اَوْحَشَ الْوَحْشَةِ الْعُجْبُ۔ (نہج البلاغہ حکمت ۳۸)
سب سے بڑی وحشت غرور و خود بینی ہے۔
انسان مل جل کر رہنے والی مخلوق ہے اور یہ اجتماعی و معاشرتی زندگی کو اہمیت دیتا ہے اور ایسی زندگی میں اُسے سکون و راحت ملتی ہے۔ اب اُسے کبھی تنہائی میں زندگی گزارنا پڑے تو اُسے خوف و دقت محسوس ہوتی ہے اور کسی کو سزا دینی مقصود ہو تو اسے تنہا کر دیا جاتا ہے۔۔ امیرالمومنینؑ نے یہاں غرور و خود بینی کو وحشت کا بڑا سبب قرار دیا ہے چونکہ غرور انسان کو انسانوں میں رہتے ہوئے بھی اکیلا اور تنہا کر دیتا ہے۔ جو خود کو لوگوں سے بڑا سمجھتا ہے اور خود کو کمالات کا مالک جانتا ہے خواہ حقیقت میں وہ کمالات اس میں ہوں یا نہ ہوں اور دوسروں کو حقیر جانتا ہے۔ دوسرے بھی اس سے نفرت کرتے ہیں اور وہ تنہا ہوجاتا ہے۔ امیرالمومنینؑ اس وحشت و تنہائی کا ذکر کر کے غرور و خود بینی سے بچنے کی تاکید فرما رہے ہیں۔