وصیّت (۵۶)
(٥٦) وَ مِنْ وَصِیَّۃٍ لَّهٗ عَلَیْهِ السَّلَامُ
وصیت(۵۶)
وَصّٰى بِهٖ شُرَیْحَ بْنَ هَانِئٍ لَّمَّا جَعَلَهٗ عَلٰى مُقَدِّمَتِهٖ اِلَی الشَّامِ:
جب شریح ابن ہانی کو شام جانے والے لشکر کے آگے کے دستہ (مقدمۃ الجیش) کا سردار مقرر کیا تو انہیں یہ ہدایت فرمائی:
اِتَّقِ اللّٰهَ فِیْ كُلِّ صَبَاحٍ وَّ مَسَآءٍ، وَ خَفْ عَلٰى نَفْسِكَ الدُّنْیَا الْغَرُوْرَ، وَ لَا تَاْمَنْهَا عَلٰى حَالٍ، وَ اعْلَمْ اَنَّكَ اِنْ لَّمْ تَرْدَعْ نَفْسَكَ عَنْ كَثِیْرٍ مِّمَّا تُحِبُّ مَخَافَةَ مَكْرُوْهِهٖ، سَمَتْ بِكَ الْاَهْوَآءُ اِلٰى كَثِیْرٍ مِّنَ الضَّرَرِ، فَكُنْ لِّنَفْسِكَ مَانِعًا رَّادِعًا، وَ لِنَزْوَتِكَ عِنْدَ الْحَفِیْظَةِ وَاقِمًا قَامِعًا.
صبح و شام برابر اللہ کا خوف رکھنا اور اس فریب کار دنیا سے ڈرتے رہنا اور کسی حالت میں اس سے مطمئن نہ ہونا۔ اگر تم نے کسی ناگواری کے خوف سے اپنے نفس کو بہت دل پسند باتوں سے نہ روکا تو تمہاری نفسانی خواہشیں تمہیں بہت سے نقصانات میں ڈال دیں گی۔ لہٰذا اپنے نفس کو روکتے ٹوکتے اور غصہ کے وقت اپنی جست و خیز کو دباتے کچلتے رہنا۔