ مِنْ رَّوْحِ اللهِ لِقَوْلِهٖ تَعَالٰى: ﴿اِنَّهٗ لَا یَایْـَٔسُ مِنْ رَّوْحِ اللّٰهِ اِلَّا الْقَوْمُ الْكٰفِرُوْنَ﴾.
اور اس اُمت کے بدترین آدمی کے بارے میں بھی اللہ کی رحمت سے مایوس نہ ہو جاؤ کیونکہ ارشادِ الٰہی ہے کہ: ’’خدا کی رحمت سے کافروں کے علاوہ کوئی اور نا امید نہیں ہوتا‘‘۔