کلمات قصار

نہج البلاغہ حکمت 400: با اثر اور بے اثر

(٤٠٠) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ

(۴۰۰)

اَلْعَیْنُ حَقٌّ، وَ الرُّقٰى حَقٌّ، وَ السِّحْرُ حَقٌّ، وَ الْفَاْلُ حَقٌّ، وَ الطِیَرَةُ لَیْسَتْ بِحَقٍّ، وَ الْعَدْوٰى لَیْسَتْ بِحَقٍّ، وَ الطِّیْبُ نُشْرَةٌ، وَ الْعَسَلُ نُشْرَةٌ، وَ الرُّكُوْبُ نُشْرَةٌ، وَ النَّظَرُ اِلَى الْخُضْرَةِ نُشْرَةٌ.

چشمِ بد، افسوں، سحر اور فال نیک، ان سب میں واقعیت ہے۔ البتہ فالِ بد اور ایک کی بیماری کا دوسرے کو لگ جانا غلط ہے۔ خوشبو سونگھنا، شہد کھانا، سواری کرنا اور سبزے پر نظرکرنا غم و اندوہ اور قلق و اضطراب کو دور کرتا ہے۔

’’طِیَرَہ‘‘ کے معنی فالِ بد اور ’’ تَفَاءُل‘‘ کے معنی فالِ نیک کے ہوتے ہیں۔ شرعی لحاظ سے کسی چیز سے برا شگون لینا کوئی حقیقت نہیں رکھتا اور یہ صرف توہمات کا کرشمہ ہے اس بد شگونی کی ابتدا اس طرح ہوئی کہ کیومرث کےبیٹوں نے رات کے پہلے حصہ میں مرغ کی اذان سنی اور اتفاق سے اسی رات کو کیومرث کا انتقال ہو گیا، جس سے انہیں یہ تو ہم ہوا کہ مرغ کا بے وقت اذان دینا کسی خبر غم کا پیش خیمہ ہوتا ہے۔ چنانچہ انہوں نے اس مرغ کو ذبح کر دیا اور بعد میں مختلف حادثوں کا مختلف چیزوں سے خصوصی تعلق قائم کر لیا گیا۔

البتہ فالِ نیک لینے میں کوئی مضائقہ نہیں۔ چنانچہ جب ہجرتِ پیغمبر ؐکے بعد قریش نے یہ اعلان کیا کہ جو آنحضرت ﷺ کو گرفتار کرے گا تو اسے سو اونٹ انعام میں دیئے جائیں گے تو ابو بریدہ اسلمی اپنے قبیلہ کے ستر آدمیوں کے ہمراہ آپؐ کے تعاقب میں روانہ ہوا۔ اور جب ایک منزل پرآمنا سامنا ہوا تو آنحضرت ﷺ نے پوچھا: تم کون ہو؟ اس نے کہا کہ بریدہ ابن خصیب۔ حضرتؐ نے یہ نام سنا تو فرمایا: «بَرَدَ اَمْرُنَا» : ’’ہمار امعاملہ خوشگوار ہو گیا‘‘۔ پھر پوچھا کہ کس قبیلہ سے ہو؟ اس نے کہا کہ اسلم سے۔ تو فرمایا کہ: «سَلِمْنَا» : ’’ہم نے سلامتی پائی‘‘۔ پھر دریافت کیا کہ: کس شاخ سے ہو؟ اس نے کہا کہ: بنی سہم سے۔ تو فرمایا کہ: «خَرَجَ سَھْمُکَ» : ’’تمہارا تیر نکل گیا‘‘۔ بریدہ اس اندازِ گفتگو اور حسنِ گفتار سے بہت متاثر ہوا اور پوچھا کہ: آپؐ کون ہیں؟ فرمایا کہ: محمد ابن عبد اللہ ﷺ۔ یہ سن کر بے ساختہ اس کی زبان سے نکلا: «اَشْھَدُ اَنَّکَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ﷺ» اور قریش کے انعام سے دستبردار ہو کر دولتِ ایمان سے مالا مال ہو گیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button