شمع زندگی

65۔ پسند و ناپسند کا معیار

اَحْبِبْ لِغَيْرِكَ مَا تُحِبُّ لِنَفْسِكَ وَاكْرَهْ لَهٗ مَا تَكْرَهُ لَهَا۔ (نہج البلاغہ وصیت 31)
جو اپنے لئے پسند کرتے ہو وہی دوسروں کے لئے پسند کرو اور جو اپنے لیے نہیں چاہتے اُسے دوسروں کے لیےبھی نہ چاہو۔

انسان اگر اپنی محبت و نفرت کا ایک ہی معیار بنائے، جو اپنے لیے چاہتا اور پسند کرتا ہے وہی دوسروں کے لیے چاہے اور جسے اپنے لیے ناپسند کرتا ہے وہ دوسروں کے لیے بھی ناپسند کرے تو انسانی زندگی میں پیار، محبت اور امن و سکون عام ہو جائے۔ مثلاً ہر انسان چاہتا ہے کہ اسے عزت دی جائے یا اپنی زندگی کے لیے سہولیات و سکون چاہتا ہے تو دوسروں کے لیے بھی انہی چیزوں کو چاہے۔ اپنی طرف سے دوسروں کو عزت دے۔ دنیاوی سہولیات میں سے کچھ مل جائے تو دوسروں کو شامل کرے۔ چاہتا ہے کہ دوسرے اسے اہمیت دیں تو پہلے خود دوسروں کو اہمیت دے اور جن چیزوں کو اپنے لیے نہیں چاہتا مثلاً کوئی شخص بھی نہیں چاہتا کہ اسے بُرا بھلا کہا جائے یا اس کے خلاف الزام تراشی ہو تو اسے دوسروں کے لیے یہ چیزیں انجام نہیں دینی چاہئیں۔

یہ روش معاشرے کا ہر فرد انجام دینا شروع کرے تو معاشرے کی حالت بدل سکتی ہے۔ آپ کو کامیاب لوگوں میں یہی روش نظر آئے گی اور یہی طرز عمل عدل و انصاف کی بنیاد ہے اور اسی سے حقوق انسانی کی حد بندی کی جا سکتی ہے۔ اس طرزِ زندگی سے آپس میں بھائی چارہ اور انسانیت کی دیکھ بھال کا جذبہ پیدا ہوگا اور یوں زندگی میں محبت تقسیم ہو گی اور محبت بانٹنا ہی اصل زندگی ہے۔ اور یہ محبت اچھائیوں اور فضیلتوں کا محور و منبع ہے۔ خلاصہ یہ کہ لوگوں کے بارے میں وہی کہو جو چاہتے ہو کہ لوگ تمھارے بارے میں کہیں اور لوگوں کے ساتھ وہی سلوک کرو جو چاہتے ہو کہ لوگ تم سے کریں۔

دوسروں کو سمجھیں، ان کے جذبات و احساسات کو جانیں۔ ان کی ضرورت اور احتیاج کا اندازہ کریں، ان کی پسند کو تلاش کریں۔ ان کی پسندیدہ چیزوں میں دلچسپی لیں اور ان کی ضرورتوں کو پورا کرنے کی کوشش کریں۔ اگر امامؑ کے اس فرمان کو انسانی تعلقات کا محور بنا لیا جائے تو معاشرتی زندگی بدل سکتی ہے۔

معاشرے میں سب سے زیادہ جو لفظ بولا جاتا ہے وہ ’’میں‘‘ ہے۔ فقط میں کو راضی رکھنے کے لیے دوسروں کو خود سے دور نہ کریں، دوسروں کی پسند کو اپنی پسند بنائیں تو دوسرے آپ کو پسند کریں گے اور محبت کریں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

یہ بھی دیکھیں
Close
Back to top button