شمع زندگی

300۔ چغل خوری

مَنْ اَطَاعَ الْوَاشِيَ ضَيَّعَ الصَّدِيْقَ۔ (نہج البلاغہ حکمت ۲۳۹)
جو چغل خور کی بات پر اعتماد کر لیتا ہے وہ دوستوں کو کھو بیٹھتا ہے۔

سکون و اطمینان اور ترقی و کامیابی کے لیے دوسروں پر اعتماد بہت اہم ہے۔ اجتماعی زندگی میں اگر دوسروں پر اعتماد نہ کیا جائے تو انسان زندگی ہی نہیں گزار سکتا۔ ڈاکٹر کے مشورہ پر اعتماد ہوگا تو ہی صحت کے لیے اس کی تجویز کردہ دوا کو استعمال کیا جائے گا۔ گاڑی کے ڈرائیور پر گاڑی چلا سکنے کا اعتماد ہوگا تبھی اس کے ساتھ سفر کرے گا مگر یہ اعتماد آنکھیں بند کر کے بھی نہیں کیا جا سکتا۔ اعتماد کی بھی شرطیں ہوتی ہیں۔

امیرالمومنیؑن یہاں فرماتے ہیں کہ چغل خور کبھی قابل اعتماد نہیں ہوتا، اس پر مت اعتماد کریں اس لئے کہ اگر چغل خور کی باتوں پر اعتماد کیا جائے تو کوئی آپ کا اپنا نہیں رہے گا، کوئی آپ کا دوست نہیں رہے گا۔چغل خور یعنی وہ جو ایک دوست سے کہتا ہے کہ آپ کا فلاں دوست یا فلاں شخص آپ کے بارے میں یہ غلط بات کہ رہا تھا، آپ کی یہ کمزوری بیان کر رہا تھا، آپ کو برا بھلا کہ رہا تھا۔

یہ الگ بات ہے کہ اس نے کہا تھا کہ نہیں مگر اس دوسرے کی طرف سے اسے برا ثابت کرتا ہے۔ ایسا اکثر حسد کی وجہ سے ہوتا ہے۔ یوں یہ شخص اپنے دوسرے دوست سے متنفر ہو جاتا ہے۔ چغل خور کی بات پر اعتماد کر کے اپنے قابل اعتماد دوست کو کھو دیتا ہے۔ قرآن مجید نے بھی چغل خور کی مذمت کی ہے اور رسول اللہ نے اسے بد ترین شخص اور دوستوں میں جدائی ڈالنے والا فرد قرار دیا۔

تعلقات و دوستی کا تقاضا یہ ہے کہ چغل خور کے بجائے دوست پر اعتماد کیا جائے اور اس بات کی تحقیق کے بجائے درگزر سے کام لیا جائے۔ چغل خور سے ہوشیار رہا جائے جو کسی کی بات آپ تک پہنچا سکتا ہے وہ یقینا آپ کی بات بھی دوسروں کو خوش کرنےکے لئے ان تک پہنچاتا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

یہ بھی دیکھیں
Close
Back to top button