خطبات

خطبہ (۲۱۱)

(٢۱۱) وَ مِنْ خُطْبَةٍ لَّهٗ عَلَیْهِ السَّلَامُ

خطبہ (۲۱۱)

اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ الْعَلِیِّ عَنْ شَبَهِ الْمَخْلُوْقِیْنَ، الْغَالِبِ لِمَقَالِ الْوَاصِفِیْنَ، الظَّاهِرِ بِعَجَآئِبِ تَدْبِیْرِهٖ لِلنَّاظِرِیْنَ، الْبَاطِنِ بِجَلَالِ عِزَّتِهٖ عَنْ فِكْرِ الْمُتَوَهِّمِیْنَ، الْعَالِمِ بِلَا اكْتِسَابٍ وَّ لَا ازْدِیَادٍ، وَ لَا عِلْمٍ مُّسْتَفَادٍ، الْمُقَدِّرِ لِجَمِیْعِ الْاُمُوْرِ بِلَا رَوِیَّةٍ وَّ لَا ضَمِیْرٍ، الَّذِیْ لَا تَغْشَاهُ الظُّلَمُ، وَ لَا یَسْتَضِیْٓءُ بِالْاَنْوَارِ، وَ لَا یَرْهَقُهٗ لَیْلٌ، وَ لَا یَجْرِیْ عَلَیْهِ نَهَارٌ، لَیْسَ اِدْرَاكُهٗ بِالْاِبْصَارِ، وَ لَا عِلْمُهٗ بِالْاِخْبَارِ.

تمام حمد اس اللہ کیلئے ہے جو مخلوقات کی مشابہت سے بلند تر، توصیف کرنے والوں کے تعریفی کلمات سے بالا تر، اپنے عجیب و غریب نظم و نسق کی بدولت دیکھنے والوں کے سامنے آشکارا اور اپنے جلالِ عظمت کی وجہ سے وہم و گمان دوڑانے والوں کے فکر و اوہام سے پوشیدہ ہے۔وہ عالم ہے بغیر اس کے کہ کسی سے کچھ سیکھے یا علم میں اضافہ اور کہیں سے استفادہ کرے اور وہ بغیر فکر و تامل کے ہر چیز کا اندازہ مقرر کرنے والا ہے۔ نہ اسے تاریکیاں ڈھانپتی ہیں، نہ وہ روشنیوں سے کسب ضیاء کرتا ہے، نہ رات اسے گھیرتی ہے، نہ (دن کی) گردشوں کا اس پر گزر ہوتا ہے اور اس کا جاننا بوجھنا آنکھوں کے ذریعہ سے نہیں اور نہ اس کا علم دوسروں کے بتانے پر منحصر ہے۔

[مِنْهَا: فِیْ ذِكْرِ النَّبِیِّ ﷺ:]

[اسی خطبہ میں نبی ﷺ کا ذکر فرمایا ہے]

اَرْسَلَهٗ بِالضِّیَآءِ، وَ قَدَّمَهٗ فِی الْاِصْطِفَآءِ، فَرَتَقَ بِهِ الْمَفَاتِقَ، وَ سَاوَرَ بِهِ الْمُغَالِبَ، وَ ذَلَّلَ بِهِ الصُّعُوْبَةَ، وَ سَهَّلَ بِهِ الْحُزُوْنَةَ، حَتّٰی سَرَّحَ الضَّلَالَ، عَنْ یَّمِیْنٍ وَّ شِمَالٍ.

اللہ نے انہیں روشنی کے ساتھ بھیجا اور انتخاب کی منزل میں سب سے آگے رکھا تو ان کے ذریعہ سے تمام پراگندگیوں اور پریشانیوں کو دور کیا اور غلبہ پانے والوں پر تسلط جما لیا، مشکلوں کو سہل اور دشواریوں کو آسان بنایا، یہاں تک کہ دائیں بائیں (افراط و تفریط) کی سمتوں سے گمراہی کو دور ہٹایا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

یہ بھی دیکھیں
Close
Back to top button