شمع زندگی

35۔ خطا کاروں پر رحم

اِنَّمَا يَنْبَغِي لِاَهْلِ الْعِصْمَةِ وَالْمَصْنُوعِ اِلَيْهِمْ فِي السَّلاَمَةِاَنْ يَرْحَمُوْا اَهْلَ الذُّنُوْبِ وَالْمَعْصِيَةِ۔ (نہج البلاغہ خطبہ۱۳۸)
جن لوگوں کا دامن خطاؤں سے پاک صاف ہے اور گناہوں سے محفوظ ہے انہیں چاہیے کہ وہ گناہگاروں اور خطا کاروں پر رحم کریں۔

انسان اچھا ہو اور اُس سے اچھا برتاؤ کیا جائے تو یہ عام آدمی بھی کر سکتا ہے۔ مگر ایک خطاکار اور گناہگار ہو تو نہ فقط یہ کہ اس سے اچھا برتاؤ کیا جائے بلکہ امیرالمومنینؑ نے اسے ایک فریضہ کے طور پر پیش فرمایا کہ اس پر رحم کیا جائے، یہ کامل انسان کی نشانی ہے۔ انسانی معاشرے میں افراد ایک دوسرے کے اعضاء کے مانند ہیں۔ ایک عضو کو اگر کوئی مرض لاحق ہو تو دوسرے عضو کو بھی تکلیف ہوتی ہے۔

انسانوں میں بھی اگر کوئی فرد اخلاقی مرض میں مبتلا ہے تو انسان کامل کی نشانی یہ ہے کہ اسے اس کے مرض پر تکلیف ہو۔ کسی کو غرق ہوتے ہوئے عام انسان دیکھتا ہے تو اسے بچانے کے لئے کوشش کرتا ہے اگر کچھ نہ کر سکے تو اسے آواز دے کر ہوشیار تو کرتا ہے اور اگر وہ غرق ہونے لگے تو افسوس سے اس کی زبان سے آہ تو نکلتی ہے۔

گناہوں اور خطاؤں سے پاک و محفوظ آدمی بھی کسی کی اخلاقی کمزوریوں کو انسان کے انسانیت سے گرنے کا سبب جانتے ہیں، اس لیے اسے گرنے سے بچانے کے لیے ان پر رحم کھاتے ہیں اور دوسروں کو اخلاقی امراض اور گناہوں کی ذلت و پستی میں گرتے ہوئے دیکھ کر خود بھی محتاط ہو جاتے ہیں کہ کہیں ہم بھی ان کی طرح اس ذلت میں غرق نہ ہو جائیں۔ پیغمبرِ اکرمؐ گناہگاروں کے گناہوں پر روتے ہیں اور اللہ سے دعا کرتے ہیں کہ خدایا! میری امت میری امت۔

رحم کا ایک مفہوم یہ بھی ہے کہ دوسروں کو حقیر اور گھٹیا نہ سمجھیں بلکہ ان کی ہدایت کو تکریم کے طور پر انجام دیں کہ ہم اس قابل ہیں کہ گرتے ہوؤں کا سہارا بن سکیں۔ ان کی غلطیوں کو دیکھ کر ان پر سختی اور سخت مزاجی کا مظاہرہ نہ کریں۔ قرآنی تعلیمات کے مطابق حضرت موسیؑ کو ایک طرف حکم ہوتا ہے کہ فرعون جو خود کو خدا کہلوا کر گھٹیا پن کا اظہار کر رہا ہے آپ اسے پاک کرنے کی کوشش کریں ساتھ یہ بھی تاکید کی جاتی ہے کہ اس سے نرمی سے بات کریں۔

دوسروں کی غلطیوں کی اصلاح شرافت و کرامت انسانی کا ثبوت ہے اور کسی کی کمزوری اور منفی پہلو کو دوسروں کے سامنے بیان کرنا خود شرافت سے گرا ہوا ہونے کا ثبوت ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

یہ بھی دیکھیں
Close
Back to top button