شمع زندگیھوم پیج

123۔ بخیل سےمشورہ

وَلَا تُدْخِلَنَّ فِيْ مَشْوَرَتِکَ بَخِيْلاً يَعْدِلُ بِکَ عَنِ الْفَضْلِ۔ (خط ۵۳)
اپنے مشورے میں کسی بخیل کو شریک نہ کرنا کہ وہ تمھیں دوسرے کے ساتھ بھلائی کرنے سے روکے گا۔

انسان زندگی کی بہتری کے لیے ہمیشہ دوسروں سے مشورے لیتا رہتا ہے اور اجتماعی زندگی میں مشورے کی اہمیت بڑی واضح ہے۔ امیرالمومنینؑ نے نہج البلاغہ مین کئی مقامات پر مشورے کی اہمیت کو بیان کیا ہے۔ یہاں آپؑ نے تین قسم کے افراد سے مشورے سے منع فرمایا ہے اور واضح فرمایا ہے کہ بخیل سے مشورہ نہ کریں وہ دوسروں سے بھلائی سے روکے گا۔ بزدل سے مشورہ نہ کریں وہ ہمت پست کرے گا اور لالچی سے مشورہ نہ کریں کہ وہ دوسروں پر ظلم کرکے مال جمع کرنے کو خوبصورت انداز میں پیش کرے گا۔ حقیقت میں امیرالمومنینؑ نے نفسیات کے تین بنیادی مسائل یعنی سخاوت، شجاعت، اور قناعت کی تاکید کی ہے۔ اجتماعی زندگی میں ان اخلاقی اقدار کو مدنظر رکھا جائے تو معاشرے میں بھی خوشحالی آ سکتی ہے اور انسان اپنی شخصی زندگی کو بھی کامیابی سے آگے بڑھا سکتے ہیں۔

شمع زندگی

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button