نہج البلاغہ حکمت 420: بے باک نگاہیں
(٤٢٠) وَ رُوِیَ اَنَّهٗ عَلَیْهِ السَّلَامُ
(۴۲۰)
كَانَ جَالِسًا فِیْۤ اَصْحَابِهٖ، فَمَرَّتْ بِهِمُ امْرَاَةٌ جَمِیْلَةٌ، فَرَمَقَهَا الْقَوْمُ بِاَبْصَارِهِمْ، فَقَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ:
وارد ہوا ہے کہ حضرتؑ اپنے اصحاب کے درمیان بیٹھے ہوئے تھے کہ ان کے سامنے سے ایک حسین عورت کا گزر ہوا جسے ان لوگوں نے دیکھنا شروع کیا جس پر حضرتؑ نے فرمایا:
اِنَّ اَبْصَارَ هٰذِهِ الْفُحُوْلِ طَوَامِحُ، وَ اِنَّ ذٰلِكَ سَبَبُ هَبَابِهَا، فاِذَا نَظَرَ اَحَدُكُمْ اِلَى امْرَاَةٍ تُعْجِبُهٗ فَلْیُلَامِسْ اَهْلَهٗ، فَاِنَّمَا هِیَ امْرَاَهٌ كَامْرَاَةٍ.
ان مردوں کی آنکھیں تاکنے والی ہیں اور یہ نظر بازی ان کی خواہشات کو برانگیختہ کرنے کا سبب ہے۔ لہٰذا اگر تم میں سے کسی کی نظر ایسی عورت پر پڑے کہ جو اسے اچھی معلوم ہو تو اسے اپنی زوجہ کی طرف متوجہ ہونا چاہیے، کیونکہ یہ عورت بھی عورت کے مانند ہے۔
فَقَالَ رَجُلٌ مِّنَ الْخَوَارِجِ: قَاتَلَهُ اللهُ كَافِرًا مَّاۤ اَفْقَهَهٗ. فَوَثَبَ الْقَوْمُ لِیَقْتُلُوْهُ. فَقَالَ ؑ:
یہ سن کر ایک خارجی نے کہا کہ: خدا اس کافر کو قتل کرے! یہ کتنا بڑا فقیہ ہے۔ یہ سن کر لوگ اسے قتل کرنے اٹھے۔ حضرتؑ نے فرمایا کہ:
رُوَیْدًا! اِنَّمَا هُوَ سَبٌّۢ بِسَبٍّ، اَوْ عَفْوٌ عَنْ ذَنْۢبٍ!.
ٹھہرو! زیادہ سے زیادہ گالی کا بدلہ گالی سے ہو سکتا ہے، یا اس کے گناہ ہی سے درگزر کرو۔