مقالات

فنی اصولوں سے نہج البلاغہ کا درجہ

ہمارے فنی اصول سے اس کتاب کا وہ درجہ جس اعتبارسے ہم اس سے استدلال کر سکتے ہیں تو مجموعی طور پر ہمارے نزدیک اس کتاب کے مندرجات کی نسبت امیر المومنین  کی جانب اسی حد تک ثابت ہے جیسے صحیفہ کاملہ کی نسبت امام زین العابدین کی جانب یاکتب اربعہ کی نسبت ان کے مصنفین کی طرف یامعلقات سبعہ کی نسبت ان کے نظم کرنے والوں کی جانب۔ رہ گیا خصوصی عبارات اورالفاظ میں سے ہر ایک کی نسبت اطمینان، وہ اسلوب کلام اور انداز بیان سے وابستہ ہے اور ان مندرجات کی مطابقت کے ا عتبار سے ہے، ان ماخذوں کے ساتھ جو صحیح طورپر ہمارے یہاں مسلّم الثبوت ہیں۔

        اصطلاحی حیثیت سے قدماء کی تعریف کے مطابق جو صحت خبر کیلئے وثوق بالصدور کو کافی سمجھتے ہیں ان شرائط کے بعد اس کا ہر جز صحیح کی تعریف میں داخل ہے اور متاخرین کی اصطلاح کے مطابق جوصحت کو باعتبار صفات راوی قراردیتے ہیں، نہج البلاغہ کے مندرجات کو مرسلات کی حیثیت حاصل ہے۔ مرسلات کی اہمیت ارسال کرنے والے کی شخصیت کے اعتبار سے ہوتی ہے۔ یہاں تک کہ ابن ابی عمیر اور بعض جلیل القدر اصحاب کے بارے میں علماء نے یہ رائے قائم کر لی ہے کہ ان تک جب خبر کی صحت ثابت ہوجائے تو پھر ان کے آگے دیکھنے کی ضرورت نہیں ہے کہ کون راوی ہے۔ اس لئے کہ ان کا نقل کرنا خود اس کے اعتبار کی دلیل ہے اور اسی لئے کہا گیا ہے کہ مرسلات ابن ابی عمیر حکم مسند میں ہیں۔ اس بناپرخود جناب سیّد رضی اعلی اللہ مقامہ کی جلالت قدر ضرور اسے عام مرسلات سے ممتاز کردیتی ہے۔ پھر بھی مواعظ وتواریخ وغیرہ کا ذکر نہیں جس میں عقیدہ و عمل ایسی اہمیت نہیں ہے، لیکن مقام اعتقاد و عمل میں ہم نہج البلاغہ کے مندرجات کو اور ادلہ کے ساتھ جو اس باب میں موجود ہوں، اصول تعادل و تراجیح کے معیار پرجانچیں گے اور بعض موقعوں پر ممکن ہے جو مسند حدیث اس موضوع میں موجود ہو اس پر نہج البلاغہ کی روایت کوترجیح ہوجائے اور بعض مقامات پر ممکن ہے تکافوٴ ہوجائے اوربعض جگہ شاید ان دوسرے ادلہ کو ترجیح ہوجائے، لیکن اس سے نہج البلاغہ کی مجموعی حیثیت پرکوئی اثر نہیں پڑتا۔ اس کا وزن اسی طرح برقرار رہتا ہے جس طرح کافی کی بعض حدیثوں کو کسی وجہ سے نظر انداز کرنے کے بعدبھی کافی کا وزن مسلم ہے۔

اخذ از مقدمہ نہج البلاغہ حجۃ الاسلام سیّد العلماء مولانا سیّد علی نقی صاحب قبلہ مد ظلّہٗ

 

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

یہ بھی دیکھیں
Close
Back to top button