لَا يَكُوْنَنَّ الْمُحْسِنُ وَالْمُسِيْءُ عِنْدَكَ بِمَنْزِلَةٍ سَوَاءٍ۔ (خط ۵۳)
تمہارے نزدیک نیکوکار اور بدکردار دونوں برابر نہ ہوں۔
کسی بھی سربراہ کے لیے خواہ وہ گھر کا سربراہ ہو یا حکومت کا اس کے لیے اہم اصول ہے کہ اچھے کام انجام دینے والے کو انعام و اکرام سے نوازا جائے اور بدکردار کو اس کے عمل کی سزا دی جائے۔ اس لیے کہ اگر اس کے خلاف عمل انجام دیا گیا تو اچھائی اور برائی کرنے والے برابر قرار پائیں گے۔ یہ برابری اچھائی انجام دینے والے کی حوصلہ شکنی اور غلط کار کی ہمت میں اضافہ کا سبب بنے گی۔ سزا اور جزا ہر معاشرے کا مسلمہ اصول ہے اور جب خطا کار کو عزت و احترام اور انعام و اکرام سے محروم رکھا جائے گا تو وہ خود بخود اچھائیوں کی طرف راغب ہوگا۔ یوں معاشرے کے افراد کی بہتر تربیت ہو گی۔