خطبہ (۱۸۲)
(۱٨٢) وَ مِنْ كَلَامٍ لَّهٗ عَلَیْهِ السَّلَامُ
خطبہ (۱۸۲)
قَالَهٗ لِلْبُرْجِ بْنِ مُسْهِرٍ الطَّآئِىِّ وَ قَدْ قَالَ لَهٗ بِحَیْثُ یَسْمَعُهٗ: «لَا حُكْمَ اِلَّا لِلّٰهِ»، وَ كَانَ مِنَ الْخَوَارِجِ:
برج ابن مسہر طائی نے کہ جو خوارج میں سے تھا (مشہور نعرہ) « لَا حُکْمَ اِلَّا لِلّٰہِ» (حکم کا اختیار صرف اللہ کو ہے) اس طرح بلند کیا کہ حضرتؑ سن لیں۔ چنانچہ آپؑ نے سن کر ارشاد فرمایا:
اُسْكُتْ قَبَّحَكَ اللهُ یَاۤ اَثْرَمُ! فَوَاللهِ! لَقَدْ ظَهَرَ الْحَقُّ فَكُنْتَ فِیْهِ ضَئِیْلًا شَخْصُكَ، خَفِیًّا صَوْتُكَ، حَتّٰۤی اِذَا نَعَرَ الْبَاطِلُ نَجَمْتَ نُجُوْمَ قَرْنِ الْمَاعِزِ.
خاموش! خدا تیرا برا کرے اے ٹوٹے ہوئے دانتوں والے! خدا کی قسم! جب حق ظاہر ہوا تو اس وقت تیری شخصیت ذلیل اور تیری آواز دبی ہوئی تھی اور جب باطل زور سے چیخا ہے تو بھی بکری کے سینگ کی طرح ابھر آیا ہے۔