187۔ طاقت کا شکرانہ
اَوْلَى النَّاسِ بِالْعَفْوِ اَقْدَرُهُمْ عَلَى الْعُقُوبَةِ۔ (نہج البلاغہ حکمت ۵۲)
معاف کرنا سب سے زیادہ اسے زیب دیتا ہے جو سزا دینے پر سب سے زیادہ قدرت رکھتا ہو۔
انسانیت کے معیار کو معراج تک پہنچانے والے اصولوں میں سے ایک معاف کر دینا ہے۔ معاف کر دینے کی تاکید و تعریف اللہ سبحانہ نے بھی قرآن میں بار بار فرمائی ہے۔ انسان جب بے بس ہوتا ہے اور کسی کو سزا نہیں دے سکتا یا کسی سے انتقام نہیں لے سکتا تو مجبوراً برداشت کرتا ہے اور اندر کڑھتا رہتا ہے مگر جب کسی کے پاس طاقت و قدرت ہو، انتقام لے سکتا ہو اور سزا دے سکتا ہو تب اس کے اندر کے انسان کا امتحان ہوتا ہے، ایسے موقع پر اگر وہ دوسروں کو معاف کر دیتا ہے تو اختیار کے باوجود معاف کر دینا ہی انسان کا کمال ہے۔
امیرالمومنینؑ اسےحقیقی معافی قرار دیتے ہیں۔ مختصر یہ کہ بڑا انسان وہی ہے جو معاف کرنا جانتا ہے۔