خطبات

خطبہ (۱۶۵)

(۱٦٥) وَ مِنْ خُطْبَةٍ لَّهٗ عَلَیْهِ السَّلَامُ

خطبہ (۱۶۵)

فِیْۤ اَوِّلِ خِلَافَتِهٖ

(اپنی خلافت کے آغاز پر فرمایا)

اِنَّ اللهَ تَعَالٰۤی اَنْزَلَ كِتَابًا هَادِیًا بَیَّنَ فِیْهِ الْخَیْرَ وَالْشَّرَّ، فَخُذُوْا نَهْجَ الْخَیْرِ تَهْتَدُوْا، وَ اصْدِفُوْا عَنْ سَمْتِ الشَّرِّ تَقْصِدُوْا. الْفَرَآئِضَ الْفَرَآئِضَ! اَدُّوْهَاۤ اِلَی اللهِ تُؤَدِّكُمْ اِلَی الْجَنَّةِ.

اللہ تعالیٰ نے ایسی ہدایت کرنے والی کتاب نازل فرمائی ہے کہ جس میں اچھائیوں اور برائیوں کو (کھول کر) بیان کیا ہے۔ تم بھلائی کا راستہ اختیار کرو تاکہ ہدایت پا سکو اور برائی کی جانب سے رخ موڑ لو تاکہ سیدھی راہ پر چل سکو، فرائض کو پیشِ نظر رکھو اور انہیں اللہ کیلئے بجا لاؤ، تاکہ یہ تمہیں جنت تک پہنچائیں۔

اِنَّ اللهَ حَرَّمَ حَرَامًا غَیْرَ مَجْهُوْلٍ، وَ اَحَلَّ حَلَالًا غَیْرَ مَدْخُوْلٍ، وَ فَضَّلَ حُرْمَةَ الْمُسْلِمِ عَلَی الْحُرَمِ كُلِّهَا، وَ شَدَّ بِالْاِخْلَاصِ وَ التَّوْحِیْدِ حُقُوْقَ الْمُسْلِمِیْنَ فِیْ مَعَاقِدِهَا، فَالْمُسْلِمُ مَنْ سَلِمَ الْمُسْلِمُوْنَ مِنْ لِسَانِهٖ وَ یَدِهٖ اِلَّا بِالْحَقِّ، وَ لَا یَحِلُّ اَذَی الْمُسْلِمِ اِلَّا بِمَا یَجِبُ.

اللہ سبحانہ نے ان چیزوں کو حرام کیا ہے جو انجانی نہیں ہیں اور ان چیزوں کو حلال کیا ہے جن میں کوئی عیب و نقص نہیں پایا جاتا۔ اس نے مسلمانوں کی عزت و حرمت کو تمام حرمتوں پر فضیلت دی ہے اور مسلمانوں کے حقوق کو ان کے موقع و محل پر اخلاص و توحید کے دامن سے باندھ دیا ہے۔ چنانچہ مسلمان وہی ہے کہ جس کی زبان اور ہاتھ سے مسلمان بچے رہیں، مگر یہ کہ کسی حق کی بنا پر ان پر ہاتھ ڈالا جائے اور ان کو ایذا پہنچانا جائز نہیں، مگر جہاں واجب ہو جائے۔

بَادِرُوْۤا اَمْرَ الْعَامَّةِ وَ خَاصَّةَ اَحَدِكُمْ وَ هُوَ الْمَوْتُ، فَاِنَّ النَّاسَ اَمَامَكُمْ، وَ اِنَّ السَّاعَةَ تَحْدُوْكُمْ مِنْ خَلْفِكُمْ، تَخَفَّفُوْا تَلْحَقُوْا، فَاِنَّمَا یُنْتَظَرُ بِاَوَّلِكُمْ اٰخِرُكُمْ.

اس چیز کی طرف بڑھو کہ جو ہمہ گیر اور تم میں سے ہر ایک کیلئے مخصوص ہے اور وہ موت ہے۔ چونکہ (گزر جانے والے) لوگ تمہارے سامنے ہیں اور (موت کی) گھڑی تمہیں پیچھے سے آگے کی طرف ہنکائے لئے جا رہی ہے۔ ہلکے پھلکے رہو تاکہ آگے بڑھ جانے والوں کو پا سکو۔ تمہارے اگلوں کو پچھلوں کا انتظار کرایا جا رہا ہے۔

اِتَّقُوا اللهَ فِیْ عِبَادِهٖ وَ بِلَادِهٖ، فَاِنَّكُمْ مَسْؤٗلُوْنَ حَتّٰی عَنِ الْبِقَاعِ وَ الْبَهَآئِمِ، اَطِیْعُوا اللهَ وَ لَا تَعْصُوْهُ، وَ اِذَا رَاَیْتُمُ الْخَیْرَ فَخُذُوْا بِهٖ، وَ اِذَا رَاَیْتُمُ الشَّرَّ فَاَعْرِضُوْا عَنْهُ.

اللہ سے اس کے بندوں اور اس کے شہروں کے بارے میں ڈرتے رہو۔ اس لئے کہ تم سے (ہر چیز کے متعلق) سوال کیا جائے گا۔ یہاں تک کہ زمینوں اور چوپاؤں کے متعلق بھی اللہ کی اطاعت کرو اور اس سے سرتابی نہ کرو۔ جب بھلائی کو دیکھو تو اسے حاصل کرو اور جب بُرائی کو دیکھو تو اس سے منہ پھیر لو۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

یہ بھی دیکھیں
Close
Back to top button