233۔ عظمت خدا
عَظُمَ الْخالِقُ فى اَنْفُسِهِمْ، فَصَغُرَ ما دُوْنَهٗ فى اَعْيُنِهِمْ۔ (نہج البلاغہ حکمت ۱۲۹)
خالق کی عظمت کا احساس انسانوں کی نظروں میں اس کے غیر کو کم تر کر دیتا ہے۔
انسان کی زندگی کی ناکامی کا ایک سبب یہ ہے کہ وہ دنیا کی چھوٹی چھوٹی چیزوں میں الجھا رہتا ہے اور اسی اُلجھن میں زندگی ختم کر دیتا ہے۔ اگر انسان دل کی آنکھوں سے ان چھوٹی اشیا میں غور و فکر کر ے یا سائنس کے آج کے انکشافات کی وسعت کا اپنی دنیا سے مقابلہ کر کے اس کے چھوٹے ہونے کو سمجھ لے تو یقیناً اسے وہ ذات سمجھ آئے گی جو ان سب کی خالق ہے اور جب خالق تک پہنچ جائے گا تو دنیا کی ہر چیز حقیر نظر آئے گی۔جب خالق سے ربط ہوگا تو عظیم سے مربوط ہوگا اور مخلوق اس کی نظر میں حقیر ہو جائے گی اور خود بھی عظمت انسانیت کا مالک بن جائے گا۔ امیرالمومنینؑ نے ایک مقام پر اسی کی طرف اشارہ کرکے فرمایا ہے کہ گزشتہ زمانے میں میرا ایک دینی بھائی تھا وہ میری نظروں میں اس وجہ سے عظیم و با عزت تھا کہ دنیا اس کی نظروں میں حقیر تھی۔