مکتوبات

مکتوب (۵۱)

(٥۱) وَ مِنْ كِتَابٍ لَّهٗ عَلَیْهِ السَّلَامُ

مکتوب (۵۱)

اِلٰى عُمَّالِهٖ عَلَى الْخَرَاجِ

خراج کے تحصیلداروں کے نام

مِنْ عَبْدِ اللّٰهِ عَلِیٍّ اَمِیْرِ الْمُؤْمِنِیْنَ اِلٰۤى اَصْحَابِ الْخَرَاجِ.

خدا کے بندے علی امیر المومنینؑ کا خط خراج وصول کرنے والوں کی طرف:

اَمَّا بَعْدُ! فَاِنَّ مَنْ لَّمْ یَحْذَرْ مَا هُوَ صَآئِرٌ اِلَیْهِ، لَمْ یُقَدِّمْ لِنَفْسِهٖ مَا یُحْرِزُهَا.

جو شخص اپنے انجامِ کار سے خائف نہیں ہوتا وہ اپنے نفس کے بچاؤ کیلئے کوئی سر و سامان فراہم نہیں کر سکتا۔

وَ اعْلَمُوْۤا اَنَّ مَا كُلِّفْتُمْ یَسِیْرٌ، وَ اَنَّ ثَوَابَهٗ كَثِیْرٌ، وَ لَوْ لَمْ یَكُنْ فِیْمَا نَهَى اللّٰهُ عَنْهُ مِنَ الْبَغْیِ وَ الْعُدْوَانِ عِقَابٌ یُّخَافُ، لَكَانَ فِیْ ثَوَابِ اجْتِنَابِهٖ مَا لَا عُذْرَ فِیْ تَرْكِ طَلَبِهٖ.

تمہیں معلوم ہونا چاہیے کہ جو فرائض تم پرعائد کئے گئے ہیں، وہ کم ہیں اور ان کا ثواب زیادہ ہے۔ خدا نے ظلم و سرکشی سے جو روکا ہے اس پر سزا کا خوف نہ بھی ہوتا جب بھی اس سے بچنے کا ثواب ایسا ہے کہ اس کی طلب سے بے نیاز ہونے میں کوئی عذر نہیں کیا جا سکتا۔

فَاَنْصِفُوا النَّاسَ مِنْ اَنْفُسِكُمْ وَ اصْبِرُوْا لِحَوَآئِجِهِمْ، فَاِنَّكُمْ خُزَّانُ الرَّعِیَّةِ، وَ وُكَلَآءُ الْاُمَّةِ، وَ سُفَرَآءُ الْاَئِمَّةِ، وَ لَا تَحْسِمُوْۤا اَحَدًا عَنْ حَاجَتِهٖ، وَ لَا تَحْبِسُوْهُ عَنْ طَلِبَتِهٖ.

لوگوں سے عدل و انصاف کا رویہ اختیار کرو اور ان کی خواہشوں پر صبر و تحمل سے کام لو۔ اس لئے کہ تم رعیت کے خزینہ دار، اُمت کے نمائندے اور اقتدار اعلیٰ کے فرستادہ ہو۔ کسی سے اس کی ضروریات کو قطع نہ کر و، اور اس کے مقصد میں روڑے نہ اٹکاؤ۔

وَ لَا تَبِیْعُنَّ لِلنَّاسِ فِی الْخَرَاجِ كِسْوَةَ شِتَآءٍ وَّ لَا صَیْفٍ، وَ لَا دَابَّةً یَّعْتَمِلُوْنَ عَلَیْهَا وَ لَا عَبْدًا، وَ لَا تَضْرِبُنَّ اَحَدًا سَوْطًا لِّمَكَانِ دِرْهَمٍ، وَ لَا تَمَسُّنَّ مَالَ اَحَدٍ مِّنَ النَّاسِ، مُصَلٍّ وَّ لَا مُعَاهَدٍ، اِلَّا اَنْ تَجِدُوْا فَرَسًا، اَوْ سِلَاحًا یُّعْدٰى بِهٖ عَلٰۤى اَهْلِ الْاِسْلَامِ، فَاِنَّهٗ لَا یَنْۢبَغِیْ لِلْمُسْلِمِ اَنْ یَّدَعَ ذٰلِكَ فِیْۤ اَیْدِیْ اَعْدَآءِ الْاِسْلَامِ فَیَكُوْنَ شَوْكَةً عَلَیْهِ.

اور لوگوں سے خراج وصول کرنے کیلئے ان کے جاڑے یا گرمی کے کپڑوں اور مویشیوں کو جن سے وہ کام لیتے ہوں اور ان کے غلاموں کو فروخت نہ کرو، اور کسی کو پیسہ کی خاطر کوڑے نہ لگاؤ، اور کسی مسلمان یا ذِمّی کے مال کو ہاتھ نہ لگاؤ مگر یہ کہ اس کے پاس گھوڑا یا ہتھیار ہو کہ جو اہل اسلام کے خلاف استعمال ہونے والا ہو۔ اس لئے کہ یہ ایسی چیز ہے کہ کسی مسلمان کیلئے یہ مناسب نہیں کہ وہ اس کو دشمنانِ اسلام کے ہاتھوں میں رہنے دے کہ جو مسلمانوں پر غلبہ کا سبب بن جائے۔

وَ لَا تَدَّخِرُوْۤا اَنْفُسَكُمْ نَصِیْحَةً، وَ لَا الْجُنْدَ حُسْنَ سِیْرَةٍ، وَ لَا الرَّعِیَّةَ مَعُوْنَةً، وَ لَا دِیْنَ اللّٰهِ قُوَّةً، وَ اَبْلُوْا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ مَا اسْتَوْجَبَ عَلَیْكُمْ، فَاِنَّ اللّٰهَ سُبْحَانَهٗ قَدِ اصْطَنَعَ عِنْدَنَا وَ عِنْدَكُمْ اَنْ نَشْكُرَهٗ بِجُهْدِنَا، وَ اَنْ نَّنْصُرَهٗ بِمَا بَلَغَتْ قُوَّتُنَا، وَ ﴿لَا قُوَّةَ اِلَّا بِاللّٰهِ﴾.

اور اپنوں کی خیر خواہی، فوج سے نیک برتاؤ، رعیت کی امداد اور دین خدا کو مضبوط کرنے میں کوئی دقیقہ اٹھا نہ رکھو۔ اللہ کی راہ میں جو تمہارا فرض ہے اسے سر انجام دو، کیونکہ اللہ سبحانہ نے اپنے احسانات کے بدلہ میں ہم سے اور تم سے یہ چاہا ہے کہ ہم مقدور بھر اس کا شکر اور طاقت بھر اس کی نصرت کریں، اور ہماری قوت و طاقت بھی تو خدا ہی کی طرف سے ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

یہ بھی دیکھیں
Close
Back to top button