عزاداری یعنی ثقافت اہلبیت علیہم السلام کو زندہ رکھنا
اہل بیت(ع) کی ثقافت کو زندہ رکھنا:
محرم الحرام کی مجالس اور جلوسوں میں کچھ اصولوں کا خیال رکھنا چاہیے:
الف: معصوم کی حدیث ہے کہ عزاداری کی مجالس میں اہلبیت کی تعلیمات اجاگر کیا جائے:
قال جعفر بن محمد الصادق (ع) تلاقوا و تحادثوا و تذاكروا فإن في المذاكرة إحياء أمرنا رحم الله امرأ أحيا أمرنا.
امام صادق (ع) نے فرمایا ہے کہ: آپس میں ملاقات کرو، اور آپس میں ایک دوسرے سے باتیں کرو، پس جو باتوں باتوں میں ہماے امر (ولایت و امامت) کو زندہ کرے گا تو خداوند اس شخص پر اپنی خاص رحمت نازل کرے گا۔
بحار الانوار ، ج 1 ، ص 200
خطیب کے منبر پر جانے سے یا ایک نوحہ خواں کے نوحہ پڑھنے سے سامعین کی فکری سطح اور سوچ میں تبدیلی آنی چاہیے۔ اگر خطیب کی تقریر سے لوگوں کے علم میں اضافہ ہوتا ہو اور لوگوں کی فکری سطح اور سوچ میں تبدیلی آتی ہو اور لوگوں کے اخلاق ، کردار اور گفتار میں مثبت تبدیلی آتی ہے، تو اس خطیب اور نوحہ خواں نے اہلبیت کے امر کو زندہ کیا ہے۔ اسی طرح سامعین کو بھی چاہیے کہ خطیب کے نصائح پر عمل کر کے اہلبیت کے امر کو زندہ کریں۔