خطبہ (۷۱)
(٧٠) وَ مِنْ خُطْبَةٍ لَّهٗ عَلَیْهِ السَّلَامُ
خطبہ (۷۰)
عَلَّمَ فِیْهَا النَّاسَ الصَّلَاةَ عَلَى النَّبِیِّ ﷺ
اس میں آپؑ نے لوگوں کو پیغمبر ﷺ پر صلوات بھیجنے کا طریقہ بتایا ہے
اَللّٰهُمَّ دَاحِیَ الْمَدْحُوَّاتِ، وَ دَاعِمَ الْمَسْمُوْكَاتِ، وَ جَابِلَ الْقُلُوْبِ عَلٰی فِطْرَتِهَا: شَقِیِّهَا وَ سَعِیْدِهَا، اجْعَلْ شَرَآئِفَ صَلَوَاتِكَ، وَ نَوَامِیَ بَرَكَاتِكَ، عَلٰی مُحَمَّدٍ عَبْدِكَ وَ رَسُوْلِكَ، الْخَاتِمِ لِمَا سَبَقَ، وَ الْفَاتِحِ لِمَا انْغَلَقَ، وَ الْمُعْلِنِ الْحَقَّ بِالْحَقِّ، وَ الدَّافِعِ جَیْشَاتِ الْاَبَاطِیْلِ، وَ الدَّامِغِ صَوْلَاتِ الْاَضَالِیْلِ۔
اے اللہ! اے فرش زمین کے بچھانے والے اور بلند آسمانوں کو (بغیر سہارے کے) روکنے والے! دلوں کو اچھی اور بُری فطرت پر پیدا کرنے والے! اپنی پاکیزہ رحمتیں اور بڑھنے والی برکتیں قرار دے اپنے عبد اور رسول محمد ﷺ کیلئے جو پہلی (نبوتوں کے) ختم کرنے والے اور بند (دل) کھولنے والے اور حق کے زور سے اعلانِ حق کرنے والے، باطل کی طغیانیوں کو دبانے والے اور ضلالت کے حملوں کو کچلنے والے تھے۔
كَمَا حُمِّلَ فَاضْطَلَعَ قَآئِمًۢا بِاَمْرِكَ، مُسْتَوْفِزًا فِیْ مَرْضَاتِكَ، غَیْرَ نَاكِلٍ عَنْ قُدُمٍ، وَ لَا وَاهٍ فِیْ عَزْمٍ، وَاعِیًا لِّوَحْیِكَ، حَافِظًا لِّعَهْدِكَ، مَاضِیًا عَلٰی نَفَاذِ اَمْرِكَ حَتّٰۤی اَوْرٰی قَبَسَ الْقَابِسِ، وَ اَضَآءَ الطَّرِیْقَ لِلْخَابِطِ، وَ هُدِیَتْ بِهِ الْقُلُوْبُ بَعْدَ خَوْضَاتِ الْفِتَنِ وَ الْاٰثَامِ، وَ اَقَامَ مُوْضِحَاتِ الْاَعْلَامِ وَ نَیِّرَاتِ الْاَحْكَامِ، فَهُوَ اَمِیْنُكَ الْمَاْمُوْنُ، وَ خَازِنُ عِلْمِكَ الْمَخْزُوْنِ، وَ شَهِیْدُكَ یَوْمَ الدِّیْنِ، وَ بَعِیْثُكَ بِالْحَقِّ، وَ رَسُوْلُكَ اِلَی الْخَلْقِ.
جیسا ان پر (ذمہ داری کا) بوجھ عائد کیا گیا تھا اس کو انہوں نے اٹھایا، (تیرے امر کے ساتھ قیام کیا) اور تیری خوشنودیوں کی طرف بڑھنے کیلئے مضبوطی سے جم کر کھڑے ہو گئے۔ نہ آگے بڑھنے سے منہ موڑا، نہ ارادے میں کمزوری کو راہ دی۔ وہ تیری وحی کے حافظ اور تیرے پیمان کے محافظ تھے اور تیرے حکموں کے پھیلانے کی دھن میں لگے رہنے والے تھے۔ یہاں تک کہ انہوں نے روشنی ڈھونڈنے والے کیلئے شعلے بھڑکا دیئے اور اندھیرے میں بھٹکنے والے کیلئے راستہ روشن کر دیا۔ فتنوں فسادوں میں سر گرمیوں کے بعد دلوں نے آپؐ کی وجہ سے ہدایت پائی۔ انہوں نے راہ دکھانے والے نشانات قائم کئے، روشن و تابندہ احکام جاری کئے۔ وہ تیرے امین، معتمد اور تیرے علم مخفی کے خزینہ دار تھے اور قیامت کے دن تیرے گواہ اور تیرے پیغمبر برحق اور خلق کی طرف فرستادہ رسول تھے۔
اَللّٰهُمَّ افْسَحْ لَهٗ مَفْسَحًا فِیْ ظِلِّكَ، وَ اجْزِهٖ مُضَاعَفَاتِ الْخَیْرِ مِنْ فَضْلِكَ.
خدایا! ان کی منزل کو اپنے زیر سایہ وسیع و کشادہ بنا اور اپنے فضل سے انہیں دہرے حسنات عطا کر۔
اَللّٰہُمَّ اَعْلِ عَلٰی بِنَآءِ الْبَانِیْنَ بِنَآئَهٗ، وَ اَكْرِمْ لَدَیْكَ مَنْزِلَـتَهٗ، وَ اَتْمِمْ لَهٗ نُوْرَهٗ، وَ اجْزِهٖ مِنِ ابْتِعَاثِكَ لَهٗ مَقبُوْلَ الشَّهَادَةِ، مَرْضِیَّ الْمَقَالَةِ، ذَا مَنْطِقٍ عَدْلٍ، وَ خُطَّةٍ فَصْلٍ.
خداوندا! تمام بنیاد قائم کرنے والوں کی عمارت پر ان کی بنا کردہ عمارت کو فوقیت عطا کر اور انہیں با عزت مرتبے سے سرفراز کر اور ان کے نور کو پورا پورا فروغ دے اور انہیں رسالت کے صلہ میں شہادت کی قبولیت و پذیرائی اور قول و سخن کی پسندیدگی عطا کر۔ جب کہ آپؐ کی باتیں سراپا عدل اور فیصلے حق و باطل کو چھانٹنے والے ہیں۔
اَللّٰهُمَّ اجْمَعْ بَیْنَنَا وَ بَیْنَهٗ فِیْ بَرْدِ الْعَیْشِ، وَ قَرَارِ النِّعْمَةِ، وَ مُنَی الشَّهَوَاتِ، وَ اَهْوَآءِ اللَّذَّاتِ. وَ رَخَآءِ الدَّعَةِ وَ مُنْتَهَی الطُّمَاْنِیْنَةِ، وَ تُحَفِ الْكَرَامَةِ.
اے اللہ! ہمیں بھی ان کے ساتھ خوشگوار و پاکیزہ زندگی اور منزلِ نعمات میں یکجا کر اور مرغوب و دل پسند خواہشوں اور لذتوں اور آسائش و فارغ البالی اور شرف و کرامت کے تحفوں میں شریک بنا۔