16۔نگاہِ خالق
وَ اعْلَمُوا اَنَّكُمْ بِعَيْنِ اللّهِ۔ (نہج البلاغہ خطبہ۶۴)
یقین رکھو کہ تم اللہ کے روبرو ہو۔
انسان کی زندگی غموں اور دکھوں کی آماجگاہ ہے۔ غموں اور پریشانیوں سے چھٹکارے اور نجات کے مختلف اصولوں پر مبنی درجنوں کتابیں بازار میں موجود ہیں۔ زندگی کے مشکل مراحل اور جنگ جیسے سنگین حالات میں امیر المؤمنینؑ نے پریشانیوں پر قابو پانے کے لئے مختصر الفاظ میں ایک عظیم اصول بیان فرما دیا۔ وہ اصول یہ ہے کہ ’’یقین رکھو کہ اللہ تمہیں دیکھ رہا ہے‘‘ یہ جملہ و اصول مشکل ترین مقامات پر بھی سکون و اطمینان کا سبب بنتا ہے۔ کربلا کے مشکل ترین لمحات میں جب امام حسین علیہ السلام چھ ماہ کے شہید علی اصغرؑ کو ہاتھوں پر اٹھائے ہوئے تھے تو کہہ رہے تھے یہ سب مشکلات میرے لیے آسان ہیں کیونکہ یہ اللہ کی نگاہوں کے سامنے ہیں۔
یہ اصول سامنے رہے تو انسان کسی کے مظالم سے گھبرائے گا نہیں اور خود کسی پر ظلم نہیں کرے گا اور یہی کسی انسان کی بڑی کامیابی ہے۔ خود کو انسان اس مالک کے روبرو جانے جو قدرت و طاقت بھی رکھتا ہے، ہر چیز کا علم بھی رکھتا ہے اور مہربان و رحمان بھی ہے۔ عمل کو دیکھ رہا ہے باتوں کو سن رہا ہے دلوں کے رازوں سے آشنا ہے۔ یہ عقیدہ دلوں کی تسکین، اعتماد کی قوت اور اطمینان کا سبب بنتا ہے۔
یہ عقیدہ رکھ کر انسان کسی سے بھلائی کرے گا تو اس سے شکریہ کا طلب گار نہیں ہو گا اور اُس کی بے وفائی پر دل شکستہ نہیں ہو گا۔اس لیے کہ اگر وہ یہ سب کچھ اللہ کے لیے کر رہا ہے تو اسے اطمینان ہو گا کہ جس کے لیے یہ کر رہا ہوں وہ اسے دیکھ رہا ہے۔