مکتوبات
وصیّت (۷۶)
(٧٦) وَ مِنْ وَّصِیَّةٍ لَّهٗ عَلَیْهِ السَّلَامُ
وصیت (۷۶)
لِعَبْدِ اللّٰهِ بْنِ الْعَبَّاسِ
عبداللہ ابن عباس کے نام
عِنْدَ اسْتِخْلَافِهٖ اِیَّاهٗ عَلَى الْبَصْرَةِ:
جبکہ انہیں بصرہ میں اپنا قائم مقام مقرر فرمایا:
سَعِ النَّاسَ بِوَجْهِكَ، وَ مَجْلِسِكَ وَ حُكْمِكَ، وَ اِیَّاكَ وَ الْغَضَبَ، فَاِنَّهٗ طَیْرَةٌ مِّنَ الشَّیْطٰنِ. وَ اعْلَمْ اَنَّ مَا قَرَّبَكَ مِنَ اللّٰهِ یُبَاعِدُكَ مِنَ النَّارِ، وَ مَا بَاعَدَكَ مِنَ اللّٰهِ یُقَرِّبُكَ مِنَ النَّارِ.
لوگوں سے کشادہ روئی سے پیش آؤ۔ اپنی مجلس میں لوگوں کو راہ دو۔ حکم میں تنگی روا نہ رکھو۔ غصہ سے پرہیز کرو، کیونکہ یہ شیطان کیلئے شگونِ نیک ہے۔ اور اس بات کو جانے رہو کہ جو چیز تمہیں اللہ کے قریب کرتی ہے وہ دوزخ سے دور کرتی ہے اور جو چیز اللہ سے دور کرتی ہے وہ دوزخ سے قریب کرتی ہے۔