شمع زندگی

107۔ اللہ پر یقین

لَايَزِيْدُنِيْ كَثْرَةُ النَّاسِ حَوْلِيْ عِزَّةً وَلَاتَفَرُّقُهُمْ عَنِّيْ وَحْشَةً۔ (نہج البلاغہ مکتوب ۳۶)
اپنے اردگرد لوگوں کا جمگھٹا دیکھ کر میری ہمت میں اضافہ نہیں ہوتا اور نہ ان کے چھوڑ جانے سے مجھے گھبراہٹ ہوتی ہے۔

انسان کامل کو اگر لفظوں سے پہچانا جائے تو امیرالمؤمنین امام علی علیہ السلام کے یہ الفاظ آپ کی پہچان کے لیے کافی ہیں اور اگر کردار کو دیکھ کر شناخت کی جائے تو آپ کی زندگی کا ہر عمل آپ کی عظمت کی نشاندہی کرتا ہے۔ یہ الفاظ آپ ہی کہ سکتے ہیں اور آپ ہی ان کو عملاً نبھا سکتے ہیں۔ یہ الفاظ آپ کی روح کی بلندی اور اپنے مقصد پر یقین اور سچائی کی انتہا کا پتہ دیتے ہیں۔ یہ جملے آپ نے اپنے بھائی عقیل کے خط کے جواب میں لکھے ہیں۔

”دیکھو! اپنے بھائی کے متعلق چاہے کتنا ہی لوگ اس کا ساتھ چھوڑ دیں یہ خیال نہ کرنا کہ وہ بے ہمت و ہراساں ہو جائے گا یا کمزوری دکھاتے ہوئے ذلت کے آگے جھکے گا یا مہار کھینچنے والے ہاتھ میں با آسانی اپنی مہار دے دے گا یا سوار ہونے کے لیے اپنی پشت کو مرکب بننے دے گا“۔

اس معلم آزادی و حریت اور مقصد پر یقین کا درس دینے والی ذات گرامی سے کوئی یہ ہنر سیکھ لے تو کامیابیاں اس کے قدم چومیں گی۔ خدا کو ماننے والے اسے خدا پر یقین کی انتہا کہیں گے اور خدا کے منکر بھی اسے ہدف کی پختگی جانیں گے۔ یہاں یہ عظیم درس زندگی موجود ہے کہ جب راہ کو سمجھ کر اختیار کیا اور اپنی ذمہ داری کو جان لیا تو پھر افراد کی قلت و کثرت اثر انداز نہیں ہونی چاہیے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

یہ بھی دیکھیں
Close
Back to top button