اِحْذَرْ مِنْ كُلِّ عَمَلٍ يُعْمَلُ فِي السِّرِّ وَيُسْتَحْيَا مِنْهُ فِي الْعَلَانِيَةِ۔ (خط ۶۹)
ہر اس کام سے دور رہو جو چوری چھپے کیا جا سکتا ہو مگر اعلانیہ کرنے میں شرم دامن گیر ہوتی ہو۔
حیا ایک بہترین انسانی صفت ہے جو انسان کو کئی برائیوں سے روکے رکھتی ہے۔ حیا کی وجہ سے انسان بہت سی غلطیوں کو انجام دیتے وقت دوسروں سے چھپاتا ہے۔ امیرالمؤمنینؑ یہاں اس صفتِ حیا سے زندگی کا ایک درس دے رہے ہیں کہ جب آپ کسی عمل کو چوری چھپے انجام دے رہے ہیں تو جان لیجئے کہ یہ غلطی ہے اور جب غلطی ہے تو اسے چھپا کر انجام دینے کے بجائے ترک ہی کر دیجئے۔ اس لیے کہ جس غلطی کو آپ چھپا رہے ہیں ممکن ہے کل وہ ظاہر ہو جائے تو آپ کو شرمساری کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اور لوگوں سے تو آپ غلطیوں کو چھپا سکیں گے مگر اللہ تو سب کچھ دیکھ رہا ہے۔ اس فرمان پر عمل کر کے انسان اپنے ظاہر و باطن دونوں کی اصلاح کر سکتا ہے اور یوں سعادت مند زندگی کی راہ پر گامزن ہو سکتا ہے۔