مقالات
نماز کے اوقات نہج البلاغہ کی نظر میں
نماز کے بارے میں مختلف شہروں کے حکمرانوں کے نام :
ظہر کی نماز پڑھاؤ اس وقت تک کہ سورج اتنا جھک جائے کہ بکریوں کے باڑے کہ دیوار کا سایہ اس کے برابر ہو جائے اور عصر کی نماز اس وقت تک پڑھا دینا چاہئے کہ سورج ابھی روشن اور زندہ ہو اور دن ابھی اتنا باقی ہو کہ چھ میل کی مسافت طے کی جا سکے اور مغرب کی نماز اس وقت پڑھاؤ کہ جب روزہ دار روزہ افطار کرتا ہے اور حاجی عرفات سے واپس جاتے ہیں اور عشاء کی نماز مغرب کی سرخی غائب ہونے سے رات کے ایک تہائی حصہ تک پڑھادو ، اور صبح کی نماز اس وقت پڑھاؤ جب آدمی اپنے ہمرا ہی کا چہرہ پہچان لے اور نماز اتنی مختصر پڑھاؤ جو ان میں کے سب سے کمزور آدمی پر بھی بار نہ ہو اور لوگوں کے لئے صبر آزمانہ بن جاؤ ۔
منبع: مکتوب (۵۲)