خطبات

خطبہ (۱۷۵)

(۱٧٥) وَ مِنْ كَلَامٍ لَّهٗ عَلَیْهِ السَّلَامُ

خطبہ (۱۷۵)

فِىْ مَعْنَى الْحَكَمَیْنِ

حکمین کے سلسلہ میں ارشاد فرمایا

فَاَجْمَعَ رَاْیُ مَلَئِكُمْ عَلٰۤی اَنِ اخْتَارُوْا رَجُلَیْنِ، فَاَخَذْنَا عَلَیْهِمَاۤ اَنْ یُّجَعْجِعَا عِنْدَ الْقُرْاٰنِ، وَ لَا یُجَاوِزَاهٗ، وَ تَكُوْنَ اَلْسِنَتُهُمَا مَعَهٗ وَ قُلُوْبُهُمَا تَبَعَهٗ، فَتَاهَا عَنْهُ، وَ تَرَكَا الْحَقَّ وَ هُمَا یُبْصِرَانِهٖ، وَ كَانَ الْجَوْرُ هَوَاهُمَا، وَ الْاِعْوِجَاجُ دَاْبَهُمَا. وَ قَدْ سَبَقَ اسْتِثْنَآؤُنَا عَلَیْهِمَا فِی الْحُكْمِ بِالْعَدْلِ وَ الْعَمَلِ بِالْحَقِّ سُوْٓءَ رَاْیِهِمَا وَ جَوْرَ حُكْمِهِمَا، وَ الثِّقَةُ فِیْۤ اَیْدِیْنَا لِاَنْفُسِنَا، حِیْنَ خَالَفَا سَبِیْلَ الْحَقِّ، وَ اَتَیَا بِمَا لَا یُعْرَفُ مِنْ مَّعْكُوْسِ الْحُكْمِ.

تمہاری جماعت ہی نے دو شخصوں کے چن لینے کی رائے طے کی تھی۔ چنانچہ ہم نے ان دونوں سے یہ عہد لے لیا تھا کہ وہ قرآن کے مطابق عمل کریں اور اس سے سر مُو تجاوز نہ کریں اور ان کی زبانیں اس سے ہمنوا اور ان کے دل اس کے پیرو رہیں، مگر وہ قرآن سے بھٹک گئے اور حق کو چھوڑ بیٹھے، حالانکہ وہ ان کی نگاہوں کے سامنے تھا۔ ظلم ان کی عین خواہش اور کجروی ان کی روش تھی، حالانکہ ہم نے پہلے ہی ان سے یہ ٹھہرا لیا تھا کہ وہ عدل و انصاف کے ساتھ فیصلہ کرنے اور حق پر عمل پیرا ہونے میں بد نیتی اور ناانصافی کو دخل نہ دیں گے۔ اب جب انہوں نے راہ حق سے انحراف کیا اور طے شدہ قرارداد کے برعکس حکم لگایا تو ہمارے ہاتھوں میں (ان کا فیصلہ ٹھکرا دینے کیلئے) ایک مضبوط دلیل (اور معقول وجہ) موجود ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button