مکتوب (۳۹)
(٣٩) وَ مِنْ كِتَابٍ لَّهٗ عَلَیْهِ السَّلَامُ
مکتوب (۳۹)
اِلٰى عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ
عمر و ابن عاص کے نام
فَاِنَّكَ قَدْ جَعَلْتَ دِیْنَكَ تَبَعًا لِّدُنْیَا امْرِئٍ ظَاهِرٍ غَیُّهٗ، مَهْتُوْكٍ سِتْرُهٗ، یَشِیْنُ الْكَرِیْمَ بِمَجْلِسِهٖ، وَ یُسَفِّهُ الْحَلِیْمَ بِخِلْطَتِهٖ، فَاتَّبَعْتَ اَثَرَهٗ، وَ طَلَبْتَ فَضْلَهٗ، اتِّبَاعَ الْكَلْبِ لِلضِّرْغَامِ، یَلُوْذُ اِلٰى مَخَالِبِهٖ، وَ یَنْتَظِرُ مَا یُلْقٰۤى اِلَیْهِ مِنْ فَضْلِ فَرِیْسَتِهٖ، فَاَذْهَبْتَ دُنْیَاكَ وَ اٰخِرَتَكَ، وَ لَوْ بِالْحَقِّ اَخَذْتَ اَدْرَكْتَ مَا طَلَبْتَ. فَاِنْ یُّمَكِّنِّی اللّٰهُ مِنْكَ وَ مِنِ ابْنِ اَبِیْ سُفْیَانَ اَجْزِكُمَا بِمَا قَدَّمْتُمَا، وَ اِنْ تُعْجِزَا وَ تَبْقَیَا فَمَاۤ اَمَامَكُمَا شَرٌّ لَّكُمَا، وَ السَّلَامُ.
تم نے اپنے دین کو ایک ایسے شخص کی دنیا کے پیچھے لگا دیا ہے جس کی گمراہی ڈھکی چھپی ہوئی نہیں ہے، جس کا پردہ چاک ہے، جو اپنے پاس بٹھا کر شریف انسان کو بھی داغدار اور سنجیدہ اور بردبار شخص کو بے وقوف بناتا ہے۔ تم اس کے پیچھے لگ گئے اور اس کے بچے کھچے ٹکڑوں کے خواہشمند ہو گئے۔ جس طرح کتا شیر کے پیچھے ہو لیتا ہے۔ اس کے پنجوں کو امید بھری نظروں سے دیکھتا ہوا اور اس انتظار میں کہ اس کے شکار کے بچے کھچے حصہ میں سے کچھ آگے پڑ جائے۔ اس طرح تم نے اپنی دنیا و آخرت دونوں کو گنوایا۔ حالانکہ اگر حق کے پابند رہتے تو بھی تم اپنی مراد کو پا لیتے۔ اب اگر اللہ نے مجھے تم پر اور فرزند ِابو سفیان پر غلبہ دیا تو میں تم دونوں کو تمہارے کرتوتوں کا مزہ چکھا دوں گا، اور اگر تم میری گرفت میں نہ آئے اور میرے بعد زندہ رہے تو جو تمہیں اس کے بعد درپیش ہو گا وہ تمہارے لئے بہت برا ہو گا۔ والسلام۔