شمع زندگی
327۔ موجوں سے مقابلہ
مَنِ اقْتَحَمَ اللُّجَجَ غَرِقَ۔ (نہج البلاغہ حکمت ۳۴۹)
جو اٹھتی ہوئی موجوں میں پھلانگتا ہے وہ ڈوبتا ہے۔
انسان کو کسی کام میں ہاتھ ڈالنے سے پہلے اپنی طاقت و تجربہ کو دیکھ لینا چاہیے اور جس چیز کو حاصل کرنا چاہتا ہے اس کے تقاضوں کو سمجھ لینا چاہیے۔ دریا نورد کبھی موجوں سے ٹکرا کر سفر طے نہیں کرتے بلکہ وہ کچھ دیر موجوں کے ساتھ چلتے ہیں اور کچھ فاصلے پر جا کر کنارے لگتے ہیں جو موجوں سے یعنی مشکلات سے بغیر سوچے سمجھے ٹکراتا ہے وہ کبھی کامیاب نہیں ہوتا۔
بےجا شجاعت کے مظاہرے کرنا اور بغیر غور و فکر کے کسی کام میں داخل ہونا فائدے کے بجائے نقصان کا سبب ہوتا ہے۔ اجتماعی، سیاسی اور اقتصادی مسائل میں اس اصول کو مدنظر رکھنا لازمی ہے۔ عاقل وہ ہے جو مشکل راہوں کو طے کرنے کے لیے پہلے غور و فکر کرتا ہے اور راستہ کو معین کرکے پھر ہمت و شجاعت سے آگے بڑھتا ہے۔