خطبہ (۷۵)
(٧٤) وَ مِنْ خُطْبَةٍ لَّهٗ عَلَیْهِ السَّلَامُ
خطبہ (۷۴)
رَحِمَ اللهُ امْرَاً سَمِـعَ حُكْمًا فَوَعٰی، وَ دُعِیَ اِلٰی رَشَادٍ فَدَنَا، وَ اَخَذَ بِحُجْزَةِ هَادٍ فَنَجَا، رَاقَبَ رَبَّهٗ، وَ خَافَ ذَنْۢبَهٗ، قَدَّمَ خَالِصًا، وَ عَمِلَ صَالِحًا، اكْتَسَبَ مَذْخُوْرًا، وَ اجْتَنَبَ مَحْذُوْرًا، رَمٰی غَرَضًا، وَ اَحْرَزَ عِوَضًا، كَابَرَ هَوَاهُ، وَ كَذَّبَ مُنَاهُ، جَعَلَ الصَّبْرَ مَطِیَّةَ نَجَاتِهٖ، وَ التَّقْوٰی عُدَّةَ وَفَاتِهٖ، رَكِبَ الطَّرِیْقَةَ الْغَرَّآءَ، وَ لَزِمَ الْمَحَجَّةَ الْبَیْضَآءَ، اغْتَنَمَ الْمَهَلَ، وَ بَادَرَ الْاَجَلَ، وَ تَزَوَّدَ مِنَ الْعَمَلِ.
خدا اس شخص پر رحم کرے جس نے حکمت کا کوئی کلمہ سنا تو اسے گرہ میں باندھ لیا، ہدایت کی طرف اسے بلایا گیا تو دوڑ کر قریب ہوا،صحیح راہبر کا دامن تھام کر نجات پائی، اللہ کو ہر وقت نظروں میں رکھا اور گناہوں سے خوف کھایا، عمل بے ریا پیش کیا، نیک کام کئے، ثواب کا ذخیرہ جمع کیا، بُری باتوں سے اجتناب برتا، صحیح مقصد کو پا لیا۔ اپنا اجر سمیٹ لیا۔ خواہشوں کا مقابلہ کیا۔ امیدوں کو جھٹلایا۔ صبر کو نجات کی سواری بنا لیا۔ موت کیلئے تقویٰ کا ساز و سامان کیا۔ روشن راہ پر سوار ہوا۔ حق کی شاہراہ پر قدم جمائے۔ زندگی کی مہلت کو غنیمت جانا۔ موت کی طرف قدم بڑھائے اور عمل کا زاد ساتھ لیا۔