298۔ عقل مندی
هُوَ الَّذِى يَضَعُ الشَّيْءَ مَوَاضِعَهُ۔ (نہج البلاغہ حکمت ۲۳۵)
عقل مند وہ ہے جو ہر چیز کو اُس کے موقع و محل پر رکھے۔
انسان کو باقی مخلوق سے بلند کرنے والے عطیہ و نعمت کا نام عقل ہے۔ اس فرمان میں امیرالمومنینؑ سے پوچھا گیا کہ عقلمند کون ہے تو آپ نےؑ فرمایا: جو ہر شے کو اس کے موقع و محل پر رکھے۔ پھر سوال کیا گیا جاہل کون ہے تو فرمایا میں نے بتا دیا ہے۔ ہر شے کو اس کے موقع و محل پر رکھنا حقیقت میں زندگی کی ترتیب کا نام ہے۔
منظم و مرتب زندگی کامیابی و کامرانی کی ضامن ہوتی ہے، عقلمند کہیں بیٹھتا ہے تو پہلے موقع و محل دیکھتا ہے۔ کسی راہ پر قدم رکھتا ہے تو پہلے اس کا جائزہ لیتا ہے۔ کچھ کہنا ہوتا ہے تو پہلے سوچتا ہے کہ کیا کہنا ہے اور کہاں کہنا ہے۔ کسی ادارے کا سربراہ ہے تو دیکھے گا کس کو کس عہدے پر بٹھانا ہے۔ ہر کسی کو اس کی صلاحیت کے مطابق مقام دیتا ہے۔ جہاں نرمی ضروری ہو وہاں نرمی سے اور جہاں سختی درکار ہو وہاں سختی سے کام لیتا ہے۔ مالیات میں بھی دیکھتا ہے کہ کہاں خرچ کرنا ہے اور کتنا خرچ کرنا ہے۔ کسی سے وعدہ کیا ہے تو اسے کیسے نبھانا ہے یہ سب عقلمندی کی نشانیاں ہیں اور عقل مند ہی کامیاب زندگی گزار سکتا ہے۔