شمع زندگی

39۔ احترام مسلم

فَضَّلَ حُرْمَةَ الْمُسْلِمِ عَلَى الْحُرَمِ کُلِّهَا۔ (نہج البلاغہ خطبہ۱۶۵)
اللہ سبحانہ نے مسلمانوں کی عزت و حرمت کو تمام حرمتوں پر فضیلت دی ہے۔

انسان کی عزت و احترام کے جامع ترین قواعد و قوانین اسلام نے بتائے ہیں۔ امیرالمؤمنینؑ نے زندگی بھر ان قوانین کو نبھایا اور اپنے گورنروں کو بھی اس کی تاکید کی۔ اس خطبے میں آپ نے فرمایا اللہ کے بندوں اور اس کے شہروں کے بارے میں اللہ سے ڈرو۔ اس لیے کہ تم سے ہر چیز کے متعلق سوال کیا جائے گا یہاں تک کہ زمینوں اور چوپاؤں کے متعلق بھی اللہ کی اطاعت کرو اور اس سے سرتابی نہ کرو۔ یعنی محترم انسان دوسرے انسان، مکان اور حیوان کا بھی خیال و احترام کرتا ہے۔

اس خطبہ میں آپ فرماتے ہیں کہ اللہ نے مسلمانوں کی عزت و حرمت کو سب قابل احترام چیزوں پر اہمیت دی ہے۔ حقیقت میں مسلمان وہی ہے جسے دوسرے مسلمانوں کی حرمت کا خیال ہو اور دوسرا مسلمان اس کی زبان اور ہاتھ سے ہر قسم کی اذیت سے محفوظ ہو بلکہ یہاں تک فرمایا کہ اخلاص اور توحید کی نشانی یہ ہے کہ وہ دوسروں کے مقام و احترام کو ملحوظ رکھے۔ انسان اگر امیرالمؤمنینؑ کے بتائے ہوئے ان اصولوں کو مدنظر رکھے تو دنیا امن و سکون سے مالا مال ہو جائے۔

کسی حکیم نے خوب کہا کہ اسلام کا یہ تشتہ مفاد کی بنیاد پر نہیں محبت کی بنیاد پر قائم ہونا چاہئے۔جیسے دیوار کی اینٹیں آپس میں مربوط ہوتی ہیں۔ اینٹیں ایک دوسرے کا بوجھ اُٹھائے ہوئے ہوتی ہیں۔ اگر ان میں یہ ربط ختم ہو جائے اور ایک دوسرے کا بوجھ اُٹھانا چھوڑ دیں تو وہ دیوار ہی زمین بوس ہو جائے گی اور اگر ایک دوسرے سے جڑی رہیں گی تو دیوار کی صورت میں سخت طوفانوں کا بھی آسانی سے مقابلہ کریں گی اور دوسروں کی حفاظت کا ذریعہ بن جائیں گی اور چھت بن کر دوسروں کے لیے سائے کا کام دیں گی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

یہ بھی دیکھیں
Close
Back to top button