اَكْبَرَ الْفَقْرِ الْحُمْقُ۔ (نہج البلاغہ حکمت 38)
سب سے بڑی ناداری حماقت و بے عقلی ہے۔
ناداری و فقیری یعنی جب کوئی انسان زندگی میں کسی چیز سے محروم ہو۔ قبل ازیں آپ پڑھ چکے ہیں کہ امیرالمومنینؑ کا فرمان ہے کہ سب سے بڑی دولت عقل ہے، تو اب عقل کے ہوتے ہوئے اور اس سے سیکھنے کے مواقع کے باوجود انسان ان مواقع کو ضائع کر دے جو اسے ترقی کی طرف لے جا سکتے ہیں۔ فیصلہ کرنے کا جو وقت تھا وہ نہیں کر پایا ساری زندگی محروم رہا، زمین کے چپے چپے پر اس کے لئے عبرت کے اسباب تھے اس نے نہ سیکھا، کسی طرف قدم اٹھانے سے پہلے سوچ بچار کے وسائل تھے انھیں استعمال نہ کیا، عارضی دنیا سے ہمیشہ کی زندگی کے لئے بہت کچھ کمانے کا وقت تھا، وہ عارضی فائدوں اور زینتوں میں الجھا رہا اس سب کچھ کے ہوتے ہوئے کچھ حاصل نہ کرنے والا ہی حقیقت میں سب سے بڑا فقیر ہے۔ اسی ناداری و محرومی کا دوسرا نام حماقت ہے۔ ہونے کے باوجود فائدہ نہ اٹھانا اسے ہی امامؑ بڑا فقر کہتے ہیں۔ فقر کی نشانیاں امیرالمومنینؑ نے متعدد بار بیان فرمائی ہیں۔ احمق کی ایک یہ نشانی ہے کہ وہ خود کو عقل کل سمجھتا ہے اور دوسرے سب انسانوں کو احمق سمجھتا ہے۔ قرآن مجید نے ایسے افراد کو جو اپنی عقل سے استفادہ نہیں کرتے حیوانوں سے بدتر کہا ہے۔